... loading ...
سپریم کورٹ نے صحافیوں کو ہراساں کیے جانے سے متعلق درخواستوں پر 30 اگست کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے ۔ جسٹس اعجاز الاحسن ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس قاضی محمد امین پر مشتمل تین رکنی بینچ نے اپنے حکم میں لکھا ہے کہ عمران شفقت و دیگر بنام ریاست ازخود نوٹس نمبر 5/2021 میں درخواست گزاران ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے ۔ عدالت نے حکم میں لکھا ہے کہ سابق صدر پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ عبد القیوم صدیقی روسٹرم پر آئے اور موقف اپنایا کہ وہ اپنی درخواست کی پیروی نہیں کرنا چاہتے اس لیے وہ اپنی حد تک درخواست واپس لینا چاہتے ہیں ۔ ہم نے عبد القیوم صدیقی کو ہدایت کی ہے کہ وہ اور دیگر درخواست گزار صحافی جو عدالت میں موجود ہیں اگر اپنی درخواستیں واپس لینا چاہتے ہیں تو وہ دفتر میں اپنی درخواستیں جمع کرائیں ۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ ان درخواست گزاروں کے سامنے اس امر کی نشاندہی کی گئی ہے کہ اب اس معاملے میں آئین کے آرٹیکل 184/3 کا اطلاق کر دیا گیا ہے اور اس معاملے کو سننے کے لیے تین رکنی بینچ تشکیل دے دیا گیا ہے جو اس معاملے کی اسی معلومات کی روشنی میں سماعت کرے گا جو ان درخواستوں کے ذریعے عدالت کے نوٹس میں آیا ہے ۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ قائم مقام چیف جسٹس کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 184/3 کے تحت اس عدالت کو حاصل اختیار کی اطلاع کر دی گئی ہے ۔ یہ عدالت ان شکایات اور معاملات کے حوالے سے انکوائری کرے گی اور اس معاملے میں عدالت آئینی اور شہریوں کے بنیادی حقوق کے محافظ کے طور پر اپنا آئینی دائرہ اختیار استعمال کرے گی تاکہ ایسے حقوق کا مکمل تحفظ کیا جا سکے ۔ اپنے حکم میں عدالت نے لکھا ہے کہ اس مقصد کے حصول کے لیے ڈ ائریکٹر جنرل ایف آئی اے ، چیئرمین پیمرا اور انسپکٹر جنرل پولیس اسلام آباد کو نوٹس جاری کر دئیے ہیں انہیں ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہوں ۔ عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو بھی نوٹس جاری کیے ہیں اور انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ آئندہ سماعت پر عدالت کی معاونت کریں ۔ عدالت نے اپنے حکم میں لکھا ہے کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ میں جاری اس معاملے سے متعلق ایک کیس اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے ۔ ڈپلیکیشن یا اوورلیپ سے بچنے کے لیے ہم مناسب سمجھتے ہیں کہ رجسٹرار اسلام آباد یا ہائی کورٹ کو ہدایت کریں کہ ہائی کورٹ میں زیر التواء کیس سے متعلق رپورٹ طلب کریں جس میں وہ بتائیں کہ اس کیس کی کیا نوعیت اور کیا اسکوپ ہے ۔ اس کیس کی سماعت کس مرحلے پر ہے ۔ عدالت نے رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کو ہدایت کی ہے کہ زیر سماعت درخواست کی کاپی اور اس میں اب تک جاری کئے گئے احکامات پر مشتمل مفصل رپورٹ پیش کریں ۔فیصلے میں عدالت نے قرار دیا ہے کہ عدالت کو دستیاب معلومات یا وقت کے ساتھ ساتھ جو بھی معلومات فراہم کی جائیں گی ان کی روشنی میں یہ عدالت آزادی صحافت کے حوالے سے مسائل اور مبینہ طور پر صحافیوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کی نشاندہی کر کے مناسب احکامات جاری کرے گی تاکہ بنیادی حقوق کا تحفظ کیا جا سکے اور بنیادی حقوق کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے ۔ آئین کے مطابق یہ عمل صرف اظہار رائے اور پریس کی آزادی تک محدود نہیں ہو گا ۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ پہلے ہم نے یہ معاملہ 15 ستمبر کو عدالت میں سماعت کے لیے مقرر کیا تھا لیکن آرڈر پر دستخط ہونے سے پہلے یہ معاملہ سامنے آیا کہ ہم میں سے ایک جج جسٹس اعجازالاحسن اس تاریخ پر دستیاب نہیں ہوں گے اس لیے کیس کی سماعت کی تاریخ تبدیل کر کے 13 ستمبر کر دی گئی ہے ۔
مذاکرات کی میزبانی ریاستِ قطر نے کی جبکہ جمہوریہ ترکیہ نے ثالثی کا کردار ادا کیا،دونوں ملک ایک دوسرے کی سرزمین کا احترام کرینگے، معاہدہ طے پانے پرقطراورترکیہ کے شکرگزار ہیں ،خواجہ آصف مذاکرات 13 گھنٹے تک جاری رہے، 25 اکتوبر کو استنبول میں ملاقات کا فیصلہ، دونوں فریقوں نے دوطرفہ...
سی ای سی اراکین وفاق، پنجاب حکومت،ن لیگ کے روییپر کھل کر برسے ، خیبرپختونخوا اور پنجاب کے اراکین کی جذباتی گفتگو ،، پی پی قیادت چٹکی بجا کر وفاق میں حکومت گرا سکتی ہے پارٹی قیادت حکم دے وفاق، پنجاب میں ن لیگ کو تگنی کا ناچ نچا دیں، ن لیگ بار بار کی سیاسی ٹھوکروں کے باوجود کچھ نہ...
پاکستان اور افغانستان میں جنگ بندی خوش آئند، طالبان حکومت انڈیا کی ہمدرد نہ بنے حکومت اپنی رٹ قائم کرنے کیلئے سیاسی پارٹیوں پر پابندی لگانا چاہتی ہے،طلباء سے خطاب جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ 12 سال سے خیبر پختونخوا میں تبدیلی کی حکومت ہے لیکن یہاں کوئ...
فیڈرل بی ایریامیں 650، گلشن اقبال، برنس روڈ میں 700 روپے کلو میں فروخت 322 روپے سرکاری نرخمقرر ،انتظامی نااہلی ، دکانداروں نے مہنگائی کا بازار گرم کردیا ملک بھر میں ٹماٹر کی قیمتوں کو پر لگ گئے ہیں اور ٹماٹر کی قیمت سن کر شہریوں کے چہرے سرخ ہوگئے ہیں۔کراچی سمیت ملک بھر میں ٹم...
امریکا کا حماس پر حملے کی تیاری کا الزام، فلسطینی مزاحمتی تنظیم نے دوٹوک تردید کردی حماس اسرائیل جنگ بندی معاہدہ توڑنے والی ہے، امریکی محکمہ خارجہ کابیان مسترد حماس نے امریکی محکمہ خارجہ کے اس بیان کو مسترد کر دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم جلد ہی اسرائیل ...
دوبارہ جارحیت کی کوشش پر دشمن کی توقعات سے کہیں زیادہ سخت جواب ملے گا،پاکستان خطے کو استحکام دینے والی طاقت، معمولی شرانگیزی کا بھی جواب دے گا،معرکہ حق میں دفاعی صلاحیت کا لوہا منوایا قوم کو یقین دلاتا ہوں اس مقدس سرزمین کا ایک انچ بھی دشمن کے حوالے نہیں ہونے دیں گے، بھارت کی جغ...
ملزمان کئی بارعدالت میں طلب کیے گئے لیکن پیش نہ ہوئے،ضمانتی کو بھی نوٹس بھجوا دیا گیا عمران خان کیخلاف عدت میں نکاح کیس کے دوران خاور مانیکا پر مبینہ تشدد کے الزامات پی ٹی آئی وکلا وارنٹ گرفتاری کا معاملہ اس وقت سامنے آیا جب اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے کیس کی سم...
کراچی کیلئے کام کیا جائے تو خوش ہوں گے، ترقیاتی کام اٹھارویں ترمیم کے مطابق ہوں، شہداء کی یادگار پر حاضری ہمسائے ملک سے ہمارے تعلقات بہتر نہیں ہیں، کچھ معاملات کو شفاف طریقے سے حل نہیں کیا جاتا ،میڈیا سے گفتگو پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ترقی...
اللہ نے چار دن کی جنگ میں پاکستان کو عظیم فتح سے نوازا، تینوں افواج نے تاریخ رقم کی مریم نواز اور ان کی ٹیم نے عوام خدمت کی اعلیٰ مثال قائم کی، سیاسی رہنماؤں سے ملاقات وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اللہ نے چار دن کی جنگ میں پاکستان کو عظیم فتح سے نوازا، بھارت قیامت تک اس ...
پاکستان کے خلاف کوئی بھی جارحیت کریگا تو ہم فوج کے ساتھ کھڑے ہونگے 8 لاکھ افغان مہاجرین واپس گئے، 12لاکھ اب بھی ہیں، سہیل آفریدی کی گفتگو صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ افغانستان سمیت جو بھی حملہ کرے گا اس کو بھرپور جواب ملے گا۔پشاور میں صحافیوں سے ...
پاکستان اور افغان طالبان رجیم کے درمیان سیزفائر میں توسیع پر اتفاق ہوگیا، پاکستان نے افغان طالبان کی درخواست آئندہ اڑتالیس گھنٹوں کیلئے منظور کرلی ہے۔پاکستان اور افغان طالبان حکومت کے درمیان عارضی جنگ بندی کو دوحہ میں جاری مذاکرات کے اختتام تک بڑھا دیا گیا ہے۔ اعلی سطح کے مذاکرا...
سعودی رہنماؤں کے ساتھ بہت اچھی گفتگو ہوئی،غزہ جنگ کے دوران ابراہیمی معاہدوں میں شریک ہونا ممکن نہیں تھا مگر اب حالات تبدیل ہوگئے ہیں،مذاکرات دوبارہ شروع ہوسکتے ہیں ایران کی طاقت کم ہوگئی ہے،خطے میں ایک نئی سفارتی صف بندی ابھر رہی ہے جس میں سعودیہ کی شمولیت امن اور استحکام کے نئ...