وجود

... loading ...

وجود

ایوان کا اعتماد حاصل نہ کرسکا توا پوزیشن میں بیٹھ جائوں گا،عمران خان

جمعه 05 مارچ 2021 ایوان کا اعتماد حاصل نہ کرسکا توا پوزیشن میں بیٹھ جائوں گا،عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہفتے کو ایوان سے اعتماد کا ووٹ لوں گا،اگر ایوان کا اعتماد حاصل نہ کرسکا توا پوزیشن میں بیٹھ جاوں گا،خواہ اپوزیشن میں بیٹھوں یا اسمبلی سے باہر ہوں،ملکی دولت لوٹنے والوں میںسے کسی کو نہیں چھوڑ وںگا ، قانون کی بالادستی کیلئے جدوجہد کرتا رہوں گا اور غداروں چوروں کا مقابلہ کرتارہوں گا، الیکشن کمیشن نے جمہوریت کو نقصان پہنچایا ،سینیٹ انتخابات میں بے تحاشا پیسہ چلا، سیاست کو بدعنوان کردیا گیا ہے ،یوسف رضا گیلانی نے جیتنے کیلئے ارکان کے ضمیرخریدے ۔ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری تھی کہ ویڈیوز کی تحقیقات کرتی۔ارکان سینیٹ رشوت دیں اور لیں گے تو کیا پٹواری اور تھانے دار ٹھیک ہوسکتا ہے ۔ملک کی جمہوریت کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا ۔ نواز شریف اس کے بیٹے اور داماد پاکستان کاپیسہ چوری کرکے باہر بیٹھے ہوئے ہیں۔جمعرات کی شام قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ آج میں سینیٹ انتخابات کے حوالے سے بات کروں گا چھ سال پہلے تحریک انصاف نے سینیٹ انتخابات میں حصہ لیا جب خیبرپختونخوا میں ہماری حکومت تھی تب مجھے اندازہ ہوا کہ سینیٹ کے الیکشن میں 40,30 سال سے پیسہ چلتا ہے جو سینیٹر بننا چاہتا ہے وہ پیسہ استعمال کرتا ہے اور ممبران پارلیمنٹ کو خریدتا ہے یہ سن کر مجھے بڑی حیرت ہوئی کہ ہماری جمہوریت کیساتھ کیا ہورہا ہے یہ کیسی جمہوریت ہے سینیٹ الیکشن اگر سمجھ لیں تو قوم کے سارے مسائل سمجھ میں آجائیں گے ۔ ایک سینیٹر رشوت دے کرسینیٹر بن رہا ہے اور پارلیمنٹ کے ممبر پیسے لے کر اپنا ضمیر بیچ رہے ہیں جب کوئی سیاستدان پیسہ دے کر سینیٹر منتخب ہوتا ہے تو یہ کونسی جمہوریت ہے تب سے میں نے مہم شروع کی اور کہاکہ سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ پر ہونے چاہئیں جب 2018 میں سینیٹ الیکشن ہوا تو مجھے پتا چلا ہمارے 20 ممبر بک گئے ہیں جس پر ہم نے ان تمام کو نکال باہر کیا ۔ پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے میثاق جمہوریت میں دستخط کیے کہ اوپن بیلٹ ہونا چاہیے ۔ اوپن بیلٹ پر ہم نے بل پیش بھی کیا جب اوپن بیلٹ کا کہنے والی جماعتوں نے ہماری حمایت نہ کی تو ہم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا اس دوران پیسے لینے کی ویڈیو بھی نکل آئی ۔ سپریم کورٹ میں بات چل رہی تھی مگر الیکشن کمیشن اوپن بیلٹ کے خلاف گیا ۔ سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کو بار بار کہتی رہی کہ الیکشن صاف اور شفاف کرانے کی الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ۔ پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں اوپن بیلٹ کے خلاف ہوگئی جب کہ ماضی میں خود اس کی حمایت کرتی رہیں۔ سینیٹ الیکشن کے حوالے سے اپوزیشن کے قول و فعل میں تضاد سمجھ سے باہر ہے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ میں قوم سے پوچھتاہوں کہ پہلے اوپن بیلٹ کی حمایت کرنے والی اب کیوں خلاف ہوگئیں اور کہتی ہیں کہ اوپن بیلٹ جمہوریت اور آئین کے خلاف ہے میں ان سے پوچھتا ہوں کہ پہلے یہ آئین کے خلاف نہیں تھی جب آپ خودکہتی تھیں۔ جب ہماری حکومت آئی تو اپوزیشن جماعتوں کو یہ خوف پیداہوگیاکہ پی ٹی آئی نے کرپشن کے خلاف مہم شروع کررکھی ہے ایسا نہ ہو کہ کہیںعمران خان ہمارے کرپشن کیسز کے خلاف آگے نہ بڑھے حالانکہ ان کے خلاف کرپشن کے کیسز پرانے ہیںہم نے نہیں بنائے یہ ان کے اپنے دور کے کیسز ہیں ہمارے دور کے تو 5فیصد بھی کیسز نہیں ہوں گے ۔ اس خیال کے پیش نظر سب اکھٹے ہوگئے میں نے وزارت اعظمیٰ کا منصب سنبھالتے ہی اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ یہ سب اکٹھے ہوجائیں گے اور ہوگئے اور منصوبہ بندی کی کہ عمران خان پر دبائو ڈالو تاکہ وہ تنگ آکر این آراو دے دے ۔ انہوں نے فیٹف بل کی بھی مخالفت کی اور حکو مت کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی۔ عمران خان نے کہا کہ پی ڈی ایم بنانے کا مقصد کرپٹ ٹولے کے مفادات کا تحفظ ہے ، اپوزیشن جماعتوں نے فیٹف جیسے حساس معاملے پر ملک و قوم کی بجائے اپنے مفادات کو ترجیح دی۔ اگر خدانخواستہ ملک فیٹف کے ذریعے بلیک لسٹ ہو جاتا تو ہماری معاشی مشکلات بڑھ جاتیں اپوزیشن نے خفیہ بیلٹ پر اس لئے زور دیا کیونکہ انہوں نے سینیٹ الیکشن میں پیسہ لگانا تھا اور ہمارے امیدوار حفیظ شیخ کوہروا کر یہ ثابت کرناتھا کہ عمران خان کی پارلیمنٹ کے اندر اکثریت ختم ہوگئی ہے اور مجھ پر عدم اعتماد کی تلوار لٹکائیں تاکہ میں کسی طرح ان کو این آراو دے دوں ۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان وہ واحد سیاستدان ہے جس کے پاس سیاست میں آنے سے پہلے سب کچھ تھا اور شہرت بھی تھی مجھے کسی چیز کی ضرورت نہ تھی میرا سیاست میں آنے کا مقصد ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے 60 کی دہائی میں ملک ترقی کی طرف جارہاتھا جب مفاد پرست ٹولے نے سیاست کو کاروبار بنالیا تو ملک میں سماجی و معاشی مسائل کا آغاز ہوا سماجی تفریق شروع ہوئی۔ سماجی تفریق قوموں کو تباہی کی طرف لے جایا کرتی ہیں ۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہم ملک میں قانون کی بالادستی کیلئے جدوجہد کررہے ہیں۔ جب کسی ملک کا وزیراعظم کرپشن کرتا ہے تو وہ ملک کسی صورت ترقی نہیں ک رسکتا ۔ غریب ملکوں سے ہر سال اربوں کھربوں روپے منی لانڈرنگ سے باہر چلے جاتے ہیں ٹیکس کے پیسے کا نصف ملکی قرضوں کے سود کی مد میں چلا جاتا ہے ۔اپنے خطا ب میں وزیراعظم نے کہاکہ یوسف رضا گیلانی نے لوگوں کے ضمیر خریدے ۔ دو کروڑ سے بولی لگارہے تھے مجھے بتائیں کوئی آئین رشوت دینے کی اجازت دیتا ہے ۔ ہم پتا چلانا چاہتے ہیں جو ہمارے 15سے 16 لوگ بکے ہیں ہمیں پتا چلنا چاہیے وہ کون ہیں انہوں نے ان مجرموں کو بھی بچالیا اور جمہوریت کو بھی نقصان پہنچایا ہے کیاپیسے دے کر اوپرآنا جمہوریت ہے ۔ پیسے چلا کر ہم نوجوان نسل کو کیا سیکھارہے ہیں۔قوم سے خطاب میں وزیر اعظم نے الیکشن کمیشن پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میں الیکشن کمیشن سے کہنا چاہتا ہوں کہ سپریم کورٹ میں آپ نے اوپن بیلٹ کی مخالفت کیوں کی کیا آئین چوری کی اجازت دیتا ہے ۔ پھر آپ نے قابل شناخت بیلٹ پیپزر کی مخالفت کی اگر ایسا ہوجاتا تو آج جو ہمارے ایم این اے بکے ہیں ہم ان کا پتا لگا لیتے ۔ الیکشن کمیشن نے سینیٹ میں بکنے والوں کو بچا لیا۔ سینیٹ میں پیسے لے کر ہماری سیاست کو کرپٹ کیاگیاہے ، کرپٹ ٹولے نے ووٹ چوری کیلے خفیہ بیلٹ کی حمایت کی۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمارے ملک میں جمہوریت کو نقصان پہنچایا ہے ۔ آپ کو سپریم کورٹ نے موقعہ دیا تو کیا 1500 بیلٹ پیپر پر بار کوڈ نہیں لگایا جاسکتا تھا۔ آج آپ نے ملک کی جمہوریت کا وقار مجروح کیا ہے اور اسے نقصان پہنچایا ، صاف شفاف انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی بہت بڑی آئینی ذمہ داری ہے ۔ سینیٹ الیکشن کا سیکرٹ بیلٹ سے انعقاد جمہوری نظام کیلئے تباہ کن ہے ۔ ہم نے سینیٹ الیکشن سے پہلے کہہ دیا تھا کہ کروڑوں روپے کی بولیاں چل رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سینیٹ الیکشن میں کروڑوں روپے دے کر ارکان اسمبلی کو خریدا گیا ۔ الیکشن کمیشن نے سینیٹ انتخابات کیلئے بیلٹ پیپرز پر بارکوڈنگ کیوں نہیں کی۔ کرپشن ختم کرنے کیلئے قانون نہیں بلکہ معاشرے کا اہم کردار ہوتا ہے ۔ جب تک معاشرہ کرپٹ ٹولے کو قبول کرتارہے گا۔ کرپشن ختم نہیں ہوسکتی ساری قوم نے دیکھا کہ ایک کرپٹ آدمی کو پیسے سے سینیٹر منتخب کرایا گیا ۔ اپوزیشن کا خیال تھا کہ میرے اوپر عدم اعتماد کی تلوار لٹکائیں گے میں نے خود ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا ہے اگر ارکان اسمبلی نے عدم اعتماد کیا تو اپوزیشن میں بیٹھ جائوں گا ۔ سب کیلئے میرا پیغام ہے میں خواہ اپوزیشن میں بیٹھوں یا اسمبلی سے باہر ہوں میں نے آپ میں سے کسی کو نہیں چھوڑنا جب تک آپ اس ملک کا پیسہ واپس لے کر نہیں آتے اگر میں باہر بھی ہو جائوں تو قوم کو باہر نکالوں گا یہ قوم اپنا پیسہ بچانے کیلئے نکلے گی۔ جب تک میں زندہ ہوں قانون کی بالادستی کیلئے جدوجہد کرتا رہوں گا اور غداروں چوروں کا مقابلہ کرتارہوں گا ۔ میرا یہ ایمان ہے اللہ اس ملک کو اچھا وقت دکھانے والا ہے یہ ملک ایک عظیم ملک بنے گا اور تب بنے گا جب بڑے بڑے ڈاکو جیلوں میں ہوں گے ۔


متعلقہ خبریں


آزادی یا کفن، حقیقی آزادی چھین کرلیں گے ،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا وجود - پیر 15 دسمبر 2025

اس بار ڈی چوک سے کفن میں آئیں گے یا کامیاب ہوں گے،محمود اچکزئی کے پاس مذاکرات یا احتجاج کا اختیار ہے، وہ جب اور جیسے بھی کال دیں تو ہم ساتھ دیں گے ،سہیل آفریدی کا جلسہ سے خطاب میڈیٹ چور جو 'کا کے اور کی' کو نہیں سمجھ سکتی مجھے مشورے دے رہی ہے، پنجاب پولیس کو کرپٹ ترین ادارہ بن...

آزادی یا کفن، حقیقی آزادی چھین کرلیں گے ،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا

سڈنی حملہ دہشت گردی،یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا، آسٹریلوی وزیراعظم وجود - پیر 15 دسمبر 2025

مرنے والے بیشتر آسٹریلوی شہری تھے، البانیز نے پولیس کی بروقت کارروائی کو سراہا وزیراعظم کا یہودی کمیونٹی سے اظہار یکجہتی، تحفظ کیلئے سخت اقدامات کی یقین دہانی آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز نے سڈنی کے ساحل بونڈی پر ہونے والے حملے کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اسے یہودیوں...

سڈنی حملہ دہشت گردی،یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا، آسٹریلوی وزیراعظم

بھتا خور ریحان کی نشاندہی پر قادری ہاؤس پر چھاپہ مارا،ایس آئی یو پولیس وجود - پیر 15 دسمبر 2025

زخمی حالت میں گرفتار ملزم 4 سال تک بھتا کیس میں جیل میں رہا، آزاد امیدوار کی حیثیت میں عام انتخابات میں حصہ لیا 17 افراد زیر حراست،سیاسی جماعت کے لوگ مجرمان کو پناہ دینے میں دانستہ ملوث پائے گئے تو ان کیخلاف کارروائی ہوگی ایس آئی یو پولیس نے ناظم آباد میں سیاسی جماعت کے سر...

بھتا خور ریحان کی نشاندہی پر قادری ہاؤس پر چھاپہ مارا،ایس آئی یو پولیس

تقسیم پسند قوتوںسے نمٹنے کیلئے تیارہیں ،فیلڈمارشل وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

ہائبرڈ جنگ، انتہاء پسند نظریات اور انتشار پھیلانے والے عناصر سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، سید عاصم منیرکا گوجرانوالہ اور سیالکوٹ گیریژنز کا دورہ ،فارمیشن کی آپریشنل تیاری پر بریفنگ جدید جنگ میں ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی، چابک دستی اور فوری فیصلہ سازی ناگزیر ہے، پاک فوج اندرونی اور بیر...

تقسیم پسند قوتوںسے نمٹنے کیلئے تیارہیں ،فیلڈمارشل

پاکستان سیاستدانوں ، جرنیلوں ، طاقتوروں کا نہیں عوام کاہے ، حافظ نعیم وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس نہ ہوں ،حکمران طبقہ نے قرضے معاف کرائے تعلیم ، صحت، تھانہ کچہری کا نظام تباہ کردیا ، الخدمت فاؤنڈیشن کی چیک تقسیم تقریب سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس...

پاکستان سیاستدانوں ، جرنیلوں ، طاقتوروں کا نہیں عوام کاہے ، حافظ نعیم

ایف سی حملے میں ملوث دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ مل گیا وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

حملہ آوروں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم سے ہے پشاور میں چند دن تک قیام کیا تھا خودکش جیکٹس اور رہائش کی فراہمی میں بمباروں کیسہولت کاری کی گئی،تفتیشی حکام ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والے دہشتگرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہو گئی۔ تفتیشی حکام نے کہا کہ خودکش حملہ آوروں کا تعلق ...

ایف سی حملے میں ملوث دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ مل گیا

سہیل آفریدی منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف متحرک وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

غذائی اجناس کی خود کفالت کیلئے جامع پلان تیار ،محکمہ خوراک کو کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت اشیائے خوردونوش کی سرکاری نرخوں پر ہر صورت دستیابی یقینی بنائی جائے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے محکمہ خوراک کو ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی ...

سہیل آفریدی منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف متحرک

معاشی بحران سے نکل چکے ،ترقی کی جانب رواں دواں،وزیراعظم وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

ادارہ جاتی اصلاحات سے اچھی حکمرانی میں اضافہ ہو گا،نوجوان قیمتی اثاثہ ہیں،شہبا زشریف فنی ٹریننگ دے کر برسر روزگار کریں گے،نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک معاشی بحران سے نکل چکاہے،ترقی کی جانب رواں دواں ہیں، ادارہ جات...

معاشی بحران سے نکل چکے ،ترقی کی جانب رواں دواں،وزیراعظم

افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم وجود - هفته 13 دسمبر 2025

عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے زور ڈالے،سماجی و اقتصادی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود پاکستان کی اولین ترجیح،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ،فلسطینی عوام اور کشمیریوں کے بنیادی حق...

افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی وجود - هفته 13 دسمبر 2025

حکومت نے 23شرائط مان لیں، توانائی، مالیاتی، سماجی شعبے، اسٹرکچرل، مانیٹری اور کرنسی وغیرہ شامل ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کے قانون میں تبدیلی کیلئے اگست 2026 کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کھاد اور زرعی ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائیگی، ہا...

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف وجود - هفته 13 دسمبر 2025

پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،صدر ن لیگ مسلم لیگ(ن)کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے، وزیراعظم سے کہوں گا...

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو وجود - هفته 13 دسمبر 2025

تمام سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر سیاست کریں، خود پنجاب کی گلی گلی محلے محلے جائوں گا، چیئرمین پیپلز پارٹی کارکن اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، گورنر سلیم حیدر کی ملاقات ،سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ،دیگر کی بھی ملاقاتیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول...

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو

مضامین
ٹرمپ بڑے پیمانے پہ کچھ کرنا چاہتے ہیں! وجود منگل 16 دسمبر 2025
ٹرمپ بڑے پیمانے پہ کچھ کرنا چاہتے ہیں!

نئے فلو ویرینٹ کے بڑھتے خدشات اور ہماری ذمّہ داریاں وجود منگل 16 دسمبر 2025
نئے فلو ویرینٹ کے بڑھتے خدشات اور ہماری ذمّہ داریاں

دسمبر تُو نہ آیا کر وجود منگل 16 دسمبر 2025
دسمبر تُو نہ آیا کر

مردوں کو گالیاں وجود پیر 15 دسمبر 2025
مردوں کو گالیاں

ہندوتوا نظریہ امن کے لیے خطرہ وجود پیر 15 دسمبر 2025
ہندوتوا نظریہ امن کے لیے خطرہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر