وجود

... loading ...

وجود
وجود

واٹر سپلائی میں گھپلے سندھ ہائیکورٹ میں ملزم کو مخبوط الحواس قرار دے کر بری کرانے کی کوشش ناکام

جمعه 20 اکتوبر 2017 واٹر سپلائی میں گھپلے سندھ ہائیکورٹ میں ملزم کو مخبوط الحواس قرار دے کر بری کرانے کی کوشش ناکام

تہمینہ حیات
سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس احمد علی شیخ کی زیر قیادت دو رکنی بینچ نے گزشتہ روز نیب سے سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ کے حلقہ انتخاب سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں غیر ملکی امداد سے شروع کی جانے والی واٹر سپلائی اسکیم میں مبینہ طورپر اربوں روپے کے گھپلوں اور خورد برد کی تحقیقات کے حوالے سے پیش رفت کی رپورٹ طلب کرلی ہے اور خصوصی پراسیکیوٹر کو 15 نومبر کو اس حوالے سے تفصیلی اورمکمل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں سندھ کے سابق وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ کے حلقہ انتخاب خیرپور میںواٹر سپلائی ڈیولپمنٹ اسکیم میںمبینہ طورپر گھپلوں میں ملوث ایک ملزم ٹھیکیدار میر شوکت علی نیب کی جانب سے گرفتار کئے جانے کے خدشے کے پیش نظر ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی گئی اس درخواست میں درخواست گزار کے وکیل نے یہ موقف اختیار کیاتھا کہ نیب نے ان گھپلوں میں112 افراد کو نامزد کیاہے جس میں درخواست گزار ٹھیکیدار میر شوکت علی بھی شامل ہے جبکہ درخواست گزار ذہنی معذور اور مخبوط الحواس ہے اس لیے نیب کو اسے گرفتار کرنے اورشامل تفتیش کرنے سے روکا جائے اور اسے اس الزام سے بری کیاجائے ، اس درخواست کی سماعت کے دوران اس وقت دلچسپ صورت حال پیدا ہوگئی جب سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس احمد علی شیخ نے سوال کیاکہ ملزم نے اس ٹھیکے میں کتنی رقم وصول کی ہے اور ملزم کے کتنے بچے ہیں ، اس موقع پر عدالت میں موجود ملزم میر شوکت علی نے فوری جواب دیا کہ اس کے ٹھیکے کی مالیت صرف 10 ہزار روپے تھی اور اس کاایک کمسن بیٹا ہے۔اس پر چیف جسٹس احمد علی شیخ نے درخواست گزار کے وکیل سے کہاکہ ان کاموکل تو بہت تیز طرار ہے اور کسی بھی طرح ذہنی معذور اور مخبوط الحواس معلوم نہیں ہوتا۔
سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس احمد علی شیخ نے خصوصی پراسیکیوٹر کو ضلع خیرپور میں کالعدم نارتھ سندھ اربن سروسز کارپوریشن کے زیر انتظام شروع کی جانے والی واٹر سپلائی کی 613 ترقیاتی اسکیموں کی تمام تر تفصیلات بھی 15 نومبر کو پیش کرنے کی ہدایت کی ۔یہ اسکیم ایشیائی ترقیاتی بینک سے حاصل کردہ قرض کی رقم سے شروع کی گئی تھی۔نیب کے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ کالعدم نارتھ سندھ اربن سروسز کارپوریشن کے زیر انتظام شروع کی جانے والی فراہمی اورنکاسی آب کی اسکیموں میں مبینہ طورپر 34 کروڑ روپے خورد برد کئے گئے ہیں۔پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ اس پراجیکٹ کے تحت لاڑکانہ ،شکارپور،سکھر اور خیر پور کے اضلاع میں ترقیاتی اسکیمیں شروع کی گئی تھیں اوران اسکیموں میں اربوں روپے خورد برد کئے گئے ہیں اور مزید تفتیش کے بعد خورد برد کی گئی رقم کی اصل مالیت سامنے آجائے گی۔ان اطلاعات پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے اپنی آبزرویشن میں کہاکہ اگر ان اسکیموں پر ایمانداری کے ساتھ پوری طرح عملدرآمد کیاجاتا تو بالائی سندھ کو جدید ترین خطوط پر استوار کیاجاسکتا تھا۔
سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس احمد علی شیخ نے اس صورت حال پر مایوسی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ فنڈز لوگوں کوپینے کا صاف پانی فراہم کرنے کی اسکیموں کے لیے تھے ان کو ایمانداری سے خرچ کیاجاتاتو خود اس خورد برد میں ملوث افراد ان کے بچے اور خاندان والوں کو بھی پانی کی قلت سے نجات مل سکتی تھی اور انھیں پینے کاصاف پانی میسر آسکتاتھا لیکن ظالموں نے اس مقصد کے لیے مختص فنڈز بھی خورد برد کرلیے۔
پانی کی قلت پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ تصور کیاجاتا ہے ، پانی کی اس قلت یا کمی کی وجہ سے دیہی اور نواحی علاقے تو کجا شہر کے معروف اور متوسط طبقے کے شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی بھی متعلقہ حکام کے لیے ایک بڑا مسئلہ ہے ، یہاں تک کہ پاکستان کے سب سے بڑے شہر اورسندھ کے دارالحکومت کراچی کے شہری پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے باقاعدہ سڑکوں پر نکل کر مظاہرے کرنے پر مجبور ہورہے ہیں ،پاکستان میں پانی کی اس قلت کے دو بنیادی اسباب ہیں اول یہ کہ ہمیں بدقسمتی سے ایک ایسے بدنہاد پڑوسی کاسامنا ہے جو پانی کو بھی ہتھیار کے طورپر استعمال کرکے پاکستان کی وسیع وعریض اراضی کو صحرا میں تبدیل کرنے اورپاکستان کی 20 کروڑ آبادی کو پانی کی ایک ایک بوند کے لیے ترسانے کے درپے ہے اور اس کی دوسری وجہ یہ ہے کہ ہماری حکومتوں نے کبھی بھی پانی کی اس قلت پر قابو پانے اور بارشوں کے دوران ضائع ہوجانے والے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے کوئی قابل عمل حکمت عملی بنانے اور اس پر عمل کرنے کی نہ صرف یہ کہ کوئی سنجیدہ کوشش نہیں کی بلکہ اس حوالے سے سامنے والی تجاویز کو سیاست کی نذر کردیاگیا،جس کے نتیجے مین ملک میں پانی ذخیرہ کرنے کے لیے کوئی نیاڈیم بنانا ممکن نہیں ہوسکا اس صورت حال کے سبب ایک طرف پانی کی قلت کی یہ صورت حال ہے اور دوسری جانب چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین کی رپورٹ کے مطابق پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کم ہونے کے باعث پاکستان سالانہ 25 ارب روپے مالیت کا پانی ضائع کر دیتا ہے۔ حکومت کو اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے قابل عمل حکمت عملی تیار کی جانی چاہئے۔
واٹر سپلائی اسکیموں میں اربوں روپے کے گھپلوں اوراس پر حکومت سندھ کی پراسرار خاموشی سے اس خیال کوتقویت ملتی ہے کہ جاگیردارعمومی طورپر نہیں چاہتے کہ اس صوبے کے غریبوں کو مسائل سے نجات مل سکے یاان کی مشکلات میں کمی ہواور وہ معاشی طور پر مستحکم ہوسکیں ، اس لیے پانی کے مسئلے کومبینہ طورپر جان بوجھ کر سیاسی رنگ دیاجارہا ہے، اور صوبے کے عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور گندے پانی کی نکاسی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ملنے والی غیر ملکی مالیاتی اداروں کی امداد کوبھی گھپلوں اور خورد برد کی نذر کردیاجاتاہے۔ اب جبکہ یہ معاملہ سندھ ہائیکورٹ کے سامنے پہنچ چکاہے اور چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ اس معاملے کی مکمل اور تفصیلی رپورٹ طلب کرچکے ہیں امید کی جاتی ہے کہ سندھ کے دیہی علاقوں کے غریب عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کی اسکیموں میں گھپلوں اور خورد برد میں ملوث ملزمان کے ساتھ ہی ان کے سہولت کاروں کو بھی سامنے لایاجائے گا اور ان کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے سخت ترین سزائیں دی جائیں گی تاکہ اس صوبے کے عوام کو ان کاحق غصب کرنے والوں کاچہرہ پہچاننے کاموقع مل سکے۔


متعلقہ خبریں


انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ وجود - جمعه 03 مئی 2024

ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری وجود - جمعه 03 مئی 2024

سندھ کابینہ نے رینجرز کی کراچی میں تعیناتی کی مدت میں 180 دن کے اضافے کی منظوری دے دی۔ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ رینجرز کی کراچی میں تعیناتی 13 جون 2024 سے 9 دسمبر 2024 تک ہے ، جس دوران رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات حاصل رہیں گے ۔کابینہ نے گزشتہ کابینہ ا...

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی وجود - جمعه 03 مئی 2024

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی دے رہے ہیں ۔ دی وائر کے مطابق بی جے پی نے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعے مودی کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندؤں کی جائیداد اور دولت م...

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار وجود - جمعه 03 مئی 2024

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ...

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی وجود - جمعه 03 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجت...

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا وجود - جمعرات 02 مئی 2024

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غزہ میں مظالم کے خلاف اسرائیل کی مبینہ حمایت کرنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مہم میں شدت آتی جا رہی ہے ۔ معروف امریکی فوڈ چین کے ایف سی نے ملائیشیا میں اپنے 100 سے زائد ریستوران عارضی طور پر بند کرنیکا اعلان کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملائیشیا میں امریکی فوڈ چین کی فرنچائز کم...

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز وجود - جمعرات 02 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو طنز کا نشانہ بنایا ہے ۔لاہور میں فلسطین کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ یہاں بلاوجہ شہباز شریف کی شکایت کی گئی اس بیچارے کی حکومت ہی...

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، ہم سب مل کر پاکستان کو انشااللہ اس کا جائز مقام دلوائیں گے اور جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لے گا۔لاہور میں عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنی ذاتی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ ا...

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے رہنما راجوری اور پونچھ میں مسلمانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ یا تو سنگھ پریوار کے حمایت یافتہ امیدوار کو ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 1947میں جموں خطے میں ہن...

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ وجود - بدھ 01 مئی 2024

پی ٹی آئی نے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ، جے یو آئی ف کے سربراہ کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ دعوت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی ک...

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ

مضامین
ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

مداواضروری ہے! وجود جمعه 03 مئی 2024
مداواضروری ہے!

پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم وجود جمعه 03 مئی 2024
پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم

''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر