... loading ...
بھارت میں 12 سال سے کم عمر بچوں سے زیادتی کے مجرموں کے لیے سزائے موت کا آرڈیننس منظور کیا گیا ہے۔ بھارت کی یونین کیبنٹ نے قانون کی منظوری دی۔ حکومت نے آرڈیننس منظوری کے لیے صدر کو بھجوا دیا‘ جو صدر کی منظوری کے بعد 6 ماہ کے لئے نافذ ہو گا۔ اس دوران مودی حکومت آرڈیننس کو قانون بنانے کے لیے پارلیمنٹ سے منظوری لے گی۔ ملزموں کی ضمانتوں پر پابندی عائد کرنے کے علاوہ جنسی زیادتی کی کم از کم سزا عمر قید کر دی گئی ہے جو اس سے پہلے 7 سے 10 سال تھی۔ اچھا کام مخالف یا دشمن بھی کرے تو اخلاقیات کا تقاضا یہ ہے کہ اس کی تحسین کی جائے۔ اسی کلیے کے تحت بھارت میں بچوں کو تحفظ فراہم کرنے کے حوالے سے آرڈیننس کا اجرا اور قانون سازی کی تیاریاں سراہے جانے کے قابل ہیں۔
بچے کسی بھی ملک یا معاشرے کے ہوں‘ انہیں آزادی سے نشوونما پانے‘ تعلیم حاصل کرنے اور پورے احساسِ تحفظ کے ساتھ روزمرہ کی سرگرمیاں جاری رکھنے کی مکمل آزادی ہونی چاہیے اور یہ مواقع اور تحفظ فراہم کرنے کی ذمہ دار وہاں کی حکومتیں ہوتی ہیں۔ ہمارے پڑوسی ملک کی حکومت اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے جا رہی ہے‘ لیکن یہاں پاکستان میں اس حوالے سے حالات اور معاملات اطمینان بخش قرار نہیں دیے جا سکتے۔ حالات کی سنگینی کا اندازہ اس رپورٹ سے لگایا جا سکتا ہے‘ جس کے مطابق پاکستان کے صرف ایک صوبے‘ پنجاب میں تین ماہ کے دوران 304 بچوں اور بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جبکہ 8 کو جنسی تشدد کے بعد قتل کر دیا گیا۔ 10 سال سے کم عمر 93 بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات ہوئے‘ جن میں سے 4 کو زیادتی کے بعد ملزمان نے قتل کر دیا۔ 203 بچوں کے ساتھ بدفعلی کی گئی‘ اور ان میں سے 4 بچوں کو بعد میں قتل کر دیا گیا۔ 304 واقعات میں ملوث ملزمان میں سے صرف 200 سے کچھ زائد کو گرفتار کیا جا سکا۔باقی تاحال ا?زادانہ گھوم رہے ہیںاور خدانخواستہ ایسے ہی مزید سانحات کا باعث بن سکتے ہیں۔
یہ اعداد و شمار ایک افسوسناک اور تشویشناک صورتحال کی غمازی کرتے ہیں۔ وہ معاشرہ کتنا محفوظ اور مامون ہو سکتا ہے‘ جس میں بچوں کو ہی تحفظ حاصل نہ ہو۔ مذکورہ بالا اعداد و شمار چیخ چیخ کر کہہ رہے ہیں کہ ہمارے بچے محفوظ نہیں۔ ہوس ناک نظریں ان کے تعاقب میں رہتی ہیں‘ اور ایسی آنکھوں کو نوچ پھینکنے کی ضرورت ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جا رہی ہے۔ اگر حالات یہی رہے تو وہ اپنا بچپن انجوائے کرنے کے قابل نہیں رہیں گے اور ممکنہ طور پر مختلف نوعیت کے نفسیاتی عوارض کا شکار ہو جائینگے۔ ایسا ہونے سے پہلے ان پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ یاد رہے کہ اس حوالے سے پیش کردہ اعداد و شمار کا مقصد اور مطلب دونوں پڑوسی ملکوں کا تقابل نہیں‘ بلکہ یہ ہے کہ ہمارے ملک میں ایسا ماحول ہونا چاہیے کہ بچوں کو مکمل آزادی کے ساتھ زندگی گزارنے کا موقع میسر آئے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ہر واقعہ کے بعد ملزمان کی گرفتاری کے لیے کوشش کی جاتی ہے اور بیشتر واقعات میں ملزمان کو نہ صرف گرفتار کر لیا جاتا ہے بلکہ انہیں قرار واقعی سزا بھی دلوائی جاتی ہے۔ سوال یہ ہے اگر زیادہ تر ملزمان کو سزا مل جاتی ہے تو پھر بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات کا سدباب کیوں نہیں ہو سکا؟ قصور کی معصوم زینب کا واقعہ میڈیا کے ذریعے سامنے آ گیا تو اس پر سرعت کے ساتھ کام کیا گیا۔
بہت سے واقعات ایسے ہوں گے جو منظر عام پر ہی نہیں آتے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس ساری صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے بچوں کے تحفظ کے حوالے سے قوانین کو بہتر بنانے اور اس سے زیادہ ان قوانین پر عمل درآمد یقینی بنانے پر توجہ دی جائے اور یہ اقدامات اتنے جامع اور دوٹوک ہونے چاہئیں کہ کوئی ہمارے بچوں کی طرف ہوسناک نظروں سے دیکھ بھی نہ سکے۔
ہمیں اسلام آباد مارچ پر مجبور نہ کرو، اگر کوئی مذہب کے بغیر زندگی گزارنے کا فلسفہ رکھتا ہے تو وہ دور جہالت میں ہے،بین الاقوامی ایجنڈا ہے مذہبی نوجوان کو مشتعل کیا جائے،سربراہ جے یو آئی تم اسلامی دھارے میں آؤ ہم قومی دھارے میں آئیں گے،پاکستان کو جنگوں کی طرف نہ لے کر جائیں،ا...
سویلین حکومت تعلقات قائم کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے، اسٹیبلشمنٹ اس کی اجازت نہیں دیتی،پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو روکنے کا اختیار نہیں، ترجمان کا ٹی وی چینل کو انٹرویو امارت اسلامیہ افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ پاکستانی سرزمین پر ہونیوالے واقعات کو...
پاکستان کیخلاف افغانستان کے جھوٹے دعوے حقائق کے منافی ہیں،ہم نے افغان سرزمین پر موجود دہشت گردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا اور یہ مؤقف ریکارڈ پر موجود ہے، وزارت اطلاعات وزارت اطلاعات و نشریات نے افغان طالبان کے ترجمان کا بیان گمراہ کن قرار دے کر مسترد کردیا اور کہا ہے کہ پاکست...
حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، ...
دہشت گردوں سے دھماکہ خیزمواد،خود کش جیکٹ بنانے کا سامان برآمدہوا خطرناک دہشتگرد شہرمیں دہشتگردی کی پلاننگ مکمل کرچکا تھا،سی ٹی ڈی حکام محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) نے پنجاب میں ایک ماہ کے دوران 386 انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں 18 دہشت گرد گرفتار کرلئے ۔دہشتگردی کے خدشات ...
مقامی حکومتوں کے معاملے پر کھل کر بات ہونی چاہئے، تحفظ کیلئے آئین میں ترمیم کرکے نیا باب شامل کیا جائے،اسپیکرپنجاب اسمبلی مقررہ وقت پر انتخابات کرانا لازمی قرار دیا جائے،بے اختیار پارلیمنٹ سے بہتر ہے پارلیمنٹ ہو ہی نہیں،ملک احمد خان کی پریس کانفرنس اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک مح...
امید ہے 6 نومبر کو افغان طالبان کیساتھ مذاکرات کے اگلے دور کا نتیجہ مثبت نکلے گا،ترجمان پاکستان خودمختاری اور عوام کے تحفظ کیلئے ہر اقدام اٹھائے گا،طاہر اندرابی کی ہفتہ وار بریفنگ ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے کہا ہے کہ پاکستان کو امید ہے کہ 6 نومبر کو افغان طالبان کے سات...
بانی پی ٹی آئی کا ٹرائل اڈیالہ جیل سے ویڈیو لنک کے ذریعے ہوگا،محکمہ داخلہ پنجاب سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کی اڈیالہ جیل، پولیس اور پراسیکیوشن حکام کو ہدایات بانی پی ٹی آئی کے خلاف 11مقدمات اے ٹی سی راولپنڈی منتقل کردیٔے گئے،ان کیخلاف مقدمات انسداد دہشتگردی عدالت میں چلیں گے...
افغان سرزمین سے دہشت گردی ناقابل برداشت،دہشتگردوں اور سہولت کاروں کاخاتمہ کرینگے، پشاور آمد پر کور کمانڈر نے آرمی چیف کا استقبال کیا، قبائلی عمائدین کے جرگے سے ملاقات اور تبادلہ خیال کیا پاکستان، بالخصوص خیبرپختونخوا، کو دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں سے مکمل طور پر پاک کر د...
سکیورٹی فورسزکی باجوڑ میں کارروائی ،دہشتگرد امجد عرف مزاحم کے سر کی قیمت 50 لاکھ روپے مقرر تھی، ہلاک کمانڈر بھارتی حمایت یافتہ فتنۃ الخوارج کی رہبری شوریٰ کا سربراہ اور نور ولی کا نائب تھا قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو انتہائی مطلوب، افغان سرزمین میں موجود فتنہ الخوارج کی قیادت ...
26 نومبر احتجاج کیس میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ آج بھی عدالت میںپیش نہ ہوئیں ضامن ملزم عارف مچلکہ پیش نہ کرسکا ،عدالت نے گاڑی کے مالک عارف کو جیل بھیج دیا راولپنڈی26 نومبر احتجاج کیس میں بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان آج بھی عدالت پیش نہ ہوئیں اوران کے چھٹی بار ناقاب...
خرم ذیشان کو 91، اپوزیشن کے تاج محمد کو 45 ووٹ ملے،چار ارکان نے ووٹ نہیں ڈالا 136 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا، وزیر اعلیٰ ٹریفک میں پھنس گئے،پیدل اسمبلی پہنچ گئے خیبر پختونخوا اسمبلی سے سینیٹ کی خالی نشست پر تحریک انصاف کے رہنما خرم ذیشان سینیٹر منتخب ہوگئے۔تفصیلات کے مطابق پولنگ ص...