... loading ...
سپریم کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی نیب ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست بحالی اپیل مسترد کر دی۔نواز شریف خاندان کی جانب سے عائشہ حامد ایڈووکیٹ پیش ہوئیں ، سابق وزیراعظم نے تین نیب ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔ درخواست پر رجسٹرار آفس سپریم کورٹ نے اعتراضات عائد کیے تھے جس پر چمبر اپیل دائر کی گئی۔ چیف جسٹس نے چیمبر اپیل خارج کر کے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو برقرار رکھا۔ نواز شریف نے چیمبر اپیل خارج کرنے کے فیصلہ کو آئینی درخواست سے چیلنج کیا تھا۔ آئینی درخواست پر رجسٹرار آفس نے اعتراضات عائد کئے تھے۔ دوسری آئینی درخواست پر اعتراضات کیخلاف پھر چیمبر اپیل دائر کی گئی جسے مسترد کر دیا گیا۔
دوسری جانب احتساب عدالت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ریفرنسز میں سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے تینوں ملزمان کی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ حاصل کرنے کی درخواستیں مسترد کرنے کا حکم نامہ جاری کیا۔تحریری حکم نامے میں جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ اہلیہ کی بیماری کو ملزم کی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کا جواز نہیں ٹھہرایا جا سکتا، جبکہ وڈیو لِنک بیان کے موقع پر لندن جا کر اٹارنی مقرر کرنے کا جواز بھی قابلِ تسلیم نہیں۔حکم نامے میں کہا گیا کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کی کیمو تھراپی کے چھ سائیکلز مکمل ہو گئے ہیں، اور ڈاکٹرز کی رپورٹ کے مطابق مریضہ کی بیماری پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے۔جج محمد بشیر نے مزید ریمارکس دیے کہ کینسر کے خطرے کو کم کرنے اور مستقبل میں علاج کے لیے ریڈیو تھراپی کی تجویز دی گئی ہے۔یاد رہے کہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی احتساب عدالت میں حاضری سے استثنیٰ حاصل کرنے کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی جسے رواں ماہ 15 فروری کو عدالت نے مسترد کردیا تھا۔
احتساب عدالت کی اب تک کی کارروائی
اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب ریفرنسز پر 13 ستمبر کو پہلی مرتبہ سماعت کرتے ہوئے شریف خاندان کو 19 ستمبر کو طلب کر لیا تھا تاہم وہ اس روز وہ پیش نہیں ہوئے جس کے بعد عدالتی کارروائی 26 ستمبر تک کے لیے مؤخر کردی گئی تھی جہاں نواز شریف پہلی مرتبہ عدالت میں پیش ہوئے۔دوسری جانب احتساب عدالت نے اسی روز حسن نواز، حسین نواز، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے 2 اکتوبر کو پیش ہونے اور 10، 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔خیال رہے کہ 2 اکتوبر کو ہونے والی سماعت کے دوران نواز شریف عدالت میں پیش ہوئے لیکن ان پر فردِ جرم عائد نہیں کی جاسکی۔
تاہم نواز شریف کے صاحبزادوں حسن نواز، حسین نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کے خلاف عدالت میں پیش نہ ہونے پر ناقابلِ ضمانت وارنٹ جبکہ مریم نواز کے قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔نواز شریف 5 اکتوبر کو اپنی اہلیہ کی تیمارداری کے لیے لندن روانہ ہوگئے تھے جہاں سے وہ عمرہ کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب چلے گئے تھے۔بعد ازاں مریم نواز اپنے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کے ہمراہ 9 اکتوبر کو احتساب عدالت میں پیش ہونے کے لیے اسی روز صبح کے وقت لندن سے اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچی تھیں جہاں پہلے سے موجود نیب حکام نے کیپٹن (ر) صفدر کو ایئرپورٹ سے گرفتار کر لیا تھا جبکہ مریم نواز کو جانے کی اجازت دے دی تھی۔کیپٹن (ر) صفدر کو نیب حکام اپنے ساتھ نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد لے گئے تھے جہاں ان کا بیان ریکارڈ کیا گیا اور بعدازاں طبی معائنے کے بعد احتساب عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
9 اکتوبر کو ہونے والی سماعت کے دوران احتساب عدالت نے 50 لاکھ روپے کے علیحدہ علیحدہ ضمانتی مچلکے جمع کرانے کے بعد مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت منظور کر لی تھی جبکہ عدالت نے حسن اور حسین نواز کا مقدمہ دیگر ملزمان سے الگ کرکے انہیں اشتہاری قرار دیتے ہوئے ان کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیئے تھے۔یاد رہے کہ احتساب عدالت نے 19 اکتوبر کو سبکدوش ہونے والے وزیراعظم، ان کی صاحبزادی اور داماد کیپٹن (ر) صفدر پر ایون فیلڈ فلیٹ کے حوالے سے دائر ریفرنس میں فرد جرم عائد کی تھی۔عدالت نے نواز شریف کو العزیزیہ اسٹیل ملز اور ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کے حوالے سے دائر علیحدہ ریفرنسز میں فرد جرم عائد کی تھی۔ان تمام کیسز میں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا تھا، اس کے علاوہ حسن اور حسن نواز بھی اپنے والد کے ہمراہ ریفرنسز میں نامزد ملزمان ہیں۔
نواز شریف پر العزیزیہ اسٹیل ملز اور ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ میں فردِ جرم عائد ہونے کے ایک روز بعد (20 اکتوبر) اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے دائر فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بھی فردِ جرم عائد کردی تھی۔عدالت نے 26 اکتوبر کو نواز شریف کے خلاف 3 ریفرنسز میں سے 2 ریفرنسز میں عدالت میں پیش نہ ہونے پر قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے تھے اور انہیں 3 نومبر کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم جاری کیا تھا۔بعد ازاں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے ہمراہ 3 نومبر کو احتساب عدالت میں پیش ہوئے اور نیب کی جانب سے دائر ریفرنسز کو یکجا کرنے کے حوالے سے درخواست دائر کی جس پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا تھا۔نواز شریف 8 نومبر کو اپنی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے ہمراہ احتساب عدالت پیش ہوئے تھے جہاں احتساب عدالت کی جانب سے سابق وزیرِاعظم کو کٹہرے میں بلا کر باقاعدہ فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔
15 نومبر کو احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں عدالتی کارروائی سے ایک ہفتے کے لیے استثنیٰ دے دیا اور اس دوران ان کی عدم موجودگی میں ان کے نمائندے ظافر خان کو عدالت میں یپش ہونے کی اجازت دے دی تھی۔22 نومبر کو ہونے والی سماعت کے دوران نواز شریف نے احتساب عدالت سے التجا کی تھی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر رکھا ہے اور فیصلہ سامنے آنے نواز شریف اور ان کی صاحبزادی کی جانب سے عدالت میں حاضری سے مزید استثنیٰ دی جائے، عدالت سے مزید استثنیٰ 5 دسمبر تک کے لیے مانگی گئی تھی۔
6 دسمبر کو ہونے والی سماعت کے دوران استغاثہ کے گواہ ملک طیب نے نواز شریف کے مختلف بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات پیش کیں۔7دسمبر کو سماعت کے دوران احتساب عدالت نے عائشہ حامد کی جانب سے دائر درخواست مسترد کردی تھی جبکہ نجی بینک کی منیجر نورین شہزاد کی جانب سے پیش کی گئی دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کا حکم دے دیا تھا۔11 دسمبر کو سماعت کے دوران احتساب عدالت نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ریفرنس میں مزید 2 گواہان کو طلب کرلیا تھا۔19 دسمبر 2017 کو احتساب عدالت میں 3 گواہان کے بیانات قلمبند کرلیے گئے تھے جبکہ استغاثہ کے دو مزید گواہان کو طلبی کا سمن جاری کیا تھا۔
3 جنوری 2018 کو سماعت کے دوران طلب کیے گئے دونوں گواہان کے بیانات قلمبند اور ان سے جرح بھی مکمل کی گئی تھی جس کے بعد احتساب عدالت نے 5 مزید گواہان کو طلبی کا سمن جاری کیا تھا۔
9 جنوری 2018 کو سماعت کے دوران مزید طلب کیے گئے 4 گواہان کے بیانات قلمبند کیے تھے۔16 جنوری 2018 کو احتساب عدالت میں سماعت کے دوران 2 گواہوں کے بیان ریکارڈ کیے گئے تھے، تاہم ایک گواہ ا?فاق احمد کا بیان قلمبند نہیں ہوسکا تھا۔22 جنوری کو سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے صاحبزادے حسن نواز اور حسین نواز، صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کے خلاف لندن میں ایون فیلڈز اپارٹمنٹس سے متعلق ریفرنس میں نیب کی جانب سے ملزمان کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کیا تھا۔
نیب کی جانب سے دائر اس ضمنی ریفرنس کی مدد سے مرکزی ریفرنس میں مزید 7 نئے گواہان شامل کیے گئے تھے جن میں سے 2 کا تعلق برطانیا سے تھا۔23 جنوری کو ہونے والی سماعت کے دوران دو گواہان کے بیانات قلمبند کرلیے گئے جبکہ مزید دو گواہان کو طلبی کے سمن جاری کردیئے تھے۔30 جنوری 2018 کو نیب کی جانب سے شریف خاندان کے خلاف دائر 3 مختلف ریفرنسز میں احتساب عدالت نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس پر نیب کے ضمنی ریفرنس سے متعلق سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے اسے سماعت کے لیے منظور کر لیا تھا۔نواز شریف اور ان کے اہلِ خانہ کے وکلا کی عدم موجودگی کی وجہ سے 6 فروری کو نیب ریفرنسز کی سماعت ملتوی کردی گئی تھی۔بعد ازاں 13 فروری کو ہونے والی سماعت معروف قانون دان اور انسانی حقوق کی کارکن عاصمہ جہانگیر کے انتقال پر سوگ کے باعث ملتوی کردی گئی تھی۔
شہدائے افواج کے ورثا کو رینک سے ایک کروڑ سے ایک کروڑ 80لاکھ دیے جائیں گے بھارتی حملے میں متاثر ہ گھروں، شہید مساجد کی تعمیر وفاقی حکومت کرے گی، شہباز شریف آپریشن بنیان مرصوص کی شاندار کامیابی پر وزیراعظم شہباز شریف نے ہر سال 10 مئی کو یوم معرکہ حق منانے اور شہدا پیکیج کا اعلا...
گجرات کے ارب پتیوں کی جائیدادیں پاکستانی میزائلوں سے بچانے کیلئے مودی زیر ہوئے مودی حکومت کی بڑی اتحادی شیو سینا پارٹی کافوری طور پر کل جماعتی کانفرنس بلانے کا مطالبہ مودی حکومت کی بڑی اتحادی شیو سینا پارٹی نے بھارتی وزیراعظم کے سب سے بڑے حلیف وزیر داخلہ امیت شاہ کا پاکستان ک...
جنید اکبر کو تحریک شروع کرنے کا ٹاسک دیاگیا ہے، خیبر پختونخوا سے تحریک کا آغاز کریں گے بانی نے چیئرمین کی ذمہ داری عمر ایوب کو اْٹھانے کا کہا، پیغام پارٹی قیادت کو پہنچا دیا، علیمہ خانم بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے رکن قومی اسمبلی جنید اکبر کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے...
2022میں عام آدمی کو ٹیکس سے بچانے کے لیے بڑی صنعتوں پر سپر ٹیکس لگایا گیا ، سپر ٹیکس میں کمی نہ ہوئی تو سرمایہ کاری نکل کر دبئی جانے کا خدشہ، ایف بی آر ذرائع پاکستان نے سپر ٹیکس میں کمی کیلئے آئی ایم ایف سے رابطیکا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے سپر ٹیکس میں کم...
بھارت کیخلاف پاک فضائیہ کی کارروائیوں کو مختصر ، موثر انداز میں پیش کرنے پر تعریفیں ایکس صارفین نے تصاویر شیئر کرتے ہوئے ہینڈسم قرار دیا، باڈی لینگویج کی بھی ستائش ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اور وائس ایڈمرل رب نواز کے ساتھ 11مئی کو بھارت کے خلاف پاکستان ...
امریکا کا 1.2ٹریلین ڈالر تجارتی خسارہ کم کرنے کیلئے معاہدہ اہم ہے،امریکی وزیر خزانہ مذاکرات میں امریکی نائب صدر، دو وزرا ، سفیر شریک ہوئے ،امریکی تجارتی نمائندہ کی گفتگو جنیوا میں امریکا اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ ہوگیا، وائٹ ہاوس کے مطابق امریکی صدر کو مذاکرات کے نتائج ...
پاکستان کے خلاف استعمال ہونے والے بھارت کے 26اہم ملٹری ٹارگٹس کو نشانہ بنایا گیا،بھارت کے ایس 400 ایئر ڈیفنس سسٹم کو نشانہ بنایا گیا،کئی صلاحیتیں آئندہ کیلئے محفوظ رکھی گئی ہیں ہم بلا تفریق تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کے ممنون ہیں جنہوں نے افواج پاکستان کے شانہ بشانہ...
عوام قومی پرچم تھامے سڑکوں پر نکل آئے، سیاسی و مذہبی جماعتوں ،تنظیموں کی جانب سے اظہار تشکر ریلیاں ،پاک افواج کے حق میں نعرے ، مٹھائیاں تقسیم ، شرکاء ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالتے رہے ملک کے مختلف حصوں میں بسنے والی اقلیتوں کی بھی پاک افواج سے اظہار یکجہتی کے لئے ریلی...
خودکش حملہ آور نے پولیس موبائل کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا رنگ روڈ پر پولیس موبائل کے قریب دھماکے میں 3 افراد زخمی ہوئے خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے رنگ روڈ پر پولیس موبائل کے قریب خودکش دھماکا ہوا ہے ، جس میں سب انسپکٹر اور کانسٹیبل شہید ہوگئے ۔تفصیلات...
عالمی میڈیا میں رافیل طیارے گرائے جانے کی خبروں پر بھارتی ائیر مارشل سے سوال بھارت اس وقت حالت جنگ میں ہے اور جنگ میں نقصان ہوتا ہے، ائیر مارشل کا جواب بھارتی فضائیہ کے ایئرمارشل اودیش کمار بھارتی نے پاکستانی ایئرفورس کی جانب سے رافیل طیارہ گرائے جانے کی تصدیق کردی، کہا کہ ہم...
پاکستان اور بھارت کے ساتھ تجارت کو باہمی طور پر فروغ دیں گے ، امریکی صدر امریکا کے ساتھ امن و استحکام کیلئے تعاون جاری رکھیں گے ، پاکستانی دفتر خارجہ جنوبی ایشیا کی دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ بندی میں اہم کردار ادا کرنے والے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ پاکستان او...
رات گئے فریقین کے ساتھ طویل بات چیت کے بعد پاکستان اور بھارت فوری جنگ بندی پر متفق ہوگئے جنگ بندی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا،دونوں ممالک کو مبارک باد،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، برادر اسلامی ممالک یواے ای، قطر، سعودی عرب، ترکیہ کا شکریہ ادا کرنا چا...