... loading ...
عمران خان کی ہمشیرہ نے آج ذرائع ابلاغ کے سامنے یہ دعویٰ کیا کہ میں بچوں کے ہمراہ گلبرگ سے گزر رہی تھی اس دوران میں ایک وی آئی پی شخصیت کے اسکواڈ میں شامل پولیس وین نے سامنے سے ان کی گاڑی کو ٹکر ماری جس پر میں گاڑی سے اتری تو ہمیں سڑک سے ایک طرف ہٹا دیا گیا اور مسلح اہلکاروں نے مجھ پر اور بچوں پر بندوقیں تان لیں۔ انہوں نے کہا کہ پروٹوکول میں شامل دوسری گاڑی ہمارے قریب آکر رکی جس میں سوار اہلکاروں نے ہمیں ہراساں کرنے کی کوشش کی۔ عمران خان کی ہمشیرہ نے خود پروٹوکول والوں سے استفسار کے نتیجے میں اُن کی جانب سے کیے گیے دعوے کے مطابق یہ دعویٰ بھی کردیا کہ مذکورہ پروٹوکول دراصل وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز کا تھا۔ جو واقعاتی طور پر غلط نکلا۔ کیونکہ مذکورہ پروٹوکول دراصل ایک دعوے کے مطابق فریال ٹالپور کا تھا جو اُس وقت لاہور میں موجود تھیں اور اُنہیں آزاد کشمیر پولیس کی طرف سے پروٹوکول مہیا تھا۔ جبکہ ایک دوسرے کے دعوے کے مطابق یہ پروٹوکول صدرآزاد کشمیر سردار یعقوب کا تھا۔ اس بات کو تقویت عاصم گجر کے ذرائع ابلاغ کے سامنے دیئے گیے بیان سے ملی کہ دوپہر میں صدر آزاد کشمیر سردار یعقوب میرے گھر والدہ کی تعزیت کرنے آئے تھے اور ان کے ساتھ ان کا اسکواڈ تھا اور ڈاکٹرعظمیٰ کے ساتھ مبینہ طور پر میرے گھر کے باہر بدتمیزی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ سرداریعقوب کی سیکیورٹی نے ڈاکٹرعظمیٰ کی گاڑی کو روکا تاہم گاڑی کو کوئی نقصان نہیں ہوا لیکن ان کی شکایت پر میرے بیٹے نے باہرآکر معذرت کی اور نقصان پورا کرنے کا کہا۔ عاصم گجر کا کہنا تھا انہیں یہ واقعہ میڈیا کے ذریعے پتہ چلا اور صدر آزاد کشمیرسردار یعقوب کے ساتھ فریال تالپور نہیں تھیں جب کہ ہم میں سے کسی نے نہیں کہا کہ یہ مریم نواز کا پروٹوکول تھا۔
اس ایک واقعے کے آئینے میں پاکستان کی حکمران اشرافیہ کا مکمل چہرہ عریاں ہو کر سامنے آجاتا ہے۔ سب سے اہم بات تو یہ ہے کہ یہ ٹکر اس لیے ذرائع ابلاغ کے سامنے اہمیت اختیار کر گئی کیونکہ یہ کسی اور کی گاڑی کو نہیں بلکہ عمران خان کی بہن کی گاڑی کو لگی تھی۔ روزانہ پاکستانی عوام ایسے پروٹوکول سے ہونے والی ٹکروں کا سامنا کرتے رہتے ہیں۔ مگر یہ کوئی خبر نہیں ہوتی۔ حکران اشرافیہ مغربی ممالک میں خود کو سڑکوں پر گاڑیوں کے انتظار میں تنہا کھڑے پاتے ہیں مگر پاکستان میں وہ کسی بھی طرح “انسان بننے” کو تیار نہیں۔ ایک دوسرا رویہ ردِ عمل کی سطح پر عمران خان سے متعلق سامنے آتا ہے۔ جو لاہور ہی نہیں ملک کے چپےچپے میں وقوع پزیر ہونے والے اس طرح کے پروٹوکول کے تماشوں سے آگاہ ہیں۔ مگر اُن کی غیرت دراصل بہن کی گاڑی کو ہونے والی ٹکر سے جاگی۔ وہ اِسے ایک مسئلہ بنا کر ملکی سطح پر ایک ہم آہنگ اقدام کی طرف کیوں نہیں لے جاتے؟ اور ملک سے پروٹوکول کی اس لعنت کو ختم کرنے کی مہم برپاکیوں نہیں کرتے؟ مگر عمران خان نے اپنی ہمشیرہ کی گاڑی کو لگنے والی ٹکر پر ردِ عمل کو دیتے ہوئے کسی بھی نوعیت کی ذہانت کا مظاہرہ نہیں کیا۔ اور سرے سے کوئی چھان بین کرنے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی۔ اور صاف لفظوں میں اِسے مریم نواز کے پروٹوکول سے ہونے والی واردات مان لیا۔ اور اس کا جذباتی اظہار بھی کردیا۔ ظاہر ہے کہ اِسے حکمران جماعت مسلم لیگ نون نے ہر طرح سے استعمال کرنا تھا۔ اور نون لیگ نے مسئلے کی نوعیت پر بات کرنے کے بجائے اسے سیدھا عمران خان کے خلاف استعمال کرنے کافیصلہ کیا اور اپنے کرائے کے بھونپوؤں اور اپنے مالیاتی طور پر رہین منت ذرائع ابلاغ سے اس پروپیگنڈے کا پرچار شروع کرادیا کہ عمران خان اور اُن کی بہن کا دعویٰ غلط نکلا۔ حالانکہ مسئلہ یہ نہیں تھا کہ پروٹوکول کس کاتھا؟ بلکہ مسئلہ یہ تھا کہ پروٹوکول نے ٹکر ماری۔ ٹکر کے مسئلے کو یہاں بالکل نظر انداز کرکے اسے مریم نواز کا پروٹوکول نہ ہونے کے مسئلے سے منسلک کرکے عمران خان کے لیے “جھوٹا” کے الفاظ استعمال کرنے شروع کر دیئے۔
حکمران اشرافیہ کا یہ رویہ ظاہر کرتا ہے کہ وہ اپنی بالادستی کی جنگ کے سامنے عوامی مسائل پر کوئی توجہ دینے کو ہی تیار نہیں۔ ان کے لیے اصل مسئلہ اپنے ہاتھ میں طاقت کی رسیوں کا زیادہ سے زیادہ حصول ہے، تاکہ وہ بوقت ضرورت ایک دوسرے کے خلاف کھینچی جاسکی۔ اس کھیل میں عوام اور پروٹوکول کا وہ دیرینہ مسئلہ مکمل نظرانداز ہو رہا ہے جو ایک طویل عرصے سے مختلف حادثات کا باعث بنتا آرہا ہے۔
دوسری جانب سی سی پی او لاہور امین وینس اور ڈی آئی جی آپریشنزعاصم گجر کے گھر پہنچے اور ان سے ڈیڑھ گھنٹے تک اس حوالے سے بات کرتے رہے جس میں پولیس افسران نے ڈاکٹرعظمی ٰکے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر پوچھ گچھ بھی کی جب کہ عاصم گجر نے سرکاری فون پرسی سی پی او کی سردار یعقوب سے بات بھی کرائی۔
اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سی سی پی او لاہور امین وینس کا کہنا تھا کہ عاصم گجر کے گھر آنے والی شخصیات کے ساتھ پنجاب پولیس نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عظمیٰ کے ساتھ بدتمیزی کی تحقیقات کررہے ہیں اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی اس سلسلے میں آزاد کشمیر پولیس کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
اس سے قبل عمران خان کی بہن ڈاکٹرعظمیٰ کا اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا وہ بچوں کے ہمراہ گلبرگ سے گزر رہی تھی اس دوران ایک وی آئی پی شخصیت کے اسکواڈ میں شامل پولیس وین نے سامنے سے ان کی گاڑی کو ٹکر ماری جس پر میں گاڑی سے اتری تو ہمیں سڑک سے ایک طرف ہٹا دیا گیا اور مسلح اہلکاروں نے مجھ پر اور بچوں پر بندوقیں تان لیں اور پروٹوکول میں شامل دوسری گاڑی ہمارے قریب آکر رکی جس میں سوار اہلکاروں نے ہراساں کرنے کی کوشش کی۔
ڈاکٹر عظمی کا کہنا تھا کہ جب میں نے پوچھا یہ کون سی وی آئی پی شخصیت ہیں جس پروٹوکول میں سے کسی نے بتایا کہ یہ مریم نواز ہیں، گاڑیاں جس گھر میں رکی انہوں نے بھی کہا کہ مریم نواز آرہی ہیں اور گھر والوں نے یہ بھی کہا ہم آپ کا نقصان پورا کردیں گے۔
ادھر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنی ٹویٹ میں مریم نواز کا کہنا تھا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی ہمشیرہ کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا اس پر افسوس ہے لیکن اس وقت میں اسلام آباد میں تھی اور وہیں یہ خبر سنی جب کہ میں اسلام آباد سے شام ساڑھے 4 بجے لاہور پہنچیں۔ انہوں نے ساتھ یہ بھی لکھا کہ جھوٹوں کو رمضان میں تو کم از کم جھوٹ بولتے ہوئے شرم آنی چاہیئے۔
Feel sorry for Mr. Khan's sister. Was in Isb when I got the news. Arrived in Lhr at 4:30. Liars should have some shame at least in Ramadan.
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) July 1, 2016
پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...
سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...
سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...
حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...
امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...
ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...
نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...
طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا،پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانس...
پاک فوج نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں افغانستان کو بھرپور جواب دے کر پسپائی پر مجبور کیا ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا، ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان...
دشمن کو پسپائی پر مجبور ،اہم سرحدی پوسٹوں سے پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا متعدد افغان طالبان اور سیکیورٹی اہلکار پوسٹیں خالی چھوڑ کر فرار ہوگئے،سیکیورٹی ذرائع افغانستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر رات گئے بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جواب...
افغان حکام امن کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، پاکستان خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے پاک افواج نے عزم، تحمل اور پیشہ ورانہ مہارت سے بلااشتعال حملے کا جواب دیا،چیئرمین چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ افغان حکام علاقائی امن کے لیے تحمل اور ذمہ داری کا مظاہر...
افغان فورسزنے پاک افغان بارڈر پر انگور اڈا، باجوڑ،کرم، دیر، چترال، اور بارام چاہ (بلوچستان) کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی، فائرنگ کا مقصد خوارج کی تشکیلوں کو بارڈر پار کروانا تھا پاک فوج نے متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ ، درجنوں افغان فوجی، خارجی ہلاک ، طالبان متعدد پوسٹیں اور لا...