... loading ...
امریکی بحریہ نے ایک جدید نئی رابطہ سیٹیلائٹ خلاء میں بھیجا ہے تاکہ دنیا بھر میں قائم امریکا کی فوجی تنصیبات کے لیے تیار کردہ نیٹ ورک میں شامل ہوسکے۔
اٹلس V راکٹ بحریہ کے چوتھے سیٹیلائٹ، MUOS-4 کو لے کر فلوریڈا کے کیپ کیناویرل ایئرفورس اسٹیشن سے علی الصبح روانہ ہوا اور بالآخر زمین کے مدار میں جا کر دم لیا۔ یہ مشن درحقیقت 31 اگست کو لانچ ہونا تھا لیکن خراب موسم کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا۔
اس سیٹیلائٹ، اور اس سلسلے میں پہلے بھیجے گئے مصنوعی سیارچوں، کا مقصد زمین پر موجود امریکی افواج کے رابطے کو بہتر بنانا ہے۔ معروف طیارہ ساز ادارہ لاک ہیڈ مارٹن امریکی افواج کے لیے کل پانچ ایسے سیارچے تیار کررہا ہے۔
اس سلسلے کے پہلے دو سیارچے 2012ء اور 2013ء میں بھیجے گئے تھے جبکہ تیسرے کو جنوری میں خلاء میں بھیجا گیا جو اب بھی جانچ کے مراحل سے گزر رہا ہے اور اس کا مکمل طور پر عمل میں آنا ابھی باقی ہے۔ اس سلسلے کا اگلا سیٹیلائٹ 2016ء میں بھیجا جائے گا۔
بحیرۂ جنوبی چین میں چین کی موجودگی میں اضافے کو دیکھتے ہوئے امریکا نے اپنی نئی فوجی ٹیکنالوجی کو آزمانے کا فیصلہ کیا ہے، یہ ہیں ڈرون آبدوزیں۔ گزشتہ چھ ماہ میں پینٹاگون نے اپنے اس "خفیہ" پروگرام پر سے بارہا پردہ اٹھایا ہے، جو زیر آب چلنے والی ایسی آبدوزوں کے حوالے سے ہے، جس می...
روس کی فضائیہ کے طیارے بحیرۂ بالٹک میں بین الاقوامی سمندری حدود میں موجود امریکی بحری جہاز کے خطرناک حد تک قریب سے گزرے ہیں، جسے امریکا نے غیر پیشہ ورانہ قرار دیا ہے۔ امریکی حکام کے مطابق یہ جارحانہ پروازیں گزشتہ ہفتے کی گئی تھیں۔ جن میں ایک روسی ایس یو-24 طیارہ امریکی بحری ج...