... loading ...
22اگست کوبانی کی پاکستان مخالف تقریرکے بعد سے تاحال ایم کیوایم جواب ایم کیوایم پاکستان ہوچکی ہے کی کشتی منجدھارمیں اوربری بری طرح ہچکولے کھارہی ہے ۔ ایم کیوایم سے راہیں جداکرکے الگ سیاسی جماعت بنانے والے مصطفی کمال نے جوزخم اس پارٹی کولگائے وہ کسی سے ڈھکے چھپے نہیں لیکن پارٹی کے اندربھی اختلافات اورقیادت کے حصول کی جنگ بھی پور ی شدت سے جار ی رہی ۔پارٹی کوکسی حدتک مسائل سے نکالنے اوراسے دوبارہ قدموں پرکھڑے کرنے کی کوشش میں باربارفاروق ستارکے قدم لڑکھڑائے لیکن وہ اپنی کوششوں میں مصروف رہے لیکن ان ٹانگ کھینچنے کاعمل بھی رکا نہیں ۔ بانی سے راہیں جداکرنے کے بعد ہر سینئر خود کو لیڈر تصورکرنے لگا۔فاروق ستاربظاہرتوسربراہ رہے لیکن ان کامخالف گروپ مظبوط ہوتا چلا گیا، اورسینیٹ الیکشن کے لیے ٹکٹوں کااعلان ایم کیوایم پاکستا ن میں موجوددراڑنمایاں کرنے کاسبب بناتوبعدازاں معاملات ادھر تم ادھرہم کی مصداق بہادرآباد اورپی آئی بی کالونی تک تقسیم ہوگئے ۔ قصہ مختصرباربارکی کوششوںکے باوجوداختلافات کسی طورختم نہیں ہوسکے اورنوبت مکمل طورپرراہیں جداکرنے تک آپہنچی ۔
ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے درمیان اختلاف 6 فروری کو اس وقت شروع ہوئے تھے جب فاروق ستار کی جانب سے سینیٹ انتخابات کے لیے کامران ٹیسوری کا نام سامنے آیا تھا، جس کی رابطہ کمیٹی نے مخالفت کی تھی۔رابطہ کمیٹی کی مخالفت کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادر آباد میں اراکین رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا جس میں 6 ماہ کے لیے کامران ٹیسوری کی رکنیت معطل کرتے ہوئے انھیں رابطہ کمیٹی سے بھی نکال دیا گیا تھا۔ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے اس اعلان کو غیر آئینی قرار دیا گیا تھا اور کچھ دیر کے لیے ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے ارکان کی رکنیت بھی معطل کی تھی۔بعد ازاں رابطہ کمیٹی کی جانب سے ایک وفد مذاکرات کے لیے فاروق ستار کے گھر بھی بھیجا گیا تھا لیکن مذاکرات کامیاب نہیں ہوئے تھے۔اس حوالے سے 8 فروری کی شب کو ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی اور ڈاکٹر فاروق ستار کے درمیان بات چیت ہوئی لیکن وہ بے سود رہی تھی اور رابطہ کمیٹی کی جانب سے سینیٹ انتخابات کے لیے امیدواروں کے نام سامنے لائے گئے تھے۔جس کے بعد سربراہ ایم کیو ایم ڈاکٹر فاروق ستار نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ گھر کے مسئلے کو چوراہے پر نہیں لانا چاہیے تھا، اگر پارٹی میں انھیں تقسیم کرنی ہوتی تو وہ پہلے ہی رابطہ کمیٹی کو تحلیل کردیتے۔
متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی رابطہ کمیٹی پارٹی کی جانب سے کنوینر کے عہدے سے الگ کرنے کے اعلان کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار رابطہ کمیٹی کے اختیارات اور رکنیت کو ختم کر کے 17 فروری کو پارٹی کے نئے انتخابات کرنے کا اعلان کردیا۔پی آئی بی میں کارکنان سے خطاب کے دوران فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کے اراکین اور اختیارات کو بھی معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے چند قرار دادیں پیش کیں اور کارکنان سے اس کی تائید کرواتے رہے ۔ انھوں نے رابطہ کمیٹی کو معطل کرکے 17 فروری کو پارٹی انتخابات کروانے کا اعلان کیا اور کہا کہ پہلے پارٹی کے انتخابات ہوں گے جس کے بعد عام انتخابات میں جائیں گے ۔کارکنان سے خطاب کے دوران ان کا کہنا تھا کہ جنرل ورکرز اجلاس، جنرل باڈی اور کارکنان کی عدالت میں بدل گیا، جنرل ورکرز اجلاس عوامی عدالت کی شکل اختیار کرگیا ہے۔
جنرل ورکرزاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرفاروق ستارکاکہناتھا کہ اللہ تعالیٰ 22 اگست کروانے والوں کو نیک ہدایت دے، کیا 22 اگست سے پہلے ایم کیوایم میں دودھ کی نہریں بہہ رہی تھیں۔فاروق ستار نے کہا کہ پہلے بھی غیرآئینی اقدام ہوئے، کوئی شوکاز نوٹس جاری نہیں کیاجاتا تھا،جس کوجب دل چاہا پارٹی میں عہدوں سے فارغ کردیا جاتا تھا لیکن یہاں مسئلہ کامران ٹیسوری کا نہیں ہے اگر ہوتا تو شب خون نہ ماراجاتا۔انھوں نے کہا کہ مسئلہ ٹکٹ دینے کا نہیں ہے بلکہ ٹکٹ دینے کے اختیار کا مسئلہ ہے کیونکہ خالد مقبول نے اپنے دستخط سے کامران ٹیسوری کوٹکٹ دیا اور دوسری طرف قول اور فعل میں تضاد ہے۔رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ پارٹی میں احتساب اور اصلاحات کے عمل کا قائل ہوں، بانی ایم کیو ایم والے اختیارات نہیں مانگے لیکن ممنون حسین بھی نہیں بنوں گا، اگر آمر کنوینر کے ساتھ رویہ ایسا ہے تو عوام کے ساتھ کیسا رویہ ہوگا۔پارٹی میں تبدیلی لانے کا وعدہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایم کیوایم پا کستان کو 1986 کی نظریاتی پارٹی بنائیں گے۔
اس سے قبل ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے الیکشن کمیشن میں سینیٹ کے انتخابات کے لیے امیدواروں کو ٹکٹ جاری کرنے کا اختیار واپس لینے کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار کو کنوینر کے عہدے سے بھی سبک دوش کرنے کا اعلان کر دیا تھا۔کنور نوید جمیل نے کہا کہ فاروق ستار پر کئی الزامات ہیں اور ان کی غفلت کے باعث حالات اس نہج پر پہنچے ہیں۔انھوں نے کہا کہ پوری رابطہ کمیٹی نے مل کر فاروق ستار کو پارٹی رہنما بنایا تھا اور وہ 22 اگست سے پہلے بھی پارٹی کے رہنما تھے لیکن انھوں نے رابطہ کمیٹی کو اعتماد میں لیے بغیر پارٹی آئین میں تبدیلی کی۔فاروق ستار کو عہدے سے ہٹانے کا اعلان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فاروق ستارنے دھوکے سے پارٹی آئین تبدیل کرکے خود کو سربراہ بنایا اور اب فاروق ستار ایم کیوایم پاکستان کے کنوینر نہیں رہے کیونکہ فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کیاعتماد کو ٹھیس پہنچایا ہے۔ایم کیو ایم کے ڈپٹی کنوینر نے کہا کہ فاروق ستار اب ہماری پارٹی کے کارکن ہیں، عہدے آتے اور جاتے رہتے ہیں جس طرح میں اس وقت پارٹی کا ڈپٹی کنوینر بھی ہوں اور کارکن بھی ہوں اور اگر فاروق ستار اپنی اصلاح کرتے ہیں تو وہ دوبارہ کنوینر بن سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے صورت حال کی بہتری کے لیے کوشش کرتے رہے، ہماری کوشش تھی گھر کی بات گھر میں رہے۔
کنورنوید جمیل نے کہا کہ فاروق ستار پر بہت سارے الزامات ہیں، ان کی غفلت کی وجہ سے ایم کیو ایم کی الیکشن کمیشن میں رجسٹریشن منسوخ ہوئی، باربار توجہ دلانے کے باوجود فاروق ستار نے گوشوارے جمع نہیں کروائے۔ایم کیوایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہم سب فاروق ستار سے محبت کرتے تھے اور کرتے ہیں، رابطہ کمیٹی کے اراکین پارٹی کا درد رکھنے والے لوگ ہیں لیکن ان کی تمام تر توجہ این جی او بنانے پر رہی ہے۔فاروق ستار سے اختلافات کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کامران ٹیسوری ہراہم اجلاس میں فاروق ستارکیساتھ شامل ہوتے تھے، سینیٹ کے ٹکٹ سے متعلق رابطہ کمیٹی میں ووٹنگ ہوئی اور کامران ٹیسوری ووٹنگ کے لحاظ سے چھٹے نمبر پر آئے۔ان کا کہنا تھا کہ جب کامران ٹیسوری پر تنقید ہوتی تو فاروق ستار برا مان جاتے تھے، انھوں نے دوست نوازی، پسند ناپسند پر فیصلے کیے۔کنورنوید نے کہا کہ کامران ٹیسوری کی رابطہ کمیٹی میں شمولیت پرتمام اراکین نے اعتراض کیا تھا۔
ڈپٹی کنوینر خالد مقبول صدیقی نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ بڑی مشکل سے کیا گیا ہے اور اگر اس وقت یہ فیصلہ نہ کیا ہوتا تو پھر اگلے انتخابات کے بعد ایوان ٹیسوریوں سے بھرا ہوتا۔ان کا کہنا تھا کہ کل ہماری ملاقات فاروق ستار ہوئی اور تقسیم کو روکنے کے لیے ہم نے اپنی شرائط بھی واپس لیں کیونکہ ہم نہیں چاہتے تھے کہ سینٹ ٹکٹ کی خاطر پارٹی تقسیم ہو اور تاریخ یہ رقم کرتی کی یہ پارٹی سینیٹ ٹکٹ پر تقسیم ہوئی لیکن آج تاریخ بتائے گی کہ ایسا نہیں ہوا۔خالد مقبول صدیقی نے واضح کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ساتھیوں نے صاف کہا ہے کہ ہم 2018 کے انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے، عامر خان نے کل ہی کنوینر نہ بننے کا اعلان کیا اور دیگر ساتھی بھی یہی موقف رکھتے ہیں۔
رابطہ کمیٹی کی جانب سے اعلان سامنے آنے کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار کی صدارت میں پی آئی بی میں ہنگامی اجلاس ہوا اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم حقیقی ٹو کی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔سبکدوش کنوینر کا کہنا تھا کہ سازش بے نقاب ہوگئی ہے اور بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے۔انھوں نے کہا کہ بالآخر میرے نادان ساتھیوں نے یہ اپنے فیصلے سے یہ ثابت کردیا کہ یہ کسی ایک فرد کا معاملہ نہیں تھا بلکہ یہ ایم کیو ایم پر قبضے اور پارٹی کی سربراہی کا معاملہ تھا۔فاروق ستار نے ازرا مذاق کہا کہ میں یہ نہیں کہوں گا کہ مجھے کیوں نکالا کیونکہ آج صرف مجھے نہیں نکالا گیا بلکہ ایم کیو ایم کا ایک، ایک کارکن کو نکال دیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آج شہیدوں کے خون سے سودا کیا گیا۔انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار ایم کیو ایم کے سربراہ مفاد پرست ٹولے، گروہوں کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ تھا، کراچی کے قبضوں اور کراچی کو بیچنے میں سب سے بڑی رکاوٹ تھا۔ردعمل میں انھوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے کارکنان، اسیروں اور گم شدہ کارکنوں اور میرے ساتھ برادران یوسف جیسا سلوک کیا ہے لیکن میں انھیں خبر دار کرتا ہوں کہ جب مکافات عمل ہوا تو جو برادران یوسف کے ساتھ ہوا تھا وہی انجام تمہارے ساتھ ہوگا۔
ایم کیوایم پاکستان میں شدیدترین اختلافا ت رابطہ کمیٹی و کنوینر میں راہیں جداہوجانے کے باعث جہاں ایک جانب جگ ہنسائی اورمخالفین کے الزام تراشیوں کاسلسلہ جاری ہے وہیں دوسری جانب ایم کیوایم پاکستان کے مخلص کارکن اورہمدردہیجانی کیفیت کاشکارہے ۔وہ کس جانب رجو ع کریں ۔ڈاکٹرفاروق ستارکی جانب سے انٹرپارٹی الیکشن کااعلان کسی حدتک کارکنوںکومطمئن کرنے کاباعث ضروربناہے لیکن دوسری جانب سے بھی تیاریاں جاری ہیں اور رابطہ اوراس کے منتخب کردہ نئے کنوینر ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی کی جانب سے 18 فروری کوطاقت کے مظاہرے کااعلان کیا گیاہے جس سے واضح ہوتاہے ایم کیوایم کے مزید ہوجانے والے دھڑوں میں مصالحت کافی الحال کوئی امکان نہیں۔
سیلاب کے نقصانات سے عوام کو محفوظ رکھنے کیلئے تمام ضروری اقدامات فوری طور پر کیے جانے چاہئیں، فوج عوامی فلاح کے تمام اقدامات کی بھرپور حمایت جاری رکھے گی،سید عاصم منیر کا اچھی طرز حکمرانی کی اہمیت پر زور انفرا سٹرکچر ڈیولپمنٹ تیز کرنا ہوگی، متاثرین نے بروقت مدد فراہم کرنے پر پ...
وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کا بنوں کا دورہ،جنوبی وزیرستان آپریشن میں 12 بہادر شہدا کی نماز جنازہ میں شرکت،سی ایم ایچ میں زخمی جوانوں کی عیادت، دہشت گردی سے متعلق اہم اور اعلیٰ سطح کے اجلاس میں شرکت کی دہشت گردی کا بھرپور جواب جاری رہے گا،پاکستان میں دہشت گردی کرنیوالو...
45 لاکھ افراد اور 4 ہزار سے زائد دیہات متاثر،25 لاکھ 12 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل دریائے راوی ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری بھارتی آبی جارحیت کے باعث پنجاب میں آنے والے سیلاب میں اب تک 101 شہری جاں بحق ہوچکے ہیں، 45 لاکھ 70 ہزار ا...
سکیورٹی حکام نے نیتن یاھو کو خبردار کیا غزہ پر قبضہ انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے پانچ گھنٹے طویل اجلاس کا ایجنڈا غزہ پر قبضہ تھا، قیدیوں کو لاحق خطرات پر تشویش اسرائیل کے تمام اعلی سکیورٹی حکام نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو خبردار کیا ہے کہ غزہ شہر پر قبضہ انتہائی خطرناک ث...
توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کارکنان آپے سے باہر ، قیادت کی جانب سے کارکنان کو نہیں روکا گیا تشدد کسی صورت قبول نہیں،پی ٹی ائی کا معافی مانگنے اور واضع لائحہ عمل نہ دینے تک بائیکاٹ کرینگے، صحافیوں کا اعلان توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان...
پہلے ہی اِس معاملے پر بہت تاخیرہو چکی ہے ، فوری طور پر اقوام متحدہ جانا چاہیے، پاکستان کے دوست ممالک مدد کرنا چاہتے ہیں سیلاب متاثرین کے نقصانات کا ازالہ ہوناچاہیے، ملک میں زرعی ایمرجنسی لگائی جانی چاہیے، ملتان میں متاثرین سے خطاب چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ...
محکمہ موسمیات نے اگلے 2 روز میں مزید موسلادھار بارشوں کا امکان ظاہر کردیا،شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت پورٹ قاسم سمندر میں ماہی گیروں کی کشتی الٹ گئی، ایک ماہی گیر ڈوب کر جاں بحق جبکہ تین کو بچا لیا گیا، ریسکیو حکام کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے...
قدرتی آفات کو ہم اللہ تعالیٰ کی آزمائش سمجھ کر اِس سے نکلنے کی کوشش کرتے ہیں ، امیر جماعت اسلامی چالیس سال سے مسلط حکمران طبقے سے صرف اتنا پوچھتا ہوں کہ یہ کس کو بے وقوف بناتے ہیں، گفتگو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سیلاب کے نقصانات میں ہمارے حکمرانوں کی...
کسی بھی معاہدے میں اسرائیل کا فلسطین سے مکمل انخلا شامل ہو نا چاہئے ہم اپنے عوام پر جارحیت کو روکنے کی ہر کوشش کا خیرمقدم کرتے ہیں، بیان فلسطینی تنظیم حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دی گئی آخری وارننگ کے بعد فوری طور پر مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کے لیے تی...
بھارت نے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا، مزید سیلابی صورت حال کا خدشہ،متعلقہ اداروں کا ہنگامی الرٹ جاری،ملتان میں ریلے سے نمٹنے کیلئے ضلعی انتظامیہ نے ایک عملی منصوبہ تیار کر لیا ،وزارت آبی وسائل صوبے بھر میں مختلف مقامات پر طوفانی بارشوں کا خطرہ ،پنجاب سے آنیو...
نماز فجر کے بعد مساجد اور گھروں میں ملکی ترقی اورسلامتی کیلئے دعا ئیں مانگی گئیں، فول پروف سکیورٹی انتظامات کراچی سے آزاد کشمیر تک ریلیاں اورجلوس نکالے گئے، فضائوں میں درود و سلام کی صدائوں کی گونج اٹھیں رحمت اللعالمین، خاتم النبیین، ہادی عالم حضرت محمد ﷺ کی ولادت ...
قوم کو پاک فضائیہ کی صلاحیتوں پر فخر ہے،پاک فضائیہ نے ہمیشہ ملکی حدود کا دفاع کیا،صدرآصف علی زرداری پاکستانی فضائیہ ہمیشہ کی طرح ملکی خودمختاری، جغرافیائی سرحدوں اور سالمیت کا بھرپور دفاع کرتی رہے گی،شہبازشریف صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے ...