... loading ...
یوں لگتا ہے کہ ریحام خان کے لیے دورہ لندن اب ایک ڈراونے خواب سے کم نہیں۔ ریحام خان کو نیو ٹی وی کی انتظامیہ نے اُس وقت ادارے سے فارغ کرنے کا فیصلہ کیا جب وہ لندن کے دورے پر ہیں۔ لندن کے نشریاتی ادارے بی بی سی میں ویڈھر گرل سے معروف اور عمران خان سے شادی کرکے شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی ریحام خان کے لیے اس مرتبہ بھی بُری خبر اُس وقت آئی جب وہ لندن کے دورے پر ہیں۔عمران خان سے ناچاقیوں میں گھری ریحام خان اپنی شادی کے آخری ایام میں بنی گالہ سے باہر نکلنے کو تیار نہیں تھیں۔ ریحام خان نے دورہ لندن کے لیے ایک ایسے وقت کا انتخاب کیا تھا جب عمران خان بلدیاتی انتخابات کی سیاسی مجبوریوں میں گھرے ہوئے تھے۔ اور ریحام خان کا اندازہ یہی تھا کہ وہ ان دنوں میں لندن کا دورہ کرسکتی ہیں، کیونکہ تب ریحام خان کے خیال میں عمران خان نجی زندگی کا کوئی ایسا فیصلہ نہیں کریں گے جو اُنہیں سیاسی طورپر نقصان پہنچانے کا باعث بنتا۔ مگر جیسے ہی ریحام خان نے لندن کے لیے پرواز لی تو عمران خان نے سیاسی مجبوریوں کی پرواہ کیے بغیر اُنہیں ساتھ ہی پروانہ طلاق بھی بھجوادیا۔ نیو ٹی وی کی انتظامیہ نے بھی کچھ ایسا ہی راستا چُنا۔
عمران خان کی طرف سے طلاق ہونے کے بعد ریحام خان نے ایک مرتبہ پھر ٹیلی ویژن کی دنیا میں قدم جمانے کی کوشش کی۔ ابتدا میں ریحام خان کا خیال تھا کہ وہ ایک سلیبرٹی کے طور پر پاکستان کے کسی بھی ٹیلی ویژن پر منہ مانگے داموں سے جلوہ گر ہو سکتی ہیں۔ مگر ابتدائی کوششوں میں ہی ریحام خان کے تمام خواب چکناچور ہونے لگے۔ اُنہیں پاکستان کے بڑے نجی اداروں نے کسی بھی طرح کی کوئی پیشکش ہی نہیں کی۔ جیو کی انتظامیہ پہلے سے ہی عمران خان سے خائف تھیں ، اور وہ نوازشریف کی حکومت سے بے پناہ قربت کے باعث عمران خان کے خلاف ایک مہم کا مستقل حصہ تھیں۔ جس کے باعث عمران خان نے دھرنے کے ایام میں جیو ٹی وی کی انتظامیہ کو بھی اچھا خاصا سبق سکھانے کی کوشش کی تھی۔ دھرنے کے بعد جیو کی انتظامیہ عمران خان کے ساتھ “ڈیمیج کنٹرول ” کی کوششوں میں جُتی تھیں ، اس لیے جیو نے ریحام خان کو پیشکش کرنا مناسب نہیں سمجھا تھا۔ یہاں تک کہ ریحام خان ڈان ٹی وی میں بھی طلاق کے بعد اپنی واپسی نہ کراسکی تھیں ، جہاں وہ شادی سے قبل کام کررہی تھیں۔ان حالات میں ریحام خان کو “نیو” ایسے نوآموز ادارے میں کام کرنا پڑا۔
ذمہ دار ذرائع کے مطابق ریحام خان نے نیو انتظامیہ کو باور کرایا تھا کہ اُس کا پروگرام “تبدیلی” چینل کے لیے کافی کارآمد، تجارتی طور پر مفید اور شہرت کا باعث ثابت ہوگا۔ مگر ریحام کا پروگرام نیو ٹی وی کو ریٹنگ دلانے میں مکمل طور پر ناکام رہا۔ ایسی صورت میں پچاس لاکھ کی تنخواہ ادارے کے لیے ایک بوجھ بنتی جارہی تھی۔ ایک ناکام پروگرام کے باوجود نیو انتظامیہ ریحام خان کی مستقل ڈیمانڈز سے بھی خاصی تنگ تھی۔ جبکہ ریحام خان کی جھگڑالو طبعیت خود اُس کے اسٹاف کے لیے مسلسل اذیت کا باعث بنتی رہتی۔ان حالات میں جب نیو انتظامیہ نے ریحام خان کو مسلسل گراوٹ سے دوچار ریٹنگ کی طرف متوجہ کیا تو اُس نے پلٹ کر یہ جواب دیا تھا کہ نیو کو تو جانا ہی میری وجہ سے جاتا ہے۔ریحام خان کی طرف سے اکثر مواقع پر کہے گیے اس فقرے کانیو انتظامیہ نے بہت بُرا منایا۔ مگر ان تمام مسائل کے باوجود “نیو” انتظامیہ ریحام خان سے مسلسل نباہ کررہی تھی۔ مگر ریحام خان کو فارغ کرنے کی فوری وجہ اُس کا غیر پیشہ ورانہ رویہ بنا۔
اطلاعات کے مطابق رمضان کی آمد سے ایک ماہ قبل ریحام خان نے نیو انتظامیہ کو کہا تھا کہ وہ ٹی وی کی رمضان نشریات خود کرینگی۔ اس ضمن میں ریحام خان نے باور کرایا تھا کہ وہ نیو کوایک بڑا بزنس بھی دلائیں گی۔ جبکہ وہ اپنے اضافی معاوضے کا بندوبست بھی اسی بزنس سے خود کرینگیں۔ نیو انتظامیہ نے ریحام خان کو اُس کی پیشکش کے مطابق رمضان نشریات دینے کا فیصلہ کیا۔ رمضان نشریات کے سیٹ وغیر ہ کی تیاری ریحام خان کو سامنے رکھ کر کی گئی۔ مگر رمضان سے صرف ایک روز قبل اُس نے نیو انتظامیہ کو بغیر کوئی وجہ بتائے پروگرام نہ کرنے کا کہہ دیا۔ اور خود لندن چلی گئیں۔ اس اچانک افتاد کے باعث نیو کی انتظامیہ کو اپنی رمضان نشریات کے لیے اپنے ہی نیوز اینکرز پر انحصار کرنا پڑا۔ اور رمضان نشریات جیسے تیسے اپنے نیوز اینکرز فرید رئیس ، مشل بخاری اور مریم اسماعیل سے شروع کرانی پڑیں۔ نیو انتظامیہ نے اس موقع پر ریحام خان سے جان چھڑانے کا موقع غنیمت جانتے ہوئے اُنہیں فارغ کرنے کا فیصلہ بھی کر دیا۔ اور اس سے باقاعدہ طور پر اُنہیں آگاہ بھی کردیا گیا۔اس طرح ریحام خان نے اپنی زندگی کی دونوں بُری خبریں اُس وقت سنیں جب وہ لندن کے دورے پر تھیں۔
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...
مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...
پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...
مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...
بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...
ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...