وجود

... loading ...

وجود
شام میں ظلم کا خاتمہ وجود - بدھ 18 دسمبر 2024

ریاض احمدچودھری ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مشرقِ وسطیٰ میں ہلچل اور تبدیلیوں کا سلسلہ آگے بڑھ رہا ہے اور اس سلسلے میں اہم ترین پیش رفت یہ ہوئی ہے کہ چند روز پہلے شامی صدر بشار الاسد کا 24 سالہ اقتدار ختم ہوگیا۔ وہ دارالحکومت دمشق سے اپنے اہل خانہ سمیت فرار ہو کر روس پہنچ گئے۔ اسلامی تحریک کے مجاہدین نے دمشق پر قبضہ کرنے کے بعد حم...

شام میں ظلم کا خاتمہ

سوگوار دسمبر وجود - منگل 17 دسمبر 2024

دریا کنارے /لقمان اسد سنا تھا ستمبر ستمگر ہے مگر دسمبر نے تو حد ہی کردی۔ دسمبر کی ابتدا ہوتے ہی دل وسوسوں،واہموں اور ان دیکھے ،ان سنے خوف میں گھرنے لگتا ہے ۔کئی قومی سانحات اور المئے اسی دسمبر میں ہمارے لئے کرب ،غم اور دکھ کی ایسی المناک داستانیں لے آئے کہ اب تو ذہن اس دسمبر س...

سوگوار دسمبر

مسجدوں کے سروے پر سپریم کورٹ کی پابندی وجود - منگل 17 دسمبر 2024

معصوم مرادآبادی سپریم کورٹ نے مسجدوں کے نیچے مندر تلاش کرنے کی شرانگیز مہم پر فی الحال روک لگادی ہے ۔ گزشتہ جمعرات کو عبادت گاہوں کے تحفظ سے متعلق ایکٹ مجریہ1991پر سماعت کرتے ہوئے ملک کی سب سے بڑی عدالت نے نچلی عدالتوں سے کہا ہے کہجب تک عبادت گاہ ایکٹ کا فیصلہ نہیں ہوجاتا، اس ...

مسجدوں کے سروے پر سپریم کورٹ کی پابندی

مالیاتی عالمی نظام میں یوآن اور ڈالر کا مستقبل وجود - منگل 17 دسمبر 2024

سمیع اللہ ملک میں اپنے گزشتہ کئی کالمزمیں نومنتخب ٹرمپ کی نئی کابینہ کی نامزدگیوں کے بعدان خدشات کااظہارکرچکاہوں کہ دنیامیں سردجنگ کے امکانات میں اس قدراضافہ ہوجائے گاکہ امریکا کا''واحدسپرپاور''کادعویٰ ختم ہوتانظرآئے گا۔یہ بھی مکافاتِ عمل ہے کہ جس افغانستان میں روس کو بدترین شکس...

مالیاتی عالمی نظام میں یوآن اور ڈالر کا مستقبل

عقل کے فیصلے جب ہوں جذبات سے ! وجود - پیر 16 دسمبر 2024

ایم سرور صدیقی وہ مزاج کا سخت تھا، عام لوگوں سے ملنے جلنے سے گریزاں رہتا۔ کئی بار عزیز واقارب اسے سخت سست کہہ جاتے وہ اپنی اس قنوطیت سے کچھ نادم سا ہوجاتا۔ لیکن نہ جانے کیوں لوگوںمیں مل گھل جانا اسے اچھا نہ لگتا ۔اسی بناء پر نامور مسلمان فلسفی ابن طفیل کو بیشتر لوگ سنکی، خبطی،...

عقل کے فیصلے جب ہوں جذبات سے !

پاکستان میں مایوسی کا راج وجود - پیر 16 دسمبر 2024

جاوید محمود ماہرین کہتے ہیں کہ جس ملک میں سیاسی استحکام نہیں ہوگا اس ملک میں معاشی استحکام بھی نہیں ہو سکتا۔ یہ وہ فارمولا ہے جو دنیا کے ہر ملک پر لاگو ہوتا ہے۔ المیہ یہ ہے کہ پاکستان میں سیاست دان اپنی انا کی خاطر اور اداروں کے سربراہ بھی انا کے چنگل میں پھنسے ہوئے ہیں۔ کاش ا...

پاکستان میں مایوسی کا راج

بھارتی سازشیں اور مشرقی پاکستان کی علیحدگی وجود - پیر 16 دسمبر 2024

ریاض احمدچودھری مشرقی پاکستان کی علیحدگی ہماری قومی تاریخ کا ایک ایسا دردناک سانحہ ہے جس نے ہر پاکستانی کو اشکبار کر دیا تھا ۔ اس سانحہ کے محرکات پر نگاہ ڈالیں تو ہمارے ازلی دشمن بھارت کا کردار سرفہرست دکھائی دیتا ہے۔ مشرقی پاکستان کو ہم سے علیحدہ کرنے میں وہ اپنے کردار کو تسل...

بھارتی سازشیں اور مشرقی پاکستان کی علیحدگی

بھارتی اداروں میں مسلم خواتین کی کم نمائندگی وجود - اتوار 15 دسمبر 2024

ریاض احمدچودھری یہ تلخ حقیقت ہے کہ مسلم خواتین کی قومی، صوبائی اور نچلی سطح پر قانون ساز اداروں میں نمائندگی ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ ان کی آبادی سات آٹھ کروڑ سے زائد یا تقریبا سات فی صد ہے لیکن آزادی کے بعد سے تشکیل پانے والی سترہ لوک سبھاؤں (پارلیمنٹ کا ایوان زیریں) میں پانچ ل...

بھارتی اداروں میں مسلم خواتین کی کم نمائندگی

طاقت کے سہولت کار۔۔غیر جانبداری کا نقاب یا حقیقت؟ وجود - اتوار 15 دسمبر 2024

عماد بزدار پاکستان کی سیاسی اور سماجی تاریخ میں ''طاقت کے مراکز''سے مراد وہ ادارے اورشخصیات ہیں جو پس منظر میں رہتے ہوئے ملکی سیاست اور معاشرت پر کنٹرول رکھتے ہیں۔یہ مراکز نہ صرف ریاستی مشینری، معیشت، اور عدلیہ پر اثر انداز ہوتے ہیں بلکہ میڈیا اور عوامی رائے کے دھارے کو بھی اپ...

طاقت کے سہولت کار۔۔غیر جانبداری کا نقاب یا حقیقت؟

کیا ہونے والا ہے؟ وجود - اتوار 15 دسمبر 2024

ایم سرور صدیقی ایک وقت تھا اپوزیشن ۔۔حکومت کے خلاف تحریک چلانے کااعلان کرتی تو عوام میں ایک سنسنی اور برسر ِ اقتدار سیا ستدانوں میں سراسیمگی سی پھیل جاتی ۔حکومت مخالف سیاسی رہنما جوڑ توڑ میں مصروف ہوتے تو کئی لوگوںکی نیندیں حرام ہونے میں دیر نہ لگتی۔ تھڑے مارکہ ہوٹل،چائے کی دک...

کیا ہونے والا ہے؟

مودی مسلم دشمن ہندو رہنما وجود - هفته 14 دسمبر 2024

ریاض احمدچودھری بھارت اور پاکستان میں آباد تقریباً پینتالیس کروڑ مسلمان توجانتے ہیں کہ بھارتی وزیراعظم، نریندر مودی مسلم دشمن ہندو رہنما ہے۔پاکستان سے بھی اسے خدا واسطے کا بیر ہے۔مگر دنیا والوں کی اکثریت اس سچائی سے پوری طرح آگاہ نہیں تھی۔اس سال انتخابی مہم کے دوران مودی نے آخ...

مودی مسلم دشمن ہندو رہنما

بشار الاسد کی رخصتی اور گریٹراسرائیل کے منصوبے میں تیزی وجود - هفته 14 دسمبر 2024

جاوید محمود اسرائیل اپنے گریٹر اسرائیل کے منصوبے پر بڑی ہوشیاری سے ہر موقع پر کام کرتا رہتا ہے۔ یہ حقیقت کسی سے پوشیدہ نہیں کہ صدام حسین فلسطینیوں کو امداد فراہم کرتا تھا ،بڑی طاقتوں اور اسرائیل کو اس کی یہ ادا پسند نہ تھی۔ صدام حسین کو کو اس کی بہت بڑی قیمت ادا کرنی پڑی۔ عراق...

بشار الاسد کی رخصتی اور گریٹراسرائیل کے منصوبے میں تیزی

محرومیاں ختم کرنے کا نسخہ وجود - هفته 14 دسمبر 2024

ایم سرور صدیقی بلاشبہ پاکستان کے قانون نافذکرنے والے اداروں اور سکیورٹی فورسزنے قیام امن کیلئے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔یہ قربانیاں تاریخ کا ناقابل ِ فراموش باب ہے۔ ان قربانیوںکو کوئی جھٹلانابھی چاہے تو نہیں جھٹلاسکتا۔ عوام جب اپنے گھروںکے نرم گرم بستروںپر آرام کررہے ہوتے ہیں ت...

محرومیاں ختم کرنے کا نسخہ

عمران خان پھانسی کے لیے تیار؟ وجود - جمعه 13 دسمبر 2024

رفیق پٹیل سینیٹرفیصل واوڈا کے نامعلوم سیاسی نظریات کی شاید ہی کوئی تشریح کرسکے گا، ان کے موجودہ اور سابقہ بیانات ایک دوسرے سے مطابقت نہیں رکھتے۔ البتہ پی ٹی آئی چھوڑنے کا فائدہ انہوں نے خوب اٹھایا ہے۔ اب وہ خود کو طاقتور حلقوں کا نمائندہ کہتے ہیں۔ آج کل فیصل واوڈا ہر جگہ بانی ...

عمران خان پھانسی کے لیے تیار؟

بھارت میں مسلمانوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و ستم وجود - جمعه 13 دسمبر 2024

ریاض احمدچودھری بھارت میں مسلمانوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و ستم پرسترہ بااثر ریٹائرڈ سرکاری افسران، سفارت کاروں اور عوامی رہنمائوں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ریٹائرڈ سرکاری افسران، سفارت کاروں اور عوامی شخصیات نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے نام لکھے گئے ایک خط میں مودی کی ح...

بھارت میں مسلمانوں پر بڑھتے ہوئے ظلم و ستم

شام میں اپوزیشن کی غیر متوقع پیش رفت وجود - جمعرات 12 دسمبر 2024

حمیداللہ بھٹی باغیوں کی دمشق کی طرف پیش قدمی سے قبل ہی صدر بشارالاسدنے اقتدار سے الگ ہوکر روس میں پناہ لے لی ۔اس وجہ سے کسی خاص مزاحمت کے بغیر ہی پورے ملک سے بعث پارٹی کی سیکولر حکومت کاخاتمہ ہوگیا ۔ یہ پارٹی کہنے کوتو بظاہر ایک سیاسی جماعت تھی لیکن اِس پر عسکری اِدارے کااِس ح...

شام میں اپوزیشن کی غیر متوقع پیش رفت

ہمارے حکمران عوامی مسائل سے بے خبرہیں! وجود - جمعرات 12 دسمبر 2024

دریاکنارے/ لقمان اسد پرانے زمانے کاواقعہ ہے کہ کسی ملک کابادشاہ کَشتی میں بیٹھ کر دریا کی سیر کر رہا تھا۔بادشاہ کے چندوزیر کچھ درباری اور کچھ غلام بھی ساتھ تھے۔ ان میں ایک غلام ایسا تھا جو پہلے کبھی کشتی میں نہ بیٹھا تھا اس لیے وہ بہت خوفزدہ تھا اور ڈوب جانے کے خوف سے رو رہا ت...

ہمارے حکمران عوامی مسائل سے بے خبرہیں!

فوج کی موجودگی سے کشمیریوں کی تعلیم متاثر وجود - جمعرات 12 دسمبر 2024

ریاض احمدچودھری مقبوضہ کشمیرمیں فوج کی بھاری تعداد میں موجودگی سے طلباء کی تعلیم بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ بھارتی فوجی طلباء کے لیے تعلیم کا حصول آسان بنانے کی بجائے انہیں ہراساں کرتے اوران کی تذلیل کرتے ہیں۔ مقبوضہ علاقے میں فلاح عام ٹرسٹ کے زیر انتظام سینکڑوں اسکولوں پر پابندی ...

فوج کی موجودگی سے کشمیریوں کی تعلیم متاثر

شام میں عوامی انقلاب اور پاکستان کے حالات وجود - بدھ 11 دسمبر 2024

میری بات/روہیل اکبر شام میں انقلاب کے بعد حالات پر امن ہوگئے۔ 24سال سے اقتدار پر قابض بشارالاسد روس بھاگ گئے ۔شام میں کیا ہوا کیسے ہوا اور کیوں ہوا اس پر مختلف لوگوں کی مختلف باتیں ہیں اور ہر فرد اپنے اپنے نظریے کے مطابق اس کے حق اور خلاف دلیلیں دے رہا ہے مگر ان سب باتوں سے ہٹ...

شام میں عوامی انقلاب اور پاکستان کے حالات

یہ رہبانیت ہے! وجود - بدھ 11 دسمبر 2024

ایم سرور صدیقی اللہ تعالیٰ نے آخری الہامی کتاب میں واشگاف اندازمیں کہا ہے کہ بے شک انسان ناشکرا ہے یہ اتنی بڑی حقیقت ہے کہ انکار ممکن ہی نہیں ۔درویش نے ایک آہ بھر کرکہا ناشکری کاسبب خواہشات ہیںیا غربت ۔ہرکوئی اس سوال کا جواب اپنے دل سے پوچھے دودھ کا دودھ پانی کاپانی ہونے میں د...

یہ رہبانیت ہے!

پہنچی وہیں پہ خاک ، جہاں کا خمیر تھا وجود - بدھ 11 دسمبر 2024

ریاض احمدچودھری محترم لیاقت بلوچ، نائب امیر جماعت اسلامی، پاکستان نے کہا ہے کہ شام میں اسد خاندان کے 54 سالہ اقتدار کا ہی خاتمہ نہیں ہوا عالمی اسٹیبلشمنٹ اور استعماری قوتوں کا آلہ کار غاصب خاندان اپنے انجام کو پہنچ گیا۔ دنیا بھر کے حکمران شامی اسد خاندان کے انجام سے عبرت حاصل ...

پہنچی وہیں پہ خاک ، جہاں کا خمیر تھا

مسلمانوں پر ہندو بلوائیوں کے بلا اشتعال حملے وجود - منگل 10 دسمبر 2024

ریاض احمدچودھری مسلمانوں پر ہندو بلوائیوں کی طرف سے بلا اشتعال حملے انڈیا میں 'معمول' بن گئے ہیں اور حکومت کی طرف سے ان کی کوئی مذمت نہیں کی جاتی۔گزشتہ ماہ ایک اندوہناک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک خوفزدہ مسلمان بچی اپنے باپ سے چمٹی ہوئی تھی جن کو ہندو انتہا پسند گھیر کر ان...

مسلمانوں پر ہندو بلوائیوں کے بلا اشتعال حملے

جینا بھی عذاب وجود - منگل 10 دسمبر 2024

ایم سرورصدیقی   ملک میں اشیائے خورونوش اور فروٹ کے نرخوںمیں مسلسل اضافہ دیکھ کرلگتاہے پاکستان میں حکومت نام کی کوئی چیزنہیں ہے۔ ہر ضلع میں ڈپٹی کمشنر،اسسٹنٹ کمشنراور افسروںکی فوج ظفرموج کے باوجود عوام کا کوئی پرسان ِ حال نہیں۔آخرانتظامیہ کسی مرض کی دواہے ۔ کوئی ہے اس س...

جینا بھی عذاب

بھارتی پولیس کسانوں پر ٹوٹ پڑی وجود - پیر 09 دسمبر 2024

ریاض احمدچودھری بھارت میںکسان یونینز اور حکومت کے درمیان مذاکرات کی ناکامی کے بعد پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کی دہلی چلو تحریک 6 دسمبر سے دوبارہ شروع ہو گئی، "دہلی چلو مارچ" کسان مزدور مورچہ اور کسان یکجہتی مورچہ کے زیر اہتمام ہو رہا ہے۔ہریانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)...

بھارتی پولیس کسانوں پر ٹوٹ پڑی

مضامین
بھارت کی انتہا پسندی کرکٹ میدان میں بھی وجود منگل 16 ستمبر 2025
بھارت کی انتہا پسندی کرکٹ میدان میں بھی

اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف فلسطین کے ساتھ ہندوستان وجود منگل 16 ستمبر 2025
اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف فلسطین کے ساتھ ہندوستان

پاکستان کے خلاف بھارتی جارحانہ عزائم وجود منگل 16 ستمبر 2025
پاکستان کے خلاف بھارتی جارحانہ عزائم

قطر کے خلاف اسرائیلی جارحیت وجود پیر 15 ستمبر 2025
قطر کے خلاف اسرائیلی جارحیت

کشمیریوں کو منشیات کا عادی بنایا جا رہا ہے! وجود پیر 15 ستمبر 2025
کشمیریوں کو منشیات کا عادی بنایا جا رہا ہے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر