وجود

... loading ...

وجود

خفیہ ڈیلنگ یا خاموش رہنے کا پیغام غلام قادر مری اور اشفاق لغاری کی پراسرار بازیابی اور پی پی قیادت کی خاموشی

منگل 09 مئی 2017 خفیہ ڈیلنگ یا خاموش رہنے کا پیغام غلام قادر مری اور اشفاق لغاری کی پراسرار بازیابی اور پی پی قیادت کی خاموشی

اشفاق لغاری اور غلام قادر مری کے اعترافی بیانات ریکارڈ، اہم دستاویزات حاصل کر لیے گئے،ذرائع ‘ نواب لغاری کے معاملے کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ بنا کر فوجی عدالت میں بھیجے جانے کا امکان

سواماہ قبل جب دو روز میں آصف علی زرداری کے تین اہم ساتھی اٹھالیے گئے تھے تو اس وقت ہلچل مچ گئی تھی، اتنے عرصے تک خاموش رہنے والے آصف علی زرداری نے فوری طور پر میڈیا میں انٹرویوز دیے اور حکومت کے خلاف سخت زبان استعمال کی۔ اور اپنے دوسرے رہنمائوں کے ذریعے ایسے بیانات دلوائے جس سے یہ اشارہ دیا گیا کہ ان تینوں افراد کو ریاستی خفیہ اداروں نے اٹھالیا ہے اور پھر آصف زرداری نے بار بار دھمکی دی کہ وہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے خلاف ایف آئی آر درج کرائیں گے۔ اس کے بعد آصف زرداری نے ملک کے مختلف علاقوں میں جلسے بھی کیے اور حکومت کے خلاف تحریک چلانے کا اعلان بھی کیا اور جلسوں میں ’’گو نواز گو ‘‘ اور ’’گو عمران گو‘‘کے نعرے بھی لگائے ۔ پھر جواب میں عمران خان نے دادو اور کراچی میں آصف زرداری ، نواز شریف کے خلاف جلسے کیے جبکہ وزیراعظم نواز شریف نے اوکاڑا اور لیہ میں جلسے کیے جہاں عمران خان، آصف زرداری کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ آصف زرداری کے تینوں ساتھیوں نواب لغاری، اشفاق لغاری اور غلام قادر مری میں ایسی کیا بات تھی کہ آصف زرداری اور پی پی کی اعلیٰ قیادت بِن جَل مچھلی کی طرح تڑپتی رہی ۔
نواب لغاری کے بارے میں ڈاکٹر نثار موراثی نے جے آئی ٹی کے سامنے انکشاف کیا کہ وہ سابق وفاقی سیکریٹری عالم بلوچ، چیئرمین پاکستان اسٹیل سید سجاد حسین شاہ، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس راشد عزیز کے بیٹے عمران عزیز پر قاتلانہ حملے سمیت درجنوں ہائی پروفائل مقدمات میں ملوث ہے، لیکن دو اہم مقدمات ہیں جس میں ان سے تفتیش کی اطلاعات نے پی پی کی اعلیٰ ترین قیادت کو ہلا کررکھ دیا۔ ان سے ماڈل ایان علی کو گرفتار کرنے والے تفتیشی افسر انسپکٹر اعجاز چوہدری اور ایک لیفٹیننٹ کرنل اسحاق کے قتل کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ ظاہر ہے کہ وہ جب زبان کھولیں گے تو اس میں استثنیٰ رکھنے والے پی پی رہنما جیل جائیں گے اور پھر یہ بات بھی کھلے گی کہ عزیر بلوچ نے جو انکشاف کیا ہے کہ بلاول ہائوس کے اطراف میں جو بنگلے زبردستی خالی کرائے گئے تھے اور شوگر ملز مالکان کو پکڑ کر حراست میں لے کر ان سے کم قیمت پر شوگر ملز خریدی گئی تھیںاس میں نواب لغاری کا اصل کردار کیا تھا کیونکہ بڑے صاحب کی نجی فورس کے کمانڈر نواب لغاری تھے۔
دوسرے مغوی اشفاق لغاری کے پاس اومنی گروپ کے مالی اور انتظامی معاملات تھے۔ اومنی گروپ کے دفاتر اور اہم ذمہ دار کے گھروں پر گزشتہ برس رینجرز نے چھاپے مارے تھے اور وہاں سے بڑی تعداد میں اسلحہ برآمد کیا گیا تھا جس کے بعد اومنی گروپ کے روح رواں انور مجید کی نیندیں حرام ہوگئی تھیں اور انور مجید نے آئی جی سندھ پولیس پر دبائو ڈالا کہ وہ اس مقدمے میں ان (انور مجید) کی طرفداری کریں اور کیس ختم کر دیں لیکن آئی جی سندھ پولیس نے قطعی انکار کر دیا اور یہاں سے آئی جی سندھ پولیس اور انور مجید کے فاصلے بڑھتے گئے۔باوثوق ذرائع کے مطابق جب اشفاق لغاری سے دوران تفتیش اسلحہ کے بارے میں پوچھا گیا، ان سے ماڈل ایان علی کی منی لانڈرنگ، شوگر ملز خرید نے جیسے معاملات کی تحقیقات کی گئی تو اس نے بہت سارے راز کھول دیے ۔
اس طرح غلام قادر مری کے بارے میں بہت زیادہ خبریں مل رہی تھیں کہ ضلع ٹنڈو الہیار میں بڑے صاحب کے نام پر زمینیں خرید لیں اور پھر وہاں ایسے افراد کو پناہ دی ہوئی تھی جن کا تعلق بلوچستان کے فراری گروپوں سے تھا اور وہ جرائم کی دنیا سے تعلق رکھتے تھے، بلوچستان میں وہ تخریب کاری اور دہشت گردی میں ملوث رہے ہیں۔ اب ان سارے ثبوتوں کے بعد اعلیٰ سطح پر کیس تیار کیا جا رہا ہے کہ کس معاملے کا کیس پہلے دائر کیا جائے اور کس معاملے کی تفتیش کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی جائے؟ اور یہ بھی غور کیا جا رہا ہے کہ یہ کیس کہاں دائر کیے جائیں اور کس صوبے میں درج کیے جائیں؟ پولیس کیس درج کرے یا ایف آئی اے کو درج کرنے کے لیے کہا جائے؟ جے آئی ٹی بنائی جائے تو کس کی سربراہی میں بنائے جائے؟ ان معاملات پر صلاح مشورے مکمل کر لیے گئے ہیں ،دونوں مغویوں اشفاق لغاری اور غلام قادر مری کے اعترافی بیانات بھی ریکارڈ کر لیے گئے ہیں اور ان سے اہم دستاویزات بھی لے لیے گئے ہیں۔ذرائع کا دعویٰ ہے کہ انہیں کہا گیا ہے کہ وہ جاکر بڑے صاحب کو بتا دیں کہ ہم سے کیا پوچھا گیااور ہم نے کیا جوابات دیے ؟ اب دونوں مغویوں کو تو چھوڑ دیا گیا ہے لیکن نواب لغاری کے معاملہ پر یہ غور کیا جا رہا ہے کہ ان پر کیس بنا کر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت ان پر مقدمہ فوجی عدالت میں بھیجا جائے تاکہ اہم مقدمات پر جلد فیصلہ کیا جاسکے اور ایسی عدالتوں پر کوئی بھی اثر انداز نہ ہوسکے، نواب لغاری کے بارے میں حالیہ انٹرویوز میں آصف زرداری نے کہا کہ وہ نواب لغاری کو نہیں جانتے اور ان سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے، اس بات نے نواب لغاری کو مشتعل کر دیا ہے اور امکان ہے کہ نواب لغاری اپنے اعترافی وڈیو میں ڈاکٹر نثار مورائی کی طرح بہت سے راز فاش کر دیں کیونکہ نجی فورس کے وہی روح رواں ہیں اور ہائی پروفائل معاملات کے نگراں بھی وہی رہے ہیں۔ دو افراد اشفاق لغاری اور غلام قادر مری کی بازیابی کے فوراً بعد بڑے صاحب کی بے چینی بڑھ گئی اور انہوں نے فوری طور پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے کہا کہ وہ جاکر دونوں بازیاب ہونے والے افراد سے ملیں اور وزیراعلیٰ نے دونوں سے ملاقات کی اور پھر ان کی بات بھی بڑے صاحب سے کرادی اور خود بھی رپورٹ دے دی تاہم اس کے بعد بڑے صاحب کی بے چینی میں کمی نہیں ہوئی کیونکہ ان کو پتہ ہے کہ دونوں افراد واپس تو آگئے ہیں لیکن وہ تمام خفیہ معلومات دے کر آگء ہیں اور اب جو نواب لغاری واپس نہیں آیا تو اس کا مطلب ہے کہ انہیں پیغام دیا گیا ہے کہ اب تمام ثبوت جمع کر لیے گئے ہیں اور بڑا کیس بنانے کی تیاری بھی مکمل کرلی گئی ہے، اب نواب لغاری ہی وہ طوطا ہے جس میں بڑے صاحب کی روح موجود ہے ۔

درد بڑھتا گیا ۔۔۔

اشفاق لغاری اور غلام قادر مری کی بازیابی کے فوراً بعد بڑے صاحب نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے کہا کہ وہ جاکر دونوں بازیاب ہونے والے افراد سے ملیں,انہوں نے ملاقات کرکے دونوں کی بات بھی بڑے صاحب سے کرادی لیکن بڑے صاحب کی بے چینی میں کمی نہیں ہوئی


متعلقہ خبریں


سپریم کورٹ کے ججز منصور علی شاہ اور اطہر من اللہ مستعفی وجود - جمعه 14 نومبر 2025

میرا ضمیر صاف اور دل میں پچھتاوا نہیں ،27 ویں ترمیم کے ذریعہ سپریم کورٹ پر کاری ضرب لگائی گئی ، میں ایسی عدالت میں حلف کی پاسداری نہیں کر سکتا، جس کا آئینی کردار چھین لیا گیا ہو،جسٹس منصور حلف کی پاسداری مجھے اپنے باضابطہ استعفے پر مجبور کرتی ہے کیونکہ وہ آئین جسے میں نے تحفظ ...

سپریم کورٹ کے ججز منصور علی شاہ اور اطہر من اللہ مستعفی

آرمی چیف ، چیف آف ڈیفنس فورسزمقرر،عہدے کی مدت 5 برس ہوگی وجود - جمعه 14 نومبر 2025

جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کی جگہ کمانڈر آف نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کا عہدہ شامل،ایٔرفورس اور نیوی میں ترامیم منظور، آرمی چیف کی مدت دوبارہ سے شروع ہوگی،وزیر اعظم تعیناتی کریں گے، بل کا متن چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ 27 نومبر سے ختم تصور ہوگا،قومی اسمبلی نے پاکستا...

آرمی چیف ، چیف آف ڈیفنس فورسزمقرر،عہدے کی مدت 5 برس ہوگی

27ویں ترامیم آئین اور جمہوریت پر شب خون ہے، حافظ نعیم وجود - جمعه 14 نومبر 2025

اسے مسترد کرتے ہیں، پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ کی اے پلس ٹیم ہے،میٹ دی پریس سے خطاب جماعت اسلامی کا اجتماع عام نظام کی تبدیلی کیلئے ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوگا، صحافی برادری شرکت کرے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کراچی پریس کلب کی دعوت پر جمعرات کو پریس کلب میں ”میٹ دی...

27ویں ترامیم آئین اور جمہوریت پر شب خون ہے، حافظ نعیم

قومی اسمبلی ، 27ویں آئینی ترمیم منظور وجود - جمعرات 13 نومبر 2025

ترمیمی بل کو اضافی ترامیم کیساتھ پیش کیا گیا،منظوری کیلئے سینیٹ بھجوایا جائے گا،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے بعد سپریم کورٹ اور آئینی عدالت میں جو سینئر جج ہوگا وہ چیف جسٹس ہو گا،اعظم نذیر تارڑ قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیمی بل کی اضافی ترامیم کے ساتھ دو تہائی اکثریت سے منظو...

قومی اسمبلی ، 27ویں آئینی ترمیم منظور

18ویں ترمیم کسی کاباپ ختم نہیں کرسکتا، بلاول بھٹو وجود - جمعرات 13 نومبر 2025

اپوزیشن کا کام یہ نہیں وہ اپنے لیڈر کا رونا روئے،بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں تقریرکے دوران اپوزیشن اراکین نے ترمیم کی کاپیاں پھاڑ کر اڑانا شروع کردیں اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہوا جس میں پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو کی تقریر کے دوران اپوزیش...

18ویں ترمیم کسی کاباپ ختم نہیں کرسکتا، بلاول بھٹو

غزہ، اسپتال ملبے سے 35 ناقابل شناخت لاشیں برآمد وجود - جمعرات 13 نومبر 2025

اسرائیلی فوج کی جنگ بندی کی خلاف ورزی کا جاری، تازہ کارروائی میں مزید 3 فلسطینی شہید علاقے میں اب بھی درجنوں افراد لاپتا ہیں( شہری دفاع)حماس کی اسرائیلی جارحیت کی؎ مذمت اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ کارروائی میں غزہ میں مزید 3 فلسطینیوں ...

غزہ، اسپتال ملبے سے 35 ناقابل شناخت لاشیں برآمد

اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا( 12 افراد شہید، 30زخمی) وجود - بدھ 12 نومبر 2025

مبینہ بمبار کا سر سڑک پر پڑا ہوا مل گیا، سخت سیکیورٹی کی وجہ سے حملہ آور کچہری میں داخل نہیں ہوسکے، موقع ملنے پر بمبار نے پولیس کی گاڑی کے قریب خود کو اُڑا دیا،وکلا بھی زخمی ،عمارت خالی کرا لی گئی دھماکے سے قبل افغانستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کمنگ سون اسلام آبادکی ٹوئٹس،دھ...

اسلام آباد کچہری کے باہر خودکش دھماکا( 12 افراد شہید، 30زخمی)

27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش،پی ٹی آئی ارکان کے نامنظور کے نعرے وجود - بدھ 12 نومبر 2025

  آپ کی سوچ اور ڈر کو سلام ، ترمیم کرکے سمجھتے ہو آپ کی سرکار کو ٹکاؤ مل جائیگا، وہ مردِ آہن جب آئیگا وہ جو لفظ کہے گا وہی آئین ہوگا، آزما کر دیکھنا ہے تو کسی اتوار بازار یا جمعے میں جا کر دیکھو،بیرسٹر گوہرکاقومی اسمبلی میں اظہارخیال ایم کیو ایم تجاویز پر مشتمل ...

27 ویں آئینی ترمیم قومی اسمبلی میں پیش،پی ٹی آئی ارکان کے نامنظور کے نعرے

نہتے پاکستانیوں کا خون رائیگاں نہیں جانے دینگے، وزیراعظم وجود - بدھ 12 نومبر 2025

بھارتی پراکسیز کے پاکستان کے معصوم شہریوں پر دہشتگرد حملے قابل مذمت ہیں،شہباز شریف اسلام آباد ضلع کچہری کے باہر ہونے والے دھماکے کی مذمت، واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد ضلع کچہری کے باہر ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہتے او...

نہتے پاکستانیوں کا خون رائیگاں نہیں جانے دینگے، وزیراعظم

شیخ وقاص کے وارنٹ جاری، عمرایوب، زرتاج گل کا پاسپورٹ بلاک وجود - بدھ 12 نومبر 2025

دونوں رہنماؤں کے پاسپورٹ بلاک کر کے رپورٹ پیش کی جائے،تمام فریقین کوآئندہ سماعت کیلئے طلب کرلیا انسداد دہشت گردی عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف 26 نومبر احتجاج سے متعلق مقدمات کی سماعت ہوئی اے ٹی سی کی جانب سے پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص کے وارنٹ جاری...

شیخ وقاص کے وارنٹ جاری، عمرایوب، زرتاج گل کا پاسپورٹ بلاک

نئی دہلی دھماکے نے تفتیشی اداروں کو اُلجھن میں ڈال دیا وجود - بدھ 12 نومبر 2025

کسی دھماکا خیز مواد کے ٹکڑے، بارودی مواد اور بارودی دھوئیں کے کوئی آثار نہیں ملے جائے وقوعہ پر نہ کوئی اسپلنٹر ملا، نہ زمین پھٹی،بھارتی پولیس افسر کی خودکش حملے کی تردید بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں لال قلعہ کے قریب ہونے والے دھماکے نے تفتیشی اداروں کو سخت اُلجھن میں ڈال د...

نئی دہلی دھماکے نے تفتیشی اداروں کو اُلجھن میں ڈال دیا

سینیٹ میں27 ویں ترمیم منظور ، اپوزیشن کا واک آؤٹ وجود - منگل 11 نومبر 2025

تمام 59شقوں کی شق وار منظوری، 64ارکان نے ہر بار کھڑے ہوکر ووٹ دیا،صدر مملکت کو تاحیات گرفتار نہ کرنے کی شق کی منظوری،کوئی قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکے گی فیلڈ مارشل کو قانونی استثنیٰ حاصل، وردی اور مراعات تاحیات ہوں گی،فیلڈ مارشل، ایٔر مارشل اور ایڈمرل چیف کو قومی ہیر...

سینیٹ میں27 ویں ترمیم منظور ، اپوزیشن کا واک آؤٹ

مضامین
علامہ اقبال اور جدید سیاسی نظام وجود جمعه 14 نومبر 2025
علامہ اقبال اور جدید سیاسی نظام

ظہران ممدانی: دہلی کے بے گھر بچوں کے خواب سے نیویارک تک وجود جمعه 14 نومبر 2025
ظہران ممدانی: دہلی کے بے گھر بچوں کے خواب سے نیویارک تک

دنیا کشمیریوں کی نسل کشی روکنے میں ناکام وجود جمعه 14 نومبر 2025
دنیا کشمیریوں کی نسل کشی روکنے میں ناکام

دلیپ کمارکا خستہ گھر وجود جمعه 14 نومبر 2025
دلیپ کمارکا خستہ گھر

راہول گاندھی کے خلاف بی جے پی کی الزام تراشی وجود جمعرات 13 نومبر 2025
راہول گاندھی کے خلاف بی جے پی کی الزام تراشی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر