وجود

... loading ...

وجود

مسلم لیگ کا مجوزہ اتحاد، چودھری شجاعت کا مشن کراچی

هفته 26 اگست 2017 مسلم لیگ کا مجوزہ اتحاد، چودھری شجاعت کا مشن کراچی

متحدہ بھارت میں کانگریس کے مقابلہ میں صرف ایک ہی پارٹی تھی جس نے مسلمانوں میں شعور پیدا کیا وہ مسلم لیگ تھی۔ مسلم لیگ نے نہ صرف مسلمانوں کو بیدا ر کیا بلکہ انگریزوں کی بھی نیندیں حرام کیں اور جو ہندو رہنما خفیہ طور پر انگریزوں کے آلہ کار بنے ہوئے تھے ان کو بھی مسلم لیگ ایک آنکھ نہیں بھاتی تھی۔ مسلم لیگ نے لاہور میں 1940 میں کنونشن کرکے ایک الگ ریاست کی بنیاد ڈالی۔ ڈھاکا، لاہور، کراچی ، پشاور ایسے شہر تھے جن میں مسلم لیگ مضبوط ہونے لگی تھی ،اسی طرح ریاستی (صوبائی) اسمبلیوں میں مسلم لیگ مضبوط ترہوتی جا رہی تھی انہی دنوں میں دوسری جنگ عظیم شروع ہوگئی اس جنگ عظیم میں یورپ تباہ ہوگیا خصوصاً برطانیا تو مالی، فوجی، اقتصادی اور معاشی لحاظ سے اتنا کمزور ہوگیا تھا کہ اس کی مقبوضہ علاقوں پرقائم گرفت کمزورہونا شروع ہوگئی اوراس نے دنیا بھرسے قبضے ختم کرنے شروع کردیے۔لیکن وہ اپنی طاقت بھی برقراررکھنا چاہتاتھا اس کی خواہش تھی کہ ایک بار پھر سپر پاور کی حیثیت سے ابھرے اور دنیا بھر پر قبضہ جمالے ۔ اپنی اس خواہش کوعملی جامہ پہنانے کے لیے برطانیہ نے فلسطین کی سرزمین پر دنیا سے آئے ہوئے یہودیوں کو بلا کر جمع کیااور اسرائیل کے نام پر ایک نئی ریاست قائم کر دی گوری سرکارنے اسی پر بس نہیں کیا اسرائیل کوکو فوری طور پر تسلیم بھی کرلیا۔
ادھرنہ چاہتے ہوئے بھی برصغیر کوچھوڑکرجانے پر مجبورہونے والے نے یہاں کی تقسیم کچھ اس طرح کی کہ فساد کا بیج بودیا۔شیطانی جڑ مضبوط کرلی گئی۔ پنجابیوں کو دو حصوں میں کشمیریوں کو دو حصوں میں ، تاملوں کو دو حصوں میں ، بنگالیوں کو دو حصوں میں ، پختونوں کو تین حصوں میں (ایک خیبر پختونخوا، دوسرا بلوچستان اور تیسرا افغانستان) سندھیوں کو تین حصوں (ایک سندھ، دوسرا بلوچستان اور تیسرارن کچھ بھارت) ، بلوچوں کو تین حصوں میں (ایک بلوچستان، ایک سرائیکی بیلٹ پنجاب اور ایک ایران) میں تقسیم کر دیا گیا اور پھر دنیا نے دیکھا اس تقسیم سے برصغیر میں آج تک امن قائم نہیں ہو سکا ہے۔
پاکستان بنا تو مسلم لیگ کو اقتدار ملا۔ قائداعظم کے بعد لیاقت علی خان آئے، اس وقت تک مسلم لیگ بھی مضبوط رہی۔ جب ایوب خان نے اقتدار پر قبضہ کیا تو اس وقت انہوں نے بلدیاتی ممبران سے ووٹ لے کر کنونشن مسلم لیگ بنائی اور اپنے اقتدار کو طول بخشا، پھر یحییٰ خان نے کچھ عرصہ تک مسلم لیگ کی سرپرستی کی لیکن 1970 کے عام انتخا بات میں مغربی پاکستان سے پاکستان پیپلز پارٹی اور مشرقی پاکستان سے عوامی لیگ کامیاب ہوئیں ۔ اصل میں اسی دورمیں حصول اقتدارکے لیے سازشیں شروع ہوئیں ۔ بنگالیوں نے مسلم لیگ چھوڑ کر عوامی لیگ بنائی جس نے 1970 کے عام الیکشن میں کامیابی حاصل کی۔ اقتدار شیخ مجیب کو نہیں دیا گیا تو’’اِدھرہم اُدھرتم ‘‘کانعرہ لگا۔ یوں ملک دولخت ہوگیا۔ مغربی پاکستان مکمل طور پر پاکستان کہلایا اور اس کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو بن گئے اورمشرقی پاکستان بنگلہ دیش بن گیااوروہاں اقتدارکی باگ دوڑشیخ مجیب الرحمن نے سنبھال لی۔
ذوالفقارعلی بھٹو کے دور میں تو پاکستان میں مسلم لیگ نہ ہونے کے برابر تھی لیکن جب اس دورکے فوجی سربراہ جنرل ضیاء الحق نے مارشل لاء لگاکربھٹوکااقتدار ختم کیا تو ایک بارپھرمسلم لیگ کو مضبوط بنایا گیا۔ پیر پگارا کی سربراہی میں مسلم لیگ کے چھوٹے موٹے دھڑے یکجا ہوئے۔ 1985 کے غیر جماعتی انتخابات میں پیر پگارا کے حمایت یافتہ محمد خان جونیجو ملک کے وزیراعظم بن گئے،بات یہیں پرختم نہیں ہوتی، ایک بارپھر مسلم لیگ کے دھڑے بننے لگے۔ 1988 میں عام الیکشن کے بعد مسلم لیگ کا ایک دھڑا نواز شریف کی سربراہی میں بنا۔دوسرا دھڑا پیر پگارا کی سربراہی میں تیسرا دھڑا ملک قاسم کی سربراہی میں بنا۔ پھر آگے چل کر حامد ناصر چٹھہ نے بھی مسلم لیگ (ج) کے نام سے الگ گروپ بنالیا اور یہ سلسلہ 1999 تک جاری رہا۔
12 اکتوبر 1999 کو فوجی جرنیلوں نے نواز شریف کو اقتدار سے الگ کیا تو پھر ایک سال بعد مسلم لیگ (ق) کے نام سے نیا گروپ تشکیل پایا۔ اس دوران مسلم لیگ (ج) کمزور اور مسلم لیگ (ملک قاسم) کا گروپ ختم ہوچکا تھاکیونکہ ملک قاسم کے انتقال کے بعد کبیر واسطی نے پارٹی کو سنبھالنے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے۔ اسی لیے وہ آگے چل کر پیپلز پارٹی میں شامل ہوگئے۔2001 میں مسلم لیگ (ق) سب سے بڑی پارٹی بن کر اُبھری پہلے میاں اظہر کو پارٹی کاسربراہ بنایا گیا۔ لیکن جب وہ الیکشن میں ہار گئے تو ان کی جگہ چودھری شجاعت حسین کو پارٹی سربراہ بنا دیا گیا جو تاحال سربراہ ہیں ۔ جب پرویز مشرف کا اقتدار 2008کے عام الیکشن کے بعد ختم ہواتو مسلم لیگ (ق) بھی سکڑتی چلی گئی۔ یہاں تک کہ اب مسلم لیگ (ق) صرف پنجاب کے چند اضلاع میں چند نشستوں کے ساتھ موجود ہے۔ سندھ میں مسلم لیگ (ق) کے ساتھ اب کوئی رکن پارلیمنٹ نہیں ہے۔ پارٹی کے صوبائی صدر اسد جونیجو اور جنرل سیکریٹری طارق خان اور سینیٹر نائب صدر ابو سرور سیال ہیں ۔ اس طرح دیگر دونوں صوبوں میں بھی مسلم لیگ (ق) برائے نام رہ گئی ہے۔ گزشتہ دنوں پیر پگارا نے بیان دیا کہ اب وقت آیا ہے کہ مسلم لیگیوں کا اتحاد ہونا چاہیے۔ اس پر چودھری شجاعت حسین دوڑے دوڑے کراچی چلے آئے۔ اُنہوں نے پیر پگارا اور سید غوث علی شاہ سے ملاقات کی اور ایک چار رکنی کمیٹی تشکیل پائی تاکہ ملک بھر میں ایک مسلم لیگ بن سکے۔ ابتدا میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو ساتھ ملایا جائے گا۔ مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنماؤں کو بھی اپنے ساتھ ملانے کے لیے رابطے تیز کر دیے گئے ہیں اور جو خاموش ہو کر گھر بیٹھ گئے ہیں ان کو بھی فعال کرنے کے لیے ان سے رابطے کیے جا رہے ہیں ۔ مسلم لیگ کے تمام دھڑوں کو یکجا کرنے کے لیے پیر پگارا کی کوششیں قابل ستائش ہیں مگر مسلم لیگ (ق) کی کوشش ہے کہ نواز شریف کے سوا باقی تمام مسلم لیگی اکٹھے ہوجائیں تو پھر ملک بھر میں مسلم لیگ نئی قوت بن کر ابھرے گی۔ اس مقصد کے لیے پیرپگارا نے عیدالاضحی کے بعد سندھ بھر کے دوروں کا پروگرام بنایا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ مسلم لیگ کا اتحاد اور ایک منظم پارٹی بنانے کی کوششیں کب رنگ لائیں گی کیونکہ عوام تیسری سیاسی قوت ضرور دیکھنا چاہتے ہیں ۔


متعلقہ خبریں


تقسیم پسند قوتوںسے نمٹنے کیلئے تیارہیں ،فیلڈمارشل وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

ہائبرڈ جنگ، انتہاء پسند نظریات اور انتشار پھیلانے والے عناصر سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، سید عاصم منیرکا گوجرانوالہ اور سیالکوٹ گیریژنز کا دورہ ،فارمیشن کی آپریشنل تیاری پر بریفنگ جدید جنگ میں ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی، چابک دستی اور فوری فیصلہ سازی ناگزیر ہے، پاک فوج اندرونی اور بیر...

تقسیم پسند قوتوںسے نمٹنے کیلئے تیارہیں ،فیلڈمارشل

پاکستان سیاستدانوں ، جرنیلوں ، طاقتوروں کا نہیں عوام کاہے ، حافظ نعیم وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس نہ ہوں ،حکمران طبقہ نے قرضے معاف کرائے تعلیم ، صحت، تھانہ کچہری کا نظام تباہ کردیا ، الخدمت فاؤنڈیشن کی چیک تقسیم تقریب سے خطاب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ دنیا پاکستان کی طرف دیکھ رہی ہے، نوجوان مایوس...

پاکستان سیاستدانوں ، جرنیلوں ، طاقتوروں کا نہیں عوام کاہے ، حافظ نعیم

ایف سی حملے میں ملوث دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ مل گیا وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

حملہ آوروں کا تعلق کالعدم دہشت گرد تنظیم سے ہے پشاور میں چند دن تک قیام کیا تھا خودکش جیکٹس اور رہائش کی فراہمی میں بمباروں کیسہولت کاری کی گئی،تفتیشی حکام ایف سی ہیڈکوارٹرز پر حملہ کرنے والے دہشتگرد نیٹ ورک کی نشاندہی ہو گئی۔ تفتیشی حکام نے کہا کہ خودکش حملہ آوروں کا تعلق ...

ایف سی حملے میں ملوث دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ مل گیا

سہیل آفریدی منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف متحرک وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

غذائی اجناس کی خود کفالت کیلئے جامع پلان تیار ،محکمہ خوراک کو کارروائیاں تیز کرنے کی ہدایت اشیائے خوردونوش کی سرکاری نرخوں پر ہر صورت دستیابی یقینی بنائی جائے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمد سہیل آفریدی نے محکمہ خوراک کو ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی ...

سہیل آفریدی منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف متحرک

معاشی بحران سے نکل چکے ،ترقی کی جانب رواں دواں،وزیراعظم وجود - اتوار 14 دسمبر 2025

ادارہ جاتی اصلاحات سے اچھی حکمرانی میں اضافہ ہو گا،نوجوان قیمتی اثاثہ ہیں،شہبا زشریف فنی ٹریننگ دے کر برسر روزگار کریں گے،نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کی افتتاحی تقریب سے خطاب وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک معاشی بحران سے نکل چکاہے،ترقی کی جانب رواں دواں ہیں، ادارہ جات...

معاشی بحران سے نکل چکے ،ترقی کی جانب رواں دواں،وزیراعظم

افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم وجود - هفته 13 دسمبر 2025

عالمی برادری افغان حکومت پر ذمہ داریوں کی ادائیگی کیلئے زور ڈالے،سماجی و اقتصادی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود پاکستان کی اولین ترجیح،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے تنازعات کا پرامن حل پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ،فلسطینی عوام اور کشمیریوں کے بنیادی حق...

افغان سرزمین دہشت گردیکی لئے نیا خطرہ ہے ،وزیراعظم

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی وجود - هفته 13 دسمبر 2025

حکومت نے 23شرائط مان لیں، توانائی، مالیاتی، سماجی شعبے، اسٹرکچرل، مانیٹری اور کرنسی وغیرہ شامل ہیں، سرکاری ملکیتی اداروں کے قانون میں تبدیلی کیلئے اگست 2026 کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے کھاد اور زرعی ادویات پر 5 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائیگی، ہا...

پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف وجود - هفته 13 دسمبر 2025

پارٹی کے اندر لڑائی برداشت نہیں کی جائے گی، اگر کوئی ملوث ہے تو اس کو باہر رکھا جائے آزادکشمیر و گلگت بلتستان میں میرٹ پر ٹکت دیں گے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا،صدر ن لیگ مسلم لیگ(ن)کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے، وزیراعظم سے کہوں گا...

گلگت بلتستان ، آزاد کشمیر کو این ایف سی میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو وجود - هفته 13 دسمبر 2025

تمام سیاسی جماعتیں اپنے دائرہ کار میں رہ کر سیاست کریں، خود پنجاب کی گلی گلی محلے محلے جائوں گا، چیئرمین پیپلز پارٹی کارکن اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، گورنر سلیم حیدر کی ملاقات ،سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا ،دیگر کی بھی ملاقاتیں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول...

ملکی سالمیت کیخلاف چلنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا،بلاول بھٹو

پیٹرول 36 پیسے، ڈیزل 11 روپے لیٹر سستا کرنے کی تجویز وجود - هفته 13 دسمبر 2025

منظوری کے بعد ایک لیٹر پیٹرول 263.9 ،ڈیزل 267.80 روپے کا ہو جائیگا، ذرائع مٹی کا تیل، لائٹ ڈیزلسستا کرنے کی تجویز، نئی قیمتوں پر 16 دسمبر سے عملدرآمد ہوگا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل، پیٹرول کی قیمت میں معمولی جبکہ ڈیزل کی قیمت میں بڑی کمی کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ ذ...

پیٹرول 36 پیسے، ڈیزل 11 روپے لیٹر سستا کرنے کی تجویز

ہم دشمن کو چھپ کر نہیں للکار کر مارتے ہیں ،فیلڈ مارشل وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

عزت اور طاقت تقسیم سے نہیں، محنت اور علم سے حاصل ہوتی ہے، ریاست طیبہ اور ریاست پاکستان کا آپس میں ایک گہرا تعلق ہے اور دفاعی معاہدہ تاریخی ہے، علما قوم کو متحد رکھیں،سید عاصم منیر اللہ تعالیٰ نے تمام مسلم ممالک میں سے محافظین حرمین کا شرف پاکستان کو عطا کیا ہے، جس قوم نے علم او...

ہم دشمن کو چھپ کر نہیں للکار کر مارتے ہیں ،فیلڈ مارشل

ایک مائنس ہوا تو کوئی بھی باقی نہیں رہے گا،تحریک انصاف وجود - جمعرات 11 دسمبر 2025

حالات کنٹرول میں نہیں آئیں گے، یہ کاروباری دنیا نہیں ہے کہ دو میں سے ایک مائنس کرو تو ایک رہ جائے گا، خان صاحب کی بہنوں پر واٹر کینن کا استعمال کیا گیا،چیئرمین بیرسٹر گوہر کیا بشریٰ بی بی کی فیملی پریس کانفرنسز کر رہی ہے ان کی ملاقاتیں کیوں نہیں کروا رہے؟ آپ اس مرتبہ فیڈریشن ک...

ایک مائنس ہوا تو کوئی بھی باقی نہیں رہے گا،تحریک انصاف

مضامین
بیانیہ وجود اتوار 14 دسمبر 2025
بیانیہ

انڈونیشین صدرکادورہ اور توقعات وجود اتوار 14 دسمبر 2025
انڈونیشین صدرکادورہ اور توقعات

افغان طالبان اورٹی ٹی پی کی حمایت وجود اتوار 14 دسمبر 2025
افغان طالبان اورٹی ٹی پی کی حمایت

کراچی کا بچہ اور گٹر کا دھکن وجود هفته 13 دسمبر 2025
کراچی کا بچہ اور گٹر کا دھکن

بھارتی الزام تراشی پروپیگنڈا کی سیاست وجود هفته 13 دسمبر 2025
بھارتی الزام تراشی پروپیگنڈا کی سیاست

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر