وجود

... loading ...

وجود

رینجرز کی مدتِ قیام میں توسیع کا جھگڑا: کراچی میں فوجی اور سول حکام کا مشترکہ اور الگ الگ اجلاس

منگل 08 دسمبر 2015 رینجرز کی مدتِ  قیام میں توسیع کا جھگڑا: کراچی میں فوجی اور سول حکام کا مشترکہ اور الگ الگ اجلاس

raheel and nawaz

کراچی میں امن وامان اور اقتدار کی رسہ کشی کا کھیل 7 دسمبر کی رات تک اپنے عروج پر رہا ۔ رینجرز کے سندھ میں قیام کی مدت میں توسیع کا معاملہ سندھ کی سائیں سرکار نے پیپلز پارٹی کی حکومت میں حائل دشواریوں سے نتھی کرکے وفاقی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سامنے مشکل ترین بنا کر دکھایا ۔ وزیرا عظم میاں نوازشریف اپنی کابینہ کے دو اہم اراکین وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیر دفاع خواجہ آصف کے ساتھ کراچی پہنچے۔ تو گورنر ہاؤس اہم ترین اجلاسوں کا مرکز بن گیا۔ کراچی میں ایک اجلاس اعلیٰ ترین عسکری قیادت کے درمیان ہوا ۔ جن میں فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف ، ڈی جی آئی ایس آئی جنرل رضوان اختر اور کور کمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل نوید مختار شریک ہوئے۔ اس اہم ترین اجلاس کا کراچی میں ذکر تو ہوا مگر ذرائع ابلاغ نے اس اجلاس کی متعلق کسی بھی قسم کی قیاس آرائیوں سے گریز کیا۔ اس کے برعکس وزیراعظم میاں نوازشریف اور قائم علی شاہ کے درمیان ہونے والے ایک انتہائی اہم اجلاس کے بارے میں ذرائع ابلاغ نے نہ صرف ہر قسم کی قیاس آرائیاں کی بلکہ اس کی اندرونی کہانیاں تک بیان کر ڈالی۔ ان دونوں اجلاسوں کے علاوہ ایک اجلاس وزیراعظم میاں نوازشریف کی سربراہی میں عسکری اور سول اداروں کے ساتھ وفاقی اور سندھ حکومت کے ذمہ داران کا ہوا۔ انتہائی ذمہ دار ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں رینجرز کے قیام کی مدت میں توسیع کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں کی گئی۔

اجلاس میں قائم علی شاہ پہلی مرتبہ حاوی نظر آئے اور وزیرداخلہ اُن کے کسی سوال کا اطمینان بخش جواب نہیں دے پائے۔ وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے براہ راست ایف آئی اے کی طرف سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کی اُٹھائے جانے والی ہزاروں فائلوں کے بارے میں پوچھا کہ اُس پر اب تک کیا کارروائی ہوئی؟

اس مشترکہ اجلاس میں فوجی سربراہ نے اپنے عزم کو غیر مبہم الفاظ میں دہر ا دیا کہ کراچی آپریشن میں فورسز نے بہت قربانیاں دی ہیں اور اب یہاں سے آپریشن کی سمت موڑی نہیں جاسکتی۔ وزیر داخلہ نے بھی عسکری قیادت سے ہم آہنگ ایک موقف اختیار کیا جس میں انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن نیشنل ایکشن پلان کے تحت ہو رہا ہے، جو ہر صورت میں جاری رہے گا۔ اگر اس سے کوئی ہمیں شکایتیں ہیں تو اس کا ذکر اس پلیٹ فارم پر کرنا چاہئے ذرائع ابلاغ میں کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ اس پر وزیر اعظم نے وزیراعلیٰ کی طرف دیکھتے ہوئے کہا کہ اگر وہ کوئی بات کرنا چاہتے ہیں تو ضرور کریں ۔ اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے تحفظات کا کھلا ذکر کیا۔ اُنہوں نے وزیرداخلہ کو اپنی شکایتوں کا مرکز بناتے ہوئے اس پلیٹ فارم پر براہ راست فوجی اداروں کا ذکر کرنے سے یہاں گریز کیا، اور ایف آئی اے کا مسئلہ اُٹھا دیا۔ اُنہوں نے وزیرداخلہ کو کہا کہ اُنہوں نے ایف آئی اے کو خصوصی اختیارات دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ صرف ایک ماہ کے لئے ہیں اوراُنہوں نے سندھ حکومت کے معاملات میں دخل اندازی نہ کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی تھی مگر ایسا نہیں ہو سکا۔ اس اجلاس میں قائم علی شاہ پہلی مرتبہ حاوی نظر آئے اور وزیرداخلہ اُن کے کسی سوال کا اطمینان بخش جواب نہیں دے پائے۔ وزیراعلیٰ قائم علی شاہ نے براہ راست ایف آئی اے کی طرف سے بلدیہ عظمیٰ کراچی کی اُٹھائے جانے والی ہزاروں فائلوں کے بارے میں پوچھا کہ اُس پر اب تک کیا کارروائی ہوئی۔ وزیرداخلہ کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں تھا ۔ چوہدری نثار نے اس موقع پر بس اتنا کہا کہ وہ اس معاملے میں پوچھ کر بتائیں گے۔

باخبر ذرائع کے مطابق اس اجلاس کے بعد وزیراعظم میاں نوازشریف اور وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کے درمیان ون ٹوون ملاقات میں قائم علی شاہ نے سندھ حکومت کے اصل تحفظات کا ذکر کیا ۔ اورڈاکٹر عاصم حسین کا مسئلہ اُٹھا یا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ رینجرز ڈاکٹر عاصم حسین کو تین ماہ تک اپنے پاس رکھ چکی ہے اور اب قانونی طور پر وہ پولیس کی تحویل میں ہیں اب رینجرز کو اُن سے کوئی سروکار نہیں ہونا چاہئے مگر وہ اُن سے جڑے ہر مسئلے پر اثرانداز ہونے کی کوشش کرتی ہے۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر وزیراعلیٰ سے رینجرز کی مدت ِ قیام میں توسیع کے مسئلے کو حل کرنے کا کہا۔ جس پر قائم علی شاہ نے اس مسئلے کو حل کرنے کی حامی بھری مگر ڈاکٹر عاصم حسین کے مسئلے پر اُن سے ضمانت چاہی۔

فوجی اور سیاسی قوتوں کے مشترکہ اجلاس میں شریک ایک اہم افسر نے وجود ڈاٹ کام سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم میاں نوازشریف نے اس موقع پر خود کو ایک غیر جانب دار پوزیشن پر رکھا۔ اور کسی موقع پر بھی یہ ظاہر نہیں ہونے دیا کہ اُن کا کسی جانب جھکاؤ ہیں۔ جب مذکورہ افسر سے سوال پوچھا گیا کہ نوازشریف کی یہ پوزیشن دونوں فریقین کے لئے قابلِ قبول تھی یا نہیں ؟ اس پر مذکورہ افسر کا جواب نہایت دلچسپ تھا کہ اس پوزیشن کو جس فریق نے اپنے لئے پسند کیا ، یہ پوزیشن دراصل اُن کے حق میں سمجھی جانے چاہئے۔ وجود ڈاٹ کام نے سوال کیا کہ میاں نوازشریف کی اس پوزیشن کو کس نے پسند کیا ۔ تو اُنہوں نے ہنستے ہوئے جواب دیا کہ کسی بھی شک کے بغیر یہ پوزیشن سائیں سرکار کے لئے پسندیدہ تھی۔

وجود ڈاٹ کام کواپنے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ قائم علی شاہ نے رات گئے سابق صدر آصف علی زرداری سے ان تمام اجلاسوں کی روداد فون کرکے بیان کی ہے۔ جس کے بعد اُن دونوں رہنماؤں کے درمیان رینجرز کی مدتِ قیام میں توسیع کے معا ملے پر بھی بات ہوئی ہے۔ باخبر حلقوں کے مطابق رینجرز کی مدتِ قیام میں توسیع کا معاملہ اگلے چوبیس گھنٹوں میں کسی کروٹ بیٹھ جائے گا۔تاہم سندھ حکومت اس کے عوض ڈاکٹر عاصم حسین کے معاملے سے رینجرز کی” زبردستی پر مبنی دلچسپی ” ختم کرانے کی پوری کوشش کرے گی۔


متعلقہ خبریں


آزادی یا کفن، حقیقی آزادی چھین کرلیں گے ،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا وجود - پیر 15 دسمبر 2025

اس بار ڈی چوک سے کفن میں آئیں گے یا کامیاب ہوں گے،محمود اچکزئی کے پاس مذاکرات یا احتجاج کا اختیار ہے، وہ جب اور جیسے بھی کال دیں تو ہم ساتھ دیں گے ،سہیل آفریدی کا جلسہ سے خطاب میڈیٹ چور جو 'کا کے اور کی' کو نہیں سمجھ سکتی مجھے مشورے دے رہی ہے، پنجاب پولیس کو کرپٹ ترین ادارہ بن...

آزادی یا کفن، حقیقی آزادی چھین کرلیں گے ،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا

سڈنی حملہ دہشت گردی،یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا، آسٹریلوی وزیراعظم وجود - پیر 15 دسمبر 2025

مرنے والے بیشتر آسٹریلوی شہری تھے، البانیز نے پولیس کی بروقت کارروائی کو سراہا وزیراعظم کا یہودی کمیونٹی سے اظہار یکجہتی، تحفظ کیلئے سخت اقدامات کی یقین دہانی آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز نے سڈنی کے ساحل بونڈی پر ہونے والے حملے کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اسے یہودیوں...

سڈنی حملہ دہشت گردی،یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا، آسٹریلوی وزیراعظم

بھتا خور ریحان کی نشاندہی پر قادری ہاؤس پر چھاپہ مارا،ایس آئی یو پولیس وجود - پیر 15 دسمبر 2025

زخمی حالت میں گرفتار ملزم 4 سال تک بھتا کیس میں جیل میں رہا، آزاد امیدوار کی حیثیت میں عام انتخابات میں حصہ لیا 17 افراد زیر حراست،سیاسی جماعت کے لوگ مجرمان کو پناہ دینے میں دانستہ ملوث پائے گئے تو ان کیخلاف کارروائی ہوگی ایس آئی یو پولیس نے ناظم آباد میں سیاسی جماعت کے سر...

بھتا خور ریحان کی نشاندہی پر قادری ہاؤس پر چھاپہ مارا،ایس آئی یو پولیس

تقسیم پسند قوتوںسے نمٹنے کیلئے تیارہیں ،فیلڈمارشل وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

ہائبرڈ جنگ، انتہاء پسند نظریات اور انتشار پھیلانے والے عناصر سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، سید عاصم منیرکا گوجرانوالہ اور سیالکوٹ گیریژنز کا دورہ ،فارمیشن کی آپریشنل تیاری پر بریفنگ جدید جنگ میں ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی، چابک دستی اور فوری فیصلہ سازی ناگزیر ہے، پاک فوج اندرونی اور بیر...

تقسیم پسند قوتوںسے نمٹنے کیلئے تیارہیں ،فیلڈمارشل

پاکستان سیاستدانوں ، جرنیلوں ، طاقتوروں کا نہیں عوام کاہے ، حافظ نعیم وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس نہ ہوں ،حکمران طبقہ نے قرضے معاف کرائے تعلیم ، صحت، تھانہ کچہری کا نظام تباہ کردیا ، الخدمت فاؤنڈیشن کی چیک تقسیم تقریب سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس...

پاکستان سیاستدانوں ، جرنیلوں ، طاقتوروں کا نہیں عوام کاہے ، حافظ نعیم

ایف سی حملے میں ملوث دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ مل گیا وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

حملہ آوروں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم سے ہے پشاور میں چند دن تک قیام کیا تھا خودکش جیکٹس اور رہائش کی فراہمی میں بمباروں کیسہولت کاری کی گئی،تفتیشی حکام ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والے دہشتگرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہو گئی۔ تفتیشی حکام نے کہا کہ خودکش حملہ آوروں کا تعلق ...

ایف سی حملے میں ملوث دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ مل گیا

سہیل آفریدی منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف متحرک وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

غذائی اجناس کی خود کفالت کیلئے جامع پلان تیار ،محکمہ خوراک کو کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت اشیائے خوردونوش کی سرکاری نرخوں پر ہر صورت دستیابی یقینی بنائی جائے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے محکمہ خوراک کو ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی ...

سہیل آفریدی منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف متحرک

معاشی بحران سے نکل چکے ،ترقی کی جانب رواں دواں،وزیراعظم وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

ادارہ جاتی اصلاحات سے اچھی حکمرانی میں اضافہ ہو گا،نوجوان قیمتی اثاثہ ہیں،شہبا زشریف فنی ٹریننگ دے کر برسر روزگار کریں گے،نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک معاشی بحران سے نکل چکاہے،ترقی کی جانب رواں دواں ہیں، ادارہ جات...

معاشی بحران سے نکل چکے ،ترقی کی جانب رواں دواں،وزیراعظم

افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم وجود - هفته 13 دسمبر 2025

عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے زور ڈالے،سماجی و اقتصادی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود پاکستان کی اولین ترجیح،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ،فلسطینی عوام اور کشمیریوں کے بنیادی حق...

افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی وجود - هفته 13 دسمبر 2025

حکومت نے 23شرائط مان لیں، توانائی، مالیاتی، سماجی شعبے، اسٹرکچرل، مانیٹری اور کرنسی وغیرہ شامل ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کے قانون میں تبدیلی کیلئے اگست 2026 کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کھاد اور زرعی ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائیگی، ہا...

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف وجود - هفته 13 دسمبر 2025

پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،صدر ن لیگ مسلم لیگ(ن)کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے، وزیراعظم سے کہوں گا...

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو وجود - هفته 13 دسمبر 2025

تمام سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر سیاست کریں، خود پنجاب کی گلی گلی محلے محلے جائوں گا، چیئرمین پیپلز پارٹی کارکن اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، گورنر سلیم حیدر کی ملاقات ،سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ،دیگر کی بھی ملاقاتیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول...

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو

مضامین
مردوں کو گالیاں وجود پیر 15 دسمبر 2025
مردوں کو گالیاں

ہندوتوا نظریہ امن کے لیے خطرہ وجود پیر 15 دسمبر 2025
ہندوتوا نظریہ امن کے لیے خطرہ

ہائبرڈ نظام اور اس کے خدو خال وجود پیر 15 دسمبر 2025
ہائبرڈ نظام اور اس کے خدو خال

وندے ماترم:ایک تیر سے کئی شکار وجود پیر 15 دسمبر 2025
وندے ماترم:ایک تیر سے کئی شکار

مودی سرکار کی سفاکی وجود پیر 15 دسمبر 2025
مودی سرکار کی سفاکی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر