وجود

... loading ...

وجود
وجود

این آئی سی ایل مقدمہ: ایف آئی اے نے جہانگیر صدیقی کی کمپنی کو کیسے بچایا؟

پیر 25 جنوری 2016 این آئی سی ایل مقدمہ: ایف آئی اے نے جہانگیر صدیقی کی کمپنی کو کیسے بچایا؟

NICL-scam-FIA-arrests-absconder-Aamir-Hussain

پاکستان میں سرکاری ادارے طاقت ور لوگوں کی ایک فرماں بردار کنیز بن چکے ہیں۔ ایف آئی اے گزشتہ کچھ عرصے سے جس طرح جہانگیر صدیقی کے احکامات کی بجاآوری میں مصروف نظر آتا ہے اس سے لگتا ہے کہ سرکاری ادارے اپنے قدروقیمت کھو کر اب بجائے خود ایک استحصالی روپ اختیار کرتے جارہے ہیں۔ اس تجزیئے کا ایک ایک حرف مشہور زمانہ ’’این آئی سی ایل‘‘ (نیشنل انشورنش کارپوریشن لمیٹیڈ) اور میر شکیل الرحمان کے سمدھی جہانگیر صدیقی کی کمپنی جے ایس انوسٹمنٹ لمیٹیڈ کے خلاف ایف آئی اے کے کرائم سرکل کی ایک انتہائی خفیہ رپورٹ سے درست ثابت ہوتا ہے۔ جس میں جہانگیر صدیقی کے ادارے کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو بیس کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کے باوجود اُنہیں ایک محفوظ راستے سے نکلنے دیا گیا۔

ایف آئی اے کی تفتیش کے دوران یہ بات منکشف ہو گئی کہ این آئی سی ایل کی انتظامیہ اور میر شکیل الرحمان کے سمدھی جہانگیر صدیقی کی کمپنی جے ایس انوسٹمنٹ کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو بیس کروڑ روپے کا نقصان پہنچایاگیا۔

کاروباری اور صحافتی دنیا میں کسی کی بھی سمجھ میں یہ بات نہیں آرہی کہ آخر جہانگیر صدیقی کے پاس میر شکیل الرحمان کے علاوہ ایسی کون سی گیڈر سنگھی ہے کہ وہ نہ صرف اپنے ثابت شدہ جرائم کے باوجود قانون کی آنکھوں میں دھول جھونکنے میں کامیاب رہتے ہیں،بلکہ سرکاری اداروں کواپنے مقاصد کے تحت اور اپنے کاروباری حریفوں کے خلاف بھی پوری طرح استعمال کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں؟ کیا جہا نگیر صدیقی قانون وانصاف اور سرکاری اداروں سے بڑے بن چکے ہیں؟ ان سوالوں کے جواب سمجھنے کے لئے این آئی سی ایل کی تحقیقات کو ہی مددگار بناتے ہیں۔

ایف آئی اے کی تفتیش کیا تھی؟

NjTMTci9

وجوڈ ڈاٹ کام کو دستیاب دستاویزات کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی جون 2013ء کی ایک درخواست پر ایف آئی اے نے این آئی سی ایل اور جے ایس انوسٹمنٹ کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو 25کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کی چھان بین شروع کی۔ایف آئی اے کے دو افسران سب انسپکٹر محمد رضوان اور سب انسپکٹر محمد منصور مہمندنے اس تفتیش میں جو دستاویزی ثبوت اکٹھے کئے اور جن متعلقہ حکام کے بیانات قلمبند کئے ۔

کاروباری اور صحافتی دنیا میں کسی کی بھی سمجھ میں یہ بات نہیں آرہی کہ آخر جہانگیر صدیقی کے پاس میر شکیل الرحمان کے علاوہ ایسی کون سی گیڈر سنگھی ہے کہ وہ اپنے ثابت شدہ جرائم کے باوجود قانون کی آنکھوں میں دھول جھونکنے میں کامیاب رہتے ہیں۔

وہ ابتدا میں ہی ہوش اڑا دینے کے لئے کافی تھے۔ ایف آئی اے کی تفتیش کے دوران یہ بات منکشف ہو گئی کہ این آئی سی ایل کی انتظامیہ اور میر شکیل الرحمان کے سمدھی جہانگیر صدیقی کی کمپنی جے ایس انوسٹمنٹ کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو بیس کروڑ روپے کا نقصان پہنچایاگیا۔

فراڈ پر فراڈ کرنے کا قصہ کیسے شروع ہوا؟

وجود ڈاٹ کام کے پاس موجود تحقیقی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے پر دوران تفتیش یہ انکشاف ہوا کہ 12مارچ 2009ء کو ہونے والی این آئی سی ایل کے سرمایہ کاری کمیٹی کے ایک اجلاس میں ایک تجویز پیش کی گئی کہ جے ایس انوسٹمنٹ کے فنڈ میں دو ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جائے۔ کسی بھی توقف کے بغیر صرف ایک ہی روز بعد یعنی 13مارچ 2009ء کو این آئی سی ایل کے اُس وقت کے چیئرمین ایاز خان نیازی نے سرمایہ کاری کمیٹی کے اجلاس کی اس کارروائی (منٹس) کی منظوری بھی دے دی۔ یہی نہیں، بلکہ ٹھیک اسی روز یعنی 13مارچ کو ہی این آئی سی ایل نے جے ایس انوسٹمنٹ لمیٹیڈ میں دوارب روپے کی سرمایہ کاری بھی کردی ۔

این آئی سی ایل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر فنانس کے مطابق جے ایس انوسٹمنٹ نے سرمایہ کاری کے لئے اپنی پیشکش سرمایہ کار کمیٹی کے اجلاس سے صرف آدھا گھنٹے پہلے دستی طور پر پہنچائی تھی۔جسے بلاتاخیر اُسی وقت زیرغورلایا گیا۔

یہ رقم ایک ارب ستر کروڑ روپے اور تیس کروڑ روپے کے دوچیکوں کے ذریعے ادا کی گئی۔ ان میں سے ایک چیک مسلم کمرشل بینک مہدی ٹاور برانچ اور دوسرا حبیب بینک ایف ٹی سی برانچ کے جاری کئے گیے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے عام طور پر اس طرح کے کام کیچھوے کی چال سے بھی نہیں ہو پاتے ، مگر نامعلوم وجوہات کی بناء پر فراڈپر فراڈ کا یہ گورکھ دھندہ خرگوش کے پاؤں لگا کر کیا جارہا تھا۔ صرف دو دن کے اندر نہ صرف ایک منصوبہ سامنے آیا بلکہ منظور بھی ہو گیا اور منظوری والے دن ہی دوارب روپے کی سرمایہ کاری بھی کردی گئی۔

فراڈ کے دو چونکا دینے والے نکات کیا تھے؟

  • دوران تفتیش یہ بات سامنے آئی کہ اس سرمایہ کاری کے لئے کوئی تحقیقی کام نہیں کیا گیا۔نہ ہی کسی بھی سطح پر این آئی سی ایل نے کوئی مشاورت کی۔
  • این آئی سی ایل کی سرمایہ کاری کمیٹی کے اجلاس میں جے ایس انوسٹمنٹ لمیٹیڈ میں سرمایہ کاری کے لئے پیشکش پر مبنی کسی خط کا کوئی اندراج تک تفتیش میں دستیاب نہیں کیا جاسکا۔این آئی سی ایل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر فنانس کے مطابق جے ایس انوسٹمنٹ نے سرمایہ کاری کے لئے اپنی پیشکش سرمایہ کار کمیٹی کے اجلاس سے صرف آدھا گھنٹے پہلے دستی طور پر پہنچائی تھی، جسے بلاتاخیر اُسی وقت زیر غور لایا گیا۔ دوارب روپے کی سرمایہ کاری کی پیشکش اس طرح بھی نہیں کی گئی جیسے ایک ہاتھ سے دوسرے ہاتھ میں دہی دیا جاتا ہے۔ سرمایہ کاری کی دنیا میں یہ واقعہ اپنی مثال آپ ہے۔

فراڈ پر فراڈ کیسے ہوا؟

مقدمے کی مزید تفتیش کے دوران میں یہ انکشاف ہوا کہ چیئرمین این آئی سی ایل ایاز خان نیازی کی ہدایت پر سرمایہ کار کمپنی کے مورخہ 29اپریل 2010ء کو ہونے والے45ویں اجلاس میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر فنانس محمد ظہور نے اچانک یہ تجویز پیش کی کہ جے ایس انوسٹمنٹ لمیٹڈمیں کی گئی سرمایہ کاری کی رقم کو واپس حاصل کر لیا جائے۔ یہ تجویز اس لئے نہایت حیران کن تھی کیونکہ مارچ 2009ء میں سرمایہ کاری کی گئی اس رقم کے ساتھ یہ شرط بھی عائد تھی کہ یہ رقم تین سال اور چھ ہفتے سے پہلے واپس نہیں لی جاسکے گی۔ اگر ایسا کیا گیا تو پھر حاصل شدہ آمدنی میں سے جے ایس انوسٹمنٹ پانچ فیصد کٹوتی کرے گا۔ این آئی سی ایل نے اس شرط کے باوجود سرمایہ کاری کو واپس لینے کی منظوری دے دی۔ اس طرح بورڈ آف ڈائریکٹرز کے12مئی 2010ء کے 70ویں اجلاس میں سرمایہ واپس لینے کے دستیاب تین میں سے ایک راستے کو اختیار کر لیا گیا۔ جس کے تحت جے ایس انوسٹمنٹ لمیٹڈ کو یہ تجویز کیا گیا کہ وہ چار ماہانہ مساوی اقساط میں رقم لوٹا دے۔ اس طرح این آئی سی ایل کو اپنی سرمایہ کاری سے حاصل شدہ منافع میں سے پانچ فیصد کٹوتی بھی کرانا پڑی۔ اس دوران میں جے ایس انوسٹمنٹ این آئی سی ایل کی سرمایہ کاری پر 14لاکھ تیرہ ہزار ایک سو چون بونس شیئرز کا اعلان بھی کرچکی تھی۔مگر سرمایہ کاری سے دستبرداری کے اس فیصلے سے کرائی گئی اس کٹوتی کے باعث این آئی سی ایل کو محض چھ کروڑ سینتالیس لاکھ چوّن ہزار ایک سو انتیس روپے ہی بچ سکے۔ جو کہ درحقیقت سالانہ 2.35فیصدنفع ہی بنتا ہے۔ یہ بات اس لئے بھی زیادہ چبھنے لگی کیونکہ دوران تفتیش یہ انکشاف بھی ہوا کہ مارچ 2009ء میں ہی این آئی سی ایل کی اٹلس بینک میں کی گئی سرمایہ کاری سے این آئی سی ایل کو پندرہ فیصد سالانہ کی آمدنی حاصل ہوئی تھی۔ یہ سارا کھیل دراصل این آئی سی ایل اور جے ایس انوسٹمنٹ لمیٹڈ کے درمیان ایک اعلی سطح کی ملی بھگت سے کھیلا گیا تھا۔

ایف آئی اے کی تفتیش میں سفارش کیا تھی؟

قومی خزانے کو تقریباً بیس کروڑ روپے کا نقصان پہنچانے کی اس تفتیش میں ایف آئی اے کے افسران نے اپنی حتمی سفارش میں کہا تھا کہ این آئی سی ایل کے چار اور جے ایس آئی ایل کے دو ذمہ داران کے خلاف مقدمہ قائم ہونا چاہئے۔ این آئی سی ایل کے جن چار افراد کے خلاف مقدمہ قائم کرنے کی سفارش کی گئی تھی وہ درج ذیل تھے:

محمد ایا ز نیازی چیئرمین این آئی سی ایل

جاوید سید ڈائریکٹر

سید حر ریہائی ڈائریکٹر

سید نوید حسن زیدی ڈائریکٹر

ان کے علاوہ جے ایس انوسٹمنٹ لمیٹڈ کے جن دوافراد کے خلاف مقدمہ قائم کرنے کی سفارش کی گئی وہ مندرجہ ذیل تھے۔

منور عالم صدیقی چیئرمین ، ڈائریکٹر

علی رضا صدیقی ایگزیکٹو ڈائریکٹر

اگر اس سارے مقدمے کی تفتیش کا جائزہ لیا جائے تو یہ صرف اس تفتیش کا محض ایک پہلو ہے، جس سے بظاہر یہ لگتا ہے کہ ایف آئی اے نے اپنی تفتیش میں سارا معاملہ بغیر کسی کمی بیشی کے منکشف کردیا۔ اور جرم کا پوری طرح پتا چلا لیا۔

تفتیش کے بعد کا دوسرا رخ

Jahangir-Siddiqui

ایف آئی اے کی اس تفتیش کے بعد پتا چلتا ہے کہ کس طرح جہانگیر صدیقی قومی خزانے کو مال مفت دل بے رحم کی طرح ہڑپ کرنے کے بعد ریاستی اداروں کو اپنی مرضی سے توڑتے مروڑتے ہیں۔ ایف آئی اے پر جہانگیر صدیقی نے تفتیش کے اس مرحلے پر ایسا کون سا جادو کیا کہ اُس نے ایک کھلے فراڈ کا مقدمہ پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 409 کے تحت قائم کیا۔ جو محض سرکاری افسران کے اپنے اختیارات کے ناجائز استعمال کے جرم کا احاطہ کرتی ہے۔ظاہر ہے کہ یہ دفعہ کسی بھی طرح سے جے ایس انوسٹمنٹ لمیٹڈ کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لئے موزوں نہیں تھی۔ اس طرح ایف آئی اے نے ایک ثابت شدہ فراڈ میں سے جہانگیر صدیقی کی کمپنی کے کرتادھرتاؤں کو آٹے میں سے بال کی طرح نکال دیا۔ اس طرح جہانگیر صدیقی اور جے ایس انوسٹمنٹ لمیٹڈ کے ذمہ داران ’’رند کے رند رہے اور ہاتھ سے جنت نہ گئی‘‘ کے بمصداق ثابت ہوئے۔ جنہیں ملزم بناکر فائلوں کا پیٹ بھی بھر دیا گیا اور اپنے پیٹ بھر کر اُنہیں باعزت بری ہونے کا راستہ بھی مہیا کردیا۔ یوں لگتا ہے کہ ایف آئی اسے پوری تفتیش کو مقدمے کے اندراج میں ایسے حربوں سے قابو کرنے میں کامیاب رہے کہ اُن کی چوری ثابت ہونے کے باوجود اُنہیں ہاتھ کاٹنے کی سزا کبھی نہ مل سکے۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ایف آئی اے جہانگیر صدیقی کے گندے کپڑے دھونے کی کوئی واشنگ مشین ہے؟این آئی سی ایل کی تفتیش کے انجام سے تو یہی لگتا ہے!!!!!!


متعلقہ خبریں


سائفر انکوائری اور فارن فنڈنگ کیس میں عمران خان طلب وجود - بدھ 02 نومبر 2022

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو ممنوعہ اکاؤنٹ اور سائفر آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے علیحدہ علیحدہ طلب کر لیا۔ ایف آئی اے لاہور اور راولپنڈی نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو راولپنڈی آفس میں 3 نومبر جبکہ لاہور دفتر میں 7 نومبر...

سائفر انکوائری اور فارن فنڈنگ کیس میں عمران خان طلب

ایف آئی اے: فارن فنڈنگ کیس منی لانڈرنگ میں تبدیل، عمران خان کی گرفتاری کا خطرہ وجود - اتوار 30 اکتوبر 2022

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے فارن فنڈنگ کیس کو منی لانڈرنگ کیس میں تبدیل کرتے ہوئے عمران خان کو مرکزی ملزم نامزد کر دیا جس کے تحت انہیں طلبی کا نوٹس بھی جاری کیا گیا ہے اور پیش نہ ہونے پر ان کی گرفتاری کے امکانات ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق ایف آئی اے کراچی کی جانب سے منی لان...

ایف آئی اے: فارن فنڈنگ کیس منی لانڈرنگ میں تبدیل، عمران خان کی گرفتاری کا خطرہ

منی لانڈرنگ کیس، ایف آئی اے نے عمران خان کو پیر کو کراچی طلب کر لیا وجود - اتوار 30 اکتوبر 2022

وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے منی لانڈرنگ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو کراچی میں طلب کرلیا۔ ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے عمران خان کو 31 اکتوبر پیرکو کراچی آفس میں طلب کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق عمران خان پر طارق شفیع کے اکاؤنٹ سے پی ٹی آئی اکاؤنٹ میں 5 کر...

منی لانڈرنگ کیس، ایف آئی اے نے عمران خان کو پیر کو کراچی طلب کر لیا

حکومتی وفد پر اسرائیلی وفد سے ملاقات کا الزام، لیفٹیننٹ جنرل (ر)امجد شعیب کونوٹس وجود - جمعه 09 ستمبر 2022

لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ نے لیفٹیننٹ جنرل (ر)امجد شعیب کو حکومتی وفد پر اسرائیلی وفد سے ملاقات کا الزام لگانے پر نوٹس جاری کردیا۔ نجی ٹی وی کے مطابق جمعہ کو وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ قطر کے دوران حکومتی وفد کی اسرائیلی وفد سے مبینہ ملاقات کے الزام کے خلاف پٹیشن کی سماع...

حکومتی وفد پر اسرائیلی وفد سے ملاقات کا الزام، لیفٹیننٹ جنرل (ر)امجد شعیب کونوٹس

ایف آئی اے کا لیفٹیننٹ ریٹائرڈ امجد شعیب کو دوسرا نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ وجود - جمعرات 08 ستمبر 2022

فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)نے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کو دوسرا نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ وزیراعظم شہبازشریف اور اسرائیلی وفد کے درمیان ملاقات کی جھوٹی خبر کے معاملے پر چند دن قبل امجد شعیب کو نوٹس کے ذریعے7 ستمبرکو طلب کیا گیا تھا تاہم وہ ایف آئی اے سائبر ...

ایف آئی اے کا لیفٹیننٹ ریٹائرڈ امجد شعیب کو دوسرا نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ

جعلی ڈگری میں ملوث قومی ایئرلائن کے تین ملازمین گرفتار وجود - اتوار 28 اگست 2022

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)نے جعلی ڈگری میں ملوث قومی ایئرلائن کے تین ملازمین کو گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی میں کارروائی کرتے ہوئے جعلی ڈگری میں ملوث پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن(پی آئی اے)کے تین ملازمین کو گ...

جعلی ڈگری میں ملوث قومی ایئرلائن کے تین ملازمین گرفتار

مونس الہٰی خود ایف آئی اے دفتر میں پیش ہو گئے وجود - جمعرات 16 جون 2022

سابق وفاقی وزیر و سینئر رہنما پاکستان مسلم لیگ مونس الہٰی نے خود ایف آئی اے دفتر میں پیش ہو گئے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے نے مجھے اگر گرفتار کرنا ہے تو شوق سے کریں میں خود ان کے دفتر آ گیا ہوں۔ مونس الہٰی نے کہا کہ ہم نے جب پی ٹی آئی کے ساتھ جانے کا فیص...

مونس الہٰی خود ایف آئی اے دفتر میں پیش ہو گئے

منی لانڈرنگ الزام، مونس الہٰی کے خلاف مقدمہ درج، 2 شریک ملزمان گرفتار وجود - بدھ 15 جون 2022

ایف آئی اے لاہور نے منی لانڈرنگ کے الزام میں ق لیگی رہنما اور سابق وفاقی وزیر برائے آبی وسائل چوہدری مونس الہٰی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا جبکہ ایف آئی اے نے مونس الہٰی کے دوشریک ملزمان مظہر اقبال بھٹی اور نواز بھٹی کو گرفتار کر لیا اور ان سے تفتیش جاری ہے جبکہ کیس میں تفتیشی افسران...

منی لانڈرنگ الزام، مونس الہٰی کے خلاف مقدمہ درج، 2 شریک ملزمان گرفتار

منی لانڈرنگ کیس: ایف آئی اے نے مونس الہٰی کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کر لیا وجود - اتوار 12 جون 2022

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنما مونس الہٰی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں تحقیقات کا فیصلہ کر لیا ہے۔ حکومت کی جانب سے ہدایت ملنے کے بعد ایف آئی اے نے مونس الہٰی کے خلاف شواہد جمع کرنا شروع کیے تھے، منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کو شواہد مل چکے ہی...

منی لانڈرنگ کیس: ایف آئی اے نے مونس الہٰی کے خلاف تحقیقات کا فیصلہ کر لیا

منی لانڈرنگ کیس،ایف آئی اے کی شہباز، حمزہ پر فرد جرم عائد کرنے کی مخالفت وجود - هفته 21 مئی 2022

ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر فاروق باجوہ نے وزیر اعظم میاں شہباز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سمیت تمام ملزمان پر16ارب روپے کی مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں فوری فرد جرم عائد کرنے کی مخالفت کردی ۔ اسپیشل پراسیکیوٹر ایف آئی اے نے عدالت سے استدعا کی کہ سلمان شہباز سمیت تین ا...

منی لانڈرنگ کیس،ایف آئی اے کی شہباز، حمزہ پر فرد جرم عائد کرنے کی مخالفت

ایف آئی اے کی شہباز شریف، حمزہ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں عدم دلچسپی وجود - جمعرات 12 مئی 2022

اسپیشل سینٹرل کورٹ نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر کی درخواست کے باوجود ٹرائل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، 14مئی کو فرد جرم عائد کی جائیگی، ملزمان کو آئندہ سماعت حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی...

ایف آئی اے کی شہباز شریف، حمزہ کے خلاف منی لانڈرنگ  کیس میں عدم دلچسپی

حکومت کو دوغلی پالیسی کا طعنہ، ایف آئی اے کو پیکا سے متعلق درخواست واپس لینا پڑی وجود - اتوار 08 مئی 2022

ایف آئی اے نے پی ای سی اے 2016 کے سیکشن 20 کے ایک حصے کو ختم کرنے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں دائر اپیل واپس لینے کا فیصلہ کرلیا۔ ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ایف آئی اے نے پی ای سی اے 2016 کے سیکشن 20 کے ایک حصے کو ختم کرنے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی، ایف آئی اے نے...

حکومت کو دوغلی پالیسی کا طعنہ، ایف آئی اے کو پیکا سے متعلق درخواست واپس لینا پڑی

مضامین
ٹیپو سلطان شیرِ میسور آزادی ِ وطن کا نشان اور استعارہ وجود جمعرات 25 اپریل 2024
ٹیپو سلطان شیرِ میسور آزادی ِ وطن کا نشان اور استعارہ

بھارت بدترین عالمی دہشت گرد وجود جمعرات 25 اپریل 2024
بھارت بدترین عالمی دہشت گرد

شادی۔یات وجود بدھ 24 اپریل 2024
شادی۔یات

جذباتی بوڑھی عورت وجود بدھ 24 اپریل 2024
جذباتی بوڑھی عورت

تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ وجود منگل 23 اپریل 2024
تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر