وجود

... loading ...

وجود

رائوانواربمقابلہ سندھ پولیس ۔۔۔چوہے بلی کاکھیل جاری

جمعه 02 فروری 2018 رائوانواربمقابلہ سندھ پولیس ۔۔۔چوہے بلی کاکھیل جاری

سپریم کورٹ کی جانب سے درندہ صفت رائوانوارکی گرفتاری کے لیے دی گئی پہلی ڈیڈلائن گزرگئی لیکن سندھ پولیس تمام ترکوششوں کے باوجوداسے گرفتارکرناتودورکی بات اس کے درست ٹھکانے کاپتہ نہ چلاپائی ۔اس کودیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ رائوانوارانسان سے چھلاوابن چکاہے ۔اس حوالے سے آئی جی سندھ نے بھی یہ کہتے ہوئے اپنی بے بسی ظاہرکردی کہ رائوانواروٹس ایپ استعمال کررہے ہیں اورہمارے پاس اس کاکھوج لگانے کی صلاحیت نہیں ہے ۔ یہ بات اپنی جگہ لیکن اس حقیقت سے انکارممکن نہیں کہ سندھ پولیس معطل ایس ایس پی کی گرفتاری کے لیے سرتوڑکوششیں کررہی ہے اس حوالے سے سندھ بھرمیں ہی نہیں ملک کے دیگرشہروں میں کارروائیاں جاری ہیں ۔ پشاور اور اسلام آباد میں بھی چھاپے مارے گئے مگر رائو انوار کو گرفتاری عمل میں نہ آسکی ۔ امکان یہی ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ کسی نجی طیارے میں یا سمندری راستے سے فرار ہو چکے ہیں یا انہیں بااثر شخصیات نے چھپا رکھا ہے۔ یہ طرفہ تماشا ہے کہ رائو انوار ایک نجی ٹی وی چینل پر تو نمودار ہوجاتے ہیں اور اس چینل کو انٹرویو کے لیے دستیاب ہیں مگر وہ پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے دوسرے اداروں کے لیے چھلاوا بنے ہوئے ہیں۔ کیا یہ پولیس کی ناقص کارکردگی کا بڑا ثبوت نہیں؟ ایک پولیس افسر کو جو عدالت کو مطلوب ہے جس پر جعلی پولیس مقابلوں میں سینکڑوں افراد کی ہلاکتوں کا الزام ہے۔ وہ نجی ٹی وی چینل کی تو دسترس میں ہے‘ مگر متعلقہ ادارے اسے ڈھونڈنے میں ناکام ہو رہے ہیں۔ عدالت کے حکم پر بھی وہ گرفتار نہیں ہو رہے تو کیا پولیس اپنے پیٹی بند بھائی کی گرفتاری میںدانستاً ٹال مٹول کر رہی ہے۔ رائو انوار اگر بے گناہ ہیں تو انہیں عدالت میں پیش ہو کر مارے جانے والوں کے جرائم کے ثبوت عدالت میں پیش کرنے چاہئیں۔ اس طرح چوہے بلی کے کھیل سے انہیں کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔ اگر وہ گرفتاری نہیں دیتے تو پھر پولیس کو چاہئے کہ وہ تمام ممکنہ ذرائع استعمال کر کے انہیں جلد از جلد گرفتار کر کے عدالت میں پیش کرے۔

دوسری جانب سپریم کورٹ میں نقیب قتل کیس ازخودنوٹس کیس کی سماعت جاری ہے ۔ چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثارنے رائوانوارکی گرفتاری کے لیے سندھ پولیس کومزید دس روزکی مہلت دیتے ہوئے نہ صرف ان کاپیغام میڈیا پر چلانے پرپابندی لگا دی بلکہ ملزم کی تلاش کے لیے ڈی جی ایف آئی اے کو انٹرپول کے ذریعے دنیا بھر کے ایئرپورٹس سے رابطہ کرنے کا حکم دے دیا۔سپریم کورٹ میں نقیب اللہ قتل ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ اور ڈی جی سول ایوی ایشن عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ شہریوں کے جان و مال کے محافظ پر قتل کا الزام لگا ہے، نقیب اللہ قتل کا الزام دراصل ریاست پر ہے۔ اس موقع پر آئی سندھ نے عدالت کو بتایا کہ ڈی آئی جی کو 13 جنوری کو پولیس مقابلے کا بتایا گیا، 4 میں سے 2 دہشتگردوں کی شناخت موقع پر ہوگئی تھی، 17 جنوری کو نقیب اللہ کی لاش کی شناخت ہوئی، سوشل میڈیا سے معلوم ہوا ہے نقیب اللہ روشن خیال تھا، معلومات ملنے پر تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی، 19 جنوری کو تحقیقاتی کمیٹی نے بتایا پولیس مقابلہ فرضی تھا۔

اس موقع پرچیف جسٹس نے استفسار کیا تحقیقاتی کمیٹی رپورٹ آنے کے بعد ایف آئی آر درج کیوں نہیں کی؟، تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کے بعد ملزمان کو فرار سے روکنا چاہیے تھا۔ آئی سندھ نے جواب دیا کہ راؤ انوار کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے وزارت داخلہ کو خط لکھا تھا۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا آپ کی کوشش کے باوجود راؤ انوار اسلام آباد ائرپورٹ پہنچ گیا۔ آئی جی سندھ نے بتایا کہ 20 جنوری کو راؤ انوار پی کے 300 کے ذریعے اسلام آباد آئے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا راؤ انوار فلم کی طرح گنے کی ٹرالی پر لیٹ کر آیا؟، ایئر پورٹ تک پہنچنے کے دوران راؤ انوار کو کیوں نہیں روکا گیا؟۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کیا راؤ انوار کو فرار ہونے کا موقع دیا گیا؟، راؤ انوار کو ایف آئی اے نے روکا، اگر وہ چلا جاتا تو کیا ہوتا؟، آپ نے تو صرف خط بازی کے ذریعے کام چلا دیا، پولیس اتنے اہم ملزم کی نگرانی کیوں نہیں کر رہی تھی؟ چشم دید گواہوں کے کہنے پر مقدمہ درج کیوں نہیں ہوا، آپ کو معلوم ہے عدالت پر آئی جی کی تقرری سے متعلق کتنی تنقید ہو رہی ہے، آپ کی تقرری پر ہمیں بہت کچھ سننا پڑ رہا ہے۔ آئی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا عدالت کہے تو عہدہ چھوڑ دیتا ہوں۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ راؤ انوار عدالتی حفاظت میں آجاؤ، اگر عدالتی تحویل میں نہ آئے تو زندگی کو خطرہ ہو سکتا ہے، جن لوگوں کے کہنے پر کام ہو رہے ہیں نہیں چھوڑیں گے، مجھے نہیں معلوم کہ راؤ انوار سے کون لوگ کام کروا رہے ہیں۔

سوال یہ پیداہوتاہے کہ ایک ایس ایس پی رینک کاافسرجسے ماورائے عدالت قتل سے میڈیاکے ذریعے شہرت ملی اتناطاقت ورکیسے ہوگیاکہ ساری پولیس فورس‘ ملک بھر کی ایجنسیاں اسے گرفتارکرنے میں ناکام ہیں ۔رہی بات جعلی مقابلوں کی تواس حوالے سے ماضی میں بھی اس پرالزاما ت لگتے رہے ہیں لیکن وہ اس قسم کی صورت حال سے دوچارنہیں ہواجواسے آج کل درپیش ہے ۔ ہرمرتبہ حدودسے تجاوزکرنے کے بعد وہ دندناتا نظر آتا اور پہلے سے بڑھ کرکارروائیوں میں مصروف ہوجاتا،حیرت کی بات یہ ہے کہ ہربارمبینہ خطرناک دہشت گردوں سے اس کا اور اسکی پارٹی کاٹاکراہوتااورکسی کوخراش تک نہ آتی اوراسلحہ وبارودلے کرچلنے اورخودکودھماکے سے اڑالینے والے مبینہ دہشت گردہی مارے جاتے ۔ اورمیڈیاپرآکر وہ ہیروبن جاتا۔ نقیب اللہ کی ہلاکت والے روزبھی یہی رائوانوارٹی وی اسکرین پرنظرآیا اوراپنے تازہ کارنامے سے آگاہ کیا۔ اگرسوشل میڈیااس معاملے کونہ اٹھاتاتوشایدسفاک ایس ایس پی ہمیشہ کی طرح اسے معاملے سے بچ نکلتالیکن اس بات سے کسی کوانکاربھی ممکن نہیں کہ اللہ کی پکڑبڑی ہے اورانسان خواہ کتنابھی بڑاجرم کرلے اپنی زندگی میں ایک بار ضرورقانون کی گرفت میں آتاہے ۔

جیسے جیسے کیس کی تفتیش آگے بڑھ رہی ہے مزید سنگین معاملات سامنے آرہے ہیں ۔ رائوانوارصرف پولیس مقابلو ں ہی میں مصروف نہیں تھا۔ اس کی سرپرستی میں دیگرغیرقانونی دھندے جن میں ریتی بجری کی چوری ‘زمینوں پرقبضہ وغیروغیرقابل ذکرہیں جاری تھے اطلاع کے مطابق اب دھندے بند ہوچکے ہیں۔یہ بھی کہاجاتاہے کہ اسے پیپلزپارٹی کی اعلی ترین شخصیت کی پشت پناہی بھی حاصل تھی ،اسی لیے وہ ہربارمعطل ہونے کے بعد دوبارہ اپنی من پسند سیٹ پربراجمان ہوتارہاہے ۔اس وقت بھی جب ساری پولیس فورس اورایجنسیاں اسے تلاش کرنے میں مصروف ہیں اورپاکستان میں ہونے کے باجودکسی کے ہاتھ نہیں آرہاہے اسے دیکھتے ہوئے کوئی کم عقل بھی صاف کہہ سکتاہے کہ وہ اپنے انہی سرپرستوں کی بنائی گئی خفیہ کمیں گاہوں میں موجودہے جن کی ایماء پروہ ہربڑے سے بڑاکام کرنے سے بھی چوکتا تھا۔


متعلقہ خبریں


دفاعی قوت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں ،فضل الرحمان وجود - منگل 23 دسمبر 2025

سیاسی قوت کے طور پر مضبوط ہونا عوام اور سیاست دانوں کا حق ہے، فلسطین فوج بھیجنے کی غلطی ہرگز نہ کی جائے،نہ 2018 نہ 2024 کے الیکشن آئینی تھے، انتخابات دوبارہ ہونے چاہئیں کوئی بھی افغان حکومت پاکستان کی دوست نہیں رہی،افغانی اگر بینکوں سے پیسہ نکال لیں تو کئی بینک دیوالیہ ہوجائیں،...

دفاعی قوت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں ،فضل الرحمان

نئے مالی سال 2026-27، بجٹ کی تیاریاں شروع ،ٹیکس تجاویز مانگ لیں وجود - منگل 23 دسمبر 2025

ایف بی آر نے کسٹمز قوانین میں ترامیم کیلئے 10فروری تک سفارشات طلب کرلی فیلڈ فارمیشن کا نام، تجاویز، ترامیم کا جواز، ریونیو پر ممکنہ اثرات شامل ،ہدایت جاری نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں شروع کر دی گئیں، ایف بی آر نے نئے بجٹ کے حوالے سے ٹیکس تجاویز مانگ لیں۔ایف بی آر کے مطابق...

نئے مالی سال 2026-27، بجٹ کی تیاریاں شروع ،ٹیکس تجاویز مانگ لیں

عمران اور بشریٰ کیسزاؤں کیخلاف سندھ بھر میں احتجاج وجود - منگل 23 دسمبر 2025

کراچی، حیدرآباد، سکھر، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد اور لاڑکانہ میں مظاہرے بانی کی ہدایت پر اسٹریٹ موومنٹ کا آغاز،پوری قوم سڑکوں پر نکلے گی،حلیم عادل شیخ پاکستان تحریک انصاف کے سرپرستِ اعلی عمران خان، ان کی اہلیہ بشری بی بی، اور اس سے قبل ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، میاں ...

عمران اور بشریٰ کیسزاؤں کیخلاف سندھ بھر میں احتجاج

پاکستان مضبوط ، پرعزم اپنی خود مختاری کی حفاظت کرنا جانتا ہے، بلاول بھٹو وجود - منگل 23 دسمبر 2025

عوام متحد رہے تو پاکستان کبھی ناکام نہیں ہوگا،ہماری آرمڈ فورسز نے دوبارہ ثابت کیا کہ ہماری سرحدیں محفوظ ہیں قوم کی اصل طاقت ہتھیاروں میں نہیں بلکہ اس کے کردار میں ہوتی ہے، کیڈٹ کالج پٹارو میں تقریب سے خطاب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کیڈٹ کالج پٹارو م...

پاکستان مضبوط ، پرعزم اپنی خود مختاری کی حفاظت کرنا جانتا ہے، بلاول بھٹو

مذاکرات کی بات کرنیوالے عمران کے ساتھی نہیں،علیمہ خانم وجود - منگل 23 دسمبر 2025

تحریک تحفظ کانفرنس کے اعلامیے کا علم نہیں،غلط فیصلے دینے والے ججز کے نام یاد رکھے جائیں گے عمران کو قید مگر مریم نواز نے توشہ خانہ سے گاڑی لی اس پر کارروائی کیوں نہیں ہوئی؟میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ مذاکر...

مذاکرات کی بات کرنیوالے عمران کے ساتھی نہیں،علیمہ خانم

پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیئر کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا وجود - منگل 23 دسمبر 2025

  پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز کے تحت کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیٔر علم و آگاہی کی پیا س بجھا تا ہو ا کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ کراچی ورلڈ بک فیٔر نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ساڑھے 5لاکھ افراد نے پانچ روز...

پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیئر کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا

حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...

حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی

مضامین
امریکہ پاکستان تعلقات اور دفاعی معدنی پیش رفت وجود بدھ 24 دسمبر 2025
امریکہ پاکستان تعلقات اور دفاعی معدنی پیش رفت

مسلم خاتون کا نقاب نوچنا بیمارذہنیت وجود بدھ 24 دسمبر 2025
مسلم خاتون کا نقاب نوچنا بیمارذہنیت

قوموں کی اصل پہچان آسائش یا آزمائش میں؟ وجود بدھ 24 دسمبر 2025
قوموں کی اصل پہچان آسائش یا آزمائش میں؟

پاک بنگلہ دو قومی نظریہ سے جڑے ہیں وجود منگل 23 دسمبر 2025
پاک بنگلہ دو قومی نظریہ سے جڑے ہیں

طاقت اور جہالت وجود منگل 23 دسمبر 2025
طاقت اور جہالت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر