... loading ...
1970ء اور 1980ء کی دہائیوں میں تیسری دنیا آمریتوں کی لپیٹ میں رہی۔ یہ براعظم جنوبی امریکا سے افریقہ تک پھیلی ہوئی تھیں۔ ا?مریت اور ذرائع ابلاغ پر کنٹرول کم و بیش لازم و ملزوم ہیں کیونکہ میڈیا کی آزادی عوام کو طاقت فراہم کرتی ہے جبکہ آمریت اس طاقت کی ضد ہے۔ دوسری جانب قید آزادی کے سوال پر غور و فکر پر اکساتی ہے اور جبر مزاحمت کو جنم دیتا ہے۔ اسی لیے ذرائع ابلاغ پر قدغنوں کا بھی ردعمل آتا رہا اور ان کی آزادی کے سوال پر غوروفکر بھی جاری رہا۔ سوویت یونین کے انحطاط کے دنوں میں افریقی صحافیوں نے جس بڑے کام کو سر انجام دیا وہ اسی سلسلے کی کڑی تھا۔ 1991ء میں ان صحافیوں نے اپنے تجربات کی روشنی میں آزادی صحافت کے اصولوں کو یکجا کر کے انہیں دستاویزی شکل دی اور یونیسکو کے ایک سیمینار میں پیش کیا جس کا عنوان ’’افریقی پریس میں آزادی اور تکثیریت کا فروغ‘‘ تھا۔ یہ 29 اپریل سے تین مئی تک نمیبیا کے شہر ونڈوک میں ہوا۔ اسی نسبت سے یہ ونڈوک ڈیکلیریشن کہلائی اور اسی نے آزادی صحافت کے عالمی دن کی بنیاد رکھی۔ آج پوری دنیا میں تین مئی کو یہ دن منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد آزادی صحافت کے بنیادی اصولوں کی تشکیل کی خوشی منانے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں آزادی صحافت کی صورت حال کا جائزہ لینا بھی ہے۔
گو اب سخت گیر آمریتوں کا دور نہیں رہا لیکن تحریر، ا?واز اور تصویر کو حقیقی آزادی ملی بھی نہیں۔ یہ اب بھی زد میں ہیں لہٰذا اس دن کے ذریعے یہ پیغام دیا جاتا ہے کہ ذرائع ابلاغ پر ہونے والے حملوں کا دفاع کیا جائے گا۔ اس دن فرائض کی ادائیگی میں جان دینے والے صحافیوں کو یاد کیا جاتا ہے اور انہیں خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے۔ یہ امر ڈھکا چھپا نہیں کہ مختلف حربوں کے ذریعے صحافت کو پابند کرنے کی مساعی ہمیشہ ہوتی رہی۔ فرد، عوام اور ان کی تنظیموں کو دبانے کے لیے دھمکی، لالچ، قید اور سنسرشپ کا سہارا لیا جاتا رہا۔ یہ سلسلہ رکا نہیں۔ صحافت کی طاقت مسلمہ ہے اور اس طاقت کو طاقت ور اپنے مفاد کے لیے استعمال کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہی سبب ہے کہ قلم کو قید کرنے کی کوشش ہوتی ہے۔ تاہم کسی ایک گروہ کا مفاد مجموعی مفاد نہیں ہو سکتا۔ پس جمہوریت اور بنیادی انسانی حقوق کے لیے صحافت کا آزاد ہونا لازم ہے۔ صحافت عوام کو بااختیار بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے یعنی انہیں اس قابل بنانے میں کلیدی معاونت کرتی ہے کہ وہ اپنی زندگیوں کا فیصلہ آپ کر سکیں۔ درست اور غیرمتعصبانہ معلومات اور کثیرجہتی آرا فراہم کرنے کی ا?زادی کے بغیر سیاسی و سماجی زندگی میں عوام کی متحرک شرکت ممکن نہیں۔ اس مقصد کے حصول کے لیے ضروری ہے کہ ذرائع ابلاغ کی آزادی کو ہر سطح پر تسلیم کیا جائے، اور اسے قانونی اور سیاسی حمایت حاصل ہو۔ حزب اقتدار کے اختیارات کے احتساب کا ایک ذریعہ ذرائع ابلاغ ہوتے ہیں۔ وہ ان کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہیں، مسائل کی نشان دہی کرتے ہیں اور عوام کی رائے کو سامنے لاتے ہیں۔ اسی مناسبت سے سال رواں میں آزادی صحافت کا موضوع یا تھیم اختیارکا احتساب: ذرائع ابلاغ، انصاف اور قانون کی بالادستی ہے۔
اس موضوع کی کئی پرتیں ہیں۔ انصاف کا بول بالا کیے بغیر صحافت کو آزاد نہیں کیا جاسکتا۔ انصاف ان صحافیوں کو چاہیے جنہیں ڈرا کر خبروں سے روکا جاتا ہے۔ ان کالم نگاروں کو چاہیے جنہیں اختلاف کرنے پر دھمکایا جاتا ہے۔ اور انہیں جن پر حملے ہوئے۔ یہ ان خاندانوں کو چاہیے جن کے پیارے کو فرائض کی انجام دہی کے دوران مار ڈالا گیا۔ عدل کے موثر نظام کے بغیر ایسا ممکن نہیں۔ موثر تفتیشی نظام اور آزاد عدلیہ کے بغیر عدل عام نہیں ہوتا۔آزاد صحافت اورآزاد عدلیہ لازم و ملزوم ہیں۔ صحافیوں کے خلاف جرائم میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچا کر ہی مطلوبہ آزاد فضا قائم کی جا سکتی ہے۔ انسانی حقوق کا عالمی منشور ہر شخص کو اپنی رائے رکھنے اور اظہارِ رائے کی آزادی کا حق دیتا ہے۔ اسے خلقی حق تسلیم کیا گیا ہے لیکن اس کے حصول کے لیے طویل سفر طے کرنا باقی ہے۔
صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...
پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...
دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...
نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...
تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...