وجود

... loading ...

وجود

را کی دہشت گردی کا ثبوت ، آڈیو کلپ

جمعه 23 مئی 2025 را کی دہشت گردی کا ثبوت ، آڈیو کلپ

ریاض احمدچودھری

پاکستان میں دہشت گردی کرنے والے خوارج کی سرپرستی بھارت کی جانب سے کی جا رہی ہے۔ آڈیو کلپ میں بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی را کا دہشت گردی کے لیے کردار ثابت ہوگیا۔بھارت ہمیشہ سے خوارج کا ایک بڑا سرپرست رہا ہے، جو انہیں اسٹریٹیجک رہنمائی، مالی اور مادی مدد فراہم کرتا ہے تاکہ وہ پاکستان میں اپنے ایجنٹوں کے ذریعے بدامنی اور پرتشدد کارروائیاں کریں۔ پاکستان نے بھارتی خفیہ ایجنسی ”را”کے ملک میں دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد بارہا پیش کیے ہیں۔خوارج گروہوں کے درمیان ہونیو الی حالیہ گفتگو نے ایک بار پھر ”را”کی جانب سے دہشتگرد گروہوں کی سرپرستی کو بے نقاب کر دیا ہے، جنہیں پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔اس گفتگو میں افغانستان میں موجود ایک خارجی (عرف ”انس”) ، شمالی وزیرستان میں موجود اپنے دوسرے دہشتگرد ساتھی (عرف ”ابوذَر”) کو یہ بتا رہا ہے کہ ایک بھارتی RAW ایجنٹ کے کہنے پر خوارج نے پہلے سے اعلان شدہ دہشتگرد گروہ کا نام تبدیل کرنے کافی فیصلہ کیا ہے۔مذکورہ گروہ ”تحریک طالبان غزوہ ہند”کہلایا جاتا تھا، مگر اس کا نام بھارت مخالف ہونے کے باعث را (RAW) ایجنٹس نے اسے بدلنے کا کہا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ مارچ 2025 میں ”انقلابِ اسلامی پاکستان (میڈیا سیل ـ صدائے غزو ہند)” کے نام سے ایک نیا گروہ سامنے آیا، جسے اپریل 2025 میں بھارتی را کے ہینڈلر کی ہدایت پر ”اتحاد المجاہدین پاکستان ” کا نام دے دیا گیا۔اس گفتگو میں خوارج اسنائپر ہتھیاروں اور دیگر سازوسامان کی دستیابی پر بھی بات کرتے ہیں تاکہ سکیورٹی فورسز کو نشانہ بنایا جا سکے۔پاک فوج کے ترجمان کا کہنا ہے بھارت خطے، خاص طور پر پاکستان میں دہشتگردی کی سرپرستی کر رہا ہے۔ پاک بھارت تناؤ کو سمجھنے کے لیے اس کا پس منظر جاننا بہت ضروری ہے، بھارت خطے، خاص طور پر پاکستان میں دہشتگردی کی سرپرستی کر رہا ہے، بھارت پاکستان میں جاری دہشت گردی کا اصل سرپرست ہے، چاہے وہ خوارج ہوں یا بلوچستان میں سرگرم دہشت گرد گروہ۔
بھارت حقیقت چھپانے کے لیے جھوٹے بیانیے کے پیچھے چھپ رہا ہے، پہلگام واقعے کے چند منٹ بعد بھارتی میڈیا نے پاکستان کو الزام لگانا شروع کر دیا۔ ترجمان بھارتی وزارت خارجہ نے دو دن بعد تسلیم کیا کہ تفتیش ابھی جاری ہے، بغیر تفتیش اور شواہد کے الزامات لگانا کہاں کی دانشمندی ہے؟ پاکستان نے کہا ثبوت ہے تو غیرجانبدار ادارے کو دیں، ہم تعاون کے لیے تیار ہیں، بھارت نے اس منطقی پیشکش کو رد کر دیا، بھارت نے یکطرفہ کارروائی میں ہماری مساجد پر میزائل داغے، بھارت نے بچوں، خواتین اور بزرگوں کو شہید کیا۔ افواجِ پاکستان کو ملکی خودمختاری اور سرحدوں کے تحفظ کی مقدس ذمہ داری دی گئی ہے، ہم نے یہ ذمہ داری پوری کی اور ہر قیمت پر کریں گے، پاکستان نے بالغ نظری سے کام لیتے ہوئے بھارت کو فوری، سخت اور مؤثر جواب دیا، پاکستانی جواب سے دشمن کو حقیقت کا سامنا کرنا پڑا۔
6 اور 7 مئی کی رات کو بھارت نے حملہ کیا، میزائل فائر کیے، جس کے بعد ہماری فضائیہ نے ان کے 5 طیارے مار گرائے، قوم اور افواجِ پاکستان ایک سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑی ہو گئیں۔ دشمن نے ہمیں ڈرانے کے لیے 9 اور 10 مئی کی شب مزید میزائل داغے، بھارت بھول گیا کہ پاکستان کی قوم اور افواج نہ کبھی جھکتی ہیں، نہ جھکائی جا سکتی ہیں۔ 10 مئی کی صبح ہم نے جواب دیا، ہم نے ذمہ داری اور احتیاط سے صرف ان کے فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، ہم نے ایک بھی شہری ہدف کو نقصان نہیں پہنچایا، یہ ایک مناسب، منصفانہ اور متوازن جواب تھا۔بھارتی وزارتِ دفاع کے ترجمان نے خود آ کر جنگ بندی کی درخواست کی، ہم امن اور استحکام کے خواہاں ہیں، تو ہم نے کہا کہ کیوں نہیں؟ ہماری سفارتی کور نے فہم و فراست سے غیر معمولی انداز میں عالمی برادری کو انگیج کیا، ہم پْرتشدد نہیں، ایک سنجیدہ قوم ہیں، ہماری پہلی ترجیح امن ہے، امریکا جیسی بڑی اور سمجھدار طاقتیں بہتر سمجھتی ہیں پاکستانی عوام کا جذبہ کیا ہے۔
یہ ثبوت واضح طور پر اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ ”را”کو خوارج دہشتگرد گروہوں پر بڑا اثر و رسوخ حاصل ہے۔ ان دہشتگردوں کو افغانستان کے ذریعے پاکستان میں بدامنی اور دہشت پھیلانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے تاکہ مالی فوائد حاصل کیے جا سکیں جب کہ مذہب کا استعمال صرف دھوکا دینے کے لیے کیا جاتا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ ”را”نہ صرف خوارج کو مالی اور مادی امداد فراہم کرتی ہے بلکہ عملی طور پر ان کی رہنمائی کرتی ہے اور ان کے کردار و اہداف بھی خود متعین کرتی ہے۔صرف جعفر ایکسپریس ہی نہیں پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کے ہر سانحہ کے ماسٹر مائنڈز امریکہ، بھارت اور اسرائیل کی ناپاک تثلیث ہے۔ پاکستان میں ہونے والے دہشت گردی واقعات کے ٹھوس شواہد حکومت کے پاس موجود ہیں تو اْنہیں اقوامِ متحدہ اور عالمی عدالتِ انصاف میں جانا چاہیے۔ یہ امر اب پورے خطہ اور دْنیا پر عیاں ہے کہ بھارت اور اسرائیل امریکی سرپرستی میں جنگ، نسل کْشی اور بے گناہ نہتے انسانوں کے قتلِ عام کا مکروہ کھیل کھیل رہے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا! وجود اتوار 15 جون 2025
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا!

بجٹ میں نظرانداز ہونے والے شعبے وجود اتوار 15 جون 2025
بجٹ میں نظرانداز ہونے والے شعبے

مودی کی عالمی دہشت گردی وجود اتوار 15 جون 2025
مودی کی عالمی دہشت گردی

تم نے چھپ کر محاذ کھولا ہے ،تم سے کھل کر مقابلہ ہوگا وجود اتوار 15 جون 2025
تم نے چھپ کر محاذ کھولا ہے ،تم سے کھل کر مقابلہ ہوگا

پاک بھارت جنگ کے پوشیدہ حقائق وجود هفته 14 جون 2025
پاک بھارت جنگ کے پوشیدہ حقائق

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر