... loading ...
جب خالق کائنات نے زمین کوبنایابچھایاتوریاست جموں کشمیراورپاکستان کو دریائوں ، فضائوں، ہوائوں، پہاڑوں،زمینی اورآبی گزرگاہوں کے ذریعے باہم اس طرح ملادیاکہ جیسے ناخن جسم سے اورسردھڑسے جڑا ہوتا ہے۔قدیم مورخین اس بات پرمتفق ہیں کہ جب انسانی ضروریات بڑھیںتووادی سے باہرنکلنے والے پہلے فردیاقافلے کا بیرونی دنیاسے پہلازمینی رابطہ اس علاقے کے ذریعے ہواتھاجوآج پاکستان کہلاتاہے۔جموں کشمیرکے باشندوں کی وسط ایشیا اور دنیاکے دیگرممالک کے ساتھ تجارت اور آمدورفت کے لیے یہی راستہ استعمال ہوتا رہا۔ دریائے جہلم کے کنارے اس قدیم پگڈنڈی کے آثاراب بھی کہیں کہیں موجودہیں جس پرزمانہ قدیم میں عام لوگ پیدل،بادشاہ اوران کی افواج گھوڑوں یاہاتھیوں پرسفرکیاکرتی تھیں۔1880ء میں ڈوگراحکمرانوں نے دریائے جہلم کے بائیں کنارے سری نگرسے مظفرآبادتک سڑک تعمیرکرائی۔اس سڑک پرگاڑیاں سری نگرسے چلتیںاورمظفرآبادسے ہوتے ہوئے راولپنڈی کے راجہ بازارپہنچتی تھیں۔جب زمانہ قدیم میں وادی سے انسان نے قدم باہرنکالے اس وقت سے تقسیم ہندتک کاسفرصدیوں پرمحیط ہے۔صدیوں کے اس سفرمیں سینکڑوں دفعہ حکومتیں بدلیں،کئی فاتحین آئے اورگئے،خطے میں موجودملکوں کاجغرافیہ بدلا ۔۔۔۔ سب کچھ ہونے کے باوجودسری نگر ۔۔۔۔۔ مظفر آباد کاراستہ ہمیشہ اورہردورمیں کھلارہاہے۔کسی ظالم اور سفاک حکمران نے بھی یہ راستہ بندنہیں کیا اور انسانوں کی آمدورفت پرپابندی نہیں لگائی۔
صدیوں کے بعد پہلی دفعہ یہ راستہ1947ء میں اس وقت جبراََ بندہواجب دہلی کے ایوانوں میں برہمن جیسے کم ظرف حکمران براجمان ہوئے۔وادی کوبیرونی دنیاسے ملانے والادوسراراستہ جموں سے سیالکوٹ کاتھا۔باقی راستے بھی پاکستان سے ہوکرگزرتے تھے۔یہ توتھاریاست جموں کشمیر کا پاکستان کے ساتھ زمینی اورجغرافیائی رابطہ۔ جب تقسیم ہندکامرحلہ آیاتواس وقت اسلام کے رشتے کی وجہ سے ریاست جموں کشمیر کاتعلق پاکستان کے ساتھ مزیدمضبوط ہوگیاتھا۔آل جموں کشمیرمسلم کانفرنس نے قیام پاکستان سے 27دن قبل ریاست کے پاکستان کے ساتھ باقاعدہ اورباضابطہ الحاق کافیصلہ کر دیا تھا۔ مسلم کانفرنس کی یہ قرارداددرحقیقت۔۔الحاقِ اسلام کی قراردادتھی۔اس لیے کہ پاکستان اسلام کی بنیادپرمعرض وجودمیں آیاتھا۔سچی بات یہ ہے کہ کشمیری مسلمانوں نے پاکستان کے قیام اوراس کے بعدجموں کشمیرکے پاکستان کے ساتھ الحاق کے لیے اس لیے جانی،مالی قربانیاں اورشہادتیں پیش کی تھیں کہ پاکستان کی بنیادکلمہ طیبہ پررکھی گئی تھی ۔
جموں جیل میں محبوس اس کشمیری مسلمان کوکیسے اورکیوں کرفراموش کیاجاسکتاہے کہ پاکستان زندہ بادکے نعرے لگانے،کلمہ پڑھنے اوراذان کہنے کی پاداش میں جس کی زبان کاٹ دی گئی تھی۔پاکستان کے قیام کے لیے یہی جوش وجذبہ ریاست جموں کشمیرکے باقی مسلمانوں کاتھا۔70برس کاطویل عرصہ گزرنے کے بعدآج بھی اہل کشمیرمیں یہ جذبہ موجزن ہے۔ان کی قربانیوں کی داستان طویل بھی اورخون کے آنسورولادینے والی بھی۔
رگوں میں خون جمادینے والی یخ بستہ ہوائوںمیں بستیوں کا گھیرائو کیا جاتا ، گھروں کونذرآتش کر دیا جاتا ، بچوں،بوڑھوں، خواتین اور بیماروں کو گھروںسے باہر کھلے آسمان تلے گھنٹوں کھڑا رکھا جاتا ہے۔شہداء کی نمازہ جنازہ اداکرنے کے لیے جمع ہونے والوں کو بھی نہیں بخشا جاتا۔لوگ نمازہ جنازہ اداکرنے کے لیے گھروں سے نکلتے ہیں، صفیں باندھتے ہیں،پاکستانی پرچم میں لپٹی شہید کی میت سامنے رکھتے ہیں ناگاہ بھارتی فوجیوں کی گنیں شعلے اگلتی ہیں ۔۔۔۔ نمازجنازہ اداکرنے کے لیے جمع ہونے والوں کے جسم چھلنی ہوجاتے اورخون میں نہاجاتے ہیں۔ اسی پربس نہیں نوجوانوں کوجیلوں میں بجلی کے جھٹکے دیئے جاتے، کیمیکل میں زندہ ڈالے جانے اورزندہ جلائے جانے کے بھی واقعات ہیں۔ایک طرف برفانی موسم کی سختیاں ہیں دوسری طرف زہریلی گیسوں کادھواں ہے جس سے ہزاروں بچے ،بوڑھے،جوان ،خواتین سانس،سینے کی تکلیف ،الرجی،جلدی امراض اورخونی کھانسی جیسی موذی بیماریوں کاشکار ہیں۔ علاج معالجہ کی سہولتیں بھی دستیاب نہیں۔شدید سردی کی وجہ سے پیلٹ گن کے متاثرین کے چہرے بگڑ گئے اور آنکھوںمیںخون کے قطرے جم گئے ہیں۔ایسے بچوں، نوجوانوں کی تعلیم ادھوری رہ گئی اورمستقبل پرسوالیہ نشان لگ چکاہے۔مسلسل ہڑتال ،کرفیو اورکاروباربندہونے کی وجہ سے کشمیری تاجروں کو اربوں روپے کانقصان ہورہا ہے۔
نہایت ہی قابل احترام بزرگ سید علی گیلانی ،سید شبیرشاہ،میرواعظ عمر فاروق،مسرت عالم بٹ اوریسین ملک سمیت حریت کانفرنس کی تقریباََ ساری قیادت کئی ماہ سے جیلوں میں قید یاگھروں میںنظربندہے ان کومساجدمیں نماز جمعہ اداکرنے کی بھی اجازت نہیں۔وہ بھارتی غیر ریاستی ہندو فوجی جنہوں نے کسی وقت ریاست جموں کشمیر میں خدمات انجام دی تھیں ۔۔۔ان کی نسلوں کوجموں میں لانے اورآبادکرنے کی تیاریاں ہورہی ہیں۔اس طریقے سے بھارتی حکمران جموں میں آبادی کاتناسب بدلنے اوراسے فوجی چھائونی بنانے پرتلے بیٹھے ہیں۔ بھارتی سامراج اوربھارتی افواج کاظلم وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتاجارہاہے۔پہلے صرف حریت کانفرنس کے قائدین گرفتارہوتے تھے اب قائدین کے بھائی بیٹے بھی زیرحراست ہیں اوربدترین مظالم کانشانہ بن رہے ہیں۔ سال 2017ء میں گذشتہ دس سالوں کی نسبت تشددکے سب سے زیادہ واقعات پیش آئے ہیں۔ اب 2018شروع ہے اس سال کے پہلے مہینے یعنی جنوری میں 28افرادشہیداور80زخمی ہوچکے ہیں۔ایل اوسی اورورکنگ بائونڈری پربھارتی فوج کی طرف سے خلاف ورزیوں اورفائرنگ کے متعددواقعات پیش آچکے ہیں جن میں 15 افراد شہید اور 82 زخمی ہوچکے ہیں۔اس وقت کشمیریوں کی چوتھی نسل برسرپیکارہے،کشمیرکی ہربستی اوربستی کاہرگھرمورچہ بن چکاہے،پڑھے لکھے اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان آزادی کاپرچم تھام چکے ہیں۔بھارتی فوج کے ظلم وستم کا کوئی حربہ وہتھکنڈہ ان کے پائے استقلال میں لغزش پیدا نہیں کرسکاہے ۔نوجوانوں کی زبان پرایک ہی بات ہے ۔۔۔۔۔
’’آزادی یا۔۔۔۔شہادت‘‘
وہ کہتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔
’’ مر جائیں گے مگر بھارتی جبرکے سامنے سرنہیں جھکائیں گے۔‘‘
نوجوان’’پاکستان سے رشتہ کیالاالہ الااللہ۔۔۔۔کشمیر بنے گاپاکستان‘‘
کے فلک شگاف نعرے لگاتے چٹان بن کرکھڑے ہیں۔
سچی بات یہ ہے کہ اہل کشمیر اپنا حق اداکررہے ، جانوں پر کھیل کر سبزہلالی پرچم لہرارہے اورترنگے کوپائوں کے نیچے روندکربھارت سے نفرت کا اظہار کر رہے ہیں۔پاکستان کے ساتھ بے پایاں محبت کا اندازہ اس سے کیاجاسکتاہے کہ سبزہلالی پرچم لہرانے والوں میں دس دس سال کے بچے بھی شامل ہیں۔اگرچہ یہ منظر بھارتی حکمرانوں کے لیے سخت تکلیف دہ ہے۔بھارتی فوج نے پاکستانی پرچم لہرانے والوں کوگولی مارنے کااعلان بھی کررکھاہے لیکن ۔۔۔۔۔پاکستان توکشمیری بچوں ،جوانوں ،بزرگوں مائوں بہنوں کے دلوں میں بستا ہے۔بھارت کشمیر کے اٹوٹ انگ ہونے کادعوی کرتاہے کشمیری جب یہ دعوی سن کرپاکستان کی طرف امدادطلب نظروں سے دیکھتے ہیں تویہاں سے جواب ملتاہے ہم مجبورہیں،مصلحتوں اورمفادات کے اسیرہیںلہذاآپ اپنے مسائل خود حل کریں۔حالانکہ اس وقت سیاچن، سرکریک، زراعت، تجارت، معیشت،پانی،بجلی ،سکیورٹی،سلامتی،دہشت گردی اورملک کے استحکام سمیت جتنے مسائل درپیش ہیں ۔۔۔سب کاحل صرف اورصرف مسئلہ کشمیر کے حل کے ساتھ مشروط ہے۔گویا ایک ہی بات ہے کہ اگر۔۔۔۔۔ مسئلہ کشمیر حل ہوجائے توہمارے تمام مسائل حل ہوجائیں گے۔یہ ایسی حقیقت ہے جسے 70برس کاعرصہ گزرنے کے باوجود ہم سمجھ نہ سکے جبکہ بھارتی حکمرانوں نے تقسیم ہندسے پہلے ہی اس حقیقت کوجان لیا تھا۔بھارتی پالیسی ساز سمجھتے ہیں کہ جس دن مسئلہ کشمیرحل ہوگیا پاکستان جغرافیائی اعتبار سے مکمل ہوجائے گا۔بات صرف جغرافیائی تکمیل کی نہیں اہل کشمیر کے ساتھ ہمارادین ا ورایمان کارشتہ بھی ہے جوہم سے عملی مدد اورمسئلہ کشمیرپرازسرنوپالیسی کے اجرا کامتقاضی ہے۔
بھارتی آرمی چیف چنددن قبل پاکستان کواعلانیہ ایٹمی جنگ کی دھمکیاں دے چکااورکہہ چکاہے کہ مقبوضہ جموں کشمیرکی مساجدومدارس فوج کے کنٹرول میں ہونے چاہئیں۔مساجدومدارس کوفوجی کنٹرول میں لینے کے اس بیان سے واضح ہوتاہے کہ مسئلہ۔۔۔۔۔ صرف اسلام ہے ۔اسلام دشمنی میںیہودوہنودایک ہوچکے ہیں۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہونے گذشتہ دنوں بھاری بھرکم وفدکے ہمراہ14سے19جنوری تک بھارت کاطویل دورہ کیا۔مودی دہلی کے ہوائی اڈے سے نیتن یاہوکوسب سے پہلے دہلی کے’’ تین مورتی چوک‘‘ لے کرگئے جہاں جنگ عظیم اول کے دوران حیفا(فلسطینی بندرگاہ) کے محاذپر خلافت عثمانیہ کے خاتمہ کے لیے لڑتے ہوئے مارے جانے والے سپاہیوں کی یادگارتعمیرکی گئی ہے۔مودی اورنیتن یاہونے یادگارپرپھول چڑھائے مودی نے اس موقع پر’’تین مورتی چوک‘‘ کانام تبدیل کرکے ’’تین مورتی حیفاچوک‘‘ رکھنے کااعلان بھی کیا۔مودی کانیتن یاہوکو’’تین مورتی چوک‘‘ لے جانااورچوک کانام اسرائیلی شہرحیفاکے نام پررکھنا۔۔۔۔پاکستان اورعالم اسلام کے لیے پیغام تھاکہ یہودوہنودماضی میں بھی مسلم دشمنی کے ایجنڈے پرایک تھے اورآج بھی ایک ہیں۔15جنوری کوبھارت اوراسرائیل کے درمیان دفاعی،خلائی،عسکری،آبی،سکیورٹی اور سائبرتعاون سمیت9معاہدے ہوئے۔اسی دن بھارتی فوج نے کنٹرول لائن پرفائرنگ کرکے ہمارے چارفوجی جوان اورمقبوضہ کشمیرمیںچھ کشمیری شہیدکردیے۔
امرواقعی یہ ہے کہ بھارت اوراسرائیل کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدوں کا اصل ہدف پاکستان ہے۔ان حالات میں ضروری ہے کہ ہم بھی ایک ہوجائیں،متحدومتفق ہوجائیں،کشمیر،فلسطین سمیت دنیابھرکے مظلوم مسلمانوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوجائیں۔جماعۃ الدعوۃ نے اسی اسلامی اخوت وجذبہ کے تحت گذشتہ سال کی طرح امسال بھی عشرہ اظہاریکجہتی کشمیراورسال2018ء اہل کشمیرکے نام کرنے کافیصلہ کیاہے۔اس فیصلے کی روسے پوراسال مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پروگرام کیے جائیں گے۔بھارتی فوج کے انسانیت سوز مظالم کاپردہ چاک کرنے کے لیے ڈاکومینٹریز دکھائی جائیں گی،کالم نگاروں ،صحافیوں ،دانشوروں ،اینکرپرسنز ،علما،وکلا،سول سوسائٹی،حکومتی شخصیات اورعوامی نمائندوں کے ساتھ نشستیں کی جائیں گی،عالمی اداروں ،انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ رابطے کیے جائیں گے اوران کو بھارتی مظالم کی طرف توجہ دلائی جائے گی۔ عشرہ اظہاریکجہتی کشمیر اورسال2018ء اہل کشمیرکے نام کرنے کامقصدمظلوم کشمیریوں کی آوازاورپیغام دنیاتک پہنچانا،بین الاقوامی سطح پرمسئلہ کشمیر کواجاگر کرنا، پاکستانی حکمرانوں، سیاستدانوں، میڈیا اور دیگر طبقات زندگی سے تعلق رکھنے والوں کو ذمہ داری کااحساس دلانا،کشمیر کی جغرافیائی ،دفاعی، عسکری اہمیت کو واضح کرنااوراہل کشمیرکویہ بتلانا مقصودہے کہ آزادی کے سفرمیں وہ تنہانہیں بلکہ پوری پاکستانی قوم ان کے ساتھ ہے۔
٭ ٭ ٭
24 گھنٹوں میں 55 شہادتیں رپورٹ ، شہادتوں کا یومیہ تناسب 100 سے تجاوز بھوکے ، پیاسے ،نہتے مسلمانوں پرفضائی اور زمینی حملے ،ہسپتال ادویات سے محروم یہودی درندے فلسطین میں مسلم بچوں کو نشانہ بنانے میں مصروف ہیں ، شہادتوں کا یومیہ تناسب 100 سے تجاوز کرچکا ہے ، پچھلے 24 گھنٹوں میں ...
چھ خاندان سڑک پر آگئے،خواتین کا ایس بی سی اے کی رپورٹ پر عمارت کو مخدوش ماننے سے انکار مخدوش عمارتوںکو مرحلہ وار خالی کر ایا جا ئے گا پھر منہدم کردیا جائے گا،ڈی جی شاہ میر خان بھٹو کھارادر میں پانچ منزلہ سمیت دو عمارت خطرناک قرار دے کر خالی کرالی گئیں جس میں مقیم چھ خاندان س...
موجودہ صورتحال، کشیدہ تعلقات اور ٹیم کو لاحق سیکیورٹی خدشات ، کھلاڑیوں کو نہیں بھیجا جاسکتا انتہا پسند تنظیم مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے پاکستان ہاکی ٹیم کو کھلم کھلا دھمکیاں دے رہی ہیں پاکستان نے کشیدہ تعلقات اور ٹیم کو لاحق سیکیورٹی خدشات کو دیکھتے ہوئے ایشیا کپ کے لیے ہاک...
بلوچستان میںنہتے مسافروں کے اغواء اور ان کا قتل فتنہ الہندوستان کی دہشتگردی ہے،وزیراعظم اپنے عزم، اتحاد اور طاقت سے دہشت گردی کے ناسورکو جڑ سے اکھاڑ کر دم لیں گے،مذمتی بیان وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان میں بس کے مسافروں کے اغواء اور قتل کی مذمت کی ہے۔اپنے مذمتی بیان میں وز...
فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں نے 3 مقامات پر حملے کیے، ترجمان بلوچستان حکومت عثمان طور اور جابر طور دونوں بھائی کوئٹہ میں رہائش پذیر تھے، والد کے انتقال پر گھر جارہے تھے بلوچستان میں ایک بار پھر امن دشمنوں نے وار کر دیا، سرہ ڈاکئی میں فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں نے9معصوم شہ...
آرمی چیف کی توجہ کا مرکز استحکام پاکستان ہے، صدر زرداری کی تبدیلی سے متعلق خبروں کی سختی سے تردید میں جانتا ہوں یہ جھوٹ کون پھیلا رہاہے اور اس پروپیگنڈے سے کس کو فائدہ پہنچ رہا ہے، محسن نقوی وزیرداخلہ محسن نقوی نے صدر آصف زرداری کی تبدیلی سے متعلق خبروں کی سختی سے تردید کرت...
افغان طالبان بھارت سے مالی امداد لے کر پاکستان میں دہشتگردوں کی پشت پناہی کر رہے ہیں مالی امداد فتنۃ الخوارج(ٹی ٹی پی) اور بلوچ علیحدگی پسند گروہوں کو دی جاتی ہے، سابق جنرل سمیع سادات افغان طالبان اور بھارت کے گٹھ جوڑ سے متعلق سابق افغان جنرل نے ہوشربا انکشافات کیے ہیں۔افغان ...
بھائی اور بہنوئی ایس ایس پی ساؤتھ کے دفتر پہنچے،لاش کی حوالگیکیلئے قانونی کارروائی جاری ورثا میت لاہور لے جانا چاہتے ہیں، انہوں نے کسی شک و شبہے کا اظہار نہیں کیا، مہزور علی کراچی کے علاقے ڈیفنس میں فلیٹ سے ملنے والی ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی لاش لینے کیلیے بھائی اور دیگر...
پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں 92 ہزار پاکستانیوں نے اپنی جانیں قربان کیں پہلگام دہشت گرد حملے کے متاثرین کا درد محسوس کر سکتے ہیں،چیئرمین کابھارتی میڈیا کو انٹرویو چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کسی گروپ کو ملک کے اندر یا ب...
ریاستی مشینری پوری بے باکی سے پاکستان میں اظہار کی آزادیوں کو زندہ درگور کرنے میں مصروف ہے، ترجمان پی ٹی آئی کسی سرکاری بابو کی صوابدید پر کسی بھی پاکستانی کی حب الوطنی کا فیصلہ ممکن ہے نہ اس کی اجازت دی جا سکتی ہے،اعلامیہ پاکستان تحریک انصاف نے یوٹیوب چینلز کی بندش کے خلاف...
فائدہ اٹھانے والے محکمہ تعلیم کے گریڈ ایک سے 18 کے ملازمین اور افسران کی بیگمات شامل 72 ملازمین اور افسران کی بیگمات نے فی کس 2 ہزار سے ایک لاکھ 90 ہزار تک رقم وصول کی بینظیرانکم سپورٹ پروگرام سیگریڈ 18تک کے افسران کی بیگمات کے مستفید ہونے کا انکشاف،ضلع میرپورخاص میں بینظیر ا...
کوٹ لکھپت جیل میں قیدتحریک انصاف کے سینئر رہنماؤں کی حکومتی اتحاد سے مذاکرات کی حمایت کی تجویز کو پیٹرن انچیف نے واضح الفاظ میں مسترد کردیا امپورٹڈ حکومت کیخلاف فیصلہ کن جدوجہدجاری رکھنے کے عزم کا اعادہ ،5 اگست سے ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز کیا جائیگا،بانی پی ٹی آئی کا جیل...