... loading ...
کراچی کو منی پاکستان اس وجہ سے کہا جاتا ہے کیونکہ اس شہر میں پورے ملک سے تعلق رکھنے والے افراد رہتے ہیں ،ایک سروے میں کہا گیا ہے کہ پورے ملک کے 150 سے زائد اضلاع کے رہائشی کراچی میں رہتے ہیں حتیٰ کہ پورے ملک کے ہر تحصیل کے لوگ بھی کراچی میں رہتے ہیں لیکن جب کراچی میں پانی کا مسئلہ سامنے آتا ہے تو پھر تینوں صوبے اس پر خاموش ہو جاتے ہیں۔ اس اہم ایشو پر تین صوبوں کے ان باشندوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے اپنے صوبوں سے کہیں کہ وہ کراچی کو مزید صرف 1200 کیوسکس پانی فراہم کردیں کیونکہ کراچی میں آبادی کا دبائو بڑھتا جا رہا ہے ۔ اگر کراچی میں پانی کی کمی ہوگی تو پھر جہاں دوسرے پیاسے رہیں گے وہاں تین صوبوں کے وہ باشندے بھی پیاسے رہیں گے جو اس وقت کراچی میں قیام پذیر ہیں۔ اس سے پہلے وفاقی حکومت نے اسلام آباد کے لیے یہی منطق بتا کر چاروں صوبوں سے پانی کا حصہ لے لیا تھا لیکن اب وفاقی حکومت یہی منطق دوبارہ کراچی کے لیے نہیں استعمال کر رہی بلکہ حکومت سندھ جب یہی منطق وفاقی حکومت اور حکومت پنجاب کو بتاتی ہے تو وہ اس کو ٹال دیتے ہیں۔ کراچی میں پانی کی اس وقت شدید کمی ہے کیونکہ 1200 کیوسکس کینجھر (کلری) جھیل سے اور 500 سے زائد کیوسکس حب ڈیم سے مل رہا ہے لیکن کے فور منصوبے کے لیے مزید1200 کیوسکس کی ضرورت ہے۔ کراچی کو کس طرح کا پانی دیا جا رہا ہے ؟ اس پر سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس اقبال احمد کلہوڑو کی سربراہی میں ایک عدالتی کمیشن تشکیل دیا اس کمیشن نے تین ماہ تک پورے صوبے میں پانی کے نمونے حاصل کیے اور پھر ایک تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی۔ اس رپورٹ میں ایک اہم انکشاف یہ کیا گیا کہ کراچی کے اطراف میں ریتی بجری متواتر اٹھائی جا رہی ہے جس کے باعث کراچی میں قدرتی پانی کے ذخائر زیادہ گہرائی میں (نیچے) جا رہے ہیں۔ اس سے کراچی کو ایک نقصان یہ ہو رہا ہے کہ اگر قدرتی پانی نکالنے کے لیے موٹر یا ہینڈ پمپ لگائے جائیں گے تو پانی زیادہ گہرائی میں ملے گا کیونکہ ریتی بجری کے باعث پانی روز انہ نیچے جا رہا ہے۔ اس عدالتی کمیشن نے دوسرا انکشاف یہ کیا گیا کہ کلری جھیل سے جو پانی کراچی کو فراہم کیا جا رہا ہے وہ بھی پانی چوری ہورہا ہے اس پر سپریم کورٹ نے حکومت سندھ کو حکم دیا ہے کہ فوری طور پر ریتی بجری کے اٹھانے پر پابندی عائد کی جائے اور کلری جھیل سے کراچی تک پانی کی پائپ لائن کی سیکورٹی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ اس حکم پر محکمہ داخلہ سندھ نے چار الگ الگ نوٹیفکیشن جاری کیے ہیں جس میں ڈی جی رینجرز، کمشنر کراچی، آئی جی سندھ پولیس اور ڈی آئی جی شرقی کو احکامات جاری کیے گئے ہیں کہ فوری طور پر کراچی میں ریتی بجری اٹھانے پر پابندی کا اطلاق ہوگا، اب اگر کسی نے کراچی کی حدود سے ریتی بجری اٹھائی تو اس کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔ پولیس اور رینجرز کو پابندی بنایا گیا ہے کہ وہ ملیر ندی کے اطراف میں عارضی چوکیاں قائم کرے اور اپنا گشت بڑھائے ۔ اور جن افراد، نجی اداروں کو ریتی بجری اٹھانے کی اجازت ملی ہوئی ہے ان پر نظرثانی کی جائے اور ملیرندی کے اطراف میں جو اجازت نامے دیئے گئے ہیں وہ سب منسوخ کیے جائیں، پولیس اور رینجرز کو پابندبنایا گیا ہے کہ جو پمپنگ اسٹیشن اور ہائیڈ رینٹس ہیں ان کی سیکورٹی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ وہاں پولیس کے لیے رہائش کا انتظام کیا جائے کیونکہ کراچی سے 40 کلو میٹر باہر جو پولیس اہلکار ڈیوٹی دینے جائیں وہ 8 گھنٹے یا 12 گھنٹے میں واپس اپنے گھر نہیں آسکیں گے کیونکہ ایک تو ڈیوٹی سے وہ تھک جائیں گے اور دوسرا 40 کلو میٹر سفر کریں اس لیے ان کو وہیں رہائش گاہ فراہم کی جائے۔ گھارو سے لے کر کراچی تک پانی کی روانی سے فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ پولیس کو اضافی چوکیاں بنانے کا حکم دیا گیا ہے۔ ڈی جی رینجرز سے کہا گیا ہے کہ مذکورہ مقام پر رینجرز کی تین موبائلیں مسلسل گشت کرتی رہیں تاکہ پانی کی بہتر فراہمی ہوسکے۔ ان احکامات کے بعد سپریم کورٹ کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ جو احکامات دیئے گئے تھے اس پرمن و عن عمل کر دیا گیا ہے۔ عدالتی کمیشن نے حیرت انگیز طور پر پورے صوبے کا پانی کا نمونہ حاصل کیا ہے جس میں انکشاف ہوا ہے کہ پورے صوبے کے کسی شہر کو صاف پانی نہیں دیا جا رہا۔ اگر ہر شہری آلودہ پانی پی رہا ہے تو پھر حکمرانوں کو یہ حق پہنچتا ہے کہ وہ مظلوم عوام پر حکومت چلائیں ؟ عدالتی کمیشن نے 2000 سے زائد صفحات پر مشتمل جو رپورٹ دی ہے وہ ایک تاریخی دستاویز ہے اور حکومتی اداروں کی کارکردگی کی قلعی کھول دی ہے لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ حکومت سندھ نے تاحال کسی ایک بھی افسر کے خلاف کارروائی نہیں کی۔عدالتی کمیشن نے جو کام کیا ہے وہ تو حکومت سندھ کو کرنا تھا کیونکہ پانی تو بنیادی اور فطری ضرورت ہے اور اگر حکومت سندھ صاف پانی شہریوں کو فراہم نہیں کرسکتی تو پھر اس کو حق حکمرانی بھی نہیں ہونا چاہیے۔ ان سے توارباب غلام رحیم اچھے تھے جب وہ وزیراعلیٰ تھے تو اس وقت حیدر آباد میں آلودہ پانی سے 50 افراد ہلاک ہوئے تھے تو انہوں نے اس وقت کے سیکریٹری آبپاشی کو معطل کر دیا تھا۔
ہنستے کھیلتے بچوں کی سالگرہ کا منظر لاشوں کے ڈھیر میں تبدیل ، 24 افراد موقع پر لقمہ اجل الباقا کیفے، رفح، خان یونس، الزوائدا، دیر البلح، شجاعیہ، بیت لاحیا کوئی علاقہ محفوظ نہ رہا فلسطین کے نہتے مظلوم مسلمانوں پر اسرائیلی کی یہودی فوج نے ظلم کے انہتا کردی،30جون کی رات سے یکم ج...
ستائیسویں ترمیم لائی جا رہی ہے، اس سے بہتر ہے بادشاہت کا اعلان کردیںاور عدلیہ کو گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ بنا دیں،حکومت کے پاس کوئی عوامی مینڈیٹ نہیں یہ شرمندہ نہیں ہوتے 17 سیٹوں والوں کے پاس کوئی اختیار نہیںبات نہیں ہو گی، جسٹس سرفراز ڈوگرکو تحفے میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ لگای...
عالمی مارکیٹ میں قیمتیں گریں توریلیف نہیں، تھوڑا بڑھیں تو بوجھ عوام پر،امیر جماعت اسلامی معیشت کی ترقی کے حکومتی دعوے جھوٹے،اشتہاری ہیں، پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ مسترد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کا ردعمل آگیا۔انہوں...
وفاقی وزیر توانائی نے تمام وزرائے اعلی کو خط لکھ دیا، محصولات کی وصولی کے متبادل طریقوں کی نشاندہی ،عملدرآمد کے لیے تعاون طلب بجلی کے مہنگے نرخ اہم چیلنج ہیں، صارفین دیگر چارجز کے بجائے صرف بجلی کی قیمت کی ادائیگی کر رہے ہیں، اویس لغاری کے خط کا متن حکومت نے بجلی کے بلوں میں ...
پاکستان، ایران اور ترکی اگراسٹریٹجک اتحاد بنالیں تو کوئی طاقت حملہ کرنے کی جرات نہیں کرسکتی گیس پائپ لائن منصوبے کو تکمیل تک پہنچایا جائے، ایران کے سفیر سے ملاقات ،ظہرانہ میں اظہار خیال پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اسرائیلی اور امریکی جارحیت کے خلاف ایران کی حم...
پارلیمان میں گونجتی ہر منتخب آواز قوم کی قربانیوں کی عکاس ، امن، انصاف اور پائیدار ترقی کیلئے ناگزیر ہے کسی کو بھی پارلیمان کے تقدس کو پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے،عالمی یوم پارلیمان پر پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خودمختار پا...
ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پانے کے بعد لیگ سے باہر آئرلینڈ کی جگہ نیوزی لینڈ یا پاکستان کی ٹیم کو اگلے سیزن کیلیے شامل کیا جائے گا،رپورٹ ہاکی کے میدان میں بھی بھارت کو رسوائی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ایف آئی ایچ پرو لیگ میں بھارتی ویمنز ٹیم آخری پوزیشن پ...
درندگی کا شکار فلسطینیوں میں بیشتر کی نعش شناخت کے قابل نہ رہی ،زخمیوں کی حالت نازک جنگی طیاروں کی امدادی مراکز اور رہائشی عمارتوں پر بمباری ،شہادتوں میں اضافے کا خدشہ غزہ کی پٹی پر اسرائیلی بمباری نے ایک بار پھر انسانیت کو شرما دیا۔ گزشتہ48گھنٹوں کے دوران صیہونی افواج کے وحش...
حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...
جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...
پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...
پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...