... loading ...
صوبہ پنجاب کے شہر قصور کی معصوم بچی زینب کے ساتھ ایک درندہ صفت مجرم اور قاتل نے جو بہیمانہ سلوک روا رکھا، ہر حساس و دردمند انسان اسے جان کر لرز اٹھا اور خون کے آنسو رونے پر مجبور ہوگیا لیکن دوسری جانب بعض لوگوں نے اس انسانیت سوز واقعے کو بھی سیاسی مفادات حاصل کرنے اور سیاسی مخالفین کو رگیدنے کا سنہری موقع سمجھا۔ من گھڑت افواہوں کا طوفان کھڑا کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی۔قومی ذرائع ابلاغ کے علاوہ سوشل میڈیا کو اس مقصد کے لیے بے دریغ استعمال کیا گیا۔ منفی اور بے سروپا پروپیگنڈے کی اس مشق کا بدترین مظاہرہ ایک معروف ٹی وی میزبان نے کیا۔ بظاہر کسی ٹھوس ثبوت کے بغیر انہوں نے یہ انکشاف کیا کہ جنونی ملزم کا تعلق پورنوگرافی کے بدنام زمانہ بین الاقوامی کاروبار سے ہے جس نے 37 فارن کرنسی اکاونٹس کھول رکھے ہیںاور ان میں کروڑوں مالیت کی رقوم جمع ہیں جبکہ ایک صوبائی وزیر اور ایک رکن قومی اسمبلی اس گھناونے کاروبار میں شریک ہیں اور ملزم کی پشت پناہی کررہے ہیں۔اس ہوش ربا انکشاف پر ملک بھر میں تشویش کی شدید لہر دوڑ گئی ، بین الاقوامی سطح پر بھی اس کا چرچا رہا، حکومت کے ایوان لرز اٹھے ، ملک کے منصف اعلیٰ نے اس معاملے کا ازخود نوٹس لیا ، اسٹیٹ بینک اوردیگر متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری ہوئیںاور حقیقت جاننے کے لیے کارروائی شروع ہوگئی۔
انکشاف کرنے والے ٹی وی میزبان نے پہلے روز چیف جسٹس کی عدالت میں اپنے موقف کا دفاع کرتے ہوئے متعلقہ وزیر کا نام پوچھے جانے پر کاغذ کے ایک پرزے پر لکھ کر عدالت کے حوالے کیا۔ حکومت مخالف سیاسی عناصر نے اس انکشاف سے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے سارے حربے آزمائے لیکن ملزم کے قومی شناختی کارڈ کی مدد سے بینک اکاونٹس کے بارے میں مکمل تحقیقات کے بعد اسٹیٹ بینک کے گورنر نے گزشتہ روزاپنی پریس کانفرنس میں یہ بتا کر پوری قوم کو حیرت زدہ کردیا کہ ملک کے کسی بینک میں ملزم عمران علی کا مقامی یا بیرونی کرنسی میںکوئی اکاونٹ نہیں۔ اس کا محض ایک موبائل فون اکائونٹ ہے جس میں صرف 130 روپے کی رقم موجود ہے۔یہ خبر بھی گرم ہوئی کہ ملزم نے دو شناختی کارڈ بنارکھے ہیں لہٰذا عین ممکن ہے کہ دوسرے شناختی کارڈ پر بینک اکاونٹس کھولے گئے ہوں۔لیکن نادرا نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ملزم کا ایک ہی قومی شناختی کارڈ ہے اور جس دوسرے کارڈ کی بات کی جارہی ہے وہ زائد المیعاد ہونے کی وجہ سے منسوخ ہوچکا ہے۔ان حقائق کے سامنے آنے کے بعد احساس ذمہ داری کا تقاضا تھا کہ متعلقہ اینکر صاحب عدالت اور جے آئی ٹی میں حاضر ہوکر اپنی غلطی کا اعتراف اور قوم سے معذرت کرتے اور آئندہ محتاط رویہ اپنانے کی یقین دہانی کراتے۔ لیکن انہوں نے اس کے برعکس جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے سے گریز کیا، اپنا موبائل فون بند رکھا اور ٹی وی چینلوں پر یہ موقف اپنایا کہ میرا کام خبردینا ہے، تصدیق کرنا نہیں اور یہ کہ میں نے یہ خبر کسی بری نیت سے نہیں دی تھی۔ فی الحقیقت یہ طرز عمل غیر ذمہ داری کا بدترین مظاہرہ ہے۔
مہذب معاشروں میں ذرائع ابلاغ کا کام افواہیں پھیلانا نہیں بلکہ مصدقہ اطلاعات فراہم کرنا ہوتا ہے۔ اسلامی تعلیمات تو اس ضمن میں بہت ہی واضح ہیں۔ قرآن کی سورہ حجرات میں مسلمانوں کو یہ دائمی حکم دیا گیا ہے کہ غیر معتبر ذرائع سے ملنے والی خبروں پر کارروائی سے پہلے پوری تحقیق کرلی جائے تاکہ نادانستگی میں کوئی ایسا اقدام نہ ہوجائے جس پر بعد میں پچھتانا پڑے جبکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ کسی شخص کے جھوٹا ہونے کے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ اس تک جو خبر پہنچے وہ اسے بلاتحقیق آگے بڑھا دے۔ صحافتی اصولوں کی رو سے بھی خبر کی اشاعت سے پہلے حتی الامکان تصدیق ضروری ہے اور حساس معاملات میں تو پوری احتیا ط سے کام لینا لازمی ہے۔ ایک اچھا رپورٹر اپنی خبر کی مکمل ذمہ داری لیتا ہے۔لہٰذا متعلقہ اینکر کا رویہ یقینی طور پر انتہائی قابل گرفت ہے جس پر انہیں پوری قوم سے غیر مشروط معافی مانگنی چاہیے اور بصورت دیگر عدالت کو خود ان کے خلاف اقدام کرنا چاہئے۔
ہنستے کھیلتے بچوں کی سالگرہ کا منظر لاشوں کے ڈھیر میں تبدیل ، 24 افراد موقع پر لقمہ اجل الباقا کیفے، رفح، خان یونس، الزوائدا، دیر البلح، شجاعیہ، بیت لاحیا کوئی علاقہ محفوظ نہ رہا فلسطین کے نہتے مظلوم مسلمانوں پر اسرائیلی کی یہودی فوج نے ظلم کے انہتا کردی،30جون کی رات سے یکم ج...
ستائیسویں ترمیم لائی جا رہی ہے، اس سے بہتر ہے بادشاہت کا اعلان کردیںاور عدلیہ کو گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ بنا دیں،حکومت کے پاس کوئی عوامی مینڈیٹ نہیں یہ شرمندہ نہیں ہوتے 17 سیٹوں والوں کے پاس کوئی اختیار نہیںبات نہیں ہو گی، جسٹس سرفراز ڈوگرکو تحفے میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ لگای...
عالمی مارکیٹ میں قیمتیں گریں توریلیف نہیں، تھوڑا بڑھیں تو بوجھ عوام پر،امیر جماعت اسلامی معیشت کی ترقی کے حکومتی دعوے جھوٹے،اشتہاری ہیں، پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ مسترد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا ردعمل آگیا۔انہوں...
وفاقی وزیر توانائی نے تمام وزرائے اعلی کو خط لکھ دیا، محصولات کی وصولی کے متبادل طریقوں کی نشاندہی ،عملدرآمد کے لیے تعاون طلب بجلی کے مہنگے نرخ اہم چیلنج ہیں، صارفین دیگر چارجز کے بجائے صرف بجلی کی قیمت کی ادائیگی کر رہے ہیں، اویس لغاری کے خط کا متن حکومت نے بجلی کے بلوں میں ...
پاکستان، ایران اور ترکی اگراسٹریٹجک اتحاد بنالیں تو کوئی طاقت حملہ کرنے کی جرات نہیں کرسکتی گیس پائپ لائن منصوبے کو تکمیل تک پہنچایا جائے، ایران کے سفیر سے ملاقات ،ظہرانہ میں اظہار خیال پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اسرائیلی اور امریکی جارحیت کے خلاف ایران کی حم...
پارلیمان میں گونجتی ہر منتخب آواز قوم کی قربانیوں کی عکاس ، امن، انصاف اور پائیدار ترقی کیلئے ناگزیر ہے کسی کو بھی پارلیمان کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے،عالمی یوم پارلیمان پر پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خودمختار پا...
ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پانے کے بعد لیگ سے باہر آئرلینڈ کی جگہ نیوزی لینڈ یا پاکستان کی ٹیم کو اگلے سیزن کیلیے شامل کیا جائے گا،رپورٹ ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پ...
درندگی کا شکار فلسطینیوں میں بیشتر کی نعش شناخت کے قابل نہ رہی ،زخمیوں کی حالت نازک جنگی طیاروں کی امدادی مراکز اور رہائشی عمارتوں پر بمباری ،شہادتوں میں اضافے کا خدشہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری نے ایک بار پھر انسانیت کو شرما دیا۔ گزشتہ48گھنٹوں کے دوران صیہونی افواج کے وحش...
حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...
جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...
پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...
پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...