... loading ...

وزیراعظم نوازشریف نے لندن سے واپسی کے بعد بھی طبی جواز بناکر خود کو دارالحکومت اسلام آباد سے دور رکھنے اور لاہور میں قیام کا فیصلہ برقرار رکھا ہے اور ناگزیر حالات میں وفاقی کابینہ کا اجلاس گورنر ہاؤس لاہور میں طلب کیا۔ اگرچہ اس اجلاس میں کم وبیش 113 نکاتی ایجنڈا تھا، مگر بنیادی طور پر یہ اجلاس مقبوضہ کشمیر کے موجودہ حالات پر طلب کیا گیا تھا۔مگر وفاقی کابینہ نے کشمیر کے مسئلے پر ایک ایسی غلطی کی ہے جو نادانستہ قرار دیئے جانے کے باوجود ان کی صلاحیت پر سنگین سوال اُٹھاتی ہے۔اطلاعات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم نوازشریف نے مقبوضہ کشمیر کی صورتِ حال پر 19 جولائی کو یوم سیاہ منانے اور پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ مگر تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے والے نوازشریف اور اُن کی پوری کابینہ اس فیصلے کے وقت یہ بات فراموش کرگئی کہ ٹھیک اسی تاریخ کو مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر میں “یوم الحاق پاکستان” منایا جاتا ہے۔
پاکستان کے لیے یہ تاریخ انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب کشمیر کے پاکستان سے تعلق پر مختلف گروہ سنگین نوعیت کے مسائل پیدا کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں، یہ تاریخ کشمیریوں کو پاکستان اور پاکستان کو کشمیریوں کے ساتھ جوڑتی ہے۔ اس تاریخ کا خود تقسیم برصغیر کے نامکمل ایجنڈے کے ساتھ بہت گہرا تعلق ہے۔ اس تاریخ کو مسلمانان کشمیر نے ریاست کے ہندو مہاراجہ، کانگریس اور برطانوی سامراج کی مشترکہ سازشوں کو ناکام بناد یا تھا۔ ان عناصر کے درمیان خفیہ گٹھ جوڑ کے نتیجے میں کشمیر کے بھارت کے ساتھ 14 اگست کو الحاق کرنے کی سازش کو مسلمانان کشمیر نے اسی تاریخ کو قبل ازوقت ناکام بنا دیا تھا۔ مسلمانان کشمیر کی ملی تنظیم آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس نے اپنے 19 جولائی 1947 کے اجلاس میں کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کی قرارداد منظور کرکے واضح اور دوٹوک انداز میں اعلان کردیا تھا کہ وہ کسی بھی طور پر کشمیر کے بھارت کے ساتھ الحاق کو قبول نہیں کرے گی۔ اسی قرارداد پر مسلمانان کشمیر کی یکسوئی کا نتیجہ تھا کہ بھارت چاہتے ہوئے بھی 14 اگست 1947 کو تقسیم برصغیر کے موقع پر ریاست کے بھارت کے ساتھ الحاق کا اعلان نہیں کرسکا۔ تاریخی طور پر مسلمانان کشمیر اسی قرارداد کے نتیجے میں ایک ایسا عوامی دباؤ پیدا کرنے میں کامیاب رہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کبھی بھی اپنے ناپاک عزائم پورے کرنے کے قابل نہیں ہو سکا۔ 19 جولائی 1947 کو سری نگر میں کشمیریوں کی نمائندہ تنطیم مسلم کانفرنس کا یہ تاریخی اجلاس سردار محمد ابراہیم خان کی رہائش گاہ پر ہوا تھا۔ جبکہ اس کی صدارت چوہدری حامد اللہ خان نے کی تھی۔ مذکورہ تاریخی اجلاس میں پاکستان سے الحاق کی قرارداد خواجہ غلام الدین وانی اور عبدالرحمان وانی نے پیش کی تھی۔ اجلاس کے تمام شرکاء نے متفقہ طور پر قرارداد منظور کرلی۔ برطانوی حکمرانوں نے برصغیر کی تقسیم فارمولے کے تحت یہ آزادی دی تھی کی کشمیری جس ملک کے ساتھ چاہیں الحاق کرلیں۔ اس قرارداد نے اسی فارمولے کے تحت کانگریس، ریاست کے ہندو مہاراجہ اور خود برطانوی ریشہ دوانیوں کو مشترکہ طور پر ناکام بنا دیا تھا۔ اس کے باوجود اکتوبر 1947 میں کشمیر پر قبضہ کرلیا گیا۔ اور کشمیریوں کی پاکستان کے ساتھ الحاق کی اس تاریخی قرارداد کی سزا کشمیریوں پر مسلسل مظالم ڈھا کر آج تک دی جارہی ہے۔ مگر شمیری آج بھی الحاق کی خواہش سے دستبردار نہیں ہوئے اور کشمیری عوام 19 جولائی کو اس تاریخ کی مناسبت سے یوم الحاق پاکستان منا کر پاکستان سے اپنی گہری اور والہانہ وبستگی کا بے ساختہ اظہار کرتے ہیں۔ اس تاریخ کوبھارت مخالف مظاہروں میں پاکستانی پرچم لہرائے جاتے ہیں،پوری وادی میں کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے گونج رہے ہوتے ہیں۔ حیرت انگیز امر یہ ہے کہ ایسی شاندار تاریخ کی حامل تاریخ کو وفاقی کابینہ نے نظرانداز کرتے ہوئے اس روز یوم سیاہ منانے کا اعلان کردیا۔
اطلاعات کے مطابق اپنی ناواقفیت کی بنیاد پر وفاقی کابینہ کا یہ فیصلہ شرمندگی کا ایک اشتہار بن گیا ہے۔ اور اسے جلد تبدیل کرنے کا اشارہ دیتے ہوئے حکومت نے مرکزی ذرائع ابلاغ کو اس کا زیادہ پرچار کرنے سے منع کردیا ہے۔ مگر وفاقی کابینہ کے اس فیصلے نے یہ ثابت کردیا ہے کہ پوری کابینہ اور خود وزیراعظم نوازشریف کسی بھی معاملے کی تیاری کیے بغیر کس طرح ملک کو چلارہے ہیں۔ یہ معاملہ ان کی عدم واقفیت ہی نہیں صلاحیت پر بھی سوال اُٹھاتا ہے۔
عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے زور ڈالے،سماجی و اقتصادی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود پاکستان کی اولین ترجیح،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ،فلسطینی عوام اور کشمیریوں کے بنیادی حق...
حکومت نے 23شرائط مان لیں، توانائی، مالیاتی، سماجی شعبے، اسٹرکچرل، مانیٹری اور کرنسی وغیرہ شامل ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کے قانون میں تبدیلی کیلئے اگست 2026 کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کھاد اور زرعی ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائیگی، ہا...
پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،صدر ن لیگ مسلم لیگ(ن)کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے، وزیراعظم سے کہوں گا...
تمام سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر سیاست کریں، خود پنجاب کی گلی گلی محلے محلے جائوں گا، چیئرمین پیپلز پارٹی کارکن اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، گورنر سلیم حیدر کی ملاقات ،سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ،دیگر کی بھی ملاقاتیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول...
منظوری کے بعد ایک لیٹر پیٹرول 263.9 ،ڈیزل 267.80 روپے کا ہو جائیگا، ذرائع مٹی کا تیل، لائٹ ڈیزلسستا کرنے کی تجویز، نئی قیمتوں پر 16 دسمبر سے عملدرآمد ہوگا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل، پیٹرول کی قیمت میں معمولی جبکہ ڈیزل کی قیمت میں بڑی کمی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ذ...
عزت اور طاقت تقسیم سے نہیں، محنت اور علم سے حاصل ہوتی ہے، ریاست طیبہ اور ریاست پاکستان کا آپس میں ایک گہرا تعلق ہے اور دفاعی معاہدہ تاریخی ہے، علما قوم کو متحد رکھیں،سید عاصم منیر اللہ تعالیٰ نے تمام مسلم ممالک میں سے محافظین حرمین کا شرف پاکستان کو عطا کیا ہے، جس قوم نے علم او...
حالات کنٹرول میں نہیں آئیں گے، یہ کاروباری دنیا نہیں ہے کہ دو میں سے ایک مائنس کرو تو ایک رہ جائے گا، خان صاحب کی بہنوں پر واٹر کینن کا استعمال کیا گیا،چیئرمین بیرسٹر گوہر کیا بشریٰ بی بی کی فیملی پریس کانفرنسز کر رہی ہے ان کی ملاقاتیں کیوں نہیں کروا رہے؟ آپ اس مرتبہ فیڈریشن ک...
دہشت گردی اور معاشی ترقی کی کاوشیں ساتھ نہیں چل سکتیں،شہباز شریف فرقہ واریت کا خاتمہ ہونا چاہیے مگر کچھ علما تفریق کی بات کرتے ہیں، خطاب وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ جادوٹونے سے نہیں ملک محنت سے ترقی کریگا، دہشت گردی اور معاشی ترقی کی کاوشیں ساتھ نہیں چل سکتیں۔ وزیراعظم شہ...
پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے،اختیار ولی قیدی نمبر 804 کیساتھ مذاکرات کے دروازے بندہو چکے ہیں،نیوز کانفرنس وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے اطلاعات و امور خیبر پختونخوا اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے ...
وزیر اعلیٰ پنجاب سندھ آئیں الیکشن میں حصہ لیں مجھے خوشی ہوگی، سیاسی جماعتوں پر پابندی میری رائے نہیں کے پی میں جنگی حالات پیدا ہوتے جا رہے ہیں،چیئرمین پیپلزپارٹی کی کارکن کے گھر آمد،میڈیا سے گفتگو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں ایک سیاسی...
قراردادطاہر پرویز نے ایوان میں پیش کی، بانی و لیڈر پر پابندی لگائی جائے جو لیڈران پاکستان کے خلاف بات کرتے ہیں ان کو قرار واقعی سزا دی جائے بانی پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی قرارداد پنجاب اسمبلی سے منظور کر لی گئی۔قرارداد مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی طاہر پرویز نے ایوان میں پیش کی...
شہباز شریف نے نیب کی غیر معمولی کارکردگی پر ادارے کے افسران اور قیادت کی تحسین کی مالی بدعنوانی کیخلاف ٹھوس اقدامات اٹھانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ، تقریب سے خطاب اسلام آباد(بیورورپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وفاقی حکومت نیب کے ذریعے کسی بھی قسم کے سیاسی انتقام اور کا...