وجود

... loading ...

وجود

مالیاتی دہشت گرد جہانگیر صدیقی کے اربوں روپے کی بدعنوانیاں بے نقاب (قسط۔ 5)

جمعه 25 مارچ 2016 مالیاتی دہشت گرد جہانگیر صدیقی کے اربوں روپے کی بدعنوانیاں بے نقاب (قسط۔ 5)

Jahangir-Siddiqui

انٹرو

(وجود ڈاٹ کام جہانگیر صدیقی کی مالیاتی بدعنوانیوں کی سنگین تفصیلات کو مختلف اقساط میں ترتیب اور نکات وار بیان کر رہا ہے۔ ادارے نے اس سے متعلق تمام تفصیلات اور حقائق کی مکمل چھان بین کی ہے۔ اور اس سے متعلق تمام شواہد کے کاغذی ثبوت اکٹھے کیے ہیں ۔ اس ضمن میں ایک ادارتی رائے قائم کی گئی ہے اور تمام ثبوتوں پر قانونی رائے پہلے ہی حاصل کر لی گئی ہے۔ وجود ڈاٹ کام نے اسی لیے اول روز سے یہ پیشکش کر رکھی ہے کہ جہانگیر صدیقی یا اُن کے سمدھی میر شکیل الرحمان جو محض رشتہ داری کی وجہ سے جنگ اورجیو کے سب سے بڑے ابلاغی ادارے کی ساکھ کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔ جب چاہے وجود ڈاٹ کام کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرکے ان ثبوتوں کی تفصیلات حاصل کر سکتے ہیں۔ وجوڈ ڈاٹ کام کسی بھی قانونی چارہ جوئی کا خوش دلی سے خیر مقدم کرے گا ۔ کیونکہ اس طرح یہ ایک موقع ہو گا کہ جہانگیر صدیقی کے اربوں روپے کی بدعنوانیوں کے تمام ہزاروں صفحات پر پھیلے ثبوتوں کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنایا جا سکے۔ وجود ڈاٹ کام یہ بھی سمجھتا ہے کہ اس طرح کسی ابلاغی ادارے کی طرف سے مالیاتی بدعنوانیوں پر پھیلے اتنے بڑے اسکینڈل کو سامنے لانے کا یہ پہلا موقع بھی بن سکتا ہے۔ وجود ڈاٹ کام ایک مرتبہ پھر پوری خوشدلی سے جہانگیر صدیقی کو یہ پیشکش کرتا ہے کہ وہ اپنے ٹٹ پونجیوں اور مختلف پولیس افسران سے شراب وشباب کے تعلقات سے بروئے کار آنے والے عمران شیخ پر مکمل انحصار کرنے کے بجائے کسی بھی عدالتی کارروائی کا حصہ بنیں ۔ وجود ڈاٹ کام اس کا خیرمقدم کرے گا۔ گزشتہ اقساط میں جہانگیر صدیقی اور اُن کی مختلف بدعنوانیوں کو 14نکات میں پیش کیا گیا تھا ۔ اب اس کی مزید تفصیلات کو پیش کیا جارہا ہے! پڑھتا جاشرماتا جا!)

15 ۔ فیڈرل ایمپلائز بینوویلنٹ اینڈ گروپ انشورنس فنڈز کو نقصان

آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنی رپورٹ میں پایا کہ فیڈرل ایمپلائز بینوویلنٹ اینڈ گروپ انشورنس فنڈز کو پاک امریکن فرٹیلائزرز لمیٹڈ میں سرمایہ کاری پر ایک ارب سے زیادہ کا بھاری نقصان برداشت کرنا پڑا۔ یہ جے ایس گروپ کا حصہ اے این ایل کا ماتحت ادارہ ہے اور 2007-08ء میں سیکورٹیز مارکیٹ میں فراڈ کا حصہ بننے کی وجہ سے ایس ای سی پی کے دائر کردہ مقدمے میں نامزد ہے۔

16۔جے ایس انوسٹمنٹس کے سی ای او نجم علی کے فراڈز

نجم علی آزگرد نائن لمیٹڈ سیکورٹیز فراڈ میں ملزم ہیں اور یوں ایس ای سی پی کی جانب سے عدالت میں داخل کردہ فوجداری مقدمے کا حصہ ہیں۔ اس وقت عدالتی کارروائی معاملے کی حقیقت، حصص کی قیمت میں ہیرا پھیری کرنے، بددیانتی اور عوام سے فراڈ اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کو جانچنے بغیر التوا کا شکار ہیں (اس کی وجہ ایس ای سی پی قانون میں ہونے والی ترامیم کے بعد پیدا ہونے والے قانونی مسائل ہیں)۔

فواد حسن فواد جے ایس گروپ سے اپنی پرانی وابستگی کی وجہ سے جے ایس گروپ کے مفادات کا تحفظ کرتے رہے ہیں اور ایس ای سی پی، نیب، ایف آئی اے وغیرہ جیسے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہیں اور یوں گروپ کی جانب سے کی گئی قانون کی خلاف ورزیوں پرقانونی قدم اٹھانے سے پرہیز کرتے ہیں۔

سیکورٹیز مارکیٹ فراڈ کے ایک اور معاملے میں نجم علی نے جے ایس انوسٹمنٹ کے حصص کی فروخت کے لیے اپنے رشتہ داروں کے کھاتوں کو استعمال کیا جو کمپنیز آرڈیننس 1984ء کی دفعہ 222 اور 224 کی خلاف ورزی ہے۔ ایس ای سی پی نے اس فراڈ کے بعد 2 فروری 2011ء کو نجم علی کے بینکنگ ریکارڈ کی معلومات کے لیے بینک دولت پاکستان سے رابطہ کیا۔ انکوائری رپورٹ بینک دولت پاکستان اور ایس ای سی پی میں نجم علی کے اثر و رسوخ کی وجہ سے دبا دی گئی۔

ایک اور معاملے میں جے ایس انوسٹمنٹس کہ جس کے نجم علی سی ای او تھے، نے این آئی سی ایل حکام کے ساتھ چشم پوشی کرتے ہوئے 2 بلین روپے کے این آئی سی ایل فنڈز غیر قانونی طور پر حاصل کیے اور وہ بھی ایسی شرائط پر جو این آئی سی ایل کے لیے نقصان دہ تھیں (جیسا کہ 3.5 فیصد فرنٹ اینڈ فیس، 1.75 فیصد مینجمنٹ فیس اور 5 فیصد بیک اینڈ لوڈ)۔ بعد میں یہ جے ایس انوسٹمنٹس ہی تھا جو این آئی سی ایل کی 2 بلین روپے کی سرمایہ کاری کا 10.25 فیصد لے اڑا۔ ایف آئی اے انکوائری رپورٹ یہاں منسلک ہے کہ جو جے ایس انوسٹمنٹس کے بیان کے ساتھ ہے۔

17۔ پی آئی سی ٹی معاہدے میں علی جہانگیر کو 4.3 ملین ڈالرز کی غیر قانونی ادائیگی

2012ء میں پاکستان انٹرنیشنل کنٹینرز ٹرمینل لمیٹڈ (پی آئی سی ٹی ایل) کے حصص کی فروخت کے لیے ایک غیر ملکی ادارے کے ساتھ معاہدے میں سہولت رساں کا کردار ادا کرنے پر جہانگیر صدیقی کمپنی لمیٹڈ (جے ایس سی ایل) کے لیے بونس/مشاورتی فیس کے طور پر علی جہانگیر کو 430.944 ملین روپے ادا کیے گئے۔

ایس ای سی پی نے مختلف حصص یافتگان، عوام اور اسٹیک ہولڈرز کی شکایات کے بعد اس معاملے پر تحقیقات کا حکم دیا کہ وہ جے ایس سی ایل کے کھاتوں کی جانچ کرے تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ یہ عام حصص یافتگان کو دھوکہ دینے کے لیے نہیں کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے رپورٹ 2 جنوری 2014ء کو مکمل ہوئی کہ جس میں ممکنہ خلاف ورزیوں کا حوالہ دیا گیا لیکن یہ کبھی منظر عام پر نہیں آئی۔ ایس ای سی پی کی رپورٹ کے مطابق علی جہانگیر کو ادا کی گئی مشاورتی فیس مبنی بر انصاف نہیں تھی کیونکہ جے ایس سی ایل کے ڈائریکٹرز پی آئی سی ٹی ایل کے معاہدے میں علی جہانگیر کی کوششوں کو بجا ثابت کرنے میں ناکام رہے۔

انسپکٹرز نے تجویز کیا کہ مالی سودے کو کھولے جانے کی ہدایات دی جا سکتی ہیں کہ جو 430.944 ملین روپے کی مشاورتی فیس کی ادائیگی کا معاملہ ہے اور ادارے اور ڈائریکٹرز کے خلاف قانونی چارہ جوئی ہو سکتی ہے۔ لیکن اس کام میں ملوث کسی فرد کے خلاف ایس ای سی پی نے کوئی سنجیدہ قدم نہیں اٹھایا۔ انسپکٹر کی رپورٹ عدالت اور دیگر تحقیقاتی ایجنسیوں سے چھپائی گئی۔ عدالتی کارروائی میں ایس ای سی پی نے کبھی حوالہ نہیں دیا کہ انہوں نے اس معاملے میں دونمبری دیکھی ہے۔ یہ اہم معلومات نیب کی متعدد درخواستوں کے باوجود چھپائی گئی بلکہ ایس ای سی پی نے نیب تحقیقات کا رخ پلٹنے کی کوشش کی۔ کیونکہ ایس ای سی پی اس معاملے پر کچھ نہیں کر رہا تھا اس لیے جے ایس سی ایل کے حصص یافتگان نے علی جہانگیر کو کی گئی ادائیگی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں مقدمہ نمبر 579 سن 2014ء درج کیا جس میں انہوں نے جے ایس سی ایل کے مجوزہ حصص جاری کرنے کے خلاف درخواست دائر کی کہ جو ادارے کے نقصان کا بڑا سبب تھا۔

18۔ مہوش جہانگیر صدیقی فاؤنڈیشن میں ہیرا پھیری

مہوش اینڈ جہانگیر صدیقی فاؤنڈیشن (ایک غیر منافع بخش ادارہ) غیر قانونی طور پر بدلا مالی سودوں اور حصص و سیکورٹیز کے معاہدے میں شامل ہوا۔ ایس ای سی پی نے اس معاملے میں تحقیقات کیں اور ٹیکس حکام نے 23 اگست 2013ء کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو سفارشات بھیجیں کہ وہ مندرجہ بالا بے ضابطگیوں کی وجہ سے فاؤنڈیشن کو دستیاب استثنا اور سہولیات واپس لے۔ 18 جون 2008ء کو ایم جے ایس ایف کے معاملات پر ایس ای سی پی کی رپورٹ نے مختلف قوانین کی خلاف ورزی پائی جیسا کہ مارکیٹ ہیرا پھیری و اندرونی تجارت جو کہ سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آرڈیننس 1969ء اور سیکورٹیز ایکٹ 2015ء کے تحت مجرمانہ فعل ہے۔ انسپکشن رپورٹ کے تحت ایم جے ایس ایف کو جے ایس گروپ کی جانب سے گروپ کے حصص کی قیمتوں میں ہیرا پھیری کے لیے استعمال کیا گیا اور سرمائے سے ہونے والا فائدہ ایم جے ایس ایف میں رکھ کر گروپ کمپنیوں کے حصص پر ہونے والا بڑا منافع چھپایا گیا۔ ایم جے ایس ایف نے یکم جولائی 2007ء سے 31 مارچ 2008ء کے دوران جے ایس گروپ کے حصص میں سرگرمی کو بڑھایا۔ یہ وہ عرصہ تھا جس کے دوران آزگرد حصص میں بڑی ہیرا پھیری جاری تھی۔

متعلقہ ادارے جیسا کہ جے ایس ایل، جے ایس جی سی ایل، ابامکو لمیٹڈ، جہانگیر صدیقی انوسٹمنٹس بینک لمیٹڈ (موجودہ جے ایس بینک) اور جے ایس انوسٹمنٹس بارہا ایم جے ایس ایف میں عطیات دیتے اور یوں ایک جانب ٹیکس سے بچتے اور دوسری جانب یہ عطیات ان اداروں کے حصص میں سرمائے کی صورت میں لگا دیے جاتے۔

ایس ای سی پی کی اپنی رپورٹ کے مطابق 30 جون 2007ء سے 31 مارچ 2008ء کے دوران جے ایس ویلیو فنڈ لمیٹڈ، جے ایس سی ایل، جے ایس جی سی ایل اور آزگرد نائن لمیٹڈ (اے این ایل) کے حصص میں 2610.463 ملین روپے کا فائدہ اٹھایا گیا۔ رپورٹ دیگر مشتبہ مالی سودوں کو بھی شناخت کرتی ہے لیکن مزید کوئی تحقیقات نہیں کی گئیں۔

ایف بی آر کے مطابق ایم جے ایس ایف کو دیے گئے استثنا وسہولیات ختم ہونی چاہئیں اور 2.6 بلین کے بچائے گئے ٹیکس کو واپس لانے کے لیے تدارک کے اقدامات اٹھانے چاہئیں جس کا حساب ایف بی آر نے لگایا ہے۔ جبکہ عطیات دینے والوں کی جانب سے بچائے گئے ٹیکس کی مالیت بھی 347 ملین ہے۔ لیکن ایس ای سی پی کی جانب سے ایم جے ایس ایف کے خلاف کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا، نہ ہی ایف بی آر نے بچائے گئے ٹیکس کو با‌زیافت کرایا اور نہ ہی ٹیکس سے استثنا کی حیثیت کا خاتمہ کیا گیا۔

19۔ کروسبی ڈریگن فنڈ لمیٹڈ (سی ڈی ایف) میں مجرمانہ اقدامات

کروسبی ایسیٹ مینجمنٹ لمیٹڈ کے ادارے کروسبی ڈریگن فنڈ کو جے ایس گروپ کی جانب سے بڑے پیمانے پر استعمال کیا گیا اور یوں وہ ہیرا پھیری اور مصنوعی بلبلہ بنانے کے ذریعے ادارے کی حصص کی قیمتیں بڑھانے کے پورے منصوبے میں مددگار رہا۔ ایس ای سی پی نے 4 مئی 2009ءکو کمپنیز آرڈیننس 1984ء کی دفعہ 282 (ا) کے تحت تحقیقات کا حکم دیا جس میں بڑے پیمانے پر قانونی خلاف ورزیاں دیکھی گئیں۔

ایس ای سی پی کی رپورٹ کے مطابق فنڈ کے 80 فیصد یونٹ کی ملکیت جے ایس سی ایل اور جے ایس بینک کے پاس تھی اور فنڈ کی بڑی سرمایہ کاری جے ایس گروپ کے اداروں میں تھی۔ یوں جے ایس گروپ کے اداروں کو اپنے ہی حصص کی خریداری کے لیے سرمایہ دیا گیا جو قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ مزید برآں، ایس ای سی پی تحقیقاتی رپورٹ کے صفحہ 7 کے مطابق جے ایس کمپنیوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے 415 ملین روپے کا منافع حاصل کیا گیا۔ ایس ای سی پی کے انسپکٹرز نے پایا کہ ڈی سی ایف نے یونٹ ہولڈرز کو اپنی ملکیت کے بارے میں گمراہ کیا، جو سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج آرڈیننس 1969ء کی دفعہ 16 (کے تحت ایک مجرمانہ فعل ہے اور قید کی سزا کا حقدار ہے) اور کمپنیز آرڈیننس 1984ء کی دفعہ 282 جی کی جانب توجہ مبذول کراتا ہے کہ جس نے ایس ای سی پی کو تجویز کیا کہ وہ لائسنس کی منسوخی سمیت تمام متعلقہ مسائل پر غور کرے۔

20۔ جے ایس گروپ کمپنی اسپرنٹ انرجی کا فراڈ

جے ایس گروپ کی کمپنی اسپرنٹ انرجی پرائیوٹ لمیٹڈ نے غیر قانونی طور پر ایس این جی پی ایل کے جعلی خطوط کے ذریعے صوبہ پنجاب میں مختلف سی این جی اسٹیشن منتقل کیے۔ فراڈ، غبن اور غلط بیانی کی مختلف شکایات درج ہوئیں اور ان کی تحقیقات انضباطی اداروں میں زیر غور ہیں۔

فواد حسن فواد، جو اس وقت وزیر اعظم کے سیکریٹری ہیں، اس وقت اسپرنٹ انرجی کے لیے کام کرتے تھے۔ اسپرنٹ انرجی نے جعلی خطوط حاصل کرنے کے لیے جو بورڈ قراردادیں جمع کرائی تھیں، ظاہر کرتی ہیں کہ اسپرنٹ انرجی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے فواد حسن فواد کو سی این جی مقامات کے لیے لیز کے معاہدوں پر دستخط کے اختیارات دیے تھے۔ لیز معاہدے کی نقل میں اسپرنٹ انرجی پرائیوٹ لمیٹڈ کی جانب سے فواد حسن فواد کا نام لیزی کے طور پر درج ہے۔ فواد حسن فواد جے ایس گروپ سے اپنی پرانی وابستگی کی وجہ سے جے ایس گروپ کے مفادات کا تحفظ کرتے رہے ہیں اور ایس ای سی پی، نیب، ایف آئی اے وغیرہ جیسے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہیں اور یوں گروپ کی جانب سے کی گئی قانون کی خلاف ورزیوں پرقانونی قدم اٹھانے سے پرہیز کرتے ہیں۔اس ضمن میں وجود ڈاٹ کام کے پاس ایف آئی آر، بورڈ قراردادیں اور جے ایس گروپ کی ملکیت کا ثبوت دینے والے کارپوریٹ ریٹرنز کی تمام نقول محفوظ ہیں، جسے کسی بھی تحقیقاتی ادارے کے سامنے بغرض تفتیش پیش کیا جاسکتا ہے۔ (جاری ہے)


متعلقہ خبریں


کے پی کی مخصوص نشستوں پر نامزد ارکان کا حلف متنازع وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا چیلنج کرنے کا اعلان وجود - پیر 21 جولائی 2025

  گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے مخصوص نشستوں پر 25منتخب ارکان اسمبلی سے گورنر ہاؤس پشاور میں منعقدہ تقریب میں حلف لیا، مخصوص نشستوں میں 21خواتین اور چار اقلیتیں نشستیں شامل مخصوص نشستوں پر گورنرہاؤس میں حلف آئین کی خلاف ورزی ہے، آئین کا آرٹیکل 65 واضح ہے ، حلف ص...

کے پی کی مخصوص نشستوں پر نامزد ارکان کا حلف متنازع وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا چیلنج کرنے کا اعلان

بھارتی اقدام نے عالمی سطح پر خطرے کی گھنٹی بجا دی، عالمی آبی معاہدے خطرے میں وجود - پیر 21 جولائی 2025

  بھارت نے عالمی اصول روند ڈالے اور بین الاقوامی معاہدے نظر انداز کر دیے ،بھارت کی معاہدہ شکنی عالمی نظام کو خطرے میں ڈال سکتی ہے ، بھارت کو معاہدے کی خلاف ورزی پر جوابدہ بنایا جائے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کروڑوں لوگوں کی زندگی کو خطرے میں ڈال رہی ہے، غیر قانونی حرکت ...

بھارتی اقدام نے عالمی سطح پر خطرے کی گھنٹی بجا دی، عالمی آبی معاہدے خطرے میں

غیرت کے نام پر خاتو ن ومرد کا بہیمانہ قتل، ویڈیو وائر ل وجود - پیر 21 جولائی 2025

ملزمان کی شناخت کررہے ہیں ، واقعہ عید الا ضحی کے دنوں میں پیش آیا ، بلوچستان حکومت ایک ملزم گرفتار، دیگر کی تلاش جاری ہے ویڈیو کی مدد سے ملزمان کی شناخت کررہے ہیں مبینہ غیرت کے نام پر بلوچستان میں فائرنگ کرکے ایک خاتون اور مرد کے سفاکانہ قتل کی لرزہ خیز ویڈیو وائرل سوشل میڈی...

غیرت کے نام پر خاتو ن ومرد کا بہیمانہ قتل، ویڈیو وائر ل

چین سے آنے والی الیکٹرک گاڑیاں تقسیم ہوں گی ، وزیر اعظم وجود - پیر 21 جولائی 2025

حکومتی اسکیم ماحولیات کو تحفظ اور روزگار کیلیے شروع کی گئی ہے ، سی پیک ،گرین انفراسٹرکچر مربوط ہے ، شہباز شریف 1 لاکھ الیکٹرک بائیک ، 3 لاکھ سے زائد الیکٹرک لوڈر اور رکشے نقسیم کیے جائیں گے ، شفافیت کیلیے تھرڈ پارٹی کا فیصلہ پاکستانی حکومت نے ایک منصوبہ متعارف کرایا ہے جس کے ...

چین سے آنے والی الیکٹرک گاڑیاں تقسیم ہوں گی ، وزیر اعظم

یہودی فوج کے ہاتھوں 331 مسلمان فلسطین میں قتل وجود - پیر 21 جولائی 2025

  غزہ سٹی سمیت کئی علاقوں میں شدید بمباری کے نتیجے میں نہتے ،بھوکوں پر حملہ شہادتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، ہسپتالوں میں گنجائش ختم ہوگئی ،رپورٹ غزہ میں اسرائیلی فضائی اور زمینی حملوں کے نتیجے میں 18 جولائی شام سے 20 جولائی دوپہر تک331 مسلمان فلسطین میں شہید کیے ...

یہودی فوج کے ہاتھوں 331 مسلمان فلسطین میں قتل

ملک ریاض کا گھیرا مزید تنگ(ایف آئی اے کو منی لانڈرنگ اور بے نامی سرمایہ کاری کے شواہد جمع کرنے کا ہدف) وجود - هفته 19 جولائی 2025

بحریہ ٹان کے مالک کیخلاف تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع ہو گیا ،بھائی اور بیٹے کو بیرونِ ملک جانے سے روک دیا گیا ،امیگریشن اہلکاروں پر رشوت وصولی کا الزام بحریہ ٹائون میں سرمایہ لگانے والے متعدد افراد کو نوٹس جاری،ایئرپورٹ پر دونوں کو پروٹوکول دینے والے ایف آئی اے اہلکاروں کیخلاف ت...

ملک ریاض کا گھیرا مزید تنگ(ایف آئی اے کو منی لانڈرنگ اور بے نامی سرمایہ کاری کے شواہد جمع کرنے کا ہدف)

پی ٹی آئی کے ناراض امیدواروں اور گنڈاپور میں مذاکرات ناکام وجود - هفته 19 جولائی 2025

( کارکنوں کی وزیراعلیٰ ہاؤس کے گھیراؤ کی دھمکی) عرفان سلیم، عائشہ بانو، خرم ذیشان، ارشاد حسین اور وقاص کا دستبردار ہونے سے انکار،وزیراعلی کے سامنے شرائط رکھ دی کسی صورت کاغذات واپس نہیں لیں گے مطالبات نہ مانے گئے تو اگلا قدم سی ایم ہاؤس کے سامنے مظاہرہ ہوگا،ناراض امیدواروں ک...

پی ٹی آئی کے ناراض امیدواروں اور گنڈاپور میں مذاکرات ناکام

(قائدعوام یونیورسٹی) 80 کروڑ کا گھپلا ، ایک افسرFIA کے ہاتھوں گرفتار وجود - هفته 19 جولائی 2025

ڈائریکٹر فنائنس قمر الدین میمن4 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے ، دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلیے چھاپے دو نجی کمپنی مالکان اسرار اور سید منصور کے خلاف بھی مقدمہ درج ، فنڈ میں مالی بے ضابطگیوں کے الزامات قائد عوام یونیورسٹی میں 80 کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام ،ڈاریکٹر فنانس کو گرفت...

(قائدعوام یونیورسٹی) 80 کروڑ کا گھپلا ، ایک افسرFIA کے ہاتھوں گرفتار

(سینیٹ الیکشن )گنڈاپور اور اپوزیشن امیدواروں کو بلامقابلہ منتخب کرانے پر متفق وجود - هفته 19 جولائی 2025

وزیراعلیٰ سے اپوزیشن رہنماؤں کی ملاقات ، حکومت کو 6 ، اپوزیشن کو 5 نشستیں دینے کا فارمولا برقرار پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ،بانی پی ٹی آئی کے نامزد کردہ امیدواروں میں کوئی تبدیلی ممکن نہیں، ذرائع سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں خیبرپختونخوا میں حکومت اور اپوزیشن امیدواروں کو بلا...

(سینیٹ الیکشن )گنڈاپور اور اپوزیشن امیدواروں کو بلامقابلہ منتخب کرانے پر متفق

پی ٹی آئی احتجاج کی تیاری کرلے پھر ہم بھی کریں گے(وزیرداخلہ) وجود - هفته 19 جولائی 2025

پاکستان میں کسی غیرملکی کو رہنے نہیں دیا جائیگا، غیرقانونی مقیم افغانوں کو توسیع نہیں دینگے ایران نے دو ہفتوں میں 3لاکھ افغانیوں کو ملک بدر کیا ، محسن نقوی کی صحافیوں سے گفتگو وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 5 اگست کو احتجاج کے اعلان کے حوالے...

پی ٹی آئی احتجاج کی تیاری کرلے پھر ہم بھی کریں گے(وزیرداخلہ)

اسرائیلی درندگی برقرار) 146نہتے ، بھوکے مسلمان فلسطین میں قتل وجود - هفته 19 جولائی 2025

( رہائشی گھروں اور پناہ گزین کیمپوں پر زمینی اور فضائی حملے ،متعدد افراد زخمی امداد کے منتظر مسلمانوں پر یہودی یلغار ، عالمی طاقتوں کی سرپرستی بے نقاب فلسطین میں مسلمانوں کے قتل عام کرنے والی یہودی فوج کو عالمی طاقتوں کی سرپرستی بے نقاب ہونے لگی ، روزانہ ہونے والی شہادتوں می...

اسرائیلی درندگی برقرار) 146نہتے ، بھوکے مسلمان فلسطین میں قتل

پنجاب ،راولپنڈی میںبارشوں سے تباہی(70 شہری جاں بحق ، 300سے زائد زخمی، فوج طلب ) وجود - جمعه 18 جولائی 2025

جڑواں شہر وں میں 230 ملی میٹر بارش برسنے پر ندی نالے بپھر گئے، پانی گھروں میں داخل ہوگیا ،خطرے کے سائرن بج گئے، فوجی جوان متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئے کئی گاڑیاں سیلابی ریلوں میں بہہ گئیں ،موٹروے بھی زیر آب آگئی ، شہریوں کو مشکلات کا سامنا ،وزیراعظم کیچیف کمشنر اور ایم ڈی واسا س...

پنجاب ،راولپنڈی میںبارشوں سے تباہی(70 شہری جاں بحق ، 300سے زائد زخمی، فوج طلب )

مضامین
بھارتی کمپنیوں کا انسانی صحت کے ساتھ منظم،مجرمانہ کھلواڑ وجود پیر 21 جولائی 2025
بھارتی کمپنیوں کا انسانی صحت کے ساتھ منظم،مجرمانہ کھلواڑ

ٹڈاپ اسکینڈل کے پس پردہ حقائق وجود پیر 21 جولائی 2025
ٹڈاپ اسکینڈل کے پس پردہ حقائق

بیان اور بیانیہ وجود پیر 21 جولائی 2025
بیان اور بیانیہ

رادھیکا یادیو وجود پیر 21 جولائی 2025
رادھیکا یادیو

وطن عزیز میں بھارتی دہشت گردی وجود اتوار 20 جولائی 2025
وطن عزیز میں بھارتی دہشت گردی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر