وجود

... loading ...

وجود
وجود
ایک ڈاکٹر ،ایک مولانا اور ایک امام وجود - جمعه 05 اپریل 2024

زریں اختر ڈاکٹر ،جاوید احمد غامدی ، مولانا، امین احسن اصلاحی اور امام، حمید الدّین فراہی ۔ڈاکٹر غامدی کے استاذ مولانا اصلاحی اور مولانا اصلاحی کے استاذ یعنی استاذالاساتذہ امام حمیدا لدّین فراہی۔ہماری ان سے بنی جن کا شیوہ مذہب سے بیزاری تھی ۔ اب سمجھ میں آتاہے کہ یہ بیزاری مذہب سے نہیں بلکہ مذہب کی اس شکل سے تھی جو ا...

ایک ڈاکٹر ،ایک مولانا اور ایک امام

پکے کے ڈاکو وجود - جمعه 05 اپریل 2024

علی عمران جونیئر دوستو،پاکستان میں اس وقت دو بڑے ایشو ہیں جو لگتا ہے کبھی حل ہونے والے نہیں۔۔ ایک تو بھکاریوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ دوسرا کچے کے ڈاکو۔۔ پاکستان میں بھکاریوںکے حوالے سے حیران کن اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔۔24 کروڑ سے زائد آبادی والے ملک میں 3 کروڑ 80 لاکھ بھکار...

پکے کے ڈاکو

کب کہاں سے انقلاب سر اٹھائے؟ وجود - جمعه 05 اپریل 2024

جاوید محمود   گزشتہ ایک سال کے دوران مجھ سے ایسی شخصیات نے رابطہ کیا جن کی میرے دل میں بڑی عزت ہے اور ان کا شمار ہمارے معاشرے میں بڑے عزت دار گھرانوں میں ہوتا ہے جب انہوں نے اپنے حالات سے مجھے آگاہ کیا کہ وہ اپنی زندگی کن مشکلات سے گزار رہے ہیں بنیادی چیزوں کا حصول ان ...

کب کہاں سے انقلاب سر اٹھائے؟

خوداحتسابی وجود - جمعه 05 اپریل 2024

سمیع اللہ ملک میں ہمیشہ دل کی بات کرنے کی کوشش کرتاہوں آپ سے۔خودکوکبھی حرف اوّل وآخرنہیں سمجھامیں نے۔میں انکسارسے نہیں کہہ رہاکہ میں کچھ نہیں جانتا،واقعی ایساہی ہے۔میں لوگوں سے گفتگوکرتاہوں،انہیں پڑھتاہوں۔ہا ں میں بہت کتابیں پڑھتاہوں اورہرطرح کی۔آج بھی میرے پاس ہزاروں کتب ہیں لی...

خوداحتسابی

مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی طرز پر ہندوبستیاں وجود - جمعه 05 اپریل 2024

ریاض احمدچودھری مقبوضہ کشمیر میں پہلے ہی حریت پسندوں کی جائیداد ضبطی کا عمل جاری ہے۔کیونکہ بھارتی حکومت اسرائیلی طرز پر مقبوضہ کشمیر میں ہندوؤں کیلئے علیحدہ بستیاں بنانا چاہتی ہے تاکہ یہاں کی مسلم اکثریت اقلیت میں بدل جائے۔ اسی لئے سب سے پہلے وادی کی 9600 کنال سے زیادہ اراضی پ...

مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی طرز پر ہندوبستیاں

کالم سرائی وجود - جمعرات 04 اپریل 2024

زریں اختر آج کا کالم غزل نما،کالم غزل نہیں ہوسکتا غزل نما تو ہوسکتاہے ،اوروہ ایسے کہ جس طرح غزل کے اشعار میں ہر شعر منفرد ہی نہیں بلکہ متضاد خیال پر مبنی بھی ہو سکتا ہے ، پہلے شعر میںشاعر عشق ِ حقیقی میں فنا تو دوسرے ہی شعر میں عشق ِ مجازی سے بے حال یا پہلے شعر میں فرقت کی دہا...

کالم سرائی

کیجریوال کی گرفتاری: ماسٹر اسٹروک یا بوم رینگ ؟s وجود - جمعرات 04 اپریل 2024

ڈاکٹر سلیم خان دہلی کے اندر 'انڈیا ' محاذ کی زبردست ریلی اس حقیقت کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ سپریم کورٹ کی الیکٹورل بانڈ والی کارپیٹ بامبنگ سے بچنے کے لیے مودی سرکار نے کیجریوال کو گرفتار کرنے کا جو ماسٹر اسٹروک مارا تھا وہ بوم رینگ ہوگیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی اپنے ماسٹر اسٹروک ...

کیجریوال کی گرفتاری: ماسٹر اسٹروک یا بوم رینگ ؟s

ہمارااصل ریزرو بینک وجود - جمعرات 04 اپریل 2024

سمیع اللہ ملک ''تم نے اس سال ٹانگوں کی زکو دی"۔انہوں نے عجیب سوال پوچھا۔میں پریشان ہوکررک گیا،سامنے لندن کامشہورِزمانہ خوبصورت باغ ریجنٹ پارک اپنی جولانی پرتھا،شام دھیرے دھیرے کھڑکیوں میں اتررہی تھی،درختوں،پھولدارپودوں کی ہریالی میں برسات کی خوشبورچی ہوئی تھی۔ہم چند لمحوں میں پا...

ہمارااصل ریزرو بینک

انکار کی جرأت وجود - بدھ 03 اپریل 2024

بے نقاب / ایم آر ملک کیا ہم ایک تاریخی معرکے کی جانب بڑھ رہے ہیں جس کی پیشانی پراسلام آباد ہائیکورٹ کے چھ منصفوں جسٹس محسن کیانی ،جسٹس بابر ستار ،جسٹس طارق محمود جہانگیری ،جسٹس ارباب محمد طاہر ،جسٹس اعجاز اسحاق خان ،جسٹس ثمن کی جرأت اور جانفشانی کی نئی داستان رقم ہو نے والی ہ...

انکار کی جرأت

وفاقی محتسب غریبوں کی مفت عدالت وجود - بدھ 03 اپریل 2024

میری بات/روہیل اکبر وفاقی محتسب ملک کا ایسا ادارہ ہے جہاں عوام انصاف تک آسان رسا ئی حاصل کرتے ہیں ۔اگر یہ ادارہ نہ ہوتا تو غریب لوگوں کا کوئی پرسان حال نہ ہوتا۔ ملک کے طاقتور ادارے واپڈا،سوائی گیس ،محکمہ ڈاک اور بالخصوص انشورنس کمپنیاں عام انسان کے کپڑے تک اتروا لیتی لیکن وفاقی ...

وفاقی محتسب غریبوں کی مفت عدالت

خط کامیابی کا زینہ نہیں! وجود - بدھ 03 اپریل 2024

حمیداللہ بھٹی پاک امریکہ تعلقات گزشتہ چند برسوں سے زیادہ خوشگوار نہیں رہے لیکن ایسا پہلی بارنہیں ہورہا،بلکہ ماضی میں ایک سے زائد بار ہو چکا ہے جب بھی خطے میں کوئی انہونی ہوتی اور پاکستان کی ضرورت محسوس ہوتی تو دونوں ممالک سب کچھ بُھلا دیتے اورپھرپاکستان بھاری امداد کا حقدار قر...

خط کامیابی کا زینہ نہیں!

آگ ہی آگ وجود - منگل 02 اپریل 2024

زریں اختر اتوار کو کالم لکھنے کی چھٹی کا خیال تھا لیکن دو خبروں نے جھنجھوڑ کر کہا کہ لکھو ۔ان دونوں خبروں کی نوعیت میں مشترک عنصر 'عورت ' کا کردار ہے ۔ اگرچہ کہ دونوں مجرمانہ کاروائیوں میں مرد بھی ساتھ ہے لیکن یہاں عورت معتوب ہے ۔ ایک واقعے میں اس نے خود اور دوسرے میں اس کے مع...

آگ ہی آگ

پارلیمنٹ فروخت کرو!! وجود - منگل 02 اپریل 2024

بے لگام /ستار چوہدری مشرف دور میں ا سٹیل مل 10 ارب سالانہ منافع کمارہی تھی،بے نظیر کے قتل کے بعد پیپلز پارٹی کی حکومت آئی،آصف زرداری صدر مملکت اور یوسف رضا گیلانی وزیراعظم منتخب ہوئے۔۔۔اسٹیل مل 200 ارب خسارے میں چلی گئی۔۔۔ اس کے بعد برطانیہ کی گارنٹی میں ہونیوالے''میثاق جمہوری...

پارلیمنٹ فروخت کرو!!

گستاخی کی سزاموت وجود - منگل 02 اپریل 2024

سمیع اللہ ملک خروشچیف جب سوویت یونین کا صدربناتوانہوں نے پارلیمنٹ میں اپنے پہلے خطاب میں اسٹالن اوراس کی پالیسیوں پرتنقید شروع کردی۔ان کاکہناتھاکہ اسٹالن میں برداشت نہیں تھی،وہ ایک آمرتھا،ظالم تھا،اختلاف کرنیوالے ساتھیوں تک کودشمن سمجھ لیتاتھا۔اس کے خوشحالی اورمعاشی استحکام کے د...

گستاخی کی سزاموت

کیتھولک پادری شیطان کے آلہ کار وجود - منگل 02 اپریل 2024

امریکہ سے عیسائی مذہب میں اکثریتی کیتھولک عقیدہ رکھنے والوں کے پادری بننے کی سب سے پہلی شرط یہ ہے کہ وہ شادی نہیں کر سکتے۔ فرانس میں سامنے آنے والی ایک پورٹ کے مطابق ملک کے کیتھولک چرچ کے پادریوں نے 1985 سے اب تک تقریبا دو لاکھ 16 ہزار بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی ہے۔ زیادتی کا...

کیتھولک پادری شیطان کے آلہ کار

اپریل فول کے دردناک تاریخی واقعات وجود - منگل 02 اپریل 2024

ڈاکٹر جمشید نظر یورپ اور مغرب میں یکم اپریل کودوسروں کو بے وقوف بنانے کا دن بڑے شوق سے منایا جاتا ہے یہ روایت اب مشرق اور دیگر خطوں میںبھی کورونا وائرس کی طرح پھیل چکی ہے ۔ آج کے دور میں اگر دیکھا جائے توہر کوئی دوسرے کو بے وقوف بنانے میں لگا ہوا ہے ۔اپنا مطلب نکالنے کے لئے ای...

اپریل فول کے دردناک تاریخی واقعات

مقبوضہ وادی میں کالا قانون کا نفاذ وجود - منگل 02 اپریل 2024

ریاض احمدچودھری بھارت کے زیر انتظام ریاست جموں و کشمیر میں افسپا کا نفاذ 1990 میں مسلح شورش کے آغاز کے ساتھ ہی ہوا تھا۔ اس وقت یہ قانون بھارت کی شمال مشرقی ریاستوں میں بھی نافذ ہے۔اس قانون کے تحت فوجی یا نیم فوجی اہلکار یا پولیس کسی بھی شخص کو بغیر وارنٹ کے گرفتار کرسکتے ہیں، ...

مقبوضہ وادی میں کالا قانون کا نفاذ

مستقبل کی تاریخ اور تاریخ کا دریچہ وجود - پیر 01 اپریل 2024

. زریں اختر میرا خیال ہے کہ اس موضوع پر لکھنے کا اس سے بہتر موقع کیاہوگاکہ چار اپریل کو صوبہ بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ بیک وقت دو کتابوں کا مطالعہ جو آج کل کررہی ہوں ،اس تجزیے تک لے آیا۔ لکھنے سے پہلے سوچاکہ اسی صوبے میں رہتی ہوں اور جس ادارے میں کام کرتی ہوںل...

مستقبل کی تاریخ اور تاریخ کا دریچہ

مختار انصاری کی موت کا معمہ وجود - پیر 01 اپریل 2024

معصوم مرادآبادی سابق ممبر اسمبلی مختار انصاری کی موت سوالوں کے گھیرے میں ہے ۔ وہ طبعی موت مرے ہیں یا پھر انھیں زہر دیا گیا ہے ، اس راز سے شاید ہی کبھی پردہ اٹھ پائے ، کیونکہ اس وقت اترپردیش میں جو لوگ اقتدار میں ہیں، وہ حقائق کوبے نقاب کرنے سے زیادہ انھیں دفن کرنے پر یقین رکھت...

مختار انصاری کی موت کا معمہ

مظلوم کشمیری و فلسطینی اور انسانی حقوق کے دعوے دار وجود - پیر 01 اپریل 2024

ریاض احمدچودھری مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارتی فاشزم اور غزہ فلسطین کے مظلوم فلسطینی عوام اسرائیلی امریکی صیہونی ظلم و بربریت کا شکار ہیں۔ جمہوریت اور انسانی حقوق کی دعویداری کا راگ الاپنے والے جدید دور کے حکمران۔ بین الاقوامی ادارے کشمیریوں اور فلسطینیوں کا قتل عام، نسل کشی رکوا...

مظلوم کشمیری و فلسطینی اور انسانی حقوق کے دعوے دار

تیئس مارچ کے تمغے۔۔لمحہ فخریہ یا لمحہ فکریہ؟ وجود - اتوار 31 مارچ 2024

روبینہ فیصل جب ہم معاشروں میں، ملکوں میں تبدیلی کی بات کرتے ہیں تو ا سکا تعلق ظاہری نہیں بلکہ روحانی تبدیلی سے ہو تا ہے ۔ جسے کایا پلٹ کہتے ہیں جسے ضمیروں کا جاگ جانا کہتے ہیں۔ پاکستان میں تبدیلی یاانقلاب کیوں نہیں آسکتا؟ ا سکی وجہ یہ نہیں کہ وہاں کی سر زمین زرخیز نہیں بلکہ ا...

تیئس مارچ کے تمغے۔۔لمحہ فخریہ یا لمحہ فکریہ؟

جناح کا مقدمہ۔۔۔۔۔ وجود - اتوار 31 مارچ 2024

عماد بزدار ( قسط اول) بانی پاکستان اور ان کے مقدمے پاکستان کا ذکر آتے ہی اکثر و بیشتر دیکھا گیا کہ بظاہر پڑھے لکھے لوگ بھی فوری رائے قائم کرنے کی جلدی میں ہوتے ہیں چونکہ ان کے پاس وقت نہیں ہوتا کہ اس ایشو کو سمجھیں تو فوری فتویٰ کچھ اس طرح صادر کرتے نظر آتے ہیں جیسے یہاں کوئی...

جناح کا مقدمہ۔۔۔۔۔

ہم چاند پر کب جائیں گے؟ وجود - اتوار 31 مارچ 2024

جاوید محمود میرے کالج کے دوست عرفان مجید روفی کی فرمائش پر یہ مضمون لکھنے کی کوشش کر رہا ہوں جوکالج میں میرے ساتھ تھے۔ سن 1965 کی پاک بھارت جنگ بظاہر 17روز کے بعد ختم ہو گئی تھی لیکن بہت سے ماہرین کے نزدیک اس کے اثرات آج58برس بعد بھی محسوس کیے جا سکتے ہیں۔ پاکستان کے معاشی بحر...

ہم چاند پر کب جائیں گے؟

بشام حملہ کے مجرم بے نقاب کرنے کی ضرورت وجود - اتوار 31 مارچ 2024

حمیداللہ بھٹی بشام حملہ اِس طرف اشارہ ہے کہ پاک چین تعاون ختم کرانے کی آرزومند قوتیں تمام وسائل کے ساتھ سرگرم ہیں اور سی پیک اِن کا خاص طورپر نشانہ ہے ۔دراصل دونوں ممالک میں بڑھتا تعاون انھیں ناگوار ہے۔ جنوبی ایشیا میں بھارت سمیت کئی ایسی تنظیمیں ہیں جن کا مفاد امن نہیں بلکہ ب...

بشام حملہ کے مجرم بے نقاب کرنے کی ضرورت

مضامین
سعودی سرمایہ کاری سے روزگار کے دروازے کھلیں گے! وجود هفته 20 اپریل 2024
سعودی سرمایہ کاری سے روزگار کے دروازے کھلیں گے!

آستینوں کے بت وجود هفته 20 اپریل 2024
آستینوں کے بت

جماعت اسلامی فارم 47والی جعلی حکومت کو نہیں مانتی وجود هفته 20 اپریل 2024
جماعت اسلامی فارم 47والی جعلی حکومت کو نہیں مانتی

پاکستانی سیاست میں ہلچل کے اگلے دو ماہ وجود هفته 20 اپریل 2024
پاکستانی سیاست میں ہلچل کے اگلے دو ماہ

'ایک مکار اور بدمعاش قوم' وجود هفته 20 اپریل 2024
'ایک مکار اور بدمعاش قوم'

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر