وجود

... loading ...

وجود

انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاند

جمعرات 05 جون 2025 انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاند

پروفیسر شاداب احمد صدیقی

بھارتی فوج نفسیاتی طور پر ناکام ہو گئی ہے۔ اور ذہنی توازن کھو بیٹھی ہے۔ بھارتی فوجی آپس میں لڑ رہے ہیں.انیل چوہان بدحواسی میں سچائی سامنے لے آئے ہیں۔بھارتی جرنیل انیل چوہان کے بیان پر بھارت میں بہت لے دے ہو رہی اور ایک نیا پنڈورا بکس کھل گیا ہے ۔بھارتی فوج نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ مئی میں پاکستان کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں اس کے کچھ جنگی طیاروں کا نقصان ہوا ہے ، تاہم تعداد کی وضاحت نہیں کی گئی۔ ہندوستانی چیف آف ڈیفنس اسٹاف انیل چوہان نے بلومبرگ ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ جھڑپوں میں تکنیکی غلطیاں ہوئیں۔چوہان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا کہ امریکا نے جوہری جنگ کو روکا، لیکن کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا خطرہ بعید از قیاس تھا۔ انہوں نے کہا کہ روایتی آپریشنز اور جوہری دہلیز کے درمیان کافی فاصلہ موجود ہے ۔ بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف کی جانب سے طیارے گرنے کے اعتراف کے بعد بھارت میں شدید اشتعال کا سامنا ہے ۔اپوزیشن اور کانگریس کا کہنا ہے کہ مودی نے قوم کو گمراہ کیا، کانگریس نے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کرنے اور شفافیت تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے ، کانگریس کے صدر ملیکارجن کھڑگے نے مودی سرکار پر شدید تنقید کی کہا کہ مودی حکومت نے قوم کو گمراہ کیا ہے ، انہوں نے کہا کہ ایسے سنجیدہ سوالات صرف پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس میں ہی اٹھائے جا سکتے ہیں، ایکس پر اپنے پیغام میں ملک ارجن کھرگے نے مزید لکھا کہ کانگریس پارٹی، کارگل ریویو کمیٹی کی طرز پر ملک کی دفاعی تیاریوں کا جامع جائزہ لینے کیلئے آزاد ماہرین کی کمیٹی کا مطالبہ کرتی ہے ۔ تلنگانہ کے آبپاشی وزیر اور بھارتی فضائیہ کے سابق پائلٹ کیپٹن این اُتّم کمار ریڈی نے ہفتہ کو مرکزی حکومت پر زور دیا کہ وہ رپورٹ ہونے والے نقصانات، بشمول رافیل لڑاکا طیاروں کے گرائے جانے کے بارے میں مکمل شفافیت دکھائے ۔ ریڈی نے کہا کہ قوم کو یہ بھی جاننے کا حق ہے کہ ہمارے کیا نقصانات ہوئے ۔ ریڈی نے بھارتی فضائیہ کے اسکواڈرن کی کم ہوتی ہوئی تعداد پر بھی تشویش ظاہر کی، جو اس وقت 31اسکواڈرن ہیں، جبکہ منظور شدہ تعداد 42اسکواڈرن ہے ۔قبل ازیں کانگریس نے مطالبہ کیا کہ انڈین مسلح افواج کے چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے بیان کے بعد کچھ ایسے سوال پیدا ہوتے ہیں، جن کے جواب جاننا ضروری ہیں۔بھارتی فوج کے سابق افسر اور دفاعی تجزیہ کار پراوین سواہنی نے بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف انیل چوہان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔
پراوین سواہنی نے کہا ہے کہ جب سے مودی اقتدار میں آئے ہیں بھارتی فضائیہ تنزلی کا شکار ہے ، بھارت کو ایسی سرکار کی ضرورت ہے جو جدید جنگوں کو سمجھتی ہو، ایسے اعترافات کے بعد بھی آپریشن سندور کی کامیابی کا دعویٰ کرنا عجیب ہے۔ بھارتی فوج اب اپنے بھگوان سے جنگ کرنے کی پراتھنا کر رہے ہیں اور مندروں کا رخ کر لیا ہے ۔بھارت میں ہندو انتہا پسندی فوج میں بھی سرائیت کرگئی،بھارت کی پاکستان سے عبرتناک شکست اور مایوس ہو کر بھارتی آرمی چیف مندر پہنچ گئے ،پیشوا سے ملاقات، آذار کشمیر پر قبضے کی پراتھنا(دعا) کی گئی،ہندوپیشوا نے بھارتی آرمی چیف سے نذرانے میں آزاد کشمیر مانگ لیا۔
انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاند
کیسی انوکھی بات رے
بھارتی آرمی چیف کی وردی میں ہندوؤں کے روحانی پیشواکے آشرم میں حاضری پر میڈیا میں تنقید، بھارتی آرمی چیف کی مکمل فوجی وردی میں مذہبی لیڈر کے آشرم میں حاضری پر ملک کے اندر سے ہی تنقید شروع ہو گئی ہے ۔جس پر بھارتی میڈیا میں اس حوالے سے نہ صرف سوالات اٹھائے جارہے ہیں بلکہ وہ سیاسی و دیگر حلقوں کی جانب سے بھی تنقید کی زد میں ہیں۔اس ملاقات کے بعد جگت گرو رام بھدر آچاریہ نے پریس ٹرسٹ آف انڈیا سے گفتگو میں کہا کہ جب اُن سے پوچھا گیا کہ آرمی چیف بطور “دکشِنا”(روحانی نذرانہ) کیا پیش کر سکتے ہیں، تو انہوں نے آزادکشمیر کا مطالبہ کردیا جسے بھارتی آرمی چیف نے قبول بھی کر لیا۔انہوں نے کہا:بھارتی فوج کے سربراہ میرے پاس آئے ۔ میں نے اُنہیں رام منتر بتایا وہی منتر جو ہنومان جی کو سیتا جی سے ملا تھا اور جس کی برکت سے انہوں نے لنکا پر فتح حاصل کی۔بعد ازاں جب دکشِنا کی بات آئی، تو میں نے کہا کہ میں ایسی دکشِنا مانگوں گا جو آج تک کسی گرو نے نہیں مانگی۔ میں نے کہا، مجھے پاکستان کے زیرِ قبضہ کشمیر چاہیے ، یہی میری دکشِنا ہے ۔ انہوں نے میری درخواست قبول کی۔
بھارتی چیف نے اس طرح آزاد کشمیر دینے کی ہامی بھر لی جیسے لولی پاپ ہے ۔آزاد کشمیر کا حصول ڈراؤنا خواب ہے ۔کشمیر کی طرف میلی آنکھ کر کے بھی دیکھا تو آنکھیں نوچ لیں گے ۔جنتر منتر سے جنگ نہیں جیتی جاسکتی۔بھارتی میڈیا کے مطابق رام بھدراچاریہ نے کہا کہ انہوں نے بھارتی آرمی چیف پر ویسی ہی مذہبی ذمہ داری ڈالی ہے جیسی راون کے قبضے سے سیتا کو چھڑانے کے لیے ہنومان کو دی گئی تھی۔ بھارتی آرمی چیف کے اس اقدام پر دفاعی تجزیہ کار سشانت سنگھ نے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی فوجی سربراہ کی وردی میں کسی خاص مذہبی رہنما سے اس نوعیت کی ملاقات بھارت کی غیر سیاسی اور سیکولر افواج کے نظریے کو نقصان پہنچاتی ہے ۔اس کے مقابلے میں پاکستانی افواج صرف اللہ سے مدد مانگتی ہے اور نعرہ تکبیر لگا کر شہادت کی آرزو کرتی ہے .جنگ جذبہ ایمانی سے جیتی جاتی ہے .ہر فوجی جوان شہادت کی تمنا لے کر کافروں سے ڈٹ کر لڑتا ہے ۔
شہادت ہے مطلوب و مقصود مومن
نہ مال غنیمت نہ کشور کشائی
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے نہ صرف ملکی سلامتی کو مضبوط بنایا بلکہ قوم کو ایک واضح اور پرعزم قیادت فراہم کی جو ہر بحران میں ثابت قدم رہی۔ ان کی قیادت میں پاکستان نے دشمن کو موثر پیغام دیا اور اندرونی و بیرونی خطرات کا مردانہ وار مقابلہ کیا۔عاصم منیر ایک نڈر بہادر اور
حوصلہ مند سپہ سالار ہیں۔ انہوں نے بہترین منصوبہ بندی ، حکمت عملی سے ایک بدمست، متکبر دشمن کو دن کی روشنی میں تارے دکھائے ہیں۔ پاک فوج نے وہ کام کر دکھایا جس کی تعریف بیرونی میڈیا نے بھی کی ہے ۔ پاک فوج کی اس کامیابی کا سہرا آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے سر جاتا ہے ۔پاکستانی فوج دنیا کی طاقتور فوج ہے جو ہر طرح کے حالات میں دشمن کا مقابلہ کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے ۔فیلڈ مارشل جنرل محمد عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کا اعزاز حکومت نے نہیں پاکستان کی 25 کروڑ عوام نے دیا۔ جتنی بہادرانہ اور دلیرانہ قیادت کا فیلڈ مارشل عاصم منیر نے مظاہرہ کیا، تاریخ میں نہیں دیکھا۔افواج پاکستان نے دشمن کے غرور کو خاک میں ملایا، کشیدہ صورتحال کے دوران فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا جذبہ اور عزم مثالی تھا، وطن عزیز کے لیے فیلڈ مارشل کی خدمات کو خراچ تحسین پیش کرتے ہیں۔پاکستان میں بھارت کی طرح کا خوف و ہراس اور مایوسی نہیں حکومت اور فوج ملکی سلامتی دفاع اور معاشی ترقی پر یکجا ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
جی سیون اجلاس، بھارت کو مدعو نہیں کیا گیا وجود جمعه 06 جون 2025
جی سیون اجلاس، بھارت کو مدعو نہیں کیا گیا

انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاند وجود جمعرات 05 جون 2025
انوکھا لاڈلا کھیلن کو مانگے چاند

تجارتی دباؤ اور نظریاتی غلامی کے شکنجے میں جکڑا ہندوستانی میڈیا وجود جمعرات 05 جون 2025
تجارتی دباؤ اور نظریاتی غلامی کے شکنجے میں جکڑا ہندوستانی میڈیا

مودی کی ناکام پالیسیاں وجود جمعرات 05 جون 2025
مودی کی ناکام پالیسیاں

سیاست کے طلسماتی کردار وجود جمعرات 05 جون 2025
سیاست کے طلسماتی کردار

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر