وجود

... loading ...

وجود
وجود

سردار رحیم نے مسلم لیگ فنکشنل کو متحرک کر دیا

جمعه 25 اگست 2017 سردار رحیم نے مسلم لیگ فنکشنل کو متحرک کر دیا

1997 کے عام انتخابات یوں تو کئی لحاظ سے اہم تھے کیونکہ ان انتخابات میں ایم کیو ایم نے قومی اسمبلی کے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا اور صوبائی انتخابات میں حصہ لے کر کراچی، حیدر آباد، نواب شاہ سے زبردست کامیابی حاصل کی تھی۔ لیکن انہی انتخابات کے دوران میں سندھ اسمبلی میں چار ایسے بھاری بھرکم ارکان منتخب ہوئے تھے جن کو دیکھ کر کہا جاسکتا تھا کہ وہ سیاستدان نہیں پہلوان ارکان ہیں ۔چھ فٹ سے زیادہ قد، بھرا ہوا جسم دیکھ کر ایسا لگتا تھا کہ سندھ میں واقعی خوراک کا کوئی بحران نہیں ہے۔ ان ارکان میں سردار رحیم ، سلیم ضیاء مقبول شیخ اور حاجی الطاف حسین انٹر شامل تھے۔ چاروں ارکان پہلی مرتبہ مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے ۔ ان میں سردار رحیم اور سلیم ضیاء کراچی سے ، مقبول شیخ شکار پور سے اور حاجی الطاف حسین انڑ لاڑکانہ سے منتخب ہوئے تھے۔ سلیم ضیاء مقبول شیخ اور الطاف حسین انڑ کو تو وزارتیں دی گئیں لیکن سردار رحیم کو وزارت نہیں ملی۔ مگر اس وقت سردار رحیم کم گو مگر سنجیدہ نظر آئے۔ وہ اسمبلی ساڑھے تین سال تک چل سکی۔ لیکن سردار رحیم نے پارٹی سے اپنا رشتہ مضبوط بنالیا۔
پھر 99 میں کراچی میں حکیم محمد سعید کو شہید کر دیا گیا اور وفاقی حکومت نے لیاقت جتوئی کی حکومت معطل کرکے غوث علی شاہ کو مشیر اعلیٰ مقرر کر دیا جن کا عہدہ وزیراعلیٰ کے برابر تھا اور پھر آگے چل کر جب 12 اکتوبر 1999 کو اس وقت کے فوجی سربراہ جنرل پرویز مشرف نے حکومت کا تختہ الٹ دیا تو نواز شریف، شہباز شریف، غوث علی شاہ، رانا مقبول اور شاہد خاقان عباسی گرفتار کر لیے گئے۔ اس دور میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے بھاؤ لگتے تھے۔ روزانہ ایک منڈی لگتی تھی اور مسلم لیگی رہنما اس منڈی میں اپنا ضمیر فروخت کرتے تھے۔ کراچی میں یوں بھی مسلم لیگ (ن) مضبوط نہ تھی، اوپر سے اقتدار ختم ہوا تو مسلم لیگ ڈگمگانے لگی اور کئی سرکردہ رہنما زیر زمین چلے گئے۔
سردار رحیم ایک فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ کے مالک تھے۔ انہوں نے قریبی ساتھیوں سے صلاح مشورے کیے۔ کسی نے ان کو مشورہ دیا کہ وہ خاموش ہو کر گھر بیٹھ جائیں ۔ کسی نے ان سے کہا کہ وہ وفاداری تبدیل کرکے پرویز مشرف کے کیمپ میں چلے جائیں اور بہت تھوڑے دوستوں نے کہا کہ جو ہوگا دیکھا جائے گا لیکن وہ پارٹی نہ چھوڑیں ۔ سردار رحیم کا سرگرم سیاست میں یہ پہلا موقع تھا اور ان کا تعارف بھی نیا تھا اس لیے انہوں نے گوشہ نشینی اختیار کرنے یا وفاداری تبدیل کرنے کے بجائے چٹان بن کر کھڑے ہونے کو ترجیح دی اور مسلم لیگ (ن) کے ساتھ کھڑے ہوگئے ،ان کو تکالیف دی گئیں ان کے فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ کو آئے دن مسمار کرنے کی کوششیں کی جاتی رہیں ، کبھی فٹ پاتھ توڑ دیا جاتا، کبھی روڈبلاک کر دی جاتی۔ کبھی کوئی راستا بند کر دیا جاتا، کبھی بجلی کا بھاری بل بھیجا جاتا ، کبھی گیس کاٹ دی جاتی، یوں ان کو حراساں کرنے ، جھکانے کے لیے ہرحربہ استعمال کیا گیا۔
سیاست میں نووارد سردار رحیم کے لیے یہ مصیبتیں نئی تھیں ۔ کئی وہم وسوسے آئے مگر انہوں نے جم کر مقابلہ کرنے کو ترجیح دی اور کاروبار کا نقصان ضرور اٹھایا ۔یہیں سے ان کا تابناک سیاسی سفر شروع ہوا۔ پھر طیارہ اغوا کیس میں وہ عدالتوں میں اپنے رہنماؤں کے لیے کھانے ، پانی، جوس، میوہ اور دیگر اشیائے خوردو نوش لے جاتے اور پیشی کے وقت ان کے ساتھ اتنا سامان جاتا کہ پولیس اہلکار بھی ’’فیض یاب‘‘ ہوتے۔ سردار رحیم نے جان لیاتھا کہ ایک جگہ ٹک کر کھڑے ہونے سے سیاسی فائدہ ہوتا ہے، وہ آگے بڑھتے رہے۔ پھر نواز شریف اہل خانہ سمیت سعودی عرب چلے گئے۔ مگر سردار رحیم نے پارٹی کی سیاست بھی جاری رکھی اور سعودی عرب، لندن جاکر میاں نوازشریف سے ملتے بھی رہے۔ جب میثاق جمہوریت پر لندن میں دستخط کیے گئے تو اس وقت کراچی سے دو درجن صحافی لندن لے جانے کی ذمہ داری بھی سردار رحیم کے کندھوں پر ڈال دی گئی۔ اور انہوں نے پارٹی کی ہر ذمہ داری بخوبی انجام دی۔
مگر جب نواز شریف واپس آئے تو انہوں نے ایسے فیصلے کیے جس میں سردار رحیم کو مکمل نظر انداز کیا گیا۔ ان سے صلاح مشورے تک نہ کیے گئے۔ وہ جو فوجی آمریت میں چٹان بن کر کھڑے ہوئے وہ اب اپنی پارٹی کے قائد کے سوتیلی ماں والے سلوک سے بددل ہوگئے۔ اندر سے ٹوٹ گئے۔ ان کو صدمہ تھا کہ جس پارٹی کے لیے وہ آمریت کے خلاف 9 سال تک جواں مردی کے ساتھ کھڑے رہے اس پارٹی نے ان کی یہ قدر بھی نہ کی کہ ان کو اہمیت دی جاتی ۔وہ صدمہ میں کافی وقت تک گوشہ نشینی میں رہے لیکن جب سید صبغت اللہ شاہ راشدی پیر پگارا کو علم ہوا تو انہوں نے سردار رحیم سے رابطہ کیا۔ ان کو مسلم لیگ فنکشنل میں آنے کی دعوت دی۔ ان کے اعزاز میں کنگری ہاؤس میں پارٹی اجلاس بلایا اور پھر باقاعدہ الیکشن کرایا گیا۔ سردار رحیم کے مقابلہ میں کسی نے بھی فارم نہیں بھرا ۔یوں سردار رحیم بلا مقابلہ صوبائی جنرل سیکریٹری منتخب ہوئے ۔اپنے پہلے خطاب میں انہوں نے پارٹی کے لیے اپنے تن، من ،دھن کی قربانی کا عزم کیا۔ پیر پگارا اور صدر الدین شاہ نے ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے ان سے بہت سی امیدیں وابستہ کرلیں ۔ پارٹی کا عہدہ سنبھالتے ہی سردار رحیم پرانے وقت کی طرح سرگرم ہوگئے ہیں اور پارٹی کو ایک مرتبہ پھر فعال بنانے میں مصروف ہوگئے ہیں ۔
سردار رحیم کی سیاسی زندگی اور سیاسی سفر کو دیکھ کر سیاسی جماعتوں کے اندرونی حالات کا پوری طرح اندازا کیا جاسکتا ہے۔ مسلم لیگ نون اور نوازشریف کے طرزِ فکر کا بھی پوری طرح پتہ چلتا ہے کہ کس طرح پارٹی قیادتیں افراد کی ذاتی قربانیوں کو نظر انداز کرکے سیاسی فوائد سمیٹتی ہے اور اُنہیں اپنے اپنے وقتوں پر استعمال کرکے کسی کونے کھڈرے میں دھکیل دیتی ہے۔ سردار رحیم ایسے لوگ اپنے بل بوتے پر اپنے سیاسی مقام کا تحفظ کرنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں مگر ان جیتے جاگتے لوگوں کے قبرستان میں بہت سے تھکے ہارے لوگوں کی روحیں بھٹکتی پھرتی ہیں اور اُنہیں کوئی پوچھتا تک نہیں ۔


متعلقہ خبریں


پنجاب حکومت، ہتک ِ عزت بل کی منظوری اتوار تک موخر وجود - جمعرات 16 مئی 2024

پنجاب حکومت نے مزید مشاورت کرنے کیلئے ہتک عزت بل کی اسمبلی سے منظوری اتوار تک موخر کر دی جبکہ صوبائی وزیر وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے کہا ہے کہ مریم نواز کی ہدایت پرمشاورت کے لئے بل کی منظوری کو موخر کیا گیا ہے ، ہم سوشل میڈیا سے ڈرے ہوئے نہیں لیکن کسی کو جھوٹے الزام لگا کر پگڑیاں...

پنجاب حکومت، ہتک ِ عزت بل کی منظوری اتوار تک موخر

دبئی لیکس پہلااوور ، 20اوور میچ کے 19اوور باقی ہیں، شبر زیدی وجود - جمعرات 16 مئی 2024

سابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)شبر زیدی نے دبئی پراپرٹی لیکس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاستدان یہ بتائیں کہ جن پیسوں سے جائیدادیں خریدیں وہ پیسہ کہاں سے کمایا؟ایک انٹرویو میں دبئی میں پاکستانیوں کی جائیدادوں کی مالیت 20 ارب سے زیادہ ہے ، جن پیسوں سے جائیدادیں خر...

دبئی لیکس پہلااوور ، 20اوور میچ کے 19اوور باقی ہیں، شبر زیدی

اپوزیشن 9 مئی کی معافی مانگنے پر تیار نہیں تو رونا دھونا جاری رہیگا، بلاول بھٹو وجود - جمعرات 16 مئی 2024

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اگر اپوزیشن 9 مئی کی معافی مانگنے پر تیار نہیں تو ان کا رونا دھونا جاری رہے گا۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ان کا لیڈر رو رہا ہے اور کہہ رہا ہے مجھے نکالو، مجھے نکالو، یہ انگلی ...

اپوزیشن 9 مئی کی معافی مانگنے پر تیار نہیں تو رونا دھونا جاری رہیگا، بلاول بھٹو

لوڈ شیڈنگ ختم نہ کی تو گرڈ اسٹیشن خود سنبھال لیںگے، علی امین گنڈا پور وجود - جمعرات 16 مئی 2024

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے صوبے میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی کے لیے وفاقی حکومت کو ڈیڈ لائن دے دی۔علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت صوبے میں لوڈشیڈنگ کم کرنے کے لیے آج رات تک شیڈول جاری کرے ، اگر شیڈول جاری نہ ہواتو کل پیسکو چیف کے دفتر جاکر خود شیڈول دوں ...

لوڈ شیڈنگ ختم نہ کی تو گرڈ اسٹیشن خود سنبھال لیںگے، علی امین گنڈا پور

190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں عمران خان کی ضمانت منظور وجود - جمعرات 16 مئی 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے 190ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں بانی پی ٹی آئی کی 10 لاکھ روپے کے مچلکوں پر ضمانت منظور کرلی۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل ڈویژن بینچ نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانت منظور کرنے کا فیصلہ سنادیا۔ عد...

190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں عمران خان کی ضمانت منظور

خواجہ آصف کا ایوب خان کی لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ وجود - منگل 14 مئی 2024

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کی جانب سے آرٹیکل 6 کے مطالبے کی حمایت کرتا ہوں اور ایوب خان کو قبر سے نکال کر بھی آرٹیکل 6 لگانا چاہیے اور اُسے قبر سے نکال کر پھانسی دینا چاہیے ۔قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر عمر...

خواجہ آصف کا ایوب خان کی لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ

وطن کیلئے جان قربان کرنے سے بڑھ کر کوئی شے عظیم نہیں، آرمی چیف وجود - منگل 14 مئی 2024

پا ک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے شہدا اور غازیوں کو قومی ہیرو قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ قوم کی آزادی اور سلامتی اپنے بہادرجانبازوں کی قربانیوں کی مرہون منت ہے ، وطن کیلئے جان قربان کرنے سے بڑھ کر کوئی عظیم شے نہیں ہے ۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جا...

وطن کیلئے جان قربان کرنے سے بڑھ کر کوئی شے عظیم نہیں، آرمی چیف

پکتیکا پر حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیاٍ وجود - منگل 14 مئی 2024

پاکستان کی جانب سے مبینہ طور پر سرحد پار دہشت گردوں کے ٹھکانے کو پکتیکا میں نشانہ بنائے جانے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے افغان طالبان نے پاکستانی فوج کے ایک وفد کا قندھار کا دورہ منسوخ کردیا ہے ۔افغانستان کی حدود میں دہشت گردوں کے ٹھکانے پر حملہ کرنے یا کسی پاکستانی وفد کے اتوار کے ...

پکتیکا پر حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیاٍ

قومی، صوبائی اسمبلیاں، اضافی نشستوں پر منتخب 77ارکان کی رکنیت معطل وجود - منگل 14 مئی 2024

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں اضافی نشستوں پر منتخب 77 ارکان کی رکنیت معطل کردی۔الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر 22 منتخب ارکان ...

قومی، صوبائی اسمبلیاں، اضافی نشستوں پر منتخب 77ارکان کی رکنیت معطل

عوام کو بجلی مفت ، جلد بڑا اعلان جلد ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ وجود - پیر 13 مئی 2024

سندھ کے وزیرِ اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اہلِ سندھ نے پاکستان پیپلز پارٹی پر اپنا اعتماد برقرار رکھا ہے، بلاول بھٹو کہتے ہیں کہ اب حکومت کو تجاویز کارکن دیں گے۔حیدر آباد میں صوبائی کابینہ کے ارکان کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سندھ کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ترقیا...

عوام کو بجلی مفت ، جلد بڑا اعلان جلد ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ

آئندہ بجٹ میں سیلز و انکم ٹیکس کی رعایتیں، چھوٹ ختم کرنے کی تجویز وجود - پیر 13 مئی 2024

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکس کی رعایتیں اور چھوٹ مرحلہ وار ختم کرنیکی تجویز سامنے آئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق آئندہ بجٹ میں امپورٹڈ ٹریکٹرز پر ٹیکس عائدکرنے کی تجویز ہے اور کمرشل امپورٹرز پر ودہولڈنگ ٹیکس لگانے پر غور کیا جارہا ہے جب کہ کمرشل درآمدکنندگان کی خریداریوں...

آئندہ بجٹ میں سیلز و انکم ٹیکس کی رعایتیں، چھوٹ ختم کرنے کی تجویز

فارم 47والی حکومت چلتی رہی تو حالات خراب ہوں گے، عارف علوی وجود - پیر 13 مئی 2024

سابق صدر مملکت و پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ مسائل کا حل بات چیت ہی میں ہے ، بات چیت کے لئے اپنی کوشش کرتے رہیں گے ، ناکامی تب ہو گی جب ناکامی مان لوں گا،جمعرات کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی ان کو اچھی صحت اور اچھے موڈ میں پایا، 6ججز کے خط سے متعل...

فارم 47والی حکومت چلتی رہی تو حالات خراب ہوں گے، عارف علوی

مضامین
پروفیسر متین الرحمن مرتضیٰ وجود جمعرات 16 مئی 2024
پروفیسر متین الرحمن مرتضیٰ

آزاد کشمیر میں بے چینی اور اس کا حل وجود جمعرات 16 مئی 2024
آزاد کشمیر میں بے چینی اور اس کا حل

خاندان اور موسمیاتی تبدیلیاں وجود بدھ 15 مئی 2024
خاندان اور موسمیاتی تبدیلیاں

کتنامشکل ہے جینا .......مدرڈے وجود بدھ 15 مئی 2024
کتنامشکل ہے جینا .......مدرڈے

جیل کے تالے ٹوٹ گئے ، کیجریوال چھوٹ گئے! وجود منگل 14 مئی 2024
جیل کے تالے ٹوٹ گئے ، کیجریوال چھوٹ گئے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر