وجود

... loading ...

وجود
وجود

بجٹ میں بعض اہم شعبے قطعی نظر انداز ماحولیاتی تبدیلی کے لیے مختص رقم اونٹ کے منہ میں زیرہ

هفته 03 جون 2017 بجٹ میں بعض اہم شعبے قطعی نظر انداز ماحولیاتی تبدیلی کے لیے مختص رقم اونٹ کے منہ میں زیرہ


وزیر خزانہ نے گزشتہ دنوں نئے مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے اور اس کے بعد بعد از بجٹ پریس کانفرنس کے دوران پورا زور یہ ثابت کرنے پر لگانے کی کوشش کی کہ موجودہ حالات اور وسائل میں اس سے بہتر بجٹ پیش نہیں کیاجاسکے گا، انہوںنے اپنے تیار کردہ بجٹ کو ہر اعتبار سے موزوں قرا ر دیتے ہوئے یہ بھی ظاہر کرنے کی کوشش کی کہ اس بجٹ میں کسی شعبے کو نظر انداز نہیں کیاگیاہے ، لیکن بجٹ کا بغور جائزہ لیا جائے تو وزیر خزانہ کے یہ دعوے کھوکھلے اور غلط نظر آتے ہیں جس کااندازہ اس طرح لگایاجاسکتاہے کہ بجٹ میں بعض شعبوں کے لیے جو ملک ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے اہمیت رکھتے ہیں، بہت ہی کم یعنی نہ ہونے کے برابر رقم رکھی گئی ہے،مثال کے طور پر کلائمیٹ چینج یعنی ماحول یاموسم کی تبدیلی کا شعبہ، پوری دنیا اس وقت اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے مربوط اور بھرپور اقدام کررہی ہے۔ بڑی طاقتوں خاص طورپر صنعتی ممالک کے درمیان اس مسئلے پر کئی معاہدے ہوچکے ہیں جبکہ امریکا کی جانب سے اس حوالے سے معاہدے پر پوری طرح عملدرآمد کی شکایت کی وجہ سے امریکا اور دیگر مغربی ممالک کے درمیان تعلقات میں دراڑیں پڑ رہی ہیں، دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان بھی آلودگی کی تباہ کاریوں سے دوچار ہے ۔آلودگی میں بڑھتے ہوئے اضافے کی وجہ سے نت نئی بیماریاں اس غریب اور کم وسیلہ ملک کے عوام پر اپنی گرفت مضبوط کرتی نظر آرہی ہیں، لیکن ہمارے وزیر خزانہ نے اس اہم محکمے کے لیے بجٹ میں صرف 815 ملین روپے مختص کیے ہیں،اس رقم میں سے 764 ملین روپے آلودگی پر کنٹرول کے حوالے سے زیر تکمیل منصوبوں یا اسکیموں کی تکمیل پر خرچ کیے جائیں گے جبکہ اس کے بعد اس حوالے سے نئی اسکیمیں شروع کرنے کے لیے محکمے کے پاس صرف 51 ملین روپے رہ جائیں گے۔ان نئی اسکیموں کے لیے ملک میں جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے اسلام آباد کے چڑیاگھر، جو بوٹانیکل گارڈن بھی ہے، میں جانوروں کے تحفظ اور قیمتی جڑی بوٹیوں کی افزائش کے لیے چاردیواری تعمیر کرنے کی اسکیم کے علاوہ پورے پاکستان میں معدومیت کے خطرے سے دوچار جنگلی حیات اور نادر جڑی بوٹیوں کی افزائش کی اسکیم شامل ہے۔منصوبے کے مطابق ان دونوں منصوبوں پر بالترتیب 15 اور36 ملین روپے خرچ کیے جائیں گے۔
ماحول سے آلودگی میں کمی اور فضا میں آلودگی میں اضافے کوروکنے کے لیے زیر تکمیل منصوبوں میں، جن کی تکمیل کے لیے 764 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں کلائمیٹ چینج اور پائیدار ترقی کے لیے ایک جیو میٹرک سینٹر کاقیام ،گرین پاکستان پروگرام،پاکستان میں جنگلات میں اضافہ،پاکستان میں جنگلی حیات کی افزائش اور زمینوں کو بنجر ہونے سے بچانے کے پروگرام اور اسکیمیں شامل ہیں۔
دوسرا اہم شعبہ جس کووزیرخزانہ نے نظر انداز کرتے ہوئے اس کیلئے انتہائی کم رقم مختص کی ہے نارکوٹکس کنٹرول یعنی منشیات کی روک تھام کاشعبہ ہے ،وزیر خزانہ نے اس محکمے کے لیے مجموعی طورپر 220 ملین روپے مختص کیے ہیں جس میں سے 76.662 ملین روپے اس محکمے کے زیر تکمیل منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے جبکہ نئی اسکیمیں شروع کرنے کے لیے محکمہ کے پاس صرف 143 ملین روپے باقی بچیں گے ۔اس محکمے کی نئی اسکیموں میں پسنی اورسوست کے مقام پر انسداد منشیات پولیس کے لیے تھانوں کی تعمیر اور کورنگی کراچی میں انسداد منشیات فورس کی پولیس کے تنہاجوانوں کے لیے بیرکوں کی تعیر کامنصوبہ شامل ہے۔ ان تینوں تعمیراتی کاموں کے لیے بالترتیب،59 ملین،55 ملین
اور28.84 ملین روپے مختص کیے گئے ہیں،جبکہ محکمے کے زیر تکمیل 3 منصوبوں میں باجوڑ میں ترقیاتی پراجیکٹ ،خیبر ایریا کا ترقیاتی پروجیکٹ اورمہمند کے علاقے کا ترقیاتی پروجیکٹ شامل ہے۔ان تینوں پروجیکٹس کے لیے بالترتیب 14.261،47.401اور15 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔
تیسرا اہم محکمہ خلا اور بالائی ماحول پر ریسرچ کمیشن ہے جو اسپیس اینڈ اپر ایٹماسفیئر ریسرچ کمیشن کہلاتاہے۔ وزیر خزانہ نے اس اہم محکمے کے لیے صرف 3.5 بلین روپے مختص کیے ہیں ، اس محکمے کا صرف ایک ہی زیر تکمیل منصوبہ پاکستان ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ لاہور ہے، اس کے لیے 3.279 روپے مختص کیے گئے ہیں۔اس محکمے کے پاس صرف ایک نئے منصوبے کی گنجائش ہے جو کہ فیزی بلیٹی اینڈ سسٹم ڈیفی نیشن (ایف ایس ڈی ایس) اسٹڈی آف پاکستان ہے اس کے تحت ایک کثیر المقاصد پاکستانی سیٹلائٹ خلا میں بھیجنے کاپروگرام ہے اس اسکیم کے لیے220.012 ملین روپے رکھے گئے ہیں،اس اہم کام کے لیے اتنی کم رقم دیکھ کر ہی یہ اندازہ ہوتاہے کہ وزیر خزانہ کے نزدیگ خلائی تجربات کی ضرورت کی کوئی اہمیت نہیں ہے یا وہ یہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان کو ابھی اس پر کچھ زیادہ خرچ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔جبکہ دنیا کے دوسرے ممالک بلکہ خود ہمارا پڑوسی ملک اس مقصد کے لیے بھاری رقوم مختص کررہاہے اوراس کے نتیجے میں اب وہ ایک درجن سیٹلائٹ ایک ساتھ خلا میں بھیجنے کے کامیاب تجربے کررہاہے۔
وزیر خزانہ نے اسٹیٹس اور فرنٹیئر ریجنز ڈویژن (سیفرون) کو بھی اہمیت کے قابل نہ تصور کرتے ہوئے اس ڈویژن کے لیے 50 ملین روپے مختص کرنے کااعلان کیاہے۔ اس رقم سے شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں نواز شریف ماڈل ٹائون تعمیر کیاجائے گا۔جبکہ غلنئی مہمند گاٹ روڈ کو چوڑا کرنے اور اس کو بہتر بنانے کے کام کے لیے 600 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔ سیفرون کو اس کی زیر تکمیل 4 اسکیموں کے لیے 2.69 ملین روپے جبکہ نئی اسکیموں کے لیے 650 ملین روپے رکھے گئے ہیں ۔اب دیکھنا یہ ہے کہ وزیرخزانہ یا ان کے حواریوںمیں کسی کو ان میں سے کسی محکمے کی اہمیت کا احساس ہوتاہے یا نہیں، اور وہ ان اہم محکموں کے لیے مختص رقوم میں اضافے کے لیے کوئی کوشش کرتے ہیں یا آنکھ بند کرکے موجودہ تجاویز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے ہی کی کوشش کرتے ہیں۔
تہمینہ حیات نقوی


متعلقہ خبریں


آزاد کشمیر میں مہنگی بجلی کے خلاف عوامی احتجاج پرتشدد ہو گیا، پولیس افسر جاں بحق ، 16 اہلکار زخمی وجود - اتوار 12 مئی 2024

آزاد جموں و کشمیر میں بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف جاری شدید احتجاج کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوئی اور فائرنگ سے سب انسپکٹر شہید جبکہ ایس ایچ او سمیت 16 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ۔تفصیلات کے مطابق عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر آزاد جموں و کشمیر میں بجلی کے بلوں می...

آزاد کشمیر میں مہنگی بجلی کے خلاف عوامی احتجاج پرتشدد ہو گیا، پولیس افسر جاں بحق ، 16 اہلکار زخمی

چیف جسٹس کی توسیع ملازمت کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے ، قمر زمان کائرہ وجود - اتوار 12 مئی 2024

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما قمرالزمان کائرہ نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کے کچھ لوگ چیف جسٹس کو توسیع دینا چاہتے ہیں،توسیع دینے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے ۔ قمرالزمان کائرہ نے ایک انٹرویومیںکہاکہ حکومت کی طرف سے کچھ لوگوں کے چیف جسٹس کو توسیع دینے کے اشارے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ...

چیف جسٹس کی توسیع ملازمت کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے ، قمر زمان کائرہ

غیر ذمہ دارانہ بیانات، پی ٹی آئی کا شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس وجود - اتوار 12 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف نے غیر ذمہ دارانہ بیانات دینے پر شیر افضل مروت کو شو کاز نوٹس جاری کردیا۔شیر افضل مروت کو پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس جاری کیا گیا ہے ۔ نوٹس کے مطابق شیر افضل مروت نے ایسے بیان دئیے ہیں جس سے پارٹی کی ساخت کو نقصان پہنچا ہے ۔بانی چئیرمین نے واضح ہد...

غیر ذمہ دارانہ بیانات، پی ٹی آئی کا شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس

پی پی کے بلدیاتی نمائندوں کو بہتر کارکردگی ثابت کرنا ہوگی، سعید غنی وجود - اتوار 12 مئی 2024

وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ کراچی میں پیپلز پارٹی کے بلدیاتی نمائندوں کو اپنی بہتر کارکردگی ثابت کرنا ہوگی، کیونکہ کراچی میں کئی ٹاؤنز کی چیئرمین شپ دیگر جماعتوں کے پاس ہے ۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ کراچی میں غیر قانونی ہائیڈرنٹس کا رحجان ر...

پی پی کے بلدیاتی نمائندوں کو بہتر کارکردگی ثابت کرنا ہوگی، سعید غنی

پاک فوج کے 3 میجر جنرلز کی لیفٹیننٹ جنرلز کے عہدے پر ترقی و تعیناتیاں وجود - اتوار 12 مئی 2024

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ترقی پانے والے تین تھری اسٹار جنرلز کی تعیناتی کر دی۔لیفٹیننٹ جنرل عمر بخاری کو کمانڈر الیون کور (پشاور) تعینات کردیا گیا۔ ان سے قبل لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات خان کور کمانڈر پشاور کے عہدے پر فرائض سرانجام دے رہے تھے جن کا تبادلہ کردیا گیا۔لیفٹیننٹ جنر...

پاک فوج کے 3 میجر جنرلز کی لیفٹیننٹ جنرلز کے عہدے پر ترقی و تعیناتیاں

کراچی میں گداگر مافیاجاسوسی میں ملوث، سندھ اسمبلی میں قرار داد وجود - هفته 11 مئی 2024

متحدہ قومی موومنٹ نے سندھ اسمبلی میں منشیات فروشی اور گداگر نیٹ ورک کیخلاف قرارداد جمع کرا ئی ہے جس میں کہاگیاہے کہ کراچی میں ، گداگر مافیا جرائم پیشہ افراد کے لیے جاسوسی کررہاہے،شہر میں بھیک مانگنے کا منظم کاروبار چلا یاجارہا ہے۔ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی ریحان اکرم،ارسلان پرو...

کراچی میں گداگر مافیاجاسوسی میں ملوث، سندھ اسمبلی میں قرار داد

کرپشن کیسز، سیاستدانوں کو بڑا ریلیف،گرفتاریاں نہیں ہونگیں، نیب کے نئے قواعد تیار وجود - هفته 11 مئی 2024

حکومت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے لیے نئے قواعد و ضوابط تیار کرلیے ، جس کے مطابق آئندہ کسی بھی سیاستدان کی براہ راست گرفتاری ممکن نہیں ہوگی۔تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی چیئرمین نیب سے ملاقات ہوئی جس کی اندرونی کہانی کے مطابق اسپیکر نے نیب چیئرمین کو نئے ایس...

کرپشن کیسز، سیاستدانوں کو بڑا ریلیف،گرفتاریاں نہیں ہونگیں، نیب کے نئے قواعد تیار

نیا قرض پروگرام ، مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی وجود - هفته 11 مئی 2024

پاکستان کے ساتھ نئے قرض پروگرام پر مذاکرات کیلئے پہلے مرحلے میں اورآئی ایم ایف کی تکنیکی ماہرین کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق نئے قرض پروگرام پر مذاکرات کا آغاز15مئی سے شیڈول ہے ، آئی ایم ایف مشن چیف نیتھن پورٹر وفد کی قیادت کریں گے ۔ذرائع کے مطابق ماہرین کی ...

نیا قرض پروگرام ، مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی

آئی کیوب قمرمشن، پاکستانی سیٹلائٹ کے ذریعے لی گئی پہلی تصویر موصول وجود - هفته 11 مئی 2024

چین نے چاند کے گرد مدار میں چھوڑے گئے پاکستانی سیٹلائیٹ آئی کیوب قمر کا ڈیٹا جمعہ کو پاکستان کے حوالے کر دیا جس سے دونوں ممالک کے درمیان چاند بارے تحقیق میں تعاون مزید گہرا ہوا ہے ۔یہ سیٹلائٹ چین کے خلائی مشن چینگ 6کے ذریعے چاند کے گرد مدار میں چھوڑا گیا ہے ۔چائنا نیشنل سپیس ایڈم...

آئی کیوب قمرمشن، پاکستانی سیٹلائٹ کے ذریعے لی گئی پہلی تصویر موصول

گورنر سندھ پر مسلم لیگ ن سے کوئی گارنٹی نہیں مانگی، خالد مقبول وجود - هفته 11 مئی 2024

کنوینر ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ گورنر سندھ کے معاملے پر ہم نے مسلم لیگ ن سے کوئی گارنٹی نہیں مانگی، اس معاملے میں کارکردگی اگر معیار بنی تو پھر فیصلے اسی حساب سے ہوں گے۔خالد مقبول نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر سے متعلق جو تبدیلی کی بات ہو رہ...

گورنر سندھ پر مسلم لیگ ن سے کوئی گارنٹی نہیں مانگی، خالد مقبول

سندھ کا محکمہ خوراک، افسران نے بوریوں میں مٹی بھردی، سواتین ارب کا نقصان وجود - هفته 11 مئی 2024

سندھ میں 2022ء کے سیلاب کے بعد محکمہ خوراک کے افسران نے 3 لاکھ 79 ہزار بوریوں میں ناقص گندم اور مٹی ملا کر سرکاری خزانہ کو 3 ارب 22 کروڑروپے کا نقصان پہنچایا، وزیراعلیٰ کی معائنہ ٹیم کی رپورٹ میں ذمے داران افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش۔ گندم کے خراب ہونے سے متعلق وزیراعلیٰ کی ...

سندھ کا محکمہ خوراک، افسران نے بوریوں میں مٹی بھردی، سواتین ارب کا نقصان

9 مئی پی ٹی آئی کو کچلنے کا طے شدہ منصوبہ تھا، عمران خان وجود - جمعرات 09 مئی 2024

تحریک انصاف کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی کو کچلنے کی کوشش کی گئی، سب پہلے سے طے شدہ تھا۔جیل سے اپنے ایک بیان میں عمران خان نے کہا کہ 9مئی 2023ء کی حقیقت قوم پر پوری طرح واضح ہے ، بتایا جائے کس کے حکم پر حساس مقامات کی سیکیورٹی ہٹائی گئی۔بانی پ...

9 مئی پی ٹی آئی کو کچلنے کا طے شدہ منصوبہ تھا، عمران خان

مضامین
سب '' بیچ'' دے۔۔۔۔ وجود اتوار 12 مئی 2024
سب '' بیچ'' دے۔۔۔۔

سینئر بزدار یا مریم نواز ؟ وجود اتوار 12 مئی 2024
سینئر بزدار یا مریم نواز ؟

عمران خان کا مستقبل وجود هفته 11 مئی 2024
عمران خان کا مستقبل

شہدائے بلوچستان وجود جمعرات 09 مئی 2024
شہدائے بلوچستان

امت مسلمہ اورعالمی بارودی سرنگیں وجود جمعرات 09 مئی 2024
امت مسلمہ اورعالمی بارودی سرنگیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر