وجود

... loading ...

وجود
وجود

مشرق وسطیٰ کے وہ ہوٹل جنہوں نے تاریخ بنتے دیکھی

جمعرات 25 جنوری 2018 مشرق وسطیٰ کے وہ ہوٹل جنہوں نے تاریخ بنتے دیکھی

سعودی دار الحکومت ریاض کے عالی شان رٹز کارلٹن ہوٹل کو اب تک اپنے خوبصورت باغات، پْرتعیش اور وسیع رہائشی کمروں، جگمگاتے ڈائننگ ہال، بہترین ریستورانوں اور مردوں کے لیے مخصوص معدنی چشموں پر ناز تھا لیکن چند ماہ پہلے تک اس کا علم نہیں تھا کہ اسے کرپشن کے الزام میں گرفتار دو سو شہزادوں کی نظر بندی اور ان سے پوچھ گچھ کے لیے ایذا رسانی کے مرکز کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔

ریاض کا رٹز کارلٹن ہوٹل ہی نہیں بلکہ مشرق وسطیٰ میں ایسے بہت سے ہوٹل ہیں جہاں پچھلی ایک صدی سے تاریخ رقم ہوتی رہی ہے۔استنبول کا Pera Palace ہوٹل جو 1892ء میں یورپ سے اورینٹ ایکسپریس سے ترکی آنے والے مالدار مسافروں کے قیام کے لیے تعمیر ہوا تھا۔ اس ہوٹل کو اس بات پر فخر تھا کہ اس میں پہلی بار بجلی استعمال کی گئی اور بالائی منزلوں پر آنے جانے کے لیے ایلیویٹرز نصب کیے گئے تھے۔ سلطنت عثمانیہ کے سلطان عبد الحمید نے گنے چنے ترکو ں کو اس ہوٹل میں غیر ملکیوں سے ملنے اور رقص و سرور کی محفلوں میں شرکت کی اجازت دی تھی۔ پھر اسی ہوٹل نے 1909ء میں کمال اتا ترک کی قیادت میں ترک انقلاب میں سلطان عبد الحمید کا زوال دیکھا۔ یہ ہوٹل اس علاقہ میں واقع ہے جو لٹل یورپ کہلاتا ہے۔ اسی ہوٹل میں ایگیتا کرسٹی نے1934ء میں اپنا مشہورجاسوسی ناول ’’ مرڈر آن دی اورینٹ ایکسپریس’’ لکھا تھا۔

ترکی کے شہر ازمیر میں گرینڈ ہوٹل کرامیر پیلس نے 1922ء کا وہ انقلاب دیکھا ہے جب کمال اتاترک نے یونانیوں کو شکست دے کر ازمیر پر قبضہ کیا تھا جو اس زمانہ میں سمرنا کہلاتا تھا۔ کمال اتا ترک فتح کے بعد سیدھے کرامیر پیلس ہوٹل گئے اور وہاں یونانی ویٹر سے پوچھا کہ کیا بادشاہ کانسٹنٹائین یہاں آکر شرب پیتا تھا؟ ویٹر نے جواب میں کہا، ‘نہیں تو’۔ کمال اتا ترک نے کہا کہ تو پھر میں نے ازمیر کو کیوں فتح کیا۔ اسی زمانہ میں اتا ترک کی فاتح فوج نے کرامیر پیلس ہوٹل کو نذر آتش کر دیا اور کئی سو افراد اس آگ میں جھلس گئے۔

شام کے تاریخی شہر (حلب) میں Baron ہوٹل شام کا قدیم ترین ہوٹل ہے۔ اس ہوٹل میں ٹی ای لارنس ٹہرا تھا اور بل ادا نہیں کیے تھے۔1918ء میں اس ہوٹل میں شام اور عراق کے بادشاہ امیر فیصل قیام کر چکے ہیں اور 1958ء میں مصر کے صدر جمال عبد الناصر نے اسی ہوٹل کی بالکونی سے حلب کے شہریوں سے خطاب کیا تھا۔ 2012ء میں اس ہوٹل نے نہ صرف خونریز خانہ جنگی دیکھی بلکہ اس کا نشانہ بنا اور اس کی چھت اور بالائی منزل گولیوں سے چھلنی ہوگئی۔ اس ہوٹل میں ایک زمانہ میں مصطفیٰ کمال اتا ترک قیام کر چکے ہیں اور حالیہ خانہ جنگی کے دوران اس میں جنگ کے بے گھر متاثرین نے پناہ لی ہے اور اس کی دیواروں نے ان کی آہیں اوردکھ بھری داستانیں سنی ہیں۔

بنان کے دار الحکومت بیروت کے دو ہوٹل ، شان و شوکت اور خانہ جنگی کی تباہی کے عبرت ناک نشان نظر آتے ہیں۔ یہ ہیں ساحل سمندر کے کنارے سینٹ جارج اور بلند و بالا پہاڑی پر ہالی ڈے انِ۔ سینٹ جارج، خانہ جنگی سے پہلے، مشہور اداکاروں کی آماجگاہ تھا، جن میں فرانسیسی اداکارہ بریجٹ باردو اور پیٹر اوٹول نمایاں تھے۔ مشہور برطانوی جاسوس کم فلبی بھی اسی ہوٹل میں ٹہر چکے ہیں۔ ایک دوسرے کے قریب ان ہوٹلوں نے 1975ء میں شروع ہونے والی خونریز خانہ جنگی دیکھی ہے۔ عیش وعشرت کے یہ ہوٹل ایسی ہولناک جنگ کا نشانہ بنے کہ ابھی تک بیروت کے شہری اسے نہیں بھول سکے ہیں۔ گو خانہ جنگی 1990ء میں ختم ہوگئی لیکن سنٹ جارج اور ہالی ڈے کے ڈھانچے ابھی تک جھلسے کھڑے ہیں۔ قاہرہ کا شیپیرڈس ہوٹل، وکٹوریہ دور کی عمارتوں کے طرز پر 1871ء￿ میں کاروان سرائے کے طور پر تعمیر کیا گیا تھا۔ 1942ء میں دوسری عالم گیر جنگ کے دوران، مصر میں برطانوی افسر، غیر ملکی سفیر، مالدار امریکی، مشرق وسطیٰ کی حسین خواتین، روسی سفارت کار، جنگ کی خبریں بھیجنے والے مشہور صحافی اسی ہوٹل میں ٹہرتے تھے۔اس ہوٹل نے جولائی 1952ء میں جمال عبدالناصر اور محمد نجیب کی قیادت میں نوجوان فوجی افسروں کی بغاوت کے نتیجے میں مصر کے بادشاہ فاروق کو تخت سے اترتے اور اٹلی میں جلاوطنی اختیار کرتے دیکھا۔ اور پھر اسی سال برطانیہ کے مخالف مظاہرین نے جب شہر میں آگ لگائی تو شیپیرڈس ہوٹل ان کا پہلا نشانہ بنا تھا اور مسمار ہو گیا۔ 1957ء میں شیپیرڈس ہوٹل دوبارہ بنا لیکن اصل ہوٹل سے ایک میل کے فاصلے پر۔ اب بھی یہ ہوٹل 2014ء سے مرمت اور اس سر نو تزین کے لیے بند ہے۔

عراق کے شہر موصل میں جو پچھلے دنوں تک داعش کے کنٹرول میں تھا۔ 1980ء میں دجلہ کے کنارے تعمیر ہونے والے نینوا اوبرائے ہوٹل نے پہلے صدام حسین کا دور دیکھا پھر امریکا، برطانیہ اور مغربی حوایوں کی جنگ دیکھی اور پھرداعش کے خون آشام عذاب سے گذرا اور چند ماہ پہلے داعش کے خلاف عراقی فوج کشی دیکھی جس کے دوران یہ داعش کا مورچہ بنا رہا۔ اچھا ہوا کہ یہ بڑی حد تک مسمار ہوگیا کیونکہ اس میں پچھلے چار سال سے جاری داعش کے ظلم و ستم اور خونریزی کی داستان بیان کرنے کی سکت نہیں۔ کنگ ڈیوڈ ہوٹل شہر کے مشرقی اور مغربی علاقہ کے درمیان واقع ہے جو ایک طویل تاریخ کا شاہد ہے۔ 1946ء میں جب یروشلم برطانیہ کے کنٹرول میں تھا، صہیونیوں کے دہشت گرد گروپ ارگن کے تباہ کن دھماکہ کا نشانہ بنا تھا جس سے ہوٹل کا جنوبی حصہ جس میں برطانوی فوج کا ہیڈ کوارٹر تھامسمار ہوگیا۔اس دھماکے میں 91 افراد ہلاک ہوگئے۔ ان میں برطانوی، عرب اور یہودی شامل تھے۔

چھ منزلہ کنگ ڈیوڈ ہوٹل کا جنوبی حصہ دوبارہ تعمیر ہوگیا ہے لیکن مسمار شدہ حصہ کی تصاویر ہوٹل میں آویزاں ہیں۔ کنگ ڈیوڈ ہوٹل نے 1931ء سے یروشلم میں فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مصائب دیکھے ہیں اور اس ہوٹل نے دیکھا ہے کہ کس طرح پچاس سال پہلے، فلسطینیوں کو ان کی زمینوں اور ان کے مکانات سے بے دخل کیا گیا اور اس سر زمین سے انہیں نکال دیا گیا جہاں ان کے آبائو اجداد صدیوں سے رہ رہے تھے، نہ جانے کب تک اس شہر پر اسرائیل کا تسلط برقرار رہتا ہے۔


متعلقہ خبریں


پاکستان کو تباہ و برباد کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے ،نواز شریف وجود - هفته 18 مئی 2024

(رپورٹ: ہادی بخش خاصخیلی) پاکستان مسلم لیگ (ن ) کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پیٹھ میں چھرا گھونپا، ساتھ چلنے کی یقین دہانی کروائی، پھر طاہرالقادری اور ظہیرالاسلام کے ساتھ لندن جاکر ہماری حکومت کے خلاف سازش کا جال بُنا۔نواز شریف نے قوم س...

پاکستان کو تباہ و برباد کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے ،نواز شریف

سیاسی پارٹیاں نواز شریف سے مل کر چلیں، شہباز شریف وجود - هفته 18 مئی 2024

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں قوم کے لیے نواز شریف سے مل کر چلیں، نواز شریف ہی ملک میں یکجہتی لا سکتے ہیں، مسائل سے نکال سکتے ہیں۔ن لیگ کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کو صدارت سے علیحدہ کر کے ظلم کیا گیا تھا، ن لی...

سیاسی پارٹیاں نواز شریف سے مل کر چلیں، شہباز شریف

ہاسٹل میں محصور ہیں، دوبارہ حملے کی اطلاعات ہیں ، بشکیک سے پاکستانی طلبا کے پیغامات وجود - هفته 18 مئی 2024

کرغزستان میں پھنسے اوکاڑہ، آزاد کشمیر، فورٹ عباس اور بدین کے طلبا کے پیغامات سامنے آگئے ، وہ ہاسٹل میں محصور ہیں جہاں ان پر حملے ہوئے اور انہیں مارا پیٹا گیا جبکہ ان کے پاس کھانے پینے کی اشیا بھی ختم ہوچکی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کرغزستان میں فسادات کے سبب پاکستانی طلبا خوف کے ما...

ہاسٹل میں محصور ہیں، دوبارہ حملے کی اطلاعات ہیں ، بشکیک سے پاکستانی طلبا کے پیغامات

جنگ کے بعد ،غزہ میں ملٹری حکومت کے اسرائیلی منصوبے کا انکشاف وجود - هفته 18 مئی 2024

اسرائیلی اخبار نے کہا ہے کہ سینئر سکیورٹی حکام نے حال ہی میں حماس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی حکومت کے قیام کی لاگت کا تخمینہ لگانے کی درخواست کی تھی، جس کے اندازے کے مطابق یہ لاگت 20 ارب شیکل سالانہ تک پہنچ جائے گی۔اخبار نے ایک سرکاری رپورٹ کا حوالہ ...

جنگ کے بعد ،غزہ میں ملٹری حکومت کے اسرائیلی منصوبے کا انکشاف

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی وجود - هفته 18 مئی 2024

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی ، قیمت میں مزید ایک روپے 47 پیسے اضافے کی منظوری دے دی گئی۔نیپرا ذرائع کے مطابق صارفین سے وصولی اگست، ستمبر اور اکتوبر میں ہو گی، بجلی کمپنیوں نے پیسے 24-2023 کی تیسری سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں مانگے تھے ، کیپسٹی چارجز کی مد میں31ارب 34 ک...

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم وجود - هفته 18 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے وفاقی حکومت کو صوبے کے واجبات اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے 15دن کا وقت دے دیا۔صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آپ کا زور کشمیر میں دیکھ لیا،کشمیریوں کے سامنے ایک دن میں حکومت کی ہوا نکل گئی، خیبر پخ...

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں وجود - هفته 18 مئی 2024

اڈیالہ جیل میں 190 ملین پائونڈ کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی شدید غصے میں دکھائی دیں جبکہ بانی پی ٹی آئی بھی کمرہ عدالت میں پریشان نظر آئے ۔ نجی ٹی و ی کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف کے خلاف 190 ملین پائونڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس سلسلے می...

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات میں اداروں کے کردار پر جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کردیا۔ ایک انٹرویو میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)نے فارم 47 کا فائدہ اٹھایا ہے ، لہٰذا یہ اس سے پیچھے ہٹیں اور ہماری چوری ش...

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن(پی آئی اے ) کی نجکاری میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور مختلف ایئرلائنز سمیت 8 بڑے کاروباری گروپس کی جانب سے دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے درخواستیں جمع کرادی ہیں۔پی آئی اے کی نجکاری میں حصہ لینے کے خواہاں فلائی جناح، ائیر بلیولمیٹڈ اور عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ سم...

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج وجود - هفته 18 مئی 2024

کراچی کے علاقے لائنز ایریا میں بجلی کی طویل بندش اور لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا گیا تاہم کے الیکٹرک نے علاقے میں طویل لوڈشیڈنگ کی تردید کی ہے ۔تفصیلات کے مطابق شدید گرمی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف لائنز ایریا کے عوام سڑکوں پر نکل آئے اور لکی اسٹار سے ایف ٹی سی جانے والی س...

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا وجود - جمعه 17 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا۔بھکر آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انتخابات میں حکومتوں کا کوئی رول نہیں ہوتا، الیکشن کمیشن کا رول ہوتا ہے ، جس کا الیکشن کے لیے رول تھا انہوں نے رول ...

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم وجود - جمعه 17 مئی 2024

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں احتجاجی تحریک کے دوران شر پسند عناصر کی طرف سے صورتحال کو بگاڑنے اور جلائو گھیرائوں کی کوششیں ناکام ہو گئیں ، معاملات کو بہتر طریقے سے حل کر لیاگیا، آزاد کشمیر کے عوام پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کرتے ہیں، کشمیریوں کی قربانیاں ...

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم

مضامین
جذبہ حب الپتنی وجود اتوار 19 مئی 2024
جذبہ حب الپتنی

لکن میٹی،چھپن چھپائی وجود اتوار 19 مئی 2024
لکن میٹی،چھپن چھپائی

انٹرنیٹ کی تاریخ اورلاہور میںمفت سروس وجود اتوار 19 مئی 2024
انٹرنیٹ کی تاریخ اورلاہور میںمفت سروس

کشمیریوں نے انتخابی ڈرامہ مسترد کر دیا وجود اتوار 19 مئی 2024
کشمیریوں نے انتخابی ڈرامہ مسترد کر دیا

اُف ! یہ جذباتی بیانیے وجود هفته 18 مئی 2024
اُف ! یہ جذباتی بیانیے

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر