... loading ...
جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق بلوچستان کی صورتحال میں بہتر کام کرنے کی پوزیشن میں ہے۔ تقریباً تمام قومی سیاسی جماعتوں نے اس صوبے کے حالات پر محض سیاست کرنے پر گزارا کیا ہے۔ بلوچ جماعتوں کا طرز عمل بھی دُہرا رہا ہے ۔ دیکھا جائے تو بلوچستان کے عوام کا حال اچھا نہیں اور مستقبل بھی تابناک دکھائی نہیں دیتا ، لہٰذا مستقبل کے بلوچستان کو آسودہ بنانے کی خاطر اخلاص پر مبنی ،سیاسی و قومی سوچ بچار اور اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ جماعت اسلامی بلوچستان کو پہلی ترجیح میں رکھے اور صوبے کے سیاسی حالات کا باریک بینی سے مطالعہ کرے۔ نیز اس بات کا بھی گہرائی میں مطالعہ ہو کہ گوادر جو ایک تجارتی مرکز بن رہا ہے اس سے کیا اقتصادی راہداری کی تکمیل کے بعد خود بلوچستان مستفید ہوگا ؟ کیا اس کے ثمرات عوام تک پہنچ پائیں گے ؟ اس کی جانکاری لازم ہے۔
جماعت اسلامی ایک تحریک کا آغاز کرے اور یہ تحریک معروضی حقائق کی بنیاد پر ہو۔ ممکن ہے کہ آنے والے دنوں میں مسلح مزاحمتی گروہ قوت کے لحاظ سے مزید پس منظر میں چلے جائیں ۔ تب سیاسی مزاحمت باقی رہ جائے گی۔ سیاسی مزاحمت اس بڑے کاروباری ہلچل میں مؤثر نہیں ہوگی۔ یہاں تو صوبائی خود مختاری کا سوال مشکوک ہوکر رہ گیا ہے۔ صوبائی خود مختاری کو چھوڑئیے حکومتوں کا اختیار مشتبہ ہے کہ آیا ہماری حکومت اپنی مرضی سے کوئی اقدام یا فیصلہ کر بھی سکتی ہے یا نہیں؟ سردار اختر مینگل کوئٹہ میں ہیں۔ ان سے سراج الحق نے 9؍ستمبر کو ملاقات بھی کی۔ بلوچستان کی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ سراج الحق نے خود کوئٹہ میں کہا کہ بلوچستان کے عوام پاکستان کے نہیں بلکہ حکمران ، وڈیروں، جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کے خلاف ہیں ،لہٰذا سراج الحق کو چاہیے کہ وہ اقتدار کے ایوانوں پر قابض مافیا سے جنہوں نے طاقتوروں سے گٹھ جوڑ کر رکھا ہے ، بلوچستان کے وسائل کا تحفظ یقینی بنائے۔ سراج الحق صاحب کہتے ہیں کہ گوادر پر پہلا حق بلوچوں کا ہے، چنانچہ یہ حق دلانے کیلئے سراج الحق ہی تحریک کا آغاز کریں۔ جماعت اسلامی بلوچستانء پر ’’ریسرچ ورک‘‘ کرے اور استعماری قوتوں اور ہتھکنڈوں کو بے نقاب کرے۔ جماعت اسلامی علیحدگی پسندوں سے بات چیت کا آغاز کرے تو اس کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئیں گے۔
ڈاکٹر اللہ نذر کی موت کی بازگشت ہنوز جاری ہے۔ 8 ؍ستمبر2015ء کو صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے اپنے دفتر میں نیوز کانفرنس میں ایک بار پھر دُہرایا کہ ڈاکٹر اللہ نذر کی موت کی اطلاعلات ہیں۔ آئی جی ایف سی کی طرح سرفراز بگٹی نے بھی غیر مصدقہ کا لاحقہ ساتھ لگایا۔ البتہ سرفراز بگٹی نے یہ بھی کہا کہ وہ غیر مصدقہ اس لئے کہہ رہے ہیں کہ ڈاکٹر اللہ نذر کے زندہ رہنے کے شواہد نہیں آرہے نہ ہی ان کی زندگی کے آثار ملے ہیں۔ کچھ عرصہ پہلے آواران میں فورسز نے بڑے پیمانے پر کارروائی کی تھی۔ اسی کارروائی میں ان کے مارے جانے کی باتیں ہونے لگیں۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ اگر ڈاکٹر اللہ نذر ہلاک نہیں ہے تو انہیں خود اپنے زندہ ہونے کا ثبوت دینا چاہیے۔ بقول وزیر داخلہ سیکورٹی فورسز نے آواران اور اس کے ا طراف میں لگاتار کارروائیاں کیں چنانچہ انہی کارروائیوں میں اللہ نذر بھی مارا گیا۔ ساتھ ان کے کچھ ساتھی بھی مارے گئے۔ ڈاکٹر اللہ نذر بولان میڈیکل کالج کوئٹہ کے فارغ التحصیل ہیں ۔ سند لینے کے بعد ایک دن بھی پریکٹس نہیں کی ۔بلکہ زمانہ طالب علمی سے ہی علیحدگی کی سوچ کے حامل ہیں۔ جب بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے چیئرمین تھے ،تب بھی ان کا سیاسی میلان الگ تھا۔ڈاکٹر اللہ نذرخود ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کے ساتھ تنظیمی کام کرچکے ہیں ، اُسی نیشنل پارٹی نے ہی گویا علیحدگی پسند تنظیموں پر کاری ضرب لگائی ہے۔ چنانچہ علیحدگی پسندوں نے بھی نیشنل پارٹی کو ہدف بنالیا ہے۔ نیشنل پارٹی بعض مجبوریوں کے باعث ان کی اخلاقی حمایت سے پیچھے ہٹ گئی ہے۔ ڈاکٹر اللہ نذر کو خفیہ اداروں نے17؍مارچ2005ء کو حراست میں لیا۔ یہ گرفتاری کراچی سے عمل میں لائی گئی تھی۔ ڈاکٹر اللہ نذر کی سرگرمیاں مشکوک پائی گئی تھیں۔ وہ کئی ماہ لاپتہ رہے۔ عدالت میں پیش کرنے اور منظر عام پر لانے کیلئے سیاسی جماعتوں بالخصوص طلباء تنظیمیں مسلسل احتجاج پر تھیں۔ چند ماہ بعد منظر عام پر لائے گئے ۔ تشدد سے حالت تشویشناک تھی۔ کوئٹہ کے سول اسپتال میں زیر علاج تھے۔ ان پر مقدمات قائم کئے گئے ۔ جون2006ء میں انسداد دہشتگردی کی عدالت سے ضمانت منظور ہوئی ۔وہ اس کے ساتھ ہی مفرور ہوگئے اور مسلح کارروائیوں کا آغاز کردیا۔ چینی انجینئرز کو قتل کیا۔ آباد کاروں اور غیر بلوچ مزدروں، تاجروں، سرکاری ملازمین کو نشانہ بنانا شروع کیا۔ فورسز پر حملے شروع کر د ئیے ۔ ڈاکٹر اللہ نذرکی تنظیم نے بلوچ سیاسی جماعتوں سے بھی دشمنی کا اعلان کردیا ،جو پارلیمانی سیاست کی قائل ہیں ۔ ان کی تنظیم اب تک کئی دلخراش اور ہولناک کارروائیاں کرچکی ہیں۔
فورسز کی جانب سے شاید سب سے زیادہ آپریشن بھی ڈاکٹر اللہ نذر کے کیمپوں پر ہوئے ہیں۔ ان کے خلاف تازہ کارروائی بھی اتنی شدید تھی کہ جن جن مقامات کو نشانہ بنا یا گیا ہے ، شاید وہاں حشرات الارض بھی نہ بچے ہو۔ بلوچ لبریشن فرنٹ تعمیراتی کمپنیوں کی تاک میں رہتی ہے۔واضح رہے کہ بی ایل ایف کے ہاتھوں ان سے وابستہ کئی ہنرمنر اور مزدور مارے جاچکے ہیں۔
میری اپنی فیملی فوج میں ، فوج سے میری کوئی دشمنی نہیں بلکہ فوج کو پسند کرتا ہوں، فوج میری ، ملک بھی میرا ہے اور شہدا ہمارے ہیں،جس چیز سے مُلک کو نقصان ہو رہا ہو اُس پر تنقید کرنا فرض ہے ، غداری کے سرٹیفکیٹ بانٹنا بند ہونا چاہیے، افغانستان سے کشیدگی میں دہشت گردی بڑھنے کا خطرہ ہے...
ماضی میں کشیدگی کم کرنے میں کردار ادا کیا اب بھی کرسکتا ہوں، معاملات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرنی چاہئے، افغان قیادت سے رابطے ہوئے ہیں،معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنا چاہتی ہے افغان وزیر خارجہ کے کشمیر پر بیان پر واویلا کرنے کی بجائے کشمیر پر اپنے کردار کو دیکھنا چاہئے،کیا پاک...
انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے بانی پی ٹی آئی کی بہن عدالت میں پیش نہیں ہوئیں، حاضری معافی کی درخواست مسترد کردی 26 نومبر احتجاج کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے علیمہ خان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیدیا۔انسداد دہشت گ...
چھپنے کی کوئی جگہ باقی نہیں بچی، کارروائی قانونی دائرے میں رہے گی، گرفتاری ہر صورت ہو گی خود کو قانون کے حوالے کریں، زخمی ہیں تو ریاست طبی سہولیات فراہم کرے گی، پولیس ذرائع پولیس نے صرف ایک دن کی روپوشی کے بعد تحریک لبیک کے امیر حافظ سعد رضوی اور انکے بھائی انس رضوی کا سراغ ل...
میرے پاس تمام حقائق آ گئے ہیں، علی امین گنڈاپور مستعفی ہو چکے اس حوالے سے گورنر کے خط سے فرق نہیں پڑتا گورنر فیصل کریم نے حلف نہ لیا تو اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی حلف لیں گے، چیف جسٹس نے فیصلہ سنا دیا ہائی کورٹ نے گورنر خیبرپختونخوا کوآج شام چار بجے تک نومنتخب وزی...
پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...
سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...
سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...
حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...
امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...
ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...
نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...