... loading ...
سندھ رینجرز کی جانب سے جاری کیے گئے تازہ اعلامیے نے کراچی پولیس کے اب تک کے تمام دعوووں اور کارکردگی پر نہایت سنگین اور سنجیدہ قسم کے سوالات اُٹھا دیے ہیں۔ نیز پاکستانی طالبان کے حوالے سے مختلف کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرنے کے عمل کو بھی مکمل مشکوک بنا دیا ہے۔
سندھ رینجرز کے تازہ اعلامیے کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن معمار میں کارروائی کے دوران اکبر حسین عرف کالا اور کونین حیدر رضوی کو گرفتار کیا گیا، جن کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ سے ہے۔ رینجرز کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اکبر حسین عرف کالا نامی اہدافی قاتل (ٹارگٹ کلر) نے ایم کیو ایم کے اراکین سندھ اسمبلی رضا حیدر اور ساجد قریشی کے قتل سمیت اہدافی قتل ( ٹارگٹ کلنگ) کی دس وارداتوں میں بھی ملوث رہا ہے۔
رینجرز کے اس چونکا دینے والے دعوے کے بعد اب یہ کچھ زیادہ تحقیق طلب کام نہیں رہا کہ پھر رضاحیدر کے قتل کا دعویٰ کرنے والے “اصل طالبان “کون تھے ؟ ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی رضا حیدر کو کراچی کے معروف علاقے ناظم آباد میں 2 اگست 2010 کو اُس وقت سر میں گولی مار کر قتل کیا گیا تھا جب وہ نماز کے لیے وضو کر رہے تھے۔ تب پولیس نے رضا حیدر کو قتل کرنے والے ملزمان کے متعلق زیادہ گرمجوشی کا مظاہرہ نہیں کیا تھا۔ اگر چہ اُن کے پاس اس کی ایک ویڈیو فوٹیج (بصری فیتہ) موجود تھی جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا تھا کہ جائے واردات سے ذرا دور ایک موٹر سائیکل اور سفید کار میں سوار کچھ ملزمان گاڑیاں چھوڑ کر ویگنوں میں فرار ہورہے ہیں۔ بعد ازاں پولیس نے دعویٰ بھی کیا کہ رضا حیدر کے قاتل ایک موٹر سائیکل اور سفید کار میں ہی سوار تھے ۔ رضاحیدر کے قتل سے پہلے حملہ آوروں نے اللہ اکبر کا نعرہ بھی لگایا تھا، یہ دراصل قتل کی واردات کو ایک مخصوص خانے میں ڈالنے اور اس کی تفتیش کو غلط سمت پر موڑنے کے لیے قاتلوں کی جانب سے ایک زبردست چال تھی۔ چنانچہ پولیس بھی اس شبہے میں مبتلا رہی کہ واردات میں کالعدم لشکر جھنگوی نامی تنظیم ملوث ہو سکتی ہے۔ رضا حیدر کے قتل کے وقت ایم کیو ایم سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ساتھے شریکِ اقتدار تھی۔ مگر اس واردات کے بعد کراچی تین روز تک ہنگاموں کا شکار رہا۔ اوران ہنگاموں میں 50 کے قریب افراد قتل کر دیے گئے تھے۔ یہ ہنگامے ایک خاص فرقہ وارانہ رنگ بھی رکھتے تھے۔ لطف کی بات یہ تھی کہ اس قتل کی ذمہ داری بھی طالبان نے قبول کر لی تھی۔ بالکل ایسے ہی جیسے بعد ازاں جنوری 2013 ءمیں کورنگی میں قتل ہونے والے منظر امام کی ذمہ داری بھی طالبان نے قبول کر لی تھی۔مگر دس روز قبل منظر امام کے قاتل کو بھی رینجرز نے گرفتارکیا ہے ، رینجرز کے دعوے کے مطابق اس کا تعلق بھی طالبان سے نہیں ایم کیوا یم سے ہے۔
ایم کیو ایم کے ایک اور رکن سندھ اسمبلی ساجد قریشی کا معاملہ بھی کچھ اسی طرح شکوک کے گرداب میں رہا ہے۔ ساجد قریشی کو ان کے 25 سالہ بیٹے کے ہمراہ گزشتہ عام انتخابات میں رکن اسمبلی منتخب ہونے کے صرف ایک ماہ بعد 21 جون 2013 کو نارتھ ناظم آباد میں ہی قتل کر دیا گیا تھا۔ ساجد قریشی تب اپنے بیٹے کے ہمراہ جمعہ کی نماز پڑھ کر مسجد سے باہر آئے تھے۔ حیرت انگیز طور پر ان کے قتل کی ذمہ داری بھی کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی۔ کراچی کی کامیاب اور لاجواب پولیس نے اپنے ایک اور کارنامے کے طور پرساجد قریشی کے قتل کے ایک ماہ بعد ہی پولیس کے کرائم انویسٹی گیشن (سی آئی ڈی) محکمے کی حراست میں کالعدم تنظیم کے ایک مبینہ کارکن کی ہلاکت پر اس کی جواب دہی کرنے کے بجائے یہ دعویٰ کر دیا تھا کہ ملزم ایم کیوایم کے رکن اسمبلی کے قتل میں ملوث تھا۔ رینجرز کے تازہ اعلامیے کے بعد اب یہ جواب دہی کراچی پولیس کے ذمہ ہے کہ اُس کے ایک محکمے کی حراست میں موجود ہلاک ہونے والا ملزم دراصل کون تھا؟
دوسری طرف ایم کیوایم کے طرزِسیاست کا یہ پہلو بھی محلِ نظر رہے کہ ساجد قریشی کی ہلاکت کے بعد متحدہ قومی موومنٹ نے کراچی سمیت سندھ بھر میں ایک کامیاب ہڑتال کی تھی جس میں ہر قسم کے کاروبار مکمل طور پر بند رہے تھے۔ ایم کیوایم نے اُس زمانے میں سیکولرزم کے حوالے سے اپنی سیاست کو ملک بھر میں ایک مرکزی نکتہ گفتگو بنا دیا تھا اور وہ طالبان کے ایک حریف کے طور پر اُن کے نشانے پر خود کو باور کراتے تھے۔ اُسی ماحول میں 2013ء کے عام انتخابات سے قبل ایم کیو ایم کے 8 انتخابی کیمپوں پر بم حملے ہوئے تھے جن میں متحدہ کے کئی کارکن ہلاک و زخمی ہوئے تھے، ان حملوں کی ذمہ داری بھی طالبان قبول کرتے رہے۔ اور ایم کیوایم یہ موقف اختیار کرتی رہی کہ اُنہیں اپنے سیکولرنظریات کی وجہ سے دہشت گردی کے ذریعے آزادانہ انتخابی مہم چلانے سے روکا جارہا ہے۔
اب رینجرز کے تازہ اعلامیے میں یہ پورا تناظر بھی تبدیل ہو گیا ہے اور اکبر حسین کے حوالے سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملزم 2013ء کے عام انتخابات سے قبل کراچی کے حالات خراب کرنے میں ملوث رہا اور وہ یہ سب اپنی اعلیٰ قیادت کے احکامات پر کرتا رہا۔ رینجرز نے اپنے اعلامیے میں متعین طور پر واضح کیا ہے کہ اکبر حسین نے عزیز آباد، ناظم آباد، مکا چوک اور یوسف پلازہ کے علاقوں میں خود متحدہ کے ہی انتخابی کیمپوں پر دستی بموں سے حملے کیے۔ رینجرز کے اعلامیے کے مطابق ایم کیو ایم کے کارکن اکبر حسین عرف کالا نے ایم کیوایم کی اعلیٰ قیادت کی ہدایت پر یہ تمام جرائم کیے جن کا مقصد عوامی ہمدردی حاصل کرنا تھا۔ دوسرے ملزم کے حوالے سے رینجرز نے بتایا ہے کہ کونین حیدر رضا رضوی ٹارگٹ کلنگ کی 7 وارداتوں کے ساتھ ساتھ بھتہ خوری اور ہڑتالوں کے دوران جلاؤ گھیراو میں بھی ملوث رہا ہے۔
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...
مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...
پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...
مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...
بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...
ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...