... loading ...
سپریم کورٹ نے غیر متعلقہ افراد کی سیکورٹی پرمامور پولیس اہلکار واپس بلانے کا حکم دیا تھا جس کی تعمیل میں چاروں صوبوں نے کئی ہزار اہلکاروں کی سیکورٹی ڈیوٹی ختم کردی اورانہیں معمول کے فرائض اداکرنے کیلئے واپس بلالیا۔صوبائی حکومتوں نے غالباً عجلت میں ایسی شخصیات کی حفاظت کیلئے مقرر اہلکاربھی واپس بلالئے جن کی زندگیوں کو لاحق خطرات کے پیش نظر انہیں قانون کے مطابق سیکورٹی دیناضروری تھا۔اس حوالے سے عوامی حلقوں اورمیڈیا میں اعتراضات بھی اٹھائے گئے۔چیف جسٹس آف پاکستان نے پیرکوغیر متعلقہ افراد کی سیکورٹی واپس لینے سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران ابہام کو دور کرتے ہوئے حکم دیا ہے کہ جس شخص کی زندگی کوحقیقی خطرہ ہواس سے سیکورٹی واپس نہ لی جائے۔انہوں نے صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے سیکورٹی قواعد اورطریق کار وضع کریں اورکسی سے سیکورٹی واپس لینے یانہ لینے کے بارے میں ایک ہفتے کے اندر یکساں فارمولا تیار کریں۔انہوں نے بطور خاص میاں نوازشریف کانام لیا اور کہا کہ انہیں بطور سابق وزیراعظم قانون کے مطابق سیکورٹی ملنی چاہئے۔انہوں نے یہ استفسار بھی کیا کہ اسفند یارولی (سربراہ اے این پی)کوسیکورٹی ملی ہے یانہیں؟جناب چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سیکورٹی سے متعلق عدالتی کارروائی کا مقصدٹیکس کے پیسے بچانا ہے۔اس وقت صرف پنجاب میں غیر متعلقہ افراد کی سیکورٹی کاخرچہ ایک ارب38کروڑ روپے بنتا ہے۔باوردی افراد کے علاوہ سفید کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں کو بھی سیکورٹی ڈیوٹی پر مامور کیاجاتا ہے۔
اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ شہریوں کی جان ومال اورعزت وآبرو کاتحفظ ریاست کی ذمہ داری ہے اوروہ پولیس اورقانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے ذریعے یہ فرض نبھا رہی ہے۔عوام کے علاوہ خواص کی سیکورٹی بھی ریاست کی خصوصی توجہ کی طلب گار ہے۔قیام پاکستان کے بعد ملک کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان شہید کردیئے گئے۔مغربی پاکستان کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر خان صاحب کے علاوہ کئی دوسری اہم سیاسی شخصیات کاقتل بھی ہماری قومی تاریخ کاحصہ ہے۔قتل کی وجوہات میں سیاسی،ذاتی وگروہی مخاصمت بھی ہوسکتی ہے اورمذہبی منافرت و کاروباری چشمک بھی۔بعض صوبوں میں مرکز گریز قوتیں بھی قتل وغارت میں ملوث رہی ہیں۔امریکہ میں نائن الیون کے واقعہ کے بعد پاکستان میں دہشت گردی نے سراٹھایا اوربم دھماکوں میں ہزاروں بے گناہ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔بدامنی اورلاقانونیت کی اس فضا میں اہم سیاسی،مذہبی وپیشہ ور شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ بھی معمول بن گئی۔دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پاک فوج نے پہلے آپریشن ضرب عضب اورپھر آپریشن ردالفساد شروع کیا جس کے نتیجے میں دہشت گردی کاتو تقریباً مکمل خاتمہ ہو گیا لیکن دوسری وجوہات کی بنا پر لاحق جانی خطرات بدستور موجود ہیں ۔ اس پس منظر میںجہاں عوام کی جان ومال کے تحفظ کیلئے وسیع البنیاد انتظامات کئے جاتے ہیں وہاں قومی ذمہ داریوں پرمامور اہم شخصیات اوران لوگوں کیلئے بھی خصوصی سیکورٹی ناگزیر ہے جنہیں کسی نہ کسی جانب سے جانی نقصان کاخطرہ ہے۔ایسے افراد کی سیکورٹی کاتعین وزارت داخلہ کرتی ہے اوران کی حفاظت کیلئے پولیس کاعملہ مقرر کیاجاتا ہے تاہم یہ حق صرف مجاز افراد کا ہے لیکن دیکھا گیا ہے کہ اثرورسوخ اورذاتی تعلق کی بنا پرغیر متعلقہ افراد کو بھی شان وشوکت کے مظاہرے کیلئے پولیس کی نفری دی جاتی ہے۔اس کے علاوہ مجازشخصیات کو ضرورت سے زیادہ نفری دے دی جاتی ہے۔جس پر بے محابا اخراجات آتے ہیں۔عوام کے ٹیکسوں کایہ بے جا اسراف ہے اورسپریم کورٹ کے حکم کامقصد بھی یہی ہے کہ اسے روکا جانا چاہئے۔صوبائی حکومتوں کو ازسر نو قواعد وضوابط بنانے چاہئیں اورخصوصی سیکورٹی جس شخص کاحق بنتا ہے اسے اس کی ضرورت کے مطابق دینی چاہئے جس کاحق نہیں بنتا اسے نہیں دینی چاہئے۔
صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...
پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...
دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...
نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...
تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...