وجود

... loading ...

وجود

قومی سلامتی کے معاملات پر حکومت اپوزیشن عسکری قیادت ایک صفحے پرآگئی

جمعه 02 جولائی 2021 قومی سلامتی کے معاملات پر حکومت اپوزیشن عسکری قیادت ایک صفحے پرآگئی

پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی نے امریکہ افغانستان کے ساتھ تعلقات، کشمیر اور علاقائی سلامتی کے معاملات پر قومی اتفاق رائے کو ناگزیر قرار دیدیا، حکومت اپوزیشن، اعلیٰ عسکری قیادت سلامتی کے معاملات پر ایک پیج پر آگئے ، عسکری قیادت نے متذکرہ معاملات سے سیاسی قیادت کو آگاہ کردیا، سیاسی قیادت نے اظہار اطمینان کیا ہے ۔ اپوزیشن نے اجلاس میں وزیراعظم کی عدم شرکت پر اعتراض اٹھا دیا۔پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا طویل اجلاس جمعرات کو ا سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی صدارت میں ہوا۔ پہلا موقع ہے کہ پارلیمانی قومی کمیٹی کا اجلاس قومی اسمبلی کے ہال میں ہوا۔ اجلاس میں دونوں ایوانوں کے اپوزیشن لیڈرز محمد شہباز شریف، سید یوسف رضا گیلانی، پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ، سابق وزرائے اعظم راجہ پرویز اشرف، شاہد خاقان عباسی، ایم ایم اے کے پارلیمانی لیڈر مولانا اسعد محمود، سینیٹر مولانا عطاء الرحمن، جماعت اسلامی کے رہنما سینیٹر مشتاق احمد خان، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما امیر حیدر ہوتی، قبائلی رہنما محسن داوڑ، وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی، شیخ رشید احمد، پرویز خٹک، فواد چوہدری، بریگیڈیئر(ر)اعجاز احمد شاہ، ڈاکٹر بابر اعوان، رانا تنویر حسین، خرم دستگیر،وزرائے اعلیٰ، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی،سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی، سینیٹر شیری رحمان اور دیگر سرکردہ ارکان پارلیمنٹ شریک ہوئے ۔ اجلاس سہ پہر سوا 3بجے شروع ہوا جو رات تک جاری رہا۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ ، ڈی جی آئی ایس آئی نے علاقائی سلامتی، داخلی صورتحال امریکہ افغانستان کے ساتھ تعلقات کی موجودہ صورتحال، کشمیر تنازعہ پر طویل بریفنگ دی۔ آرمی چیف نے سوالات کے جوابات بھی دئیے ۔ اندرونی چیلنجز سے بھی آگاہ کیا گیا۔ شرکاء اجلاس نے افغانستان میں قیام امن کی کوششوں پر اظہار اطمینان کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ افغان مفاہمتی وامن کے عمل میں پاکستان کا اہم کردار رہا ہے اور پاکستان اپنا یہ کردار جاری رکھے گا۔ یہ بھی واضح کیا گیا کہ افغانستان کے معاملات پر پاکستان کی سرزمین استعمال نہیں ہوگی اور توقع ہے کہ افغان سرزمین بھی پاکستان کیخلاف استعمال نہیںہوگی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاک افغان باڑ کی تکمیل کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ شرکاء اجلاس نے قرار دیا ہے کہ افغانستان میں امن کی کوششوں کے نتیجے میں سارے خطے میں استحکام آئے گا۔ شرکاء اجلاس نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے ۔ شرکاء اجلاس نے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پاکستان کی اعلیٰ سیاسی عسکری قیادت نے اعلان کیا ہے کہ مظلوم کشمیریوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ پارلیمان کشمیریوں کی تحریک آزادی کی حمایت کرتا ہے ۔ پاک امریکہ تعلقات کی موجودہ صورتحال پر بھی طویل نشست ہوئی۔ اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان کی عدم شرکت پر اعتراض اٹھایا جس پر حکومت کی طرف سے آگاہ کیا گیا کہ اپوزیشن سے یہ تاثر دیا گیا تھا کہ وزیراعظم نہ آئیں تاہم اپوزیشن رہنمائوں نے اجلاس میں اس کی تردید کردی ۔افغان تنازعہ کے حل کیلئے بات چیت کے عمل میں ممکنہ پیشرفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں بریفنگ جامع اور اچھی تھی تاہم اجلاس کی تفصیل نہیں بتاسکتا۔ صحافیوں کے استفسار پر شہباز شریف نے کہاکہ پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں سوال وجواب کا سیشن ہوا اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی ہمارے سوالات کے جواب دیئے ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ بہت سے ایشوز پر بریفنگ دی گئی۔خارجہ پالیسی اور داخلی صورتحال پر بریفنگ دی گئی، کشمیر اور افغانستان کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا گیا۔ موجودہ صورتحال پر بریفنگ اطمینان بخش ہے تاہم ان کیمرہ اجلاس کی تفصیل نہیں بتا سکتے البتہ بریفنگ جامع تھی۔بریفنگ کو کوئی بریک تھرو قرار دینے سے متعلق سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہاکہ سب معاملات پربات ہوئی ہے امریکا کو اڈے نہ دینے کے معاملے پر شہباز شریف نے جواب دیا کہ وہ تو آپ کو پتہ ہے ۔ وزیراعظم کے اجلاس میں نہ آنے سے متعلق سوال پر اپوزیشن لیڈر نے صحافیوں کو کوئی جواب نہیں دیا۔ سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ علاقائی سلامتی، افغانستان امریکہ سے تعلقات اور کشمیر سے متعلق چیلنجز پر قومی اتفاق رائے ہونا چاہیے ۔ بریفنگ اہم تھی طویل اجلاس ہوا ۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم کی کرسی خالی پڑی تھی وہ آجاتے تو انہیں کوئی نقصان نہ ہوتا، کوئی کتابیں نہ چلتیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے امریکی اڈوں کے معاملے پر کوئی اعتراض نہیں کیا تھا بلکہ سوال اٹھایا تھا جس پر جواب آیا ہے کہ اڈے نہیں دئیے جارہے ہیں بریفنگ میں سابق وزیراعظم محمد نواز شریف سمیت نیب کے کسی مقدمے پر بات نہیں ہوئی یہ خالصتاً قومی سلامتی سے متعلق اجلاس تھا۔ پارلیمنٹ نے تین سالوں کے بعد پہلی بار اپنی فعالیت کو ثابت کیا ہے اس لئے ہم خوش ہیں اور ہمارا خوشگوار موڈ آپ کو نظر آرہا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم نے وزیراعظم کی آمد کے حوالے سے کوئی اعتراض نہیں اٹھایا تھا۔ اس حوالے سے تاثر غلط ہے ۔ خطے کی صورتحال کے حوالے سے چیلنجز کا ہمیں اندازہ ہے یہ کوئی سفارشات کا سیشن نہیں تھا بلکہ حقائق سے آگاہ کیا گیا اب ان حقائق کی روشنی میں ہم اپنی جماعتوں میں بات کریں گے ، کسی بھی فورم پر اس حوالے سے گفتگو کی جائے گی۔ وہ فورم ایوان بھی ہوسکتا ہے تجاویز کا سیشن نہیں تھا ،خطے کی صورتحال کے حوالے سے اور افغانستان کے حالات سے متعلق حقائق سے آگاہ کیا گیا ،اسی طرح کشمیر کے بارے میں آگاہی دی گئی۔ اس بریفنگ کو یقیناً اہم قرار دیا جاسکتا ہے ۔


متعلقہ خبریں


حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...

حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا وجود - منگل 16 دسمبر 2025

سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے وجود - منگل 16 دسمبر 2025

پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری)

ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن، 7دہشگرد ہلاک( سپاہی شہید) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...

ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن، 7دہشگرد ہلاک( سپاہی شہید)

معاشی مشکلات سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتاہے،مصطفی کمال وجود - منگل 16 دسمبر 2025

کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...

معاشی مشکلات سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتاہے،مصطفی کمال

بجلی کی ترسیل کارکمپنیوں کی نجکاری کاعمل تیز کیا جائے ،وزیراعظم وجود - منگل 16 دسمبر 2025

ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...

بجلی کی ترسیل کارکمپنیوں کی نجکاری کاعمل تیز کیا جائے ،وزیراعظم

مضامین
بھارت میں فلم، میڈیا اور سیاست کا گٹھ جوڑ ۔۔پاکستان مخالف پروپیگنڈا وجود جمعه 19 دسمبر 2025
بھارت میں فلم، میڈیا اور سیاست کا گٹھ جوڑ ۔۔پاکستان مخالف پروپیگنڈا

بھارتی مسلمان تشدد کا نشانہ وجود جمعه 19 دسمبر 2025
بھارتی مسلمان تشدد کا نشانہ

پاکستان اور جمہوریت وجود جمعه 19 دسمبر 2025
پاکستان اور جمہوریت

پاکستان کی پناہ گزینوں کیلئے قربانیاں اور عالمی دن وجود جمعرات 18 دسمبر 2025
پاکستان کی پناہ گزینوں کیلئے قربانیاں اور عالمی دن

پاکستان کیوں ایک خو شحال ریاست نہیں بن پارہا ! وجود جمعرات 18 دسمبر 2025
پاکستان کیوں ایک خو شحال ریاست نہیں بن پارہا !

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر