وجود

... loading ...

وجود

موجودہ چیئرمین نیب کے دور میں 533 ارب ریکور ہوئے

بدھ 14 جولائی 2021 موجودہ چیئرمین نیب کے دور میں 533 ارب ریکور ہوئے

جسٹس (ر)جاوید اقبال نے بطور چیئرمین نیب منصب سنبھالنے کے بعد نیب میں متعدد اصلاحات متعارف کروائیں جنکی بدولت نیب کی مجموعی کارکردگی میں ماضی کے 17 سالہ دور کی نسبت خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔کرپشن کیخلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کا شاخسانہ تھا کہ جسٹس جاوید اقبال کے اکتوبر 2017 سے تاحال (ساڑھے 3 سالہ دور میں) نیب کرپٹ عناصر سے 533 ارب بلواسطہ و بلاواسطہ ریکور کرواچکا ہے ، جبکہ نیب کے قیام سے 2016 تک کے 17 سالہ دور میں نیب کل 287 ارب روپے ریکور کروا پایا تھا۔نیب کو اپنے قیام سے مارچ 2021 تک کل 4 لاکھ 87 ہزار 9 سو 64 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 4 لاکھ 79 ہزار 6 سو 85 شکایات کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جا چکا ہے ۔اپنے قیام سے مارچ 2021 تک نیب نے 15 ہزار 9 سو 30 کمپلینٹ ویری فکیشن (CV) کا آغاز کیا جن میں سے 15 ہزار 1 سو 54 سی ویز کو مکمل کر لیا گیا۔اس وقت نیب میں کل 776 شکایات پر تحقیقات (CVs) کی جارہی ہیں۔نیب نے اپنے قیام 1999 سے مارچ 2021 تک کل 10 ہزار 41 انکوائریوں کا آغاز کیا جن میں سے 9 ہزار 1 سو 14 انکوائریوں کو مکمل کر لیا گیا۔نیب اس وقت کل 927 انکوائریوں میں تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے ۔21 سالوں کے دوران نیب میں کل 4 ہزار 5 سو 98 انویسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی جن میں سے 4 ہزار 2 سو 87 انویسٹی گیشنز کو مکمل کر لیا گیا تاہم فی الوقت نیب میں کل 311 انویسٹی گیشنز جاری ہیں۔نیب کی جانب سے معزز احتساب عدالتوں میں 1999 سے رواں سال مارچ تک کل 3682 ریفرنسز دائر کئے گئے جن میں سے 2413 ریفرنسز پر فیصلے بھی صادر کروالیے گئے ۔فی الوقت 1300 ارب مالیت پر مشتمل 1273 مقدمات کے ریفرنسز معزز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔نیب کے قیام سے مارچ 2021 تک لگ بھگ 2413 ریفرنسز پر فیصلے صادر کروائے گئے ہیں جن میں نیب کی کامیابی کا تناسب 66 فیصد سے بھی زائد رہا ہے جو کہ کسی بھی تحقیقاتی ادارہ کیلئے رول ماڈل ہے ۔179 میگا کرپشن مقدمات پر موجودہ صورت حال کیمطابق 63 مقدمات منطقی انجام تک پہنچائے جاچکے ہیں جبکہ فی الوقت 95 مقدمات مختلف معزز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔پاکستان اور چائنہ نے بدعنوانی کے تدارک کیلئے باہمی طور پر ایم او یو (MoU) پر بھی دستخط کئے ہیں جسکی بدولت CPEC منصوبہ جات میں شفافیت پر مبنی کام کو یقینی بنایا جا رہا ہے ۔جسٹس جاوید اقبال کے دور اقتدار میں نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین بھی مقرر ہوا۔اگرچہ دور حاضر میں سارک ممالک کیجانب سے نیب کو رول ماڈل کے طور پر تصور کیا جاتا ہے جو قابل رشک ہے ۔یہ بات پاکستان کیلئے ایک اعزاز سے کم نہیں کہ قومی احتساب بیور 2007 سے تاحال UNCAC کا فوکل ڈیپارٹمنٹ تصور کیا جاتا ہے ۔چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کیجانب سے بزنس کمیونٹی کے جائزمفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکسز سے متعلقہ تمام مقدمات کو ایف بی آر اور کسٹم ڈیپارٹمنٹ کو ریفر کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔نیب کے تمام ریجنز میں ڈائریکٹر لیول کے آفیسر کی نگرانی بزنس ڈیسک کے قیام کے احکامات بھی صادر کیے گئے ۔بزنس ڈیسک کے قیام کا بنیادی مقصد بزنس کمیونٹی کو درپیش شکایات و مسائل کو فوری طور پر حل کرنا تھا۔جسٹس جاوید اقبال کے دور میں موجودہ عصری تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے جدید اینٹی کرپشن اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔اینٹی کرپشن اکیڈمی میں نیب تفتیشی آفیسران کو مختلف ایکسپرٹس کے زریعے جدید خطوط پر وائٹ کالر کرائمز پر تربیت فراہم کی جارہی ہے ۔چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کے ویڑن کی عکاسی کرتے ہوئے نیب تحقیقات کیلئے کمبائینڈ انویسٹی گیشن ٹیم (CIT) کے نظام کو متعارف کروایا گیا تاکہ تحقیقات میں فرد واحد کی اجارہ داری کے تصور کی نفی کی جاسکے ۔سی آئی ٹی میں ڈائریکٹر، ڈپٹی ڈائریکٹر، تفتیشی آفیسر اور لیگل ایڈوائزر پر مشتمل افسران کا ایک گروپ تشکیل دیا جاتا ہے جو کیس کی تحقیقات کیلئے اپنا تجربہ اور باہمی محنت کا استعمال کرتے ہیں۔جسٹس جاوید اقبال نے منصب سنبھالتے ہی شکایت کی تحقیقات، انکوائری اور انویسٹی گیشن سے ریفرنس دائر کرنے تک 10 ماہ کے وقت کا تعین کیا۔کرپشن مقدمات کی تحقیقات مکمل کرنے کیلئے 10 ماہ کے وقت کا تعین کرنے کا اصل مقصد کیسز میں غیر ضروری طوالت کو رد کرنا تھا جبکہ بین الاقوامی طور پر بھی اس نوعیت کے فاسٹ ٹریک کی کوئی مثال نہیں ملتی۔موجودہ چیئرمین نیب نے اپنا منصب سنبھالتے ہی راولپنڈی میں نیب کی پہلی فارینسک سائینس لیبارٹری کا قیام عمل میں لایا۔چیئرمین نیب نے نیب افسران کی کارکردگی کو جانچنے اور مستحکم کرنے کیلئے سالانہ بنیادوں پر “گریڈنگ سسٹم” متعارف کروایا۔گریڈنگ سسٹم کی مدد سے ناصرف آفیسران کی خوبیوں اور خامیوں کی نشاندہی کی جاتی ہے بلکہ انہیں کارکردگی میں مزید بہتری لانے کیلئے مکمل رہنمائی فراہم کء جاتی ہے ۔چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے نیب میں دائر ہونیوالی ہر شکایت کو ایک مخصوص نمبر الاٹ کروانے کیلئے “ایم ای ایس سسٹم” بھی متعارف کروایا۔اس سسٹم کے تحت آج تک نیب میں موصول ہر شکایت کو ایک کلک کی مدد سے ناصرف تلاش کیا جا سکتا ہے بلکہ اس پر ہونیوالی مکمل کاروائی کا ریکارڈ بھی دیکھا جا سکتا ہے ۔چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی ”احتساب سب کیلئے ”کی پالیسی بدعنوان عناصر کیلئے خوف کی علامت کی طور پر ظاہر ہوئی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ گیلانی و گیلپ سروے کیمطابق پاکستان کی 59 فیصد عوام نے نیب اور نیب کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے ۔نیب کے اقدامات پر ملکی و بین الاقوامی اداروں جیسے ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل، پلڈاٹ، ورلڈ اکنامک فورم، مشال پاکستان وغیرہ نے اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔


متعلقہ خبریں


بلدیاتی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلئے27 ویں ترمیم کی بازگشت وجود - هفته 01 نومبر 2025

مقامی حکومتوں کے معاملے پر کھل کر بات ہونی چاہئے، تحفظ کیلئے آئین میں ترمیم کرکے نیا باب شامل کیا جائے،اسپیکرپنجاب اسمبلی مقررہ وقت پر انتخابات کرانا لازمی قرار دیا جائے،بے اختیار پارلیمنٹ سے بہتر ہے پارلیمنٹ ہو ہی نہیں،ملک احمد خان کی پریس کانفرنس اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک مح...

بلدیاتی حکومتوں کو بااختیار بنانے کیلئے27 ویں ترمیم کی بازگشت

افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ وجود - هفته 01 نومبر 2025

امید ہے 6 نومبر کو افغان طالبان کیساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا،ترجمان پاکستان خودمختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا،طاہر اندرابی کی ہفتہ وار بریفنگ ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان کو امید ہے کہ 6 نومبر کو افغان طالبان کے سات...

افغانستان سے کشیدگی نہیں،دراندازی بند کی جائے، دفتر خارجہ

عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل وجود - هفته 01 نومبر 2025

بانی پی ٹی آئی کا ٹرائل اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے ہوگا،محکمہ داخلہ پنجاب سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کی اڈیالہ جیل، پولیس اور پراسیکیوشن حکام کو ہدایات بانی پی ٹی آئی کے خلاف 11مقدمات اے ٹی سی راولپنڈی منتقل کردیٔے گئے،ان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت میں چلیں گے...

عمران خان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت منتقل

افغان سرزمین سے دہشتگردی نہیں ہونے دیں گے(فیلڈ مارشل) وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

افغان سرزمین سے دہشت گردی ناقابل برداشت،دہشتگردوں اور سہولت کاروں کاخاتمہ کرینگے، پشاور آمد پر کور کمانڈر نے آرمی چیف کا استقبال کیا، قبائلی عمائدین کے جرگے سے ملاقات اور تبادلہ خیال کیا پاکستان، بالخصوص خیبرپختونخوا، کو دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں سے مکمل طور پر پاک کر د...

افغان سرزمین سے دہشتگردی نہیں ہونے دیں گے(فیلڈ مارشل)

افغان سرحد سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام، خارجی کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد ہلاک وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

سکیورٹی فورسزکی باجوڑ میں کارروائی ،دہشتگرد امجد عرف مزاحم کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر تھی، ہلاک کمانڈر بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الخوارج کی رہبری شوریٰ کا سربراہ اور نور ولی کا نائب تھا قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو انتہائی مطلوب، افغان سرزمین میں موجود فتنہ الخوارج کی قیادت ...

افغان سرحد سے پاکستان میں دراندازی کی کوشش ناکام، خارجی کمانڈر سمیت 4 دہشت گرد ہلاک

علیمہ خانم کے چھٹی بار ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

26 نومبر احتجاج کیس میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ آج بھی عدالت میںپیش نہ ہوئیں ضامن ملزم عارف مچلکہ پیش نہ کرسکا ،عدالت نے گاڑی کے مالک عارف کو جیل بھیج دیا راولپنڈی26 نومبر احتجاج کیس میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان آج بھی عدالت پیش نہ ہوئیں اوران کے چھٹی بار ناقاب...

علیمہ خانم کے چھٹی بار ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

خیبر پختونخوا اسمبلی، سینیٹ کی خالی نشست پر پی ٹی آئی امیدوار کامیاب وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

خرم ذیشان کو 91، اپوزیشن کے تاج محمد کو 45 ووٹ ملے،چار ارکان نے ووٹ نہیں ڈالا 136 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا، وزیر اعلیٰ ٹریفک میں پھنس گئے،پیدل اسمبلی پہنچ گئے خیبر پختونخوا اسمبلی سے سینیٹ کی خالی نشست پر تحریک انصاف کے رہنما خرم ذیشان سینیٹر منتخب ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق پولنگ ص...

خیبر پختونخوا اسمبلی، سینیٹ کی خالی نشست پر پی ٹی آئی امیدوار کامیاب

طالبان رجیم بھارت کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں،حافظ نعیم وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

کابل بھی ضمانت دے کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہوگی مینار پاکستان پر اجتماع عام ملک کی سیاست کا دھارا تبدیل کردیگا، بنو قابل تقریب سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے واضح کیا ہے کہ حکومت کی اسرائیل کو تسلیم کرنے اور ابراہم...

طالبان رجیم بھارت کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں،حافظ نعیم

پاک افغان مذاکرات، ترکیہ کی درخواست پر پاکستان کی رضامندی وجود - جمعه 31 اکتوبر 2025

پاکستانی وفد نے وطن واپسی کا فیصلہ مؤخر کردیا، اب استنبول میں مزید قیام کرے گا افغان سرزمین پاکستان کیخلاف دہشت گردی کیلئے استعمال نہ ہونے کا مطالبہ برقرار پاکستان میزبان ملک ترکیہ کی درخواست پر افغان طالبان سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر رضامند ہو گیا۔ذرائع نے بتایا کہ استن...

پاک افغان مذاکرات، ترکیہ کی درخواست پر پاکستان کی رضامندی

سرحدی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر جواب دیں گے، وزیر دفاع وجود - جمعرات 30 اکتوبر 2025

افغان طالبان کاپاکستان کو آزمانا مہنگا ثابت ہوگا،ہم دوبارہ غاروں میں دھکیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں،ضرورت پڑی تو طالبان حکومت کو شکست دے کر دنیا کیلئے مثال بنا سکتے ہیں،خواجہ آصف بعض افغان حکام کے زہریلے بیانات ظاہر کرتے ہیں طالبان حکومت میں انتشار اور دھوکا دہی بتدریج موجود ہے،پ...

سرحدی خلاف ورزی پر افغانستان کے اندر جواب دیں گے، وزیر دفاع

پی ٹی آئی قیادت کے اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے وجود - جمعرات 30 اکتوبر 2025

عمران خان سے ملاقات کی سلمان اکرم راجا ، علی ظفر کی الگ الگ لسٹیں سامنے آگئیں دونوں لسٹوں میں ایک ایک نام کا فرق ، فہرست مرتب کی ذمہ داری علی ظفر کو دی گئی تھی پاکستان تحریک انصاف میں اندرونی اختلافات شدت اختیار کرگئے۔ عمران خان سے ملاقات کی بھی الگ الگ لسٹیں سامنے آگئیں۔ ذ...

پی ٹی آئی قیادت کے اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے

تحریک لبیک والے ہلاک600 کارکنان کی لاشیں تو دکھادیں وجود - جمعرات 30 اکتوبر 2025

بتایا جائے ٹی ایل پی کے پاس اتنا اسلحہ کیوں تھا؟ کارکنوں کو جلادو ماردو کا حکم دینا کون سا مذہب ہے، لاہور میںعلما کرام سے خطاب سیاست یا مذہب کی آڑ میں انتہا پسندی، ہتھیار اٹھانا، املاک جلانا قبول نہیں ،میرے پاس تشدد کی تصاویرآئی ہیں،وزیراعلیٰ پنجاب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز...

تحریک لبیک والے ہلاک600 کارکنان کی لاشیں تو دکھادیں

مضامین
مقبوضہ وادی میں جماعت اسلامی پر پابندی وجود هفته 01 نومبر 2025
مقبوضہ وادی میں جماعت اسلامی پر پابندی

نریندر مودی اور موہن بھاگوت میں اَن بن کیوں؟ وجود هفته 01 نومبر 2025
نریندر مودی اور موہن بھاگوت میں اَن بن کیوں؟

بی ایل اے کی دہشت گردی وجود جمعه 31 اکتوبر 2025
بی ایل اے کی دہشت گردی

پولیس رویہ۔۔ حسنین اخلاق بھی عدیل اکبر کی راہ پر؟ وجود جمعه 31 اکتوبر 2025
پولیس رویہ۔۔ حسنین اخلاق بھی عدیل اکبر کی راہ پر؟

مودی سرکار کے بلڈوزر تلے اقلیتوں کے حقوق وجود جمعرات 30 اکتوبر 2025
مودی سرکار کے بلڈوزر تلے اقلیتوں کے حقوق

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر