وجود

... loading ...

وجود
وجود

دنیاکے 5امیرترین لوگ جن کی دولت آج کے تمام امیروںسے زیادہ تھی

پیر 22 جنوری 2018 دنیاکے 5امیرترین لوگ جن کی دولت آج کے تمام امیروںسے زیادہ تھی

 دنیا کو کمیونزم کا راستہ دکھانے والا جوزف ا سٹالن بھوکا ننگا شخص نہ تھا۔ 1878ء میں سوویت یونین میں پیدا ہونے والا یہ شخص روس کی تمام دولت کا تنہا وارث تھا۔ اس شخص نے سابق سوویت یونین میں نجی ملکیت کو ختم کر کے پوری دولت کو اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا۔ جو عالمی جی ڈی پی میں 9.6فیصد کے برابر تھی۔ معاشی تاریخ میں سٹالن کو غیر معمولی حیثیت حاصل ہے۔ یہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت کا مالک تھا۔ کئی وجوہات کی بنا پر عالمی معاشی ماہرین نے اسے تمام وقتوں کا روس کا امیر ترین شخص قرار دیا۔ صنعتی ممالک کی تنظیم او ای سی ڈی نے 1950ء میں اس کی دولت کا تخمینہ عالمی جی ڈی پی کے 9.5فیصد کے برابر لگایا۔ 2014ء میں اس کا حجم 7.5کھرب ڈالر کے برابر تھا۔ اگرچہ ا سٹالن اس تما م دولت کا براہ راست مالک نہ تھا مگر چنگیز خان کی طرح تمام رقبے اسی کے قبضے میں تھے۔ وہ جیسے چاہتا سابق سوویت یونین کے وسائل کو استعما ل کرنے کی طاقت ، اہلیت اور حق رکھتا تھا۔ یونیورسٹی آف ایلا باما ، برمنگھم کے پروفیسر جارج او لائبر نے بھی اسے دنیا کا پانچواں امیر ترین شخص قرار دیا۔ کیونکہ ایک ملک کی دولت کو وہ تنہا کنٹرول کرتا تھا۔ اسے دنیا کی تاریخ کا طاقتور ترین معیشت دان بھی سمجھا جاتا ہے۔
اکبرا عظم :1514ء میں پیدا ہونے والا اکبر اعظم دنیا کا چوتھا امیر ترین آدمی تھا۔ اس نے 1605ء میں وفات پائی۔ اس کی سلطنت کا عالمی جی ڈی پی میں حصہ 25 فیصد تھا ، روس سے بھی 4گنا زیادہ۔ اسے اسی مناسبت سے اکبر اعظم بھی کہا جاتا ہے۔ بقول فارچون میگزین بھارتی جی ڈی پی با لحاظ فی کس آدنی ملکہ الزبتھ کے برطانیا سے کسی طرح کم نہ تھی۔ بھارت میں حکمران طبقے کا رہن سہن یورپی معاشرے سے کہیں آگے تھا۔ بھارت میں شرفاء کلاس دنیا کے کسی بھی امیرترین شخص جیسی زندگی بسر کر رہی تھی۔مغل سلطنت کو دنیا کی ایک موثر ترین سلطنت تصور کیا جاتا تھا۔ دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص کا نام بادشاہ شین زونگ ہے۔ 1048ء میں چین میں پیداہونے والے اس شخص نے بہت چھوٹی عمر پائی۔وہ 37سال بعد، 1085ء میں انتقال کر گیا۔ چین میں سونگ سلطنت 960ء سے 1279ء تک معاشی حوالے سے دنیا کی طاقتور ترین سلطنت تھی۔ پروفیسر رونالڈ ای ایڈورڈ کے مطابق اس کی دولت عالمی معیشت کے 25 فیصد کے برابر تھی۔ دراصل اس نے جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے سے بھی اپنے وسائل میں اضافہ کیا۔بقول ایڈورڈ چین کی سونگ سلطنت بالحاظ ٹیکنالوجی یورپی حکومت کے سربراہوں سے کئی سو سال آگے تھی۔ پروفیسرایڈورڈ نے سونگ سلطنت کی حکومت کو کہیں زیادہ مرکزیت کا حامل قرار دیا۔ 63قبل از مسیح کے 14 سن عیسوی میں اس دنیا میں رہنے والے آگسٹس سیزر کو 4.6 کھرب ڈالر کی ملکیت کے ساتھ دوسرا امیر ترین حکمران تصور کیاجاتا ہے۔ عالمی معیشت میں اس کے زیر سلطنت دولت کا حصہ 25تا 30 فیصد تھا۔ اسٹین فورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر ایان مورس کے بقول ایک وقت میں اس کی دولت اپنی سلطنت کے 5 ویں حصے کے برابر تھی۔ فارچون میگزین نے اس کی دولت کا تخمینہ 4.5کھرب ڈالر لگایا تھا۔ آگسٹس ذاتی طور پر آدھے مصر کا مالک تھا۔
دنیا کا امیر ترین آدمی مانسا موسیٰ کو مانا جاتا ہے۔ کوئی جتنی بھی امارت کا تصور ذہن میں لائے یہ اس سے بھی زیادہ امیر تھا۔ ملک مالی سے تعلق رکھنے والا یہ حکمران 1280ء سے 1337ء تک زندہ رہا۔ یہ ٹمبک ٹو کا حکمران تھا۔ اسے تاریخ کا امیر ترین شخص تصور کیا جاتا ہے۔ پروفیسر رچرڈ سمتھ کے مطابق موسیٰ کی سلطنت دنیا میں سونے کی پیداوار میں سب سے آگے تھی۔ یہ وہ زمانہ تھا جب سونے کی مانگ اور قیمت کہیں زیادہ تھی۔ وہ کتنا امیر تھا۔ اس کا صحیح صحیح اندازہ لگانا ہمارے بس میں نہیں۔ وہ حج کے لیے مکہ کے سفر پر روانہ ہوا،تو راستے بھر میں اس نے دولت کو مٹی کی طرح تقسیم کیا۔ اس کے انداز نے مصری کرنسی کو بحران کا شکار کر دیا۔ اس کے درجنوں اونٹوں پر ہر وقت سینکڑوں پائونڈ سونا لدا رہتا تھا۔ بقول ا سمتھ، اس زمانہ میں ملک مالی میں سونے کی سالانہ پیداوار ایک ٹن سے زیادہ نہ ہوگی جب وہ سینکڑوں پائونڈ سونے کا مالک تھا۔ دوسرے محققین کے مطابق موسیٰ کی فوج2لاکھ پیادوں پر مشتمل تھی، 40ہزار سے زائد تیر انداز بھی اسی میں شامل تھے۔ اتنی بڑی تعداد میں جدید سپر طاقت بھی اس زمانہ میں فوج رکھنے کی متحمل ہو ہی نہیں سکتی تھی۔ روڈولف وئیر مشی گن یونیورسٹی میں تاریخ کے پروفیسر ہیں۔ بقول پروفیسر موسیٰ کی دولت پر لوگ بحث کرنے میں خوشی محسوس کرتے ہیں۔ ایک تصویر میں اسے سونے کے تخت پر بیٹھا ہوا دکھایا گیا تھا۔ہاتھ میں سونے کا کپ تھااور سر پر سونے کا تاج۔ درجنوں پائونڈ سونا تو اس کے پیروں کے نیچے تھا۔ اس کے ہاتھ میں سونے کی ایک لاٹھی بھی ہے جس کی مدد سے وہ لوگوں کو کورنش بجا لانے کا حکم دیتا تھا۔ مغربی مفکرین کے مطابق اس جیسی امارت کبھی کسی کے پاس تھی اور نہ کبھی ہوگی۔


متعلقہ خبریں


پاکستان کو تباہ و برباد کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے ،نواز شریف وجود - هفته 18 مئی 2024

(رپورٹ: ہادی بخش خاصخیلی) پاکستان مسلم لیگ (ن ) کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پیٹھ میں چھرا گھونپا، ساتھ چلنے کی یقین دہانی کروائی، پھر طاہرالقادری اور ظہیرالاسلام کے ساتھ لندن جاکر ہماری حکومت کے خلاف سازش کا جال بُنا۔نواز شریف نے قوم س...

پاکستان کو تباہ و برباد کرنے والوں کا احتساب ہونا چاہیے ،نواز شریف

سیاسی پارٹیاں نواز شریف سے مل کر چلیں، شہباز شریف وجود - هفته 18 مئی 2024

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سیاسی جماعتیں قوم کے لیے نواز شریف سے مل کر چلیں، نواز شریف ہی ملک میں یکجہتی لا سکتے ہیں، مسائل سے نکال سکتے ہیں۔ن لیگ کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف کو صدارت سے علیحدہ کر کے ظلم کیا گیا تھا، ن لی...

سیاسی پارٹیاں نواز شریف سے مل کر چلیں، شہباز شریف

ہاسٹل میں محصور ہیں، دوبارہ حملے کی اطلاعات ہیں ، بشکیک سے پاکستانی طلبا کے پیغامات وجود - هفته 18 مئی 2024

کرغزستان میں پھنسے اوکاڑہ، آزاد کشمیر، فورٹ عباس اور بدین کے طلبا کے پیغامات سامنے آگئے ، وہ ہاسٹل میں محصور ہیں جہاں ان پر حملے ہوئے اور انہیں مارا پیٹا گیا جبکہ ان کے پاس کھانے پینے کی اشیا بھی ختم ہوچکی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کرغزستان میں فسادات کے سبب پاکستانی طلبا خوف کے ما...

ہاسٹل میں محصور ہیں، دوبارہ حملے کی اطلاعات ہیں ، بشکیک سے پاکستانی طلبا کے پیغامات

جنگ کے بعد ،غزہ میں ملٹری حکومت کے اسرائیلی منصوبے کا انکشاف وجود - هفته 18 مئی 2024

اسرائیلی اخبار نے کہا ہے کہ سینئر سکیورٹی حکام نے حال ہی میں حماس کے ساتھ جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوجی حکومت کے قیام کی لاگت کا تخمینہ لگانے کی درخواست کی تھی، جس کے اندازے کے مطابق یہ لاگت 20 ارب شیکل سالانہ تک پہنچ جائے گی۔اخبار نے ایک سرکاری رپورٹ کا حوالہ ...

جنگ کے بعد ،غزہ میں ملٹری حکومت کے اسرائیلی منصوبے کا انکشاف

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی وجود - هفته 18 مئی 2024

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی ، قیمت میں مزید ایک روپے 47 پیسے اضافے کی منظوری دے دی گئی۔نیپرا ذرائع کے مطابق صارفین سے وصولی اگست، ستمبر اور اکتوبر میں ہو گی، بجلی کمپنیوں نے پیسے 24-2023 کی تیسری سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں مانگے تھے ، کیپسٹی چارجز کی مد میں31ارب 34 ک...

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم وجود - هفته 18 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے وفاقی حکومت کو صوبے کے واجبات اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے 15دن کا وقت دے دیا۔صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آپ کا زور کشمیر میں دیکھ لیا،کشمیریوں کے سامنے ایک دن میں حکومت کی ہوا نکل گئی، خیبر پخ...

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں وجود - هفته 18 مئی 2024

اڈیالہ جیل میں 190 ملین پائونڈ کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی شدید غصے میں دکھائی دیں جبکہ بانی پی ٹی آئی بھی کمرہ عدالت میں پریشان نظر آئے ۔ نجی ٹی و ی کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف کے خلاف 190 ملین پائونڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس سلسلے می...

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات میں اداروں کے کردار پر جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کردیا۔ ایک انٹرویو میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)نے فارم 47 کا فائدہ اٹھایا ہے ، لہٰذا یہ اس سے پیچھے ہٹیں اور ہماری چوری ش...

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن(پی آئی اے ) کی نجکاری میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور مختلف ایئرلائنز سمیت 8 بڑے کاروباری گروپس کی جانب سے دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے درخواستیں جمع کرادی ہیں۔پی آئی اے کی نجکاری میں حصہ لینے کے خواہاں فلائی جناح، ائیر بلیولمیٹڈ اور عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ سم...

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج وجود - هفته 18 مئی 2024

کراچی کے علاقے لائنز ایریا میں بجلی کی طویل بندش اور لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا گیا تاہم کے الیکٹرک نے علاقے میں طویل لوڈشیڈنگ کی تردید کی ہے ۔تفصیلات کے مطابق شدید گرمی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف لائنز ایریا کے عوام سڑکوں پر نکل آئے اور لکی اسٹار سے ایف ٹی سی جانے والی س...

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا وجود - جمعه 17 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا۔بھکر آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انتخابات میں حکومتوں کا کوئی رول نہیں ہوتا، الیکشن کمیشن کا رول ہوتا ہے ، جس کا الیکشن کے لیے رول تھا انہوں نے رول ...

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم وجود - جمعه 17 مئی 2024

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں احتجاجی تحریک کے دوران شر پسند عناصر کی طرف سے صورتحال کو بگاڑنے اور جلائو گھیرائوں کی کوششیں ناکام ہو گئیں ، معاملات کو بہتر طریقے سے حل کر لیاگیا، آزاد کشمیر کے عوام پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کرتے ہیں، کشمیریوں کی قربانیاں ...

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم

مضامین
جذبہ حب الپتنی وجود اتوار 19 مئی 2024
جذبہ حب الپتنی

لکن میٹی،چھپن چھپائی وجود اتوار 19 مئی 2024
لکن میٹی،چھپن چھپائی

انٹرنیٹ کی تاریخ اورلاہور میںمفت سروس وجود اتوار 19 مئی 2024
انٹرنیٹ کی تاریخ اورلاہور میںمفت سروس

کشمیریوں نے انتخابی ڈرامہ مسترد کر دیا وجود اتوار 19 مئی 2024
کشمیریوں نے انتخابی ڈرامہ مسترد کر دیا

اُف ! یہ جذباتی بیانیے وجود هفته 18 مئی 2024
اُف ! یہ جذباتی بیانیے

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر