وجود

... loading ...

وجود
امن معاہدے کے اثرات وجود - اتوار 19 اکتوبر 2025

حمیداللہ بھٹی امن معاہدے پر دستخط کی تقریب کے چند گھنٹوں بعدہی اسرائیلی حملوں کے تسلسل کی بحالی سے یہ تو واضح ہوگیا کہ مشرقِ وسطیٰ میں مکمل امن کے لیے انصاف ناگزیر ہے۔ جہاں تک ٹرمپ منصوبے کی بات ہے اُس میں جتنی توجہ اسرائیل کو محفوظ اور مستحکم بنانے پر دی گئی ہے اُتنی انصاف پر نہیں دی گئی۔ اسی بناپر معاہدہ ٹھونسنے ک...

امن معاہدے کے اثرات

معیشت کی ترقی کے باوجود مہنگائی میں مسلسل اضافہ وجود - هفته 18 اکتوبر 2025

پروفیسر شاداب احمد صدیقی پاکستان کے بارے میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس کی معیشت ترقی کی راہ پر گامزن ہے ۔ روزانہ اخبارات میں مختلف عالمی اور ملکی اداروں کے سروے شائع ہوتے ہیں جن میں بتایا جاتا ہے کہ پاکستان خطے کی ابھرتی ہوئی معیشتوں میں سے ایک ہے ، اور کچھ رپورٹس میں تو اسے ...

معیشت کی ترقی کے باوجود مہنگائی میں مسلسل اضافہ

جھوٹ کا چیمپئن بھارتی میڈیا وجود - هفته 18 اکتوبر 2025

ریاض احمدچودھری معرکہ حق کے بعد بھارتی میڈیا پاکستان کو بدنام کرنے کے لئے ایک بارپھر جھوٹی خبروں کا پرچار کرنے لگ گیاہے۔بھارتی میڈیا پاکستان مخالف خبریں چلانے کا شوقین اور پاکستان دشمنی میں تمام حدیں پار کرگیاہے۔اس نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ کے دوبارہ آغاز کی خبریں...

جھوٹ کا چیمپئن بھارتی میڈیا

ظلم کے خلاف آزادی قلم صحافت کے مجاہد ہیروز وجود - جمعه 17 اکتوبر 2025

پروفیسر شاداب احمد صدیقی صحافت محض پیشہ نہیں، یہ ضمیر کی صدا اور عوام کی امانت ہے جو سچائی کے چراغ کو جلائے رکھے ، وہی اصل صحافی ہے ۔اسی جدوجہد میں اُس کا وقار، اُس کا ایمان، اور اُس کی پہچان چھپی ہے ۔ 'سچ لکھنے والا ہمیشہ طاقت کے مراکز کے نشانے پر ہوتا ہے' ۔وہ اکثر طاقتور حلق...

ظلم کے خلاف آزادی قلم صحافت کے مجاہد ہیروز

پاکستان کے خلاف را، خاد گٹھ جوڑ وجود - جمعه 17 اکتوبر 2025

ریاض احمدچودھری آج کل پاک افغان تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔ ویسے تو یہ تعلقات کبھی بھی بہترین حالت میں نہیں رہے ۔ اس کی وجہ افغان معاملات میں بھارتی مداخلت اور پشت پناہی ہے۔ اپریل میں اسحاق ڈار کے دور کابل کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات کے درمیان جمی برف تیزی سے پگھلنا شروع ہوئی جس...

پاکستان کے خلاف را، خاد گٹھ جوڑ

بھینس چوری سے سیاست کی سزا تک وجود - جمعرات 16 اکتوبر 2025

عطا محمد تبسم ۔۔۔۔۔ صحن چمن ذوالفقار علی بھٹو کے دورِ حکومت میں چودھری ظہور الٰہی پر بھینس چوری کا مقدمہ بہت مشہور ہوا۔ ظہور الٰہی متحدہ اپوزیشن میں سر گرم تھے اور بھٹو صاحب کو یہ پسند نہ تھا۔پنجاب پولیس نے ظہور الہی پر 100 سے زائد مقدمات قائم کیئے ، جیسے آج کل تحریک انصاف ک...

بھینس چوری سے سیاست کی سزا تک

دُکھ ہے ۔۔۔ وجود - جمعرات 16 اکتوبر 2025

حمیداللہ بھٹی پاک افغان سرحد پر جو ہوا وہ دونوں کے لیے نقصان دہ ہے لیکن اِن جھڑپوں کا ذمہ دار پاکستان نہیں کیونکہ وہ تو مسلسل صدائے احتجاج بلندکررہا ہے کہ دہشت گردوں کو افغان سرزمین پر محفوظ اڈے حاصل ہیں اور افغان انتظامیہ دہشت گردوں کی سہولت کارہے ۔اِس بابت چین ،روس اور ایران...

دُکھ ہے ۔۔۔

بھارتی و افغانی، باہم شیروشکر وجود - جمعرات 16 اکتوبر 2025

ریاض احمدچودھری بھارت نے افغان دارالحکومت کابل میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان کر دیا ہے، جسے 2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد بند کر دیا گیا تھا۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعہ کو تصدیق کی کہ کابل میں موجود تکنیکی مشن کو مکمل سفارت خانے میں تبدیل کی...

بھارتی و افغانی، باہم شیروشکر

پاکستان میں معاشی بحران:وجوہات، اثرات اور حل وجود - جمعرات 16 اکتوبر 2025

محمد آصف پاکستان اس وقت اپنی تاریخ کے سنگین ترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے ۔ مہنگائی، بیروزگاری، کرنسی کی گراوٹ، تجارتی خسارہ، قرضوں کا بوجھ، اور سیاسی عدم استحکام نے ملکی معیشت کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔ عام آدمی کی زندگی دن بہ دن مشکل ہوتی جا رہی ہے اور بنیادی ضروریات جیسے آٹا، ...

پاکستان میں معاشی بحران:وجوہات، اثرات اور حل

آپ کی پہچان آپ کا دماغ ہے! وجود - بدھ 15 اکتوبر 2025

آفتاب احمد خانزادہ رومی کہتے ہیں، ''اگر آپ کے دل میں روشنی ہوگی تو آپ اپنے گھر کا راستہ تلاش کر لیں گے''۔ چارلس بوکوسکی اپنی نظم میں لکھتے ہیں، ''کوئی بھی آپ کو نہیں بچا سکتا سوائے آپ کے۔ آپ کو بار بار تقریباً ناممکن حالات میں ڈالا جائے گا۔ کیا آپ ایسا بننا چاہتے ہیں؟ بے چہرہ،...

آپ کی پہچان آپ کا دماغ ہے!

بھارت میں مسلم نفرت کی سیاست عروج پر وجود - بدھ 15 اکتوبر 2025

ریاض احمدچودھری آر ایس ایس کے نظریے پر چلنے والی بی جے پی سرکار میں مسلمانوں کے مذہبی مقامات غیر محفوظ ہیں مودی کی ہندوتوا حکومت کامسلمانوں کی شناخت ، مذہبی روایات اور مذہبی آزادی پر ایک اور وار۔ مسلمانوں کیخلاف بھارت میں غاصب مودی کی ریاستی سرپرستی میں دہشت گردانہ کارروائیاں ...

بھارت میں مسلم نفرت کی سیاست عروج پر

متنازع نوبیل امن انعام سیاست کی نذر وجود - بدھ 15 اکتوبر 2025

پروفیسر شاداب احمد صدیقی ٹرمپ کی ناکامی نے نوبیل انعام پر نئی بحث کا دروازہ کھول دیا ہے ۔ٹرمپ کا نوبیل امن انعام کا خواب چکنا چور ہو گیا ہے ۔ دل کے ارمان آنسوؤں میں بہہ گئے نوبیل امن انعام جسے دنیا بھر میں انسانی خدمت، عالمی یکجہتی اور پرامن جدوجہد کی علامت سمجھا جاتا ہے ،...

متنازع نوبیل امن انعام سیاست کی نذر

پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم ! وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

ریاض احمدچودھری صد ر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے قومی مفادات، علاقائی خودمختاری اور سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے۔افغان قیادت نے مقبوضہ کشمیر کی جدوجہد آزادی سے منہ موڑکر تاریخ اور امت کیساتھ ناانصافی کی۔سعودی عرب، قطر، ایران اور متح...

پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم !

بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

میری بات/روہیل اکبر کیا پولیس کے رویے اور آشیر باد سادہ لوح اور شریف شہریوں کو بدمعاش ،قاتل اور ڈاکو بناتی ہے ؟ اس کے لیے لاہور کی مثال سامنے رکھتے ہیں لاہور، وہ شہر جو کبھی محبتوں، تہذیب، علم و ادب اور رواداری کا مرکز سمجھا جاتا تھا، وقت کے ساتھ ساتھ جرائم اور بدمعاشی کی ایک ...

بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر

ٹرمپ کا نوبیل خواب چکناچور وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

پروفیسر شاداب احمد صدیقی نوبیل انعام میں ٹرمپ کی ناکامی سے یہ بات تو ثابت ہو گئی ہے کہ امن قائم کرنے کے لیے سالوں بے مثال جدوجہد کرنی پڑتی ہے اس کے پس منظر میں نوبیل امن کا لالچ نہیں ہوتا ہے ۔یہ وقت ثابت کرتا ہے کہ کس نے امن قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ٹرمپ کے لیے تو بس یہ...

ٹرمپ کا نوبیل خواب چکناچور

پاکستان اور افغانستان کے حالیہ بگڑتے تعلقات وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

محمد آصف پاکستان اور افغانستان کے تعلقات ہمیشہ سے پیچیدہ، اتار چڑھاؤ سے بھرپور اور باہمی شکوک وشبہات کے دائرے میں رہے ہیں۔ دونوں ممالک جغرافیائی، مذہبی، ثقافتی اور تاریخی رشتوں میں بندھے ہوئے ہیں، مگر سیاسی مفادات، سیکیورٹی خدشات اور بیرونی اثرات نے اکثر ان کے درمیان تناؤ پیدا...

پاکستان اور افغانستان کے حالیہ بگڑتے تعلقات

اسرائیل کی غزہ جنگ کے دو سال:ٹرمپ کا فارمولہ وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

فتخار گیلانی فلسطین کے محصور خطہ غزہ پر اسرائیل کی مسلط کردہ جنگ نے دو سال مکمل کرلیے ہیں۔ 730دنوں میں دو لاکھ ٹن سے زائد دھماکہ خیز مواد اس خطہ پر برسایا گیا، جس سے 77ہزار سے زاید افراد ہلاک ہوئے ہیں۔گوکہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، اس چھوٹے سے خطہ میں ہلاکتوں کی تعداد 67,0...

اسرائیل کی غزہ جنگ کے دو سال:ٹرمپ کا فارمولہ

خاموش انقلاب کا انعام وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

پروفیسر شاداب احمد صدیقی دنیا میں اگر کسی ایک نام کو علم، انسانیت اور امن کے استعارے کے طور پر یاد کیا جائے تو وہ ہے الفریڈ نوبیل۔ ایک ایسا شخص جس نے اپنے سائنسی ذہن سے بارود کی تباہی کو ایجادات کی ترقی میں بدل دیا اور پھر اپنے ضمیر کی خلش سے انسانیت کو وہ تحفہ دیا جسے آج دنیا...

خاموش انقلاب کا انعام

خطے کا امن اور بھارت وجود - اتوار 12 اکتوبر 2025

حمیداللہ بھٹی پاکستان کی غیر محفوظ شمال مغربی سرحد نے مقتدرہ کے شہ دماغوں کوجھنجوڑ کر رکھ دیاہے ۔یہاں متحرک دہشت گردوں کے افغانستان میں محفوظ اڈے ہیں جہاں سے پاکستانی اہلکاروں کو نشانہ بنایاجاتا ہے ۔ایک سے زائد بار آگاہ کرنے کے باوجود افغانستان نے پاکستانی خدشات کاازالہ نہیں ک...

خطے کا امن اور بھارت

بے حس مسیحاؤں کی ہجرت صحت عامہ کا زوال وجود - هفته 11 اکتوبر 2025

پروفیسر شاداب احمد صدیقی پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال دن بہ دن اس نہج پر پہنچتی جا رہی ہے جہاں بیمار عوام تو موجود ہیں مگر ان کا علاج کرنے والے مسیحا غائب ہوتے جا رہے ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کا نام تو ہے مگر کام نہیں، عملہ کم ہے ، سہولیات ناپید ہیں اور جو دستیاب ہیں...

بے حس مسیحاؤں کی ہجرت صحت عامہ کا زوال

پاکستان میں قومی انتخابات کے عمل میں اصلاحات کی ضرورت وجود - هفته 11 اکتوبر 2025

محمد آصف پاکستان ایک جمہوری ملک ہے جس کی بنیاد عوامی رائے اور شفاف انتخابی عمل پر قائم ہے ۔جمہوریت کی روح عوام کے حقِ رائے دہی سے جڑی ہے ، لیکن جب انتخابی عمل میں شفافیت، غیرجانبداری اور عوامی اعتماد متاثر ہو جائے تو پورا نظام کمزور ہو جاتا ہے ۔ پاکستان میں قومی انتخابات کئی د...

پاکستان میں قومی انتخابات کے عمل میں اصلاحات کی ضرورت

مشتاق احمد خان ایک غازی کی واپسی وجود - هفته 11 اکتوبر 2025

صحن ِچمن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عطا محمد تبسم مشتاق احمد خان پاکستان کے ایک معروف سیاسی رہنما اب عالمی میدان میں حقوق انسانی کے عالمی رہنما کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں۔ وہ جماعت ِاسلامی سے وابستہ ہیں (اب مستعفی ہو چکے ہیں) اور سینیٹ کے رکن کی حیثیت سے (مارچ 2018 تا مارچ 2024) بھی ان ...

مشتاق احمد خان ایک غازی کی واپسی

بھارت کو ہر محاذ پر شکست کا سامنا وجود - هفته 11 اکتوبر 2025

ریاض احمدچودھری موجودہ صورتحال میں جب ہر محاذ پر بھارت کو شکست ہو رہی ہے۔ مسئلہ کشمیر کھل کر دنیا کے سامنے آگیا ہے اور پوری دنیا میں کشمیریوں پر بھارتی ظلم وستم کا پول کھل گیا ہے لیکن بھارت کیلئے اب بھی کھلی آنکھوں سے خواب دیکھنا بھارت کی عادت بن گئی ہے۔ صرف بھارتی آرمی چیف ہی...

بھارت کو ہر محاذ پر شکست کا سامنا

ٹرمپ کی نوبیل سیاست اور امن کا سودا وجود - جمعه 10 اکتوبر 2025

پروفیسر شاداب احمد صدیقی نوبیل لفط سویڈش سائنس دان الفریڈ نوبیل( Alfred Nobel)کے نام سے منسوب ہے ۔دنیا کی سب سے معزز اور متنازع ترین اعزازات میں سے ایک ''نوبیل امن انعام''ہر سال عالمی توجہ کا مرکز بنتا ہے ۔ یہ وہ انعام ہے جو صرف کسی شخص کی کامیابی کا اعتراف نہیں بلکہ انسانی تا...

ٹرمپ کی نوبیل سیاست اور امن کا سودا

مضامین
بھارتی جوہری مواد سے تابکاری جاری وجود بدھ 05 نومبر 2025
بھارتی جوہری مواد سے تابکاری جاری

سوڈان کاالمیہ وجود بدھ 05 نومبر 2025
سوڈان کاالمیہ

دکھ روتے ہیں! وجود بدھ 05 نومبر 2025
دکھ روتے ہیں!

پاکستان کا پہلا ہائپر ا سپیکٹرل سیٹلائٹ وجود منگل 04 نومبر 2025
پاکستان کا پہلا ہائپر ا سپیکٹرل سیٹلائٹ

پاکستان کے خلاف بھارتی کارروائی بے نقاب وجود منگل 04 نومبر 2025
پاکستان کے خلاف بھارتی کارروائی بے نقاب

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر