... loading ...
ایم کیوایم پاکستان اب واضح طور پر تقسیم کے خطرے سے دوچار ہو چکی ہے اور اس میں اب تک کی گئی صلح کی تمام کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔اتوار کو رابطہ کمیٹی نے ایک اجلاس کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کو کنوینر کے عہدے سے ہٹا کر اُن کی جگہ خالد مقبول صدیقی کو اس منصب پر بٹھا دیا ۔ جس کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار نے جوابی وار کرتے ہوئے پوری رابطہ کمیٹی کو ہی فارغ کر دیا۔ اس عمل کے بعد ایم کیوایم کے اندرونی حالات پر نگاہ رکھنے والے تجزیہ کاروں کا اب خیال ہے کہ ایم کیوایم پاکستان میں حائل ہونے والی خلیج کو پاٹنا ممکن نہیں رہا۔اور ایم کیوایم پاکستان کا تقسیم در تقسیم کا شکار ہونا یقینی ہے تاہم اس امر پر تمام تجزیہ کار حیران ہے کہ ہفتے کی شب بظاہر مصالحت کی کوششیں رنگ لاتی ہوئی دکھائی دے رہے تھی پھر اس میں اچانک ایسا کیا ہوگیا کہ دھڑے بندی نے کام دکھایا اور اتحاد کی کوششیں ناکام ہوگئیں۔
ایم کیوایم پاکستان کے اندر ڈاکٹر فاروق ستار اور عامر خان گروپ کے درمیان جاری کشمکش نے اتوار کے روز فیصلہ کن موڑ لیا جب رابطہ کمیٹی نے ڈاکٹر فاروق ستار کو کنوینر کے عہدے سے فارغ کرتے ہوئے اُنہیں پارٹی کا ایک کارکن قرار دیا۔ اس سے قبل ایم کیوایم میں جاری کشمکش کے خاتمے کی امیدیں بھی بندھنا شروع ہو گئی تھیں مگر اس میں اچانک چند گھنٹوں میں ایک بار پھر خرابی پیدا ہونا شروع ہوگئی۔ اطلاعات کے مطابق ہفتے کی رات تک ایم کیوایم کے دونوں دھڑوں میں کچھ امور پر اتفاق ہونے کا ماحول پیدا ہونا شروع ہو گیا تھا اور ڈاکٹر فاروق ستار نے ہفتے کی شب پی آئی بی میں کارکنوں سے خطاب میں اس جانب اشارے بھی دیے تھے۔جرأت کو انتہائی معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ہفتے کی رات کو ڈاکٹر فاروق ستار اس نتیجے پر پہنچ گئے تھے اورکامران ٹیسوری کو سینیٹ انتخاب سے دستبردار کرانے کے لیے اُنہیں اعتماد میں لے چکے تھے، مگرا نہوں نے اس فیصلے کو رابطہ کمیٹی سے مزید گفتگو تک محفوظ رکھاتھا۔ دوسری طرف رابطہ کمیٹی نے ڈاکٹر فاروق ستار کو یہ کہہ دیا تھا کہ وہ جن امیدواروں کو بھی صحیح سمجھتے ہیں اُن کا اعلان کردیں، اُنہیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کے ارکان کو کہا کہ وہ الیکشن کمیشن کو دیا گیا خط واپس لے لیں ۔ رابطہ کمیٹی نے اس پر بھی نیم رضامندی دے دی مگر اس عمل میں رات گزر گئی ۔ دوسری طرف ایک خط ڈاکٹر فاروق ستار کے دستخط سے بھی الیکشن کمیشن کو چلا گیا تھا۔ واضح رہے کہ ایم کیوایم کے تمام امیدواروں کے کاغذات پر دستخط خالد مقبول صدیقی کی جانب سے ہوئے تھے۔ جس پر ڈاکٹر فاروق ستار کا ایک کورنگ لیٹر بھی تھا۔ خالد مقبول صدیقی ڈپٹی کنوینر کی حیثیت میں کنوینر کی طرف سے دستخط کے مجاز تھے۔ اس طرح خالد مقبول صدیقی کے دستخطوں کے ساتھ جمع دونوں فریقین کے امیدواروں کے کاغذات منظور ہو گئے۔ یہاں ایک سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب رابطہ کمیٹی کامران ٹیسوری کے نام پر آمادہ نہیں تھی تو اُن کے کاغذات پر خالد مقبول صدیقی نے کیوں دستخط کیے تھے۔ اس ابہام کے باوجود امر واقعہ یہ ہے کہ کامران ٹیسوری کے کاغذات خالد مقبول صدیقی کے دستخط کے ساتھ منظور ہو چکے ہیں۔ الیکشن کمیشن میں اختیار کی گئی اس پوزیشن کے دوران میں فریقین کی جانب سے اپنے اپنے امیدواروں کا اعلان بھی کیا جاتار ہا۔ مگر اس میں دو بنیادی مسائل مسلسل درپیش رہے۔ ایک طرف ڈاکٹر فاروق ستار نے رابطہ کمیٹی کے تقریباً 33 ارکان کو نوٹسز جاری کردیے تھے۔ جو اُنہیں ڈاکٹر فاروق ستار سے پی آئی بی کالونی میں ملاقات کے بعد صلح کی کوششوں کے باوجود ملے ۔ جس نے یہ خطرہ پیدا کردیا کہ ڈاکٹر فاروق ستار رابطہ کمیٹی کو معطل یا تحلیل کر سکتے ہیں اور پھر اُن کے پاس کسی بھی اقدام کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہ جائے گی۔ ساتھ ہی ارکان رابطہ کمیٹی کو اس دوران میں ڈاکٹر فاروق ستار کی الیکشن کمیشن کے دفتر میں جا کر وہاں اُن کی سرگرمیوں کی اطلاع ملی جس میں اُنہوں نے کوشش کی کہ خالد مقبول صدیقی کے دستخطوں کے ساتھ جمع کرائے گئے دوسرے گروپ کے کاغذات مسترد ہو جائیں۔ اُن کی یہ کوشش تو کامیاب نہیں ہو سکی مگر اس نے رابطہ کمیٹی کے مخالف گروپ کے کان کھڑے کردیے۔ واضح رہے کہ اس دوران میں رابطہ کمیٹی کی جانب سے باربار ڈاکٹر فاروق ستار کو یہ کہا جاتا رہا کہ وہ بہادر آباد آکر رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پہلے شرکت کریں اور ورکرز کنونشن کو ملتوی کردیں جس میں بوجوہ رابطہ کمیٹی کے دیگر ارکان کی شرکت موجودہ حالات میں ممکن نہیں رہی تھی۔ مگر ڈاکٹر فاروق ستار نے اس بات کوبھی کوئی اہمیت نہیںدی اور یوں رابطہ کمیٹی نے بالآخر ڈاکٹر فاروق ستار کو کنوینر کے منصب سے ہٹا دیا جس کے بعد ڈاکٹر فاروق ستار نے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے رابطہ کمیٹی کو فارغ کردیا۔
وہ گھریلو صارفین جو اگست کا بل ادا کرچکے ہیں، انہیں اگلے ماہ بجلی کے بل میں یہ رقم واپس ادا کردی جائے گی، زرعی اور صنعتی شعبوں سے وابستہ افراد کے بل کے ادائیگی مؤخر کی جارہی ہے، شہباز شریف سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی مکمل آباد کاری کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں، ہم سب اس وق...
ملتان، شجاع آباد ،رحیم یار خان، راجن پور اور وہاڑی کے دیہی علاقوں میں تباہی،مکانات اور دیواریں منہدم ہو گئیں، ہزاروں ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلیں ڈوب گئیں ، 20 سے زائد دیہات کا زمینی رابطہ تاحال منقطع سیلابی پانی کے کٹاؤ کے باعث بریچنگ کے خدشہ کے پیش نظر موٹروے ایم فائی...
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے متاثرین کی مدد کی جائے،وفاقی حکومت جلد اقوام متحدہ سے امداد کی اپیل کرے موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہر چند سالوں کے بعد ہمیں سیلاب کا سامنا کرنا پڑتاہے،مراد علی شاہ کی میڈیا سے گفتگو وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے سیلا...
دنیا دیکھ رہی ہے پاکستانی عوام کس مشکل سے گزر رہے ہیں، آفت زدہ عوام کو بجلی کے بل بھیجنا مناسب نہیں ہم پہلے ہی آئی ایم ایف پروگرام میں شامل ہیں، اس نے اس صورتحال کو سمجھ لیا؛ وزیرخزانہ کی میڈیا سے گفتگو پنجاب میں سیلاب کو جواز بناکر مہنگائی کا طوفان آچکا ہے حکومت نے اس سے ...
سیلاب کے نقصانات سے عوام کو محفوظ رکھنے کیلئے تمام ضروری اقدامات فوری طور پر کیے جانے چاہئیں، فوج عوامی فلاح کے تمام اقدامات کی بھرپور حمایت جاری رکھے گی،سید عاصم منیر کا اچھی طرز حکمرانی کی اہمیت پر زور انفرا سٹرکچر ڈیولپمنٹ تیز کرنا ہوگی، متاثرین نے بروقت مدد فراہم کرنے پر پ...
وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کا بنوں کا دورہ،جنوبی وزیرستان آپریشن میں 12 بہادر شہدا کی نماز جنازہ میں شرکت،سی ایم ایچ میں زخمی جوانوں کی عیادت، دہشت گردی سے متعلق اہم اور اعلیٰ سطح کے اجلاس میں شرکت کی دہشت گردی کا بھرپور جواب جاری رہے گا،پاکستان میں دہشت گردی کرنیوالو...
45 لاکھ افراد اور 4 ہزار سے زائد دیہات متاثر،25 لاکھ 12 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل دریائے راوی ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری بھارتی آبی جارحیت کے باعث پنجاب میں آنے والے سیلاب میں اب تک 101 شہری جاں بحق ہوچکے ہیں، 45 لاکھ 70 ہزار ا...
سکیورٹی حکام نے نیتن یاھو کو خبردار کیا غزہ پر قبضہ انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے پانچ گھنٹے طویل اجلاس کا ایجنڈا غزہ پر قبضہ تھا، قیدیوں کو لاحق خطرات پر تشویش اسرائیل کے تمام اعلی سکیورٹی حکام نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو خبردار کیا ہے کہ غزہ شہر پر قبضہ انتہائی خطرناک ث...
توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کارکنان آپے سے باہر ، قیادت کی جانب سے کارکنان کو نہیں روکا گیا تشدد کسی صورت قبول نہیں،پی ٹی ائی کا معافی مانگنے اور واضع لائحہ عمل نہ دینے تک بائیکاٹ کرینگے، صحافیوں کا اعلان توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان...
پہلے ہی اِس معاملے پر بہت تاخیرہو چکی ہے ، فوری طور پر اقوام متحدہ جانا چاہیے، پاکستان کے دوست ممالک مدد کرنا چاہتے ہیں سیلاب متاثرین کے نقصانات کا ازالہ ہوناچاہیے، ملک میں زرعی ایمرجنسی لگائی جانی چاہیے، ملتان میں متاثرین سے خطاب چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ...
محکمہ موسمیات نے اگلے 2 روز میں مزید موسلادھار بارشوں کا امکان ظاہر کردیا،شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت پورٹ قاسم سمندر میں ماہی گیروں کی کشتی الٹ گئی، ایک ماہی گیر ڈوب کر جاں بحق جبکہ تین کو بچا لیا گیا، ریسکیو حکام کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے...
قدرتی آفات کو ہم اللہ تعالیٰ کی آزمائش سمجھ کر اِس سے نکلنے کی کوشش کرتے ہیں ، امیر جماعت اسلامی چالیس سال سے مسلط حکمران طبقے سے صرف اتنا پوچھتا ہوں کہ یہ کس کو بے وقوف بناتے ہیں، گفتگو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سیلاب کے نقصانات میں ہمارے حکمرانوں کی...