وجود

... loading ...

وجود

واہگہ بارڈر پرجشن فتح

منگل 13 مئی 2025 واہگہ بارڈر پرجشن فتح

میری بات/روہیل اکبر
بھارت کو شکست دینے کے بعد فتح کا سب سے بڑا جشن واہگہ بارڈر لاہور میں منایا گیا۔واہگہ بارڈر اس دن ایک بار پھر اس تاریخی حقیقت کا گواہ بنا کہ جب پوری قوم اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہو تو کوئی دشمن میلی آنکھ سے وطن کی طرف نہیں دیکھ سکتا۔ پاکستانی عوام اور رینجرز نے دنیا کو پیغام دیا کہ ہماری سرزمین، ہماری غیرت اور ہماری آزادی پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔ یہ جشن صرف فتح کا نہیں بلکہ قومی وحدت، حوصلے، قربانی سمیت جذبہ شہادت کا جشن اور ایک عہدتھا کہ ہم زندہ قوم ہیں اور ہمیشہ سرخرو رہیں گے ۔یہی وجہ تھی کہ پاکستان نے بھارت کو ایک تاریخی اورعبرت ناک شکست دے کر نہ صرف انکے عزائم خاک میں ملا دیے بلکہ قوم کے حوصلے اور اتحاد کی نئی مثال بھی قائم کر دی ہے۔ اس عظیم کامیابی کا جشن شہریوں نے واہگہ بارڈر “اللہ اکبر”، “پاک فوج زندہ باد اور پاکستان پائندہ باد کے فلک شگاف نعروں سے منایا ۔پریڈ کے اختتام پر شہریوں نے پاکستان رینجرزکے جانبازوں پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں انہیں پھولوں کے ہار پہنائے اور بار بار “ہمیں تم پر ناز ہے” کے نعرے لگائے ۔بزرگ خواتین نے جوانوں کے ماتھے چوم کر ان کی قربانیوں اور استقامت کو خراج تحسین پیش کیا ۔پریڈ کمانڈر ناصر کا کہنا تھا کہ جب سے انڈیا کے ساتھ کشیدگی شروع ہوئی ہم ہر لمحہ یہاں تیار کھڑے تھے ہم نے پہلے بھی کہا تھا کہ ہم مسلمان اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے۔ 2019میں اسی بارڈر پر ہم نے انڈیا کے کمانڈر ابھینندن کو حوالے کیا تھا۔ آج پھر دشمن کو ہماری طاقت کا اندازہ ہو چکا ہے۔ مقامی لوگ رات کے وقت ہمارے لیے کھانا لے کر آتے تھے اور آج بھی یہ لوگ ہم پر پھول نہیں بلکہ اپنے دل نچھاور کر رہے ہیں۔ یہی محبت ہماری ہمت اور حوصلہ بڑھاتی ہے اسی لیے تو ہم شہادت کے جذبے سے سرشار ہو کر یہاں کھڑے ہیں ۔ہمارا عزم ہے کہ دشمن کی ہر سازش ناکام بنائیں گے ۔جبکہ بارڈر کے دوسری طرف موت کی خاموشی اور مکمل سناٹا چھایاتھا بی ایس ایف انڈیا کے جوان پریڈ میں شریک نہیں ہوئے بلکہ خاموشی سے ترنگا اتارا ۔یہ منظر خود گواہ تھا کہ بھارتی فوج اور قیادت شکست خوردہ اور خوف زدہ ہے۔ بھارت نے پاکستان کی امن دوستی کو کمزوری سمجھا جو ان کی بہت بڑی نادانی تھی۔ پاکستان کی افواج اور فضائیہ نے دشمن کے تمام ناپاک عزائم کو ناکام بناتے ہوئے ملکی دفاع اور اس کی سرحدوں کی حفاظت کا جو مظاہرہ کیا وہ قابل تحسین اور قابل فخر ہے۔ ہمارے ملک کے محافظوں کی انہی دلیرانہ کاوشوں سے خوفزدہ ہو کر دشمن سیز فائر کرنے پر مجبور ہوا۔ یہ کامیابی نہ صرف ایک فوجی آپریشن کی جیت ہے بلکہ پاکستان کی تکنیکی، انٹیلی جنس اور اسٹریٹیجک صلاحیتوں کا واضح ثبوت بھی ہے۔ آپریشن بنیانِ مرصوص میں جدید ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کیا گیا جس میں ہدف کے تعین، سائبر انٹیلی جنس، ریئل ٹائم سرویلنس اور الیکٹرانک وارفیئر کی مہارت شامل تھی ۔اس نے دشمن کے تمام خفیہ اور کھلے منصوبے ناکام بنا دیے اور خطے میں طاقت کے توازن کو پاکستان کے حق میں مزید مستحکم کرکے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ پاکستان ہر سطح پر اپنے دفاع کے لیے تیار اور مکمل طور پر اہل ہے۔ آپریشن بنیانِ مرصوص افواجِ پاکستان کی پیشہ ورانہ مہارت، جرات مندی اور قومی غیرت کی ایک عظیم مثال ہے۔ دشمن نے جس غرور اور تکبر کے ساتھ پاکستانی خودمختاری کو چیلنج کرنے کی کوشش کی افواجِ پاکستان نے اسے عبرتناک جواب دے کر ثابت کر دیا کہ وطن عزیز کے دفاع کے لیے ہم ہر قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں۔ بھارت کی اشتعال انگیزی اور مہم جوئی کا جو جواب دیا گیا وہ نہ صرف فوجی سطح پر ایک کامیابی ہے بلکہ یہ پوری قوم کے اعتماد، اتحاد اور حب الوطنی کی علامت بھی ہے ۔پاک فضائیہ نے دشمن کے خوابوں کو چکناچور کر کے دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ پاکستان پر میلی آنکھ ڈالنے والوں کا انجام عبرتناک ہوتا ہے۔ پاک فضائیہ نے جس طرح اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا وہ قابلِ فخر ہے ۔بھارت کو اب اندازہ ہوگیا کہ پاکستان سے الجھنا مہنگا پڑگیا ۔نریندر مودی کے جنگی جنون نے بھارت کو بند گلی میں دھکیل دیا ہے حالانکہ بھارت میں لوگ پیار محبت سے چلنا چاہتے ہیں لیکن مودی بھارتیوں کوبدنام کررہا ہے ۔بھارت نے ہمارے معصوم بچوں کو شہید کیا، سویلین آبادی پر حملے کرکے لوگوں شہیدکیا، مساجد شہید کی گئیں جبکہ ہم امن پسند لوگ ہیں ہمارا مذہب بھی امن کا درس دیتا ہے ۔ہم محبت کی بات کرتے ہیں لیکن مودی نفرتیں پھیلا رہاہے یہی و جہ تھی کہ6اور 7مئی کو بھارتی جارحیت کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت درجنوں شہادتیں ہوئیں جسکے بعد ہماری بری ،بحری اور فضائی افواج نے زمین، فضا، سمندر اور سائبر اسپیس میں مکمل ہم آہنگی سے اہم اہداف کو نشانہ بنایا اور پاکستان کے خلاف استعمال ہونے والے بھارت کے 26اہم ملٹری ٹارگٹس کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا۔ ان نشانہ بنانے والے مقامات میں سورت گڑھ ، سرسہ، بجھ، آدم پور، اونتی پورہ، اودھم پور، نالیہ، برنالا، بٹھنڈہ، الواڑا، سری نگر، جموں، مامون، امبالا اور پٹھان کو ٹ شامل تھے جبکہ بیاس اور نگروٹا میں موجود براہموس میزائل کے ذخائر جو پاکستانی شہریوں پر حملوں میں استعمال ہوئے ،ان کو تباہ کیا گیا بھارت کے ایس 400ایئر ڈیفنس سسٹم کو پاک فضائیہ نے بوجھ اور آدم پور مقامات پر نشانہ بنایا،جب کہ اڑی میں فیلڈ سپلائی ڈیپو اور پونجھ میں ریڈار سسٹم جیسے لاجسٹک اور سپورٹ مراکز کو بھی نشانہ بنایا گیا کے جی ٹاپ، نشہرہ میں موجود 10بریگیڈ اور 80بریگیڈ کی کمانڈ تنصیبات کو بھی تباہ کیا گیا۔ یہ وہ تنصیبات ہیں جہاں سے بلااشتعال فائرنگ کرکے معصوم شہریوں کو نشانہ بنایاجاتا تھا راجوڑی اور نوشیرہ میں موجود ملٹری اینٹلی جنس یونٹس اور ان کی فیلڈ عناصر جو پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث پراکسیز کو سپورٹ دیتے تھے ان کو بھی ختم کردیا گیا، جب کہ لائن آف کنٹرول کے باہر وہ تمام آرٹلری، لاجیسٹک اور پوسٹیں جو آزاد کشمیر میں شہریوں پر فائرنگ کرتی تھی۔ ان پر شدید اور مسلسل جوابی کارروائی کی گئی یہاں تک کہ انہوں نے سفید جھنڈے لہرادیئے ۔بھارت نے ڈرونز کے ذریعے پاکستان کے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تاکہ عوام میں خوف پھیلایا جاسکے اور ان کو ڈرایا جاسکے۔ اس کے رد عمل میں آپریشن بنیان مرصوص کے دوران پاکستان کے مسلح ڈرون بھارت کے دارالحکومت نئی دلی سمیت بڑے شہروں اور مقبوضہ کشمیر سے لے کر گجرات تک مسلسل پرواز کرتے رہے تاکہ پاکستان کی صلاحیت کا نہ صرف اظہار کیا جاسکے بلکہ یہ بتایا جاسکے، اس ڈرون کے ڈومینز کا موجودہ وار فیئر میں کوئی فائدہ نہیں۔ پاکستانی افواج نے بھرپور سائبر حملے بھی کیے جس کے نتیجے میں ان بھارتی اہم مواصلاتی اور انفراسٹکچر نظام کو مفلوج کیا گیا جو بھارتی افواج استعمال کررہی تھیں ۔پاکستانی افواج کے پاس ایسی کئی جدید جنگی صلاحیتیں موجود ہیں جن میں کچھ کا استعمال محدود سطح پر کیا گیاجب کہ کئی صلاحیتیں آئندہ کے لیے محفوظ رکھی گئی ہیں۔ اس جنگ میں ہم نے مودی کو یہ بھی پیغام دیا ہے کہ آپ کی طرف سے مسلسل اشتعال انگیزی کے مقابلے میں پاکستان کا ردعمل نہایت درست، متوازن اور محدود نوعیت کارہا ۔پاکستان نے نہایت مخصوص اہداف کو منتخب کیا تاکہ عام شہری متاثر نہ ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
بھارت کی شکست کے معنی کیا ہے؟ وجود منگل 13 مئی 2025
بھارت کی شکست کے معنی کیا ہے؟

بھارت کو زناٹے دار تھپڑ وجود منگل 13 مئی 2025
بھارت کو زناٹے دار تھپڑ

ترقی کا پیمانہ وجود منگل 13 مئی 2025
ترقی کا پیمانہ

واہگہ بارڈر پرجشن فتح وجود منگل 13 مئی 2025
واہگہ بارڈر پرجشن فتح

پاک فضائیہ کی بھارت پر میزائلوں کی بارش وجود پیر 12 مئی 2025
پاک فضائیہ کی بھارت پر میزائلوں کی بارش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر