وجود

... loading ...

وجود

نہری منصوبے، جی ڈی اے، پی ٹی آئی کاکراچی میںدھرنا ،ریلی

پیر 07 اپریل 2025 نہری منصوبے، جی ڈی اے، پی ٹی آئی کاکراچی میںدھرنا ،ریلی

پورا صوبہ، کراچی سے کشمور تک، نہری منصوبے کے خلاف احتجاج کر رہا ہے
سندھ کا سودا کرنے والے عوام کی نظروں میں لعنت بن چکے ہیں، مقررین

گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے ) اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے دریائے سندھ پر 6 نئی نہروں کی مجوزہ تعمیر کے خلاف ریلی نکالی اور کراچی پریس کلب کے باہر دھرنا دیا، حزب مخالف کے رہنماؤں نے پیپلزپارٹی پر تنقید کرتے ہوئے اہل کراچی سے اس منصوبے کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی اپیل کی۔اتوار کو احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے ، فنکشنل لیگ سندھ کے جنرل سیکرٹری اور جی ڈی اے کے سیکرٹری اطلاعات سردار عبدالرحیم نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے ہمیشہ جھوٹ اور فریب پر بھروسہ کیا ہے ۔واضح رہے کہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے 15فروری کو جنوبی پنجاب کی زمینوں کو سیراب کرنے کے لیے چولستان منصوبے کا افتتاح کیا تھا، جس پر سندھ میں عوامی احتجاج اور سخت تحفظات سامنے آئے تھے ۔دریں اثنا، سندھ اسمبلی نے مارچ میں دریائے سندھ پر 6 نئی نہروں کی تعمیر کے خلاف متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی تھی، جس میں تمام صوبائی حکومتوں کے ساتھ معاہدہ طے پانے تک کسی بھی منصوبے ، سرگرمی یا کام کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔سردار عبدالرحیم نے کہا کہ پورا صوبہ سندھ، کراچی سے کشمور تک، نہری منصوبے کے خلاف احتجاج کر رہا ہے ، اور پورے خطے میں بے چینی پھیل گئی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جنہوں نے سندھ کے مفادات کا سودا کیا ہے وہ عوام کی نظروں میں لعنت بن چکے ہیں۔انہوں نے کراچی کے عوام سے ان نہروں کے ذریعے دریائے سندھ سے غیر قانونی طور پر پانی نکالنے کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کی اپیل کی، اور خبردار کیا کہ کراچی کو اپنا 85 فیصد پانی دریائے سندھ سے ملتا ہے اور زیریں دھارے میں پانی کے بہاؤ کے بغیر شہر کو پانی کی فراہمی ناممکن ہو جائے گی۔ سردار عبدالرحیم نے مزید کہا کہ بین الاقوامی تنظیمیں بھی خبردار کر رہی ہیں کہ سندھ کے آبی وسائل خشک ہو رہے ہیں، کراچی کے اردو اور دیگر زبانیں بولنے والے باشندوں کو دریائے سندھ کو بچانے کے لیے اپنے سندھی بھائیوں کے ساتھ متحد ہوجانا چاہیے ۔ان کا مزیدکہنا تھا کہ ہمیں گہری تشویش ہے ، کراچی بری طرح متاثر ہوگا، اگر کراچی اٹھے گا تو پورا ملک جاگ جائے گا۔پاکستان پیپلزپارٹی ( پی پی پی ) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پر تنقید کرتے ہوئے سردار عبدالرحیم نے کہا کہ جو بلاول بھٹو کو وزیر اعظم بنانے کا خواب دیکھ رہے تھے ، انہوں نے 4 اپریل کو گڑھی خدا بخش میں دیکھ لیا کہ وہ تو وزیر اعلیٰ کی نشست بھی حاصل نہیں کر سکتے ۔انہوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو موہنجو دڑو سے ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، لیکن یونیسیف کی جانب سے اس کی حفاظت کے لیے فراہم کیے گئے فنڈز بھی خورد برد کر دیے گئے ۔ یہ لوگ گورکھ ہل کو ترقی دینے میں ناکام رہے ، تعلیم میں ناکام رہے اور صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی میں بھی ناکام رہے ۔جمعہ کو گڑھی خدا بخش میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ نہری منصوبے کے خلاف سب سے پہلے انہوں نے آواز اٹھائی تھی، انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی نے جنوری میں اپنی مرکزی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی حکومت سے مایوسی کا اظہار کیا تھا۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا،‘ میں نے کہا تھا کہ ہم اس منصوبے پر عمل درآمد نہیں ہونے دیں گے … پی پی پی نے کہا تھا کہ وہ اس یکطرفہ فیصلے کی حمایت نہیں کرتی۔‘ انہوں نے مزید کہا،‘ یہاں تک کہ صدر پاکستان نے سینیٹ کے سامنے ایک مشترکہ خطاب میں کہا تھا کہ وہ حکومت کے یکطرفہ فیصلوں کے خلاف کھڑے ہیں، کیونکہ ان سے وفاق کو نقصان پہنچتا ہے ۔‘پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ صرف قیدی نمبر 804 (پارٹی کے بانی عمران خان) ہی قید میں نہیں ہیں ہم سب قید میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ نہری منصوبے کے خلاف جاگ اٹھا ہے ۔حلیم عادل شیخ نے صدر آصف علی زرداری پر ‘ خود نہریں تعمیر کرنے کا ذمہ لینے ‘ کا الزام لگاتے ہوئے مزید کہا کہ 26ویں آئینی ترمیم کی وجہ سے عدلیہ متنازعہ ہو گئی ہے ۔ وفاقی حکومت میں سب سے طاقتور عہدہ آصف علی زرداری کے پاس ہے ۔اس موقع پر کراچی بار کونسل کے صدر عامر نواز وڑائچ نے کہا کہ ہم نے دریائے سندھ پر تعمیر کی جانے والی غیر قانونی نہروں کے خلاف ایک قرارداد منظور کی ہے ۔ یہ نہریں مکمل طور پر غیر قانونی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان کو بچانا ہے تو اس نہری منصوبے کو ختم کرنا ہوگا۔ بصورت دیگر، ملک کا استحکام خطرے میں پڑ جائے گا، وکلا برادری کا احتجاج سندھ بھر میں اس نوٹیفکیشن کی واپسی تک جاری رہے گا۔فنکشنل لیگ کراچی زون رابطہ کمیٹی کے کنوینر بیرسٹر ارشد شر بلوچ نے کہا کہ سندھ کی شہ رگ چھینی جا رہی ہے ، دریائے سندھ پر ان نہروں کی منظوری زرداری نے دی تھی، اور اب پی پی پی مگرمچھ کے آنسو بہا رہی ہے ۔


متعلقہ خبریں


فوج شہریوں کے حقوق تحفظ کیلئے پرعزم ،فیلڈ مارشل وجود - جمعه 26 دسمبر 2025

بین المذاہب ہم آہنگی اور اتحاد پاکستان کی اصل طاقت ہے، اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ پاکستان کے نظریے کی بنیاد ہے،کرسمس تقریب سے خطاب، مسیحی برادری کے رہنماؤں کا اظہار تشکر چیف آف ڈیفنس فورسز کی کرائسٹ چرچ میں کرسمس کی تقریبات میں شرکت، مسیحی برادری کو کرسمس کی دلی مبارکباد، امن، ہ...

فوج شہریوں کے حقوق تحفظ کیلئے پرعزم ،فیلڈ مارشل

اسٹریٹ موومنٹ کو کامیاب بنا کر دم لیں گے(عمران خان کی ہدایت پر تیاریاں شروع کردیں، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی وجود - جمعه 26 دسمبر 2025

وادی تیراہ میں شہریوں سے زبردستی معاہدے لکھوائے گئے،میں نے کسی ملٹری آپریشن کی اجازت نہیں دی، مذاکرات یا احتجاج، بانی نے اختیارات اچکزئی اور ناصر عباس کو دیدیے قبائل تجربہ گاہ نہیں، ملٹری آپریشن معاملے پر عمران خان کے موقف پر قائم ، کمسن زینب کے دل کا آپریشن، زینب کے نام پر ٹ...

اسٹریٹ موومنٹ کو کامیاب بنا کر دم لیں گے(عمران خان کی ہدایت پر تیاریاں شروع کردیں، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی

گورنر سندھ کا پی ٹی آئی سے مذاکرات نہ کرنے کا مشورہ وجود - جمعه 26 دسمبر 2025

اڈیالہ میں بیٹھا شخص مغرورہے ، تحریک انصاف سے مذاکرات بند کر دینے چاہئیں، کامران ٹیسوری بہترین عسکری حکمت عملی نے پاکستان کا اعتماد بحال کر دیا،مزار قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا ہے کہ اڈیالہ میں بیٹھا شخص مغرور ہے اور میں کہتا ہوں پی...

گورنر سندھ کا پی ٹی آئی سے مذاکرات نہ کرنے کا مشورہ

روٹی، کپڑا اور مکان ہی ہماری سیاست کا محور ،بلاول بھٹو وجود - جمعه 26 دسمبر 2025

غریبوں کا خیال رکھنا ہی ہمارا منشور ہے، سندھ حکومت عوام کی صحت سہولت کیلئے کام کررہی ہے شعبہ صحت میں سندھ کا مقابلہ صوبوں سے نہیں ،دنیا سے ہے، مسیحی برداری کو کرسمس کی مبارکباد چیٔرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ غریبوں کا خیال رکھنا ہی ہمارا منشور ہے،روٹی، کپڑا ا...

روٹی، کپڑا اور مکان ہی ہماری سیاست کا محور ،بلاول بھٹو

علیمہ خانم کی شکایت پر تنازع، سینئر رہنما مستعفی وجود - جمعه 26 دسمبر 2025

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اور آئی ایل ایف کے ضلعی صدر کے درمیان شدید تلخ کلامی انصاف لائرز فورم پشاور کے صدر مبشر منظور نے احتجاجاً اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا پشاور(بیورورپورٹ) علیمہ خان کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کے رویے پر ناراضی کے اظہار کے بعد ایک نیا تنازع...

علیمہ خانم کی شکایت پر تنازع، سینئر رہنما مستعفی

فوج اور عواممیں تفرقہ پیدا کرنے کی اجازت نہیں(کور کمانڈرز کانفرنس) وجود - جمعرات 25 دسمبر 2025

حکومت، پاک فوج کی کوششوں اور عوام کی ثابت قدمی سے پاکستان استحکام، عزت ووقار کی طرف بڑھ رہا ہے، غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی، فلسطینی ریاستکیلئے ایک قابل اعتماد راستے کا مطالبہ آرمی چیف کی کمانڈرز کو میدان جنگ میں پیشہ ورانہ مہارت کے اعلیٰ ترین معیار کو برقرار رکھنے کی ہدایت...

فوج اور عواممیں تفرقہ پیدا کرنے کی اجازت نہیں(کور کمانڈرز کانفرنس)

سہیل آفریدی کی اسٹریٹ موومنٹ کی تیاری کرنے کی ہدایت وجود - جمعرات 25 دسمبر 2025

عمران خان کا حکم آئے تو تیاری ہونی چاہیے، ہمارے احتجاج میں ایک گملا تک نہیں ٹوٹا ہمارے لیے لیڈر کا اشارہ کافی ، اسی دن لبیک کہا تھا، آئی ایس ایف کارکنان سے خطاب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل افریدی نے آئی ایس ایف کو اسٹریٹ موومنٹ کی تیاری کرنے کی ہدایت کردی، انہوں نے ک...

سہیل آفریدی کی اسٹریٹ موومنٹ کی تیاری کرنے کی ہدایت

افواج پاکستان کاسبق بھارت ہمیشہ یاد رکھے گا، وزیراعظم وجود - جمعرات 25 دسمبر 2025

مئی کی جنگ میں آزاد کشمیر کے لوگ افواج پاکستان کی کامیابی کیلئے دعاگو تھے مقبوضہ کشمیر میں ہمارے بھائی بہن قربانیاں دے رہے ہیں، تقریب سے خطاب وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مئی کی جنگ میں افواج پاکستان نے بھارت کو وہ سبق سکھایا کہ وہ ہمیشہ یاد رکھے گا۔مظفرآباد میں ط...

افواج پاکستان کاسبق بھارت ہمیشہ یاد رکھے گا، وزیراعظم

غلط کو غلط کہیں گے اسٹیبلشمنٹ، بیوروکریسی کو دشمن نہیں سمجھتے، فضل الرحمان وجود - جمعرات 25 دسمبر 2025

ہم خوشامدی سیاست کے قائل نہیں، حق بات کریں گے،ہماری پاکستان سے وفاداری اور دوستی کو تسلیم کیا جائے حکمران امریکا کی سوچ کو بغیر سمجھے اپناتے ہیں، حکمران اسلام کی پیروی کریں،دستار فضیلت کانفرنس سے خطاب جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم اسٹیبلشمنٹ او...

غلط کو غلط کہیں گے اسٹیبلشمنٹ، بیوروکریسی کو دشمن نہیں سمجھتے، فضل الرحمان

پی آئی اے تباہ کرنیوالے فروخت کرکے جشن منا رہے ہیں ، حافظ نعیم وجود - جمعرات 25 دسمبر 2025

نااہلی، بدترین گورننس، سیاسی بھرتیوں اور غلط انتظامی فیصلوں سے ادارے کو تباہ کیا قومی ائیرلائن کو برباد کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے،ایکس پراظہار خیال امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پی آئی اے ایک شاندار اور بے مثال ادارہ، پاکستان کا فخر اور کئی بی...

پی آئی اے تباہ کرنیوالے فروخت کرکے جشن منا رہے ہیں ، حافظ نعیم

دفاعی قوت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں ،فضل الرحمان وجود - منگل 23 دسمبر 2025

سیاسی قوت کے طور پر مضبوط ہونا عوام اور سیاست دانوں کا حق ہے، فلسطین فوج بھیجنے کی غلطی ہرگز نہ کی جائے،نہ 2018 نہ 2024 کے الیکشن آئینی تھے، انتخابات دوبارہ ہونے چاہئیں کوئی بھی افغان حکومت پاکستان کی دوست نہیں رہی،افغانی اگر بینکوں سے پیسہ نکال لیں تو کئی بینک دیوالیہ ہوجائیں،...

دفاعی قوت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں ،فضل الرحمان

نئے مالی سال 2026-27، بجٹ کی تیاریاں شروع ،ٹیکس تجاویز مانگ لیں وجود - منگل 23 دسمبر 2025

ایف بی آر نے کسٹمز قوانین میں ترامیم کیلئے 10فروری تک سفارشات طلب کرلی فیلڈ فارمیشن کا نام، تجاویز، ترامیم کا جواز، ریونیو پر ممکنہ اثرات شامل ،ہدایت جاری نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں شروع کر دی گئیں، ایف بی آر نے نئے بجٹ کے حوالے سے ٹیکس تجاویز مانگ لیں۔ایف بی آر کے مطابق...

نئے مالی سال 2026-27، بجٹ کی تیاریاں شروع ،ٹیکس تجاویز مانگ لیں

مضامین
کرسمس کے موقع پر مسیحیوں پر تشدد مذہبی تہوار میں سلامتی کا فقدان وجود جمعه 26 دسمبر 2025
کرسمس کے موقع پر مسیحیوں پر تشدد مذہبی تہوار میں سلامتی کا فقدان

ایک اور بنگلہ دیشی رہنما قتل وجود جمعه 26 دسمبر 2025
ایک اور بنگلہ دیشی رہنما قتل

اندھیرا،اجالا۔۔۔ وجود جمعه 26 دسمبر 2025
اندھیرا،اجالا۔۔۔

اسرائیل کا وجود خدا کے خلاف بغاوت کا تسلسل ۔یہودی عالم ربی ڈیوڈ فیلڈمین وجود جمعه 26 دسمبر 2025
اسرائیل کا وجود خدا کے خلاف بغاوت کا تسلسل ۔یہودی عالم ربی ڈیوڈ فیلڈمین

بھارت میں بیروزگاری کا بے رحم منظر معاشی ناکامی وجود جمعرات 25 دسمبر 2025
بھارت میں بیروزگاری کا بے رحم منظر معاشی ناکامی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر