... loading ...
سپریم کورٹ نے از خود نوٹس کا اختیار استعمال کرنے کامعاملہ ہمیشہ کیلئے طے کرتے ہوئے قراردیا ہے کہ کسی بھی معاملے کا از خود نوٹس صرف چیف جسٹس پاکستان لے سکتے ہیں یا ازخودنوٹس چیف جسٹس کی منظوری سے ہی لیا جاسکتا ہے۔قائم مقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے ازخودنوٹس لینے کے طریقہ کار کے کیس کی سماعت کے بعد سنائے گئے اپنے مختصرفیصلے میں از خود نوٹس کاطریقہ کار طے کردیا ہے ۔عدالت عظمی کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے ازخودنوٹس کیس نمبر4/2021کاتحریری حکمنامہ جاری کیا ہے جو دو صفحات اور چار پیراگرافس پرمشتمل ہے ، قائم مقام چیف جسٹس عمر عطابندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجازالاحسن ،جسٹس منیب اختر ،جسٹس محمد امین احمداورجسٹس محمدعلی مظہرپر مشتمل پانچ رکنی لارجر بینچ نے تین سماعتوں کے بعد تحریری حکم جاری کیاہے ۔دوران سماعت اٹارنی جنرل پاکستان خالدجاوید خان، ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمن، سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن کے صدرعبدالطیف آفریدی، وائس چیئرمین پاکستان بارکونسل خوشدل خان، جہانگیرجدون ایڈووکیٹ،صحافی امجدبھٹی اور قیوم صدیقی عدالت میں پیش ہوئے ۔ عدالت نے قراردیاہے کہ اس کیس کی تفصیلی وجوہات بعد میں جاری کی جائیں گی۔عدالت نے قراردیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل184(3)کے تحت اس عدالت کے از خودنوٹس کے اختیار کااستعمال مندرجہ ذیل اصولوں کے تحت کیا جائے گا۔ عدالت نے کہاہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان وہ واحد اتھارٹی ہیں جوازخودنوٹس لے سکتے ہیں اور ان کے ذریعے ہی نوٹس لیاجاسکے گااور لیا جاتا ہے ۔ چیف جسٹس اپنی صوابدید پر اس دائرہ اختیار کو استعمال کریں گے اور چیف جسٹس ایسا اس عدالت کے بینچ کی درخواست یا سفارش پر ایساکرسکیں گے۔عدالت نے قراردیا ہے کہ کوئی بھی بینچ کسی جاری کیس میں یا ویسے بھی ایسا کوئی اقدام یا حکم جاری نہیں کرے گا ۔اور نہ ہی ایسا کوئی دائرہ کار بنایا جاسکتا ہے ،ایسا کرنا صرف نوٹس جاری کرنے تک محدود نہیں بلکہ انکوائری کا حکم بھی نہیں دیا جاسکتا اور نہ ہی کسی شخص یا اتھارٹی کو طلب کیا جاسکتا ہے۔نہ کسی سے رپورٹ طلب کی جاسکتی ہے تاوقتیکہ چیف جسٹس اس اختیار کااستعمال نہ کریں۔ عدالت نے قراردیاہے کہ ازخود نوٹس سے متعلق جو معاملات پہلے سے زیر سماعت ہیں ۔ان کواس حکم کاپیراگراف نمبر ایک متاثر نہیں کرے گا انکی وہی بینچ سماعت کریں گے جن کے سامنے چیف جسٹس نے سماعت کیلئے مقررکیا ہے ۔عدالت نے قراردیا ہے کہ 20اگست کو از خود نوٹس کیس 4/2021میں جاری کیا گیاحکم واپس لیا جاتا ہے اور اس دن جو بھی فائلنگ کی گئی اس کونمٹایا گیا تصورکیا جائے گا۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کی جانب سے جو کلیم (دعوے) کیے گئے اور جو درخواستیں20اگست کو سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئیں وہ جائزے کیلئے چیف جسٹس پاکستان کے سامنے رکھی جائیں گی ۔ قبل ازیں دوران سماعت پریس ایسوسی ایشن سپریم کورٹ کے صدر امجد بھٹی نے عدالت کے روبرو کہا کہ پانچ رکنی بینچ نے قانونی سوالات اٹھائے ہیں، قانونی نکتے پر صحافی معاونت نہیں کرسکتے۔دوران سماعت صحافی عامر میر کے وکیل جہانگیر جدون نے بنچ پر اعتراض کر دیا، جس پر جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیئے کہ بنچ پر اعتراض جرم نہیں لیکن اس نکتے پر دلائل تو دیں، صحافیوں کی درخواست میں فریقین کے نام بھی شامل نہیں، ایک صحافی نے دستخط 14 دوسرے نے 20 تاریخ کو کیے، جسٹس منیب اختر نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ کا آفس کھلا تھا تو آپ نے درخواست وہاں کیوں نہیں دی؟ جس پر جہانگیر جدون نے کہا کہ تسلیم کرتا ہوں کہ صحافیوں نے درخواست رولز کے مطابق دائر نہیں کی، جن اداروں کو نوٹس ہوا تو وہ درخواست پر اعتراض کر سکتے تھے۔وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل نے کہا کہ خوشدل خان نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ کسی سائل کو مرضی کے بنچ میں مقدمہ لگانے کی اجازت نہیں، عوام کو عدلیہ سے انصاف کی توقع ہے، تکنیکی نکات کی وجہ سے انصاف میں رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے، 9 رکنی بنچ قرار دے چکا کہ عدالت طریقہ کار کی پابند نہیں۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر لطیف خان آفریدی ایڈوکیٹ نے عدالت کے روبرو کہا کہ پاکستان بننے کے بعد فوجی حکمرانوں نے زیادہ عرصہ حکومت کی،ڈکٹیٹرز کے دور میں ہر ادارے کو تباہ کیا گیا، معلوم نہیں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ کا حکم کس اختیار کے تحت معطل کیا گیا،بہتر ہے کہ معاملہ چیف جسٹس کو بھجوایا جائے اور اسے فل کورٹ میں رکھا جائے، ممکن ہے چیف جسٹس 2 رکنی بینچ کے ججز کو بھی بینچ میں شامل کرلیں۔دوران سماعت قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کو قانون اور ضابطے کے تحت کارروائی کرنی ہوتی ہے، صحافی معاشرے کی آواز ہیں، صحافیوں کے ساتھ ہونے والی ذیادتی پر کوئی دو رائے نہیں، صحافیوں کی درخواست برقرار ہے اس پر کارروائی بھی ہوگی، سپریم کورٹ کا ہر بنچ ازخود نوٹس لے سکتا ہے ، از خود نوٹس کی سماعت پر بنچ بنانا اور تاریخ مقرر کرنا چیف جسٹس کا کام ہے۔ سپریم کورٹ رولز آئین کے تحت بنے ہوئے ہیں، 20 اگست کا حکم سپریم کورٹ کا حکم ہے، موجودہ بنچ سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ کے حکم میں مداخلت نہیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ آئین کا تحفظ اور بنیادی حقوق کا نفاذ عدلیہ کی ذمہ داری ہے، صحافیوں کیخلاف کچھ ہوا تو سپریم کورٹ دیوار بن کر کھڑی ہوگی، صحافی عدالت سے کبھی مایوس ہوکر نہیں جائیں گے۔ سپریم کورٹ آئین کے بنیادی حقوق کی محافظ ہے، سپریم کورٹ کے تمام ججز محترم ہیں۔یاد رہے کہ جسٹس قاضی فائزعیسی نے عدالت میں صحافیوں کی درخواست وصول کرکے اس پر وفاقی وصوبائی حکام کو نوٹس جاری کردیے تھے ۔ جس کے بعدیہ لارجر بینچ تشکیل دیا گیا تھا۔
صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...
پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...
دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...
نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...
تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...