وجود

... loading ...

وجود

دھمکی آمیز مراسلہ، عمران خان کا سپریم کورٹ کی کھلی سماعت کا مطالبہ

هفته 23 اپریل 2022 دھمکی آمیز مراسلہ، عمران خان کا سپریم کورٹ کی کھلی سماعت کا مطالبہ

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے مبینہ دھمکی آمیز مراسلے پر سپریم کورٹ کی اوپن سماعت کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے نئے اعلامیہ میں بھی پاکستان میں مداخلت کی تصدیق ہوئی ہے ،قوم کسی صورت امریکی غلامی قبول نہیں کرے گی، کارکن اسلام آباد مارچ کی تیاری کریں ، تحریک انصاف 27رمضان المبارک کو یوم دعا منائیگی ،جلد ہی کارکنان کو حقیقی آزادی کیلئے دارالحکومت میں مارچ کرنے کی کال دیں گے، چیف الیکشن کمشنر جانبدار ہیں ان پر اعتبار نہیں، مستعفی ہوجانا چاہیے۔ ہفتہ کو سابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا ہوا جس میں گزشتہ روز قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے متعلق معاملات کا جائزہ لیا گیا۔ذرائع کے مطابق سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں عمران خان نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے نئے اعلامیہ میں پی ٹی آئی کیمؤقف کی تصدیق کی گئی، نئے اعلامیہ میں بھی پاکستان میں مداخلت کی تصدیق ہوئی، قوم کسی صورت امریکی غلامی قبول نہیں کرے گی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر کے مبینہ جانبدارانہ رویے پر بھی گفتگوکی گئی۔اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہاکہ ان کی جماعت 27 رمضان المبارک کو یوم دعا منائے گی اور وہ جلد ہی کارکنان کو حقیقی آزادی کیلئے دارالحکومت میں مارچ کرنے کی کال دیں گے۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے تسلیم کیا کہ مراسلہ حقیقت ہے، جس میں تکبر کے ساتھ دھمکی دی گئی تھی اور تکبر کے ساتھ کہا گیا تھا کہ عمران خان کو ہٹایا گیا تو معافی دی جائیگی۔انہوںنے کہاکہ ملک کے وزیراعظم کے خلاف سازش کی گئی، ڈونلڈ لو کی میٹنگ کے بعد اگلے دن عدم اعتماد جمع کرائی گئی، عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد تماشا شروع ہوا۔انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ مراسلے کی تحقیق کیلئے سپریم کورٹ اوپن سماعت کرے تاکہ لوگوں کو پتہ چلے کہ کون کون لوگ غیر ملکی سفارت خانے جاتے تھے۔سابق وزیر اعظم کے مطابق سپریم کورٹ کو اب وہ کرنا چاہیے جو تب کرنا چاہیے تھا، کیوں کہ یہ ملکی آزادی اور خود مختاری کیخلاف بڑی سازش ہوئی ہے اگر سپریم کورٹ نے اوپن سماعت نہ کی تو آئندہ کوئی سربراہ کھڑا نہیں ہوگا،ان کے مطابق سپریم کورٹ تحقیقات کریگا تو پتہ چلے گا کہ کون اس سازش میں ملوث تھا، اب تو قومی سلامتی میں بھی سازش ثابت ہوگئی۔چیئرمین تحریک انصاف نے دعویٰ کیا کہ انہیں جنوری 2022 میں ہی معلوم ہو چکا تھا کہ سازش کی جا رہی ہے، اگر اب ادارے کھڑے نہ ہوئے تو ہمارے بچوں کا بھی مستقبل خطرے میں ہے۔عمران خان نے کہا کہ جب ملک کی معیشت مضبوط ہو رہی تھی ہماری ٹیکس وصولی سب سے زیادہ تھی، پیداوار بڑھ رہی تھی، صنعتی پیداوار آگے بڑھ رہی تھی تو اس وقت ملک کے خلاف سازش کرکے افراتفری کا ماحول پیدا کیا گیا۔سابق وزیر اعظم نے الزام عائد کیا کہ نواز شریف نے لندن میں بیٹھ کر سازش کی اور انہوں نے لوگوں سے ملاقاتیں کیں جب کہ ان کے چھوٹے بھائی اور آصف علی زرداری نے یہاں سے ان کا ساتھ دیا۔عمران خان نے کہا کہ انہوں نے یہ بھی سن رکھا ہے کہ کوئی کہہ رہا تھا کہ اس طرح کے مراسلے آتے رہتے ہیں، کوئی یہ بھی کہتا ہے کہ پہلے بھی ایسی دھمکیاں دی جاتی تھیں توان لوگوں کوشرم آنی چاہیے۔ پی ٹی آئی سربراہ نے دوران پریس کانفرنس چیف الیکشن کمشنر پر بھی عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ جانبدار ہیں اس پر اعتبار نہیں، ہمیں اعتبار نہیں تو اسے مستعفی ہوجانا چاہیے۔عمران خان نے وزیر اعظم شہباز شریف کو بھی آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ انہیں ے اور ان کے بیٹے کو 40 ارب روپے کا جواب دینا ہے، وہ چور ہیں۔سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے کیوں کہ انہوں نے ویسے بھی بیرون ملک نہیں جانا۔سابق وزیر اعظم نے کہاکہ منحرف اراکین نے اپنے حلقوں، جمہوریت سے غداری کی، الیکشن کمیشن، سپریم کورٹ منحرف اراکین کا کیس روزانہ کی بنیاد پر سنے۔انہوںنے کہاکہ مغرب کی جمہوریت میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا خرید و فروخت ہو، حیران ہوں سپریم کورٹ، الیکشن نے خرید و فروخت کا نوٹس نہیں لیا، الیکشن کمشنر سارے فیصلے ہمارے خلاف کرتا ہے، ہمیں اعتماد نہیں، چیف الیکشن کمشنر امپائر نہیں بن سکتا۔انہوںنے کہاکہ محلہ لیول کی تنظیمیں اسلام آباد حقیقی مارچ کی تیاری کریں، اسلام آباد میں عوام کا اتنا بڑا سمندر آئے گا، عوام میں بیداری آچکی ہے۔ ایک بار پر شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ ضمانت پر رہا شخص فیتے کاٹتا پھر رہا ہے،انہوں نے کہاکہ 20 سال نواز شریف لوگوں کو کہتا رہا زرداری کرپٹ ہیں، ان لوگوں میں کوئی شرم نہیں لوگوں کو بھیڑ، بکریاں سمجھتے ہیں، انہی کے ساتھ بیٹھ کر بندر بانٹ کر رہے ہیں، کیا شریف خاندان، زرداری کے علاوہ اور کوئی پارٹی میں نہیں ہے، زرداری نے بیٹے کو چھوڑا ہوا ہے، اگر ان لوگوں کے ہاتھ میں ملک دیا جائیگا تو اس سے بڑی سازش کیا ہوگی؟


متعلقہ خبریں


تقسیم پسند قوتوںسے نمٹنے کیلئے تیارہیں ،فیلڈمارشل وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

ہائبرڈ جنگ، انتہاء پسند نظریات اور انتشار پھیلانے والے عناصر سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، سید عاصم منیرکا گوجرانوالہ اور سیالکوٹ گیریژنز کا دورہ ،فارمیشن کی آپریشنل تیاری پر بریفنگ جدید جنگ میں ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی، چابک دستی اور فوری فیصلہ سازی ناگزیر ہے، پاک فوج اندرونی اور بیر...

تقسیم پسند قوتوںسے نمٹنے کیلئے تیارہیں ،فیلڈمارشل

پاکستان سیاستدانوں ، جرنیلوں ، طاقتوروں کا نہیں عوام کاہے ، حافظ نعیم وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس نہ ہوں ،حکمران طبقہ نے قرضے معاف کرائے تعلیم ، صحت، تھانہ کچہری کا نظام تباہ کردیا ، الخدمت فاؤنڈیشن کی چیک تقسیم تقریب سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس...

پاکستان سیاستدانوں ، جرنیلوں ، طاقتوروں کا نہیں عوام کاہے ، حافظ نعیم

ایف سی حملے میں ملوث دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ مل گیا وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

حملہ آوروں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم سے ہے پشاور میں چند دن تک قیام کیا تھا خودکش جیکٹس اور رہائش کی فراہمی میں بمباروں کیسہولت کاری کی گئی،تفتیشی حکام ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والے دہشتگرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہو گئی۔ تفتیشی حکام نے کہا کہ خودکش حملہ آوروں کا تعلق ...

ایف سی حملے میں ملوث دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ مل گیا

سہیل آفریدی منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف متحرک وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

غذائی اجناس کی خود کفالت کیلئے جامع پلان تیار ،محکمہ خوراک کو کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت اشیائے خوردونوش کی سرکاری نرخوں پر ہر صورت دستیابی یقینی بنائی جائے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے محکمہ خوراک کو ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی ...

سہیل آفریدی منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف متحرک

معاشی بحران سے نکل چکے ،ترقی کی جانب رواں دواں،وزیراعظم وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

ادارہ جاتی اصلاحات سے اچھی حکمرانی میں اضافہ ہو گا،نوجوان قیمتی اثاثہ ہیں،شہبا زشریف فنی ٹریننگ دے کر برسر روزگار کریں گے،نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک معاشی بحران سے نکل چکاہے،ترقی کی جانب رواں دواں ہیں، ادارہ جات...

معاشی بحران سے نکل چکے ،ترقی کی جانب رواں دواں،وزیراعظم

افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم وجود - هفته 13 دسمبر 2025

عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے زور ڈالے،سماجی و اقتصادی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود پاکستان کی اولین ترجیح،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ،فلسطینی عوام اور کشمیریوں کے بنیادی حق...

افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی وجود - هفته 13 دسمبر 2025

حکومت نے 23شرائط مان لیں، توانائی، مالیاتی، سماجی شعبے، اسٹرکچرل، مانیٹری اور کرنسی وغیرہ شامل ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کے قانون میں تبدیلی کیلئے اگست 2026 کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کھاد اور زرعی ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائیگی، ہا...

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف وجود - هفته 13 دسمبر 2025

پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،صدر ن لیگ مسلم لیگ(ن)کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے، وزیراعظم سے کہوں گا...

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو وجود - هفته 13 دسمبر 2025

تمام سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر سیاست کریں، خود پنجاب کی گلی گلی محلے محلے جائوں گا، چیئرمین پیپلز پارٹی کارکن اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، گورنر سلیم حیدر کی ملاقات ،سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ،دیگر کی بھی ملاقاتیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول...

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو

پیٹرول 36 پیسے، ڈیزل 11 روپے لیٹر سستا کرنے کی تجویز وجود - هفته 13 دسمبر 2025

منظوری کے بعد ایک لیٹر پیٹرول 263.9 ،ڈیزل 267.80 روپے کا ہو جائیگا، ذرائع مٹی کا تیل، لائٹ ڈیزلسستا کرنے کی تجویز، نئی قیمتوں پر 16 دسمبر سے عملدرآمد ہوگا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل، پیٹرول کی قیمت میں معمولی جبکہ ڈیزل کی قیمت میں بڑی کمی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ذ...

پیٹرول 36 پیسے، ڈیزل 11 روپے لیٹر سستا کرنے کی تجویز

ہم دشمن کو چھپ کر نہیں للکار کر مارتے ہیں ،فیلڈ مارشل وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

عزت اور طاقت تقسیم سے نہیں، محنت اور علم سے حاصل ہوتی ہے، ریاست طیبہ اور ریاست پاکستان کا آپس میں ایک گہرا تعلق ہے اور دفاعی معاہدہ تاریخی ہے، علما قوم کو متحد رکھیں،سید عاصم منیر اللہ تعالیٰ نے تمام مسلم ممالک میں سے محافظین حرمین کا شرف پاکستان کو عطا کیا ہے، جس قوم نے علم او...

ہم دشمن کو چھپ کر نہیں للکار کر مارتے ہیں ،فیلڈ مارشل

ایک مائنس ہوا تو کوئی بھی باقی نہیں رہے گا،تحریک انصاف وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

حالات کنٹرول میں نہیں آئیں گے، یہ کاروباری دنیا نہیں ہے کہ دو میں سے ایک مائنس کرو تو ایک رہ جائے گا، خان صاحب کی بہنوں پر واٹر کینن کا استعمال کیا گیا،چیئرمین بیرسٹر گوہر کیا بشریٰ بی بی کی فیملی پریس کانفرنسز کر رہی ہے ان کی ملاقاتیں کیوں نہیں کروا رہے؟ آپ اس مرتبہ فیڈریشن ک...

ایک مائنس ہوا تو کوئی بھی باقی نہیں رہے گا،تحریک انصاف

مضامین
بیانیہ وجود اتوار 14 دسمبر 2025
بیانیہ

انڈونیشین صدرکادورہ اور توقعات وجود اتوار 14 دسمبر 2025
انڈونیشین صدرکادورہ اور توقعات

افغان طالبان اورٹی ٹی پی کی حمایت وجود اتوار 14 دسمبر 2025
افغان طالبان اورٹی ٹی پی کی حمایت

کراچی کا بچہ اور گٹر کا دھکن وجود هفته 13 دسمبر 2025
کراچی کا بچہ اور گٹر کا دھکن

بھارتی الزام تراشی پروپیگنڈا کی سیاست وجود هفته 13 دسمبر 2025
بھارتی الزام تراشی پروپیگنڈا کی سیاست

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر