وجود

... loading ...

وجود

مودی سرکار کا اعتراف شکست

منگل 27 مئی 2025 مودی سرکار کا اعتراف شکست

ریاض احمدچودھری

بھارت کی جارحیت کا پاکستان نے منہ توڑ جواب دے دیا ہے اور مودی سرکار نے بھی فوجی اڈوں پر حملوں اور نقصان کو تسلیم کر لیا ہے۔پاکستان نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے ادھم پور، آدم پور اور شیر کوٹ ائیر بیسر سمیت ائیر فیلڈ کو تباہ کیا اور ملٹری چیک پوسٹوں کو نشانہ بنایا۔پاکستان نے بھارتی ریاست مہاراشٹرا کی الیکٹرک کمپنی پر سائبر حملہ کر کے بجلی کا نظام مکمل طور پر جام کر دیا اور ملٹری سیٹیلائٹ کو بھی جام کر دیا۔بھارتی میڈیا اور حکومت کی جانب سے پہلے تو پاکستان کی جانب سے حملوں کی تردید کی گئی اور اپنی عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے یہ باتیں پھیلائی گئیں کہ بھارت نے پاکستان کے کئی ایف 16 طیارے تباہ کر دیے ہیں اور کراچی، لاہور اور راولپنڈی سمیت مختلف شہروں پر حملے کیے ہیں۔بھارت کی وزارت دفاع اور وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں اعتراف کیا گیا کہ پاکستان نے پنجاب میں فضائی اڈے کو نشانہ بنانے کے لیے تیز رفتار میزائل کا استعمال کیا۔بھارتی فوج نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان نے 26 مقامات پر فضائی حملے کیے، بھارتی فوجی اڈوں پر ساز و سامان اور عملے کو نقصان پہنچا۔
بھارتی فوج کی سگنل کور کی کرنل صوفیہ قریشی نے اعتراف کیا کہ پاکستان کے جوابی حملوں سے اس کی ” تنصیبات اور اہلکاروں” کو نقصان پہنچا، کم از کم 5 ایئربیسز متاثر ہوئیں کیونکہ پاک فوج نے “26 سے زیادہ مقامات” کو نشانہ بنایا۔صوفیہ قریشی ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ اور سیکریٹری خارجہ وکرم مصری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں جب کہ پاکستان نے رات گئے کیے گئے بھارتی حملوں کا بھرپور جواب دیا۔جنگ بھارت نے چھیڑی تھی اور شکست بھی اسے ہوئی۔ پاکستان نے بھارت کے زیراستعمال دنیا کے بہترین جہاز رفال سمیت 6 جہازوں کو گرا دیا۔ اس کے برعکس پاکستان کے تمام طیارے محفوظ رہے۔ اسی طرح پاکستان نے روسی ساختہ ایس400 کے میزائل سسٹم کو ناکارہ بنا دیا۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ ان کے مواصلاتی نظام کو جام کردیا۔ اسے دیکھ کر اب دنیا یہ جان گئی کہ پاکستان نہ صرف ایٹمی طاقت ہے بلکہ روایتی جنگ میں بھی خطے میں اس کا کوئی ثانی نہیں۔ یوں عالمی سطح پر پاکستان کی عزت و تکریم میں اضافہ ہو گیا۔داخلی محاذ پر یہ فائدہ ہوا کہ وقتی طور پر سہی لیکن اس جنگ نے پاکستانی قوم کو یک جان کر دیا۔ حکومت کے ساتھ ساتھ اپوزیشن جماعتیں بھی افواج پاکستان کی پشت پر کھڑی ہوئیں۔ چند لوگوں کو چھوڑ کر مجموعی طور پر پاکستان تحریک انصاف نے بھی سنجیدگی کا مظاہرہ کیا اور اس کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کی فوج کے حق میں تقاریر مسلم لیگ (ن) کے لیڈروں کی تقاریر کی طرح رہیں۔ انہوں نے اپنے اس طرز عمل سے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو سیاست اور ریاست کا فرق سمجھا دیا۔ اس پر بیرسٹر گوہر اور پی ٹی آئی کی قیادت خراج تحسین کی مستحق ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما عبدالحمید لون نے پاکستان کی جانب سے آپریشن بنیان مرصوص کے آغاز پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ افواج پاکستان کے جذبے کو سلام پیش کرتے ہیں، بھارتی جارحیت کے بعد پاکستان کے بھرپور جوابی وار سے بھارتی ایوانوں میں زلزلہ آگیا ہے۔ دہشت گردوں کی ماں جوابی وار کے بعد سکتے میں آگئی ہے، بھارت پر پاکستان کے جوابی وار کے بعد مقبوضہ کشمیر میں خوشی کا سماں ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام پاک فوج کو اپنا محافظ تصور کرتے ہیں، پاکستان کے بھارت کو منہ توڑ جواب سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں۔
سابق سینیٹر مشاہد حسین سید نے بھارت کو منہ توڑ جواب دینے پر قوم، قومی قیادت اور پاک فوج کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی سب سے بڑی سیاسی، عسکری اور سفارتی شکست ہوئی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کو واضح پیغام دیا گیا کہ آپ تنہا نہیں ہیں اور پاکستان آپ کے ساتھ ہے۔ پاکستان کے پاس ہمت بھی ہے، صلاحیت بھی، نیت بھی اور طاقت بھی ہے، بھارت کی جارحیت، بالادستی اور بربریت کا منہ توڑ جواب دیا گیا اور جب تک کشمیریوں کو آزادی نہیں ملتی، پاکستان پیچھے نہیں ہٹے گا۔ 1962 کے بعد بھارت کی سب سے بڑی سیاسی، عسکری اور سفارتی شکست ہوئی، بھارت کا خود ساختہ امیج بے نقاب ہو چکا ہے اور پاکستانی قوم، قیادت اور افواج کو عظیم کامیابی پر مبارک ہو۔ پاکستانی فورسز کا پیشہ ورانہ معیار دنیا کے سامنے آیا ہے۔ بھارت ایک ریاستی دہشت گرد ملک ہے لہذا عالمی برادری کو ہوشیار رہنا ہوگا۔ امریکا، کینیڈا اور قطر میں بھارت کے دہشت گردی کے اقدامات ریکارڈ پر ہیں۔ صرف 4 سال میں بھارت نے پاکستان کے خلاف 20 سے زائد دہشت گردی کے حملے کیے ہیں، جوہری ہتھیار ایک انتہا پسند حکومت کے ہاتھوں میں ہیں، اسی لیے دنیا خبردار رہے۔ آر ایس ایس ایک فاشسٹ اور نسل پرست تنظیم ہے جو صرف نفرت پھیلاتی ہے، بھارت کی پاکستان سے متعلق معاشی، سفارتی اور سیکیورٹی نقصان پہنچانا، تین سطح کی حکمت عملی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کو بھی بھارت نے پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی، 1971 کے بعد پاکستان نے جو قرض تاریخ پر تھا، وہ ہم نے اب چکا دیا ہے۔ کشمیر کے معاملے پر اگر بھارت نے ہٹ دھرمی کی تو اس کی لڑائی براہ راست امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہوگی کیونکہ ٹرمپ نے کشمیر پر ثالثی کا کہا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا! وجود اتوار 15 جون 2025
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا!

بجٹ میں نظرانداز ہونے والے شعبے وجود اتوار 15 جون 2025
بجٹ میں نظرانداز ہونے والے شعبے

مودی کی عالمی دہشت گردی وجود اتوار 15 جون 2025
مودی کی عالمی دہشت گردی

تم نے چھپ کر محاذ کھولا ہے ،تم سے کھل کر مقابلہ ہوگا وجود اتوار 15 جون 2025
تم نے چھپ کر محاذ کھولا ہے ،تم سے کھل کر مقابلہ ہوگا

پاک بھارت جنگ کے پوشیدہ حقائق وجود هفته 14 جون 2025
پاک بھارت جنگ کے پوشیدہ حقائق

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر