وجود

... loading ...

وجود

مصنوعی بارش،فائدہ یا نقصان

جمعرات 07 جون 2018 مصنوعی بارش،فائدہ یا نقصان

بلوچستان حکومت نے بڑھتی ہوئی خشک سالی اور پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے مصنوعی بارش برسانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں صوبائی حکومت نے ایک روسی کمپنی کی خدمات حاصل کی ہیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ بارش نہ ہونے کی وجہ سے صوبے میں مویشیوں اور زراعت کا شعبہ تنزلی کا شکار ہے۔ انہوں نے اسمبلی کو بتایا کہ روسی کمپنی بلوچستان میں سالانہ 300 ملی میٹر مصنوعی بارش برسانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ کمپنی کے سربراہ میکسم لاروف سے ملاقات کے بعد وزیراعلیٰ نے کمپنی کو گوادر میں تجربہ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ مصنوعی بارش کا تجربہ کوئی نئی چیز نہیں ہے۔ دنیا بھر میں جہاں گرمی اور خشک سالی بڑھ رہی ہے، وہاں مصنوعی بارش برسانے کے تجربات میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ اسپین، آسٹریلیا، امریکا، فرانس اور متحدہ عرب امارات میں اس کے کامیاب تجربے کیے جاچکے ہیں۔ اس سلسلے میں ابوظبی میں ایک لق ودق صحرا میں موسلا دھار بارش برسا کر کامیاب تجربہ کیا جاچکا ہے۔

چین اس طرح کے تجربات میں سرفہرست ہے، جو باقاعدگی سے کھیتوں کو سیراب کرنے اور فضائی آلودگی کو ختم کرنے کے لیے مصنوعی بار ش کا اہتمام کرتا ہے۔ اس عمل کو cloud seeding کہا جاتا ہے۔ مصنوعی بارش کے لیے ہوائی جہاز کے ذریعے بادلوں کے اوپری حصے پر خشک برف، سوڈیم کلورائیڈ، سلور آئیوڈائیڈ اور دیگر کیمیکل چھڑکے جاتے ہیں، جو بادلوں میں برفیلے کرسٹلز بنا کر انہیں بھاری کردیتے ہیں۔ اس کے لیے ایک دوسرا طریقہ بھی استعمال کیا جاتا ہے، جس میں بادلوں کو کنٹرول کرکے مطلوبہ علاقے پر برسایا جاتا ہے۔ لیکن ان دونوں طریقوں کے لیے بہت زیادہ مہارت، خطیر رقم اور ٹیکنالوجی کی ضرورت ہوتی ہے۔ مصنوعی طریقوں سے برسات کا عمل بہت مہنگا ہوتا ہے۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 2003 میں بھارت نے بنگلور کی اگنی ایوی ایشن کنسلٹنٹ فرم کو آندھرا پردیش میں مصنوعی بارش کرانے کا ٹھیکا دیا۔ 2ماہ تک یہ تجربہ کیا گیا، جس میں 8 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔ اس کے بعد 2009 میں اسی فرم کو ٹھیکا دیا گیا۔ اس دوران 45 دن تک تجربہ کیا گیا، جس میں 48 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مصنوعی بارش کے تجربے کے لیے ماحول کا سازگار ہونا انتہائی ضروری ہے۔ یہ تجربہ اسی وقت کامیاب ہو سکتا ہے جب آسمان میں بادلوں کی تہ 7 سے 10 ہزار فٹ موٹی ہو۔ فضا میں گرمی 5 ڈگری سیلسیس ہو، جب کہ رطوبت کا تناسب 70 سے 75 فی صد ہو۔ اس دوران ضروری ہے کہ ہوا کی رفتار 30 سے 50 کلو میٹر فی گھنٹہ ہو۔ مصنوعی بارش یا cloud seeding کے فوائد اپنی جگہ لیکن اس کے نقصانات سے صرف نظر نہیں کیا جاسکتا۔ دنیا میں جب بھی کوئی تجربہ کیا جاتا ہے تو اس کو آزمانے سے پہلے اس کا اینٹی ڈوٹ یا توڑ تیار کیا جاتا ہے۔ کلاؤڈ سیڈنگ کی سب سے بڑی خامی یہ ہے کہ بادلوں کو کنٹرول کرکے برسایا تو جاسکتا ہے۔ لیکن جب وہ ایک دفعہ برسنا شروع ہوجائیں تو سیلاب آئے یا دریا میں طغیانی، ان کو روکنے کے لیے کوئی آلہ وضع نہیں کیا گیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان ہی میں اس طرح کا واقعہ پیش آچکا ہے۔ جون 1977ء میں کراچی میں شدید گرمی چھائی ہوئی تھی اور بادل برسنے کا نام نہیں لے رہے تھے۔ اس وقت کے صوبائی وزیر عبدالوحید کی ہدایات پر محکمہ زراعت کے 2 چھوٹے جہازوں کے ذریعے 28 اور 29 جون کو بادلوں پر کیمیکل چھڑکے گئے۔ اس کے بعد بارش کا سلسلہ شروع ہوا تو اگلے دن تک تھمنے کا نام نہیں لیا۔ اس بارش کے نتیجے میں ملیر اور لیاری ندی میں طغیانی آگئی اور کراچی کے مرکز کا اپنے ہی مضافاتی علاقوں سے رابطہ ختم ہوگیا تھا۔ جب کہ بارشوں کے نتیجے میں 400 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

اس عمل میں بہت سے کیمیکلز استعمال ہوتے ہیں، جن میں کاربن ڈائی آکسائیڈ، کیلشیم کلورائیڈ، پوٹاشیم کلورائیڈ، سوڈیم ہائیڈرو آکسائیڈ، ایلومینیم آکسائیڈ اور زنک شامل ہیں۔ تاہم ان میں سب سے زیادہ مہلک سلور آیوڈائیڈ ہے۔ تنزانیہ میں پانی اور انسانی مسائل پر تحقیق کرنے والی ڈاکٹر وکٹوریہ نگومو کا کہنا ہے کہ مصنوعی بارش سے بہت سے بیماریاں جنم لیتی ہیں، جن میں ایڈز، ملیریا، کینسر جیسے مہلک امراض شامل ہیں۔ یونیورسٹی آف کیلی فورنیا کی تحقیق کے مطابق پانی میں حل نہ ہونے والا سلور آیوڈائیڈ ایک زہریلا مادہ ہے جو پانی کو آلودہ کردیتا ہے۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ یہ کیمیکل انسانوں، مچھلیوں اور دیگر جانداروں کے لیے زہر کا درجہ رکھتا ہے۔ یہ کیمیکل جلد، سانس اور منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے۔ اس کی کم مقدار بھی نظام انہضام کی خرابی، گردوں اور پھیپھڑوں میں زخم کا سبب بنتی ہے، جب کہ اس کے ذریعے جلد پر سیاہ اور نیلے رنگ کے دھبے بھی پڑ جاتے ہیں۔ اگر اس کی مقدار بڑھ جائے تو اس سے معدے اور پیٹ میں شدید قسم کا انفیکشن ہوسکتا ہے جس کے بعد ہیضے جیسی علامات سامنے آتی ہیں۔ اس کے علاوہ دل کا بڑھنا اور نظام تنفس کا فیل ہونا اس کے اثرات میں شامل ہے۔ ان بیماریوں میں سب سے مہلک جلد کی ایک بیماری ہے، جسے argyria کہا جاتا ہے۔ اس بیماری میں جلد کا رنگ نیلا پڑتے پڑتے جامنی رنگ اختیار کرجاتا ہے اور انسان کسی اور سیارے کی مخلوق دکھائی دینے لگتا ہے۔

دوسری جانب جب یہی کیمیکلز زمین میں جاتے ہیں تو مٹی کو آلودہ کردیتے ہیں، جس کے بعد زمین کی پیداوار میں بھی بیماریاں سرایت کرجاتی ہیں۔ انہی وجوہ کی بنا پر آسٹریلیا میں کلاؤڈ سیڈنگ کا خیال یکسر مسترد کیا جاچکا ہے۔ ماحولیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ جھیلوں اور تالابوں میں سلور آیوڈائیڈ اور دیگر کیمیکلز کی وجہ سے آبی حیات algae تیزی سے بڑھ رہیں۔ اسے اردو میں کائی بھی کہا جاتا ہے۔صوبہ سندھ کا جائزہ لیا جائے تو 2000ء میں تھر کے علاقے میں مصنوعی بارش کا تجربہ کیا گیا تھا جو کامیاب رہا۔ اس کے بعد کئی تجربے کیے گئے جو ناکام رہے اور اس کی بنیادی وجہ یہی تھی کہ مطلوبہ فضائی ماحول میسر نہ تھا۔ غور کیجیے کہ وہ کیمیکلز جو پانی کے ساتھ مل کر اتنے مہلک ہوتے ہیں، تجربہ ناکام ہونے کی صورت میں وہ براہ راست آب و ہوا پر اثر انداز ہوں گے تو بیماریوں کے پھیلنے کی رفتار کیا ہوگی۔ کراچی تو ویسے بھی گزشتہ دو سال سے گرین لائن اور دیگر رنگوں کے منصوبوں کی وجہ سے گرد وغبار سے اٹا پڑا ہے۔ جس کے سبب ہر دوسرا شخص سانس اور جلد کے امراض میں مبتلا نظر آتا ہے۔ اس کے ساتھ اگر فضا میں بکھرے ہوئے کیمیکلز بھی اپنا اثر دکھانا شروع کردیں تو خدشہ ہے کہ آنے والے وقتوں میں سانس کے امراض شرح اموات کی سب سے بڑی وجہ بن جائیں گے۔


متعلقہ خبریں


( صیہونی درندگی)22 گھنٹوں میں غزہ کے118مسلم شہید وجود - بدھ 02 جولائی 2025

ہنستے کھیلتے بچوں کی سالگرہ کا منظر لاشوں کے ڈھیر میں تبدیل ، 24 افراد موقع پر لقمہ اجل الباقا کیفے، رفح، خان یونس، الزوائدا، دیر البلح، شجاعیہ، بیت لاحیا کوئی علاقہ محفوظ نہ رہا فلسطین کے نہتے مظلوم مسلمانوں پر اسرائیلی کی یہودی فوج نے ظلم کے انہتا کردی،30جون کی رات سے یکم ج...

( صیہونی درندگی)22 گھنٹوں میں غزہ کے118مسلم شہید

(غلامی نا منظور )پارٹی 10 محرم کے بعد تحریک کی تیاری کرے(عمران خان) وجود - بدھ 02 جولائی 2025

ستائیسویں ترمیم لائی جا رہی ہے، اس سے بہتر ہے بادشاہت کا اعلان کردیںاور عدلیہ کو گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ بنا دیں،حکومت کے پاس کوئی عوامی مینڈیٹ نہیں یہ شرمندہ نہیں ہوتے 17 سیٹوں والوں کے پاس کوئی اختیار نہیںبات نہیں ہو گی، جسٹس سرفراز ڈوگرکو تحفے میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ لگای...

(غلامی نا منظور )پارٹی 10 محرم کے بعد تحریک کی تیاری کرے(عمران خان)

اشرافیہ کو نوازو، عوام کی کمر توڑو، یہ ہے حکومت کی پالیسی(حافظ نعیم) وجود - بدھ 02 جولائی 2025

عالمی مارکیٹ میں قیمتیں گریں توریلیف نہیں، تھوڑا بڑھیں تو بوجھ عوام پر،امیر جماعت اسلامی معیشت کی ترقی کے حکومتی دعوے جھوٹے،اشتہاری ہیں، پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ مسترد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا ردعمل آگیا۔انہوں...

اشرافیہ کو نوازو، عوام کی کمر توڑو، یہ ہے حکومت کی پالیسی(حافظ نعیم)

حکومت کابجلی بلوں سے صوبائی الیکٹریسٹی ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ وجود - منگل 01 جولائی 2025

وفاقی وزیر توانائی نے تمام وزرائے اعلی کو خط لکھ دیا، محصولات کی وصولی کے متبادل طریقوں کی نشاندہی ،عملدرآمد کے لیے تعاون طلب بجلی کے مہنگے نرخ اہم چیلنج ہیں، صارفین دیگر چارجز کے بجائے صرف بجلی کی قیمت کی ادائیگی کر رہے ہیں، اویس لغاری کے خط کا متن حکومت نے بجلی کے بلوں میں ...

حکومت کابجلی بلوں سے صوبائی الیکٹریسٹی ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ

اسرائیل، امریکا کے عزائم کو متحد ہو کر ہی ناکام بنانا ہوگا( حافظ نعیم ) وجود - منگل 01 جولائی 2025

پاکستان، ایران اور ترکی اگراسٹریٹجک اتحاد بنالیں تو کوئی طاقت حملہ کرنے کی جرات نہیں کرسکتی گیس پائپ لائن منصوبے کو تکمیل تک پہنچایا جائے، ایران کے سفیر سے ملاقات ،ظہرانہ میں اظہار خیال پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اسرائیلی اور امریکی جارحیت کے خلاف ایران کی حم...

اسرائیل، امریکا کے عزائم کو متحد ہو کر ہی ناکام بنانا ہوگا( حافظ نعیم )

خودمختارپارلیمان ہماری جمہوریت کا دھڑکتا ہوا دل ہے(بلاول بھٹو) وجود - منگل 01 جولائی 2025

پارلیمان میں گونجتی ہر منتخب آواز قوم کی قربانیوں کی عکاس ، امن، انصاف اور پائیدار ترقی کیلئے ناگزیر ہے کسی کو بھی پارلیمان کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے،عالمی یوم پارلیمان پر پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خودمختار پا...

خودمختارپارلیمان ہماری جمہوریت کا دھڑکتا ہوا دل ہے(بلاول بھٹو)

ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کی رسوائی وجود - منگل 01 جولائی 2025

ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پانے کے بعد لیگ سے باہر آئرلینڈ کی جگہ نیوزی لینڈ یا پاکستان کی ٹیم کو اگلے سیزن کیلیے شامل کیا جائے گا،رپورٹ ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پ...

ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کی رسوائی

غزہ میں صہیونی مظالم کی انتہا(140نہتے مسلم شہید) وجود - منگل 01 جولائی 2025

درندگی کا شکار فلسطینیوں میں بیشتر کی نعش شناخت کے قابل نہ رہی ،زخمیوں کی حالت نازک جنگی طیاروں کی امدادی مراکز اور رہائشی عمارتوں پر بمباری ،شہادتوں میں اضافے کا خدشہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری نے ایک بار پھر انسانیت کو شرما دیا۔ گزشتہ48گھنٹوں کے دوران صیہونی افواج کے وحش...

غزہ میں صہیونی مظالم کی انتہا(140نہتے مسلم شہید)

پیپلزپارٹی کا حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا فیصلہ، وفاق میں وزارتیںلینے پر رضامند وجود - پیر 30 جون 2025

  حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...

پیپلزپارٹی کا حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا فیصلہ، وفاق میں وزارتیںلینے پر رضامند

اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں،مولانافضل الرحمان وجود - پیر 30 جون 2025

  جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...

اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں،مولانافضل الرحمان

کراچی کی مئیرشپ پر ڈاکا ڈالا گیا،حافظ نعیم الرحمان وجود - پیر 30 جون 2025

پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...

کراچی کی مئیرشپ پر ڈاکا ڈالا گیا،حافظ نعیم الرحمان

وزیراعظم کا بجلی بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان وجود - پیر 30 جون 2025

پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...

وزیراعظم کا بجلی بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان

مضامین
بھارتی تعلیمی ادارے مسلم تعصب کا شکار وجود جمعه 04 جولائی 2025
بھارتی تعلیمی ادارے مسلم تعصب کا شکار

سیاستدانوں کے نام پر ادارے وجود جمعه 04 جولائی 2025
سیاستدانوں کے نام پر ادارے

افریقہ میں خاموش انقلاب کی بنیاد! وجود جمعه 04 جولائی 2025
افریقہ میں خاموش انقلاب کی بنیاد!

بلوچستان توڑنے کی ناپاک سازش وجود جمعرات 03 جولائی 2025
بلوچستان توڑنے کی ناپاک سازش

ابراہیمی معاہدے کی بازگشت وجود جمعرات 03 جولائی 2025
ابراہیمی معاہدے کی بازگشت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر