وجود

... loading ...

وجود

گندا پانی ری سائیکل کرکے پانی کی قلت پر قابوممکن

پیر 27 مارچ 2017 گندا پانی ری سائیکل کرکے پانی کی قلت پر قابوممکن

پاکستان جیسے ملک میں جہاں لاکھوں افراد انسانی زندگی کی بنیادی ضرورت پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں ،جہاں پانی نہ ملنے کی وجہ سے فصلیں سوکھ جاتی ہیں اور کسان نان جویں کے محتاج ہوجاتے ہیں،اور ملک کے بعض علاقوں میں لوگوں کو اپنے پینے کے پانی کی ضروریات کی تکمیل کیلئے گدھوں، خچروں اوراونٹوں پربیٹھ کر میلوں کاسفر طے کرکے گندے پانی کے جوہڑوں سے پانی حاصل کرنا اوراسی سے پینے کے پانی کی ضرورت پوری کرنا پڑتی ہے ،اس صورت حال کی وجہ سے پانی کی قلت کے شکار علاقوں میں شرح اموات دیگر علاقوں سے بہت زیادہ ہے اور جن لوگوں کو تندرست کہاجاتاہے وہ بھی مکمل طورپر تندرست اوربیماریوں سے محفوظ نہیںہیں ،اور انھیں اپنی آمدنی کابڑا حصہ اپنے اور اپنے خاندان کے علاج معالجے پر خرچ کرنا پڑتاہے ،گندے پانی کو ضائع ہونے سے بچانے اور اسے صاف کرکے یعنی اس کی ری سائیکلنگ کرکے اسے دوبارہ قابل استعمال بنانے کی ضرورت اور اہمیت کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے۔پاکستان میں فطرت کو محفوظ بنانے سے متعلق بین الاقوامی یونین کے نمائندے محمود اے چیمہنے گزشتہ روزعالمی یوم آب کے موقع پر بیرٹ ہوجسن یونیورسٹی کے زیر اہتمام گندے پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنانے کے موضوع پر منعقدہ ایک سیمینا ر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کو پانی کی بڑھتی ہوئی قلت پر قابو پانے کیلئے گندے پانی کو ضائع ہونے سے بچانے اور اسے صاف کرکے دوبارہ قابل استعمال بنانے کی ضرورت کا احساس کرنا چاہئے۔
اس سیمینار کے مقررین نے پاکستان میں پانی کی قلت پر قابو پانے اور عوام کی پانی کی ضروریات کی تکمیل کے حوالے سے لوگوں میں پانی کی اہمیت کے حوالے سے آگہی پیدا کرنے لوگوں میں پانی کو
ضائع ہونے سے بچانے کی اہمیت سے آگاہ کرنے اور ان میں پانی کو محفوظ رکھنے اور اس سے زیادہ سے زیادہ حد تک بہتر طورپر استفادہ کرنے کا شعور اجاگر کرنے کے حوالے سے اپنی ماہرانہ رائے پیش کیں۔اس موقع پر بیرٹ ہوجسن یونیورسٹی کے کراچی میں سالم حبیب کیمپس کے وائس چانسلر ڈاکٹر عارف صدیقی نے پاکستان میں پانی کے استعمال میں کفایت شعاری اور استعمال شدہ پانی کے دوبارہ استعمال کے حوالے سے لوگوں میں آگاہی پیدا کرنے، ترقی کے پائیدار اہداف کے حصول میں یونیورسٹی کی جانب سے معاونت کرنے اور لوگوں میں آگہی اور شعور پیدا کرنے کی مہم میں شریک ہونے کااعلان کیا ۔
پاکستان میں سمندروں سے متعلق قومی انسٹی ٹیوٹ کی خاتون ماہر ڈاکٹر حنا بیگ نے پاکستان میں سمندروں میں بڑھتی ہوئی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل اور ان کی وجہ سے سمندروں کی حالت زار پر روشنی ڈالی۔ڈاکٹر حنا بیگ نے یہ واضح کیا کہ پاکستان میں خوراک کی قلت پر قابو پانے اور زرعی استعمال کیلئے وافر پانی کی فراہمی کیلئے گندے اور استعمال شدہ پانی کو دوبارہ قابل استعمال بنانا بہت
ضروری ہے ۔ اس موقع پر انھوں نے یہ بھی واضح کیا کہ گندے پانی کو دریائوں، تالابوں اور سمندر میں دھکیلنے کی روش سے آبی حیات کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہاہے،اور اس ملک کے عوام کو صحت مند آبی حیات مہیا کرنے اور مچھلی جھینگے اور دیگر آبی حیات کی برآمدات میں اضافہ کرنے کیلئے ضروری ہے کہ سمندروں اوردریائوں کو آلودگی سے پاک کرنے پر توجہ دی جائے ۔ڈاکٹر حنا نے ماحول کو آلودگی سے پاک کرنے اور عوام کو صاف ہوا اور پانی کی فراہمی کیلئے سمندروں کو آلودگی سے پاک کرنے کی اہمیت اجاگر کی اور بتایا کہ پوری دنیا میں گندے پانی کو دوبارہ قابل استعمال بناکر پانی کی قلت پر قابو پایاجاچکاہے اوراس طرح ایسے ممالک میں بھی جہاں پانی کے وسائل کی بہت زیادہ کمی ہے، فارمز کو پانی کی فراہمی کابڑا ذریعہ یہی صاف کردہ پانی ہے اور اس کی وجہ سے ان ملکوں میں زرعی فارمز کی تمام ضروریات پوری ہورہی ہیں۔ اس لئے پاکستان بھی اس تکنیک سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی زراعت کیلئے پانی کی ضروریات کو پورا کرسکتاہے اور اس طرح زرعی پیدا وار میں کئی گنا اضافہ ہوسکتاہے جس سے نہ صرف یہ کہ ملک میں خوراک کی ضرورت پوری ہوگی اور ہمیں بعض اجناس کی درآمد پر بھاری زرمبادلہ خرچ نہیں کرنا پڑے گا بلکہ ان کی برآمد کے ذریعے وافر زرمبادلہ بھی حاصل کیاجاسکتاہے ۔
ورلڈ وائیڈ نیچر فنڈ کے کرتا دھرتا بھی اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہیں کہ پاکستان ان ممالک میںشامل ہے جو پانی کی شدید قلت سے دوچارہیں اور جہاں زراعت ، صنعت اور گھریلو ضرورت کیلئے پانی کی فراہمی ایک بڑا مسئلہ ہے، اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ پاکستان کے دیہی علاقوں میں پانی کی قلت کی صورت حال اپنی جگہ، بڑے شہروں میں بھی لوگوں کو ضرورت کے مطابق پانی نہیں ملتااور لوگ اپنی پانی کی ضروریات کی تکمیل کیلئے آلودہ اور بسا اوقات ناقابل استعمال پانی استعمال کرنے پرمجبور ہوتے ہیں۔ آبادی اور وسائل کے اعتبار سے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے عوام کی بھاری اکثریت صاف شدہ پانی سے محروم ہے اور اس شہر کے لوگوں کو صاف پانی کے نام پر جو پانی فراہم
کیاجارہاہے اس کا معیار گزشتہ دنوں سندھ ہائیکورٹ میں واٹر بورڈ کی کارکردگی کے حوالے سے مقدمے کی سماعت کے دوران کھل کرسامنے آگیا۔ کراچی حیدرآباد، میرپور خاص، سکھر ، نوابشاہ، لاڑکانہ اوریہاں تک کہ پنجاب کے سب سے بڑے شہر لاہور اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی پینے کے صاف پانی کا ایسا موثر نظام موجود نہیں جس کے تحت عوام کو کم از کم پینے کیلئے ہی صاف پانی فراہم کیاجاسکے جس کی وجہ سے ان شہروں کے لوگوں کو اپنی پانی کی ضروریات کی تکمیل کیلئے زیر زمین پانی پر اکتفا کرنا پڑتاہے جومکمل طورپر پینے کے قابل ہونے کے معیار پر پورا نہیں اترتا۔
اس صورت حال کاتقاضہ ہے کہ حکومت عالمی یوم آب کے رواں سال کے موضوع ’’ پانی ضائع کیوںہو؟‘‘ کے جواب تلاش کرتے ہوئے اس سے فائدہ اٹھائے اور ملک میںپانی کی قلت پر موثر طورپر قابو پانے کیلئے لوگوں میں پانی کی بچت کا شعور اجاگر کرنے کے ساتھ ہی ضائع ہوجانے والے گندے پانی کو صاف کرکے دوبارہ قابل استعمال بنانے کیلئے عالمی اداروں کے تعاون سے ری سائیکلنگ پلانٹ لگائے۔جب تک ایسا نہیں کیا جائے گانہ صرف یہ کہ پانی کی قلت پر قابو پاناممکن نہیں ہوسکتا بلکہ پانی کی کمی میں اضافہ ہوتاجائے گا اور ہمارے سونا اگلنے والے کھیت بنجر میدانوں میں تبدیل ہوجائیں گے۔


متعلقہ خبریں


علیمہ خانم سے سوال کرنا جرم ، پی ٹی آئی کارکنوں کا صحافیوں پر حملہ وجود - منگل 09 ستمبر 2025

توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کارکنان آپے سے باہر ، قیادت کی جانب سے کارکنان کو نہیں روکا گیا تشدد کسی صورت قبول نہیں،پی ٹی ائی کا معافی مانگنے اور واضع لائحہ عمل نہ دینے تک بائیکاٹ کرینگے، صحافیوں کا اعلان توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان...

علیمہ خانم سے سوال کرنا جرم ، پی ٹی آئی کارکنوں کا صحافیوں پر حملہ

سیلاب سے تنہا مقابلہ نہیں کرسکتے، عالمی دُنیا ہماری مدد کرے، بلاول بھٹو وجود - منگل 09 ستمبر 2025

پہلے ہی اِس معاملے پر بہت تاخیرہو چکی ہے ، فوری طور پر اقوام متحدہ جانا چاہیے، پاکستان کے دوست ممالک مدد کرنا چاہتے ہیں سیلاب متاثرین کے نقصانات کا ازالہ ہوناچاہیے، ملک میں زرعی ایمرجنسی لگائی جانی چاہیے، ملتان میں متاثرین سے خطاب چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ...

سیلاب سے تنہا مقابلہ نہیں کرسکتے، عالمی دُنیا ہماری مدد کرے، بلاول بھٹو

کراچی سمیت سندھ بھرمیں گہرے بادلوں کا راج، بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ وجود - منگل 09 ستمبر 2025

محکمہ موسمیات نے اگلے 2 روز میں مزید موسلادھار بارشوں کا امکان ظاہر کردیا،شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت پورٹ قاسم سمندر میں ماہی گیروں کی کشتی الٹ گئی، ایک ماہی گیر ڈوب کر جاں بحق جبکہ تین کو بچا لیا گیا، ریسکیو حکام کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے...

کراچی سمیت سندھ بھرمیں گہرے بادلوں کا راج، بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ

سیلاب کے نقصانات میں حکمرانوں کی نااہلیاں شامل ہیں،حافظ نعیم وجود - منگل 09 ستمبر 2025

قدرتی آفات کو ہم اللہ تعالیٰ کی آزمائش سمجھ کر اِس سے نکلنے کی کوشش کرتے ہیں ، امیر جماعت اسلامی چالیس سال سے مسلط حکمران طبقے سے صرف اتنا پوچھتا ہوں کہ یہ کس کو بے وقوف بناتے ہیں، گفتگو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سیلاب کے نقصانات میں ہمارے حکمرانوں کی...

سیلاب کے نقصانات میں حکمرانوں کی نااہلیاں شامل ہیں،حافظ نعیم

ٹرمپ کی وارننگ،حماس کا مذاکرات پر آمادگی کا اعلان وجود - منگل 09 ستمبر 2025

کسی بھی معاہدے میں اسرائیل کا فلسطین سے مکمل انخلا شامل ہو نا چاہئے ہم اپنے عوام پر جارحیت کو روکنے کی ہر کوشش کا خیرمقدم کرتے ہیں، بیان فلسطینی تنظیم حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دی گئی آخری وارننگ کے بعد فوری طور پر مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کے لیے تی...

ٹرمپ کی وارننگ،حماس کا مذاکرات پر آمادگی کا اعلان

سیلابی ریلا سندھ کی جانب رواں دواں، پنجاب میں سیلاب سے 42 لاکھ افراد متاثر، 56اموات وجود - پیر 08 ستمبر 2025

  بھارت نے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا، مزید سیلابی صورت حال کا خدشہ،متعلقہ اداروں کا ہنگامی الرٹ جاری،ملتان میں ریلے سے نمٹنے کیلئے ضلعی انتظامیہ نے ایک عملی منصوبہ تیار کر لیا ،وزارت آبی وسائل صوبے بھر میں مختلف مقامات پر طوفانی بارشوں کا خطرہ ،پنجاب سے آنیو...

سیلابی ریلا سندھ کی جانب رواں دواں، پنجاب میں سیلاب سے 42 لاکھ افراد متاثر، 56اموات

جشن آمد رسولؐ، گلی کوچے برقی قمقموں سے روشن، ہر جانب نور کا سماں وجود - پیر 08 ستمبر 2025

  نماز فجر کے بعد مساجد اور گھروں میں ملکی ترقی اورسلامتی کیلئے دعا ئیں مانگی گئیں، فول پروف سکیورٹی انتظامات کراچی سے آزاد کشمیر تک ریلیاں اورجلوس نکالے گئے، فضائوں میں درود و سلام کی صدائوں کی گونج اٹھیں رحمت اللعالمین، خاتم النبیین، ہادی عالم حضرت محمد ﷺ کی ولادت ...

جشن آمد رسولؐ، گلی کوچے برقی قمقموں سے روشن، ہر جانب نور کا سماں

پاکستانی فضائیہ نے معرکہ حق میں اپنے کردار سے دنیا کو حیران کر دیا( صدر و وزیراعظم) وجود - پیر 08 ستمبر 2025

قوم کو پاک فضائیہ کی صلاحیتوں پر فخر ہے،پاک فضائیہ نے ہمیشہ ملکی حدود کا دفاع کیا،صدرآصف علی زرداری پاکستانی فضائیہ ہمیشہ کی طرح ملکی خودمختاری، جغرافیائی سرحدوں اور سالمیت کا بھرپور دفاع کرتی رہے گی،شہبازشریف صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے ...

پاکستانی فضائیہ نے معرکہ حق میں اپنے کردار سے دنیا کو حیران کر دیا( صدر و وزیراعظم)

بھارت کان کھول کر سن لے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے، حافظ نعیم وجود - پیر 08 ستمبر 2025

افواج پاکستان نے 6 ستمبر 1965 کو بھارت کے ناپاک عزائم خاک میں ملائے،امیر جماعت اسلامی پاکستان کسی ایکس وائی زی صدر وزیراعظم یا بیوروکریٹ کا نہیں ہے بلکہ پاکستانیوں کا ہے،میڈیا سے گفتگو لاہور(بیورورپورٹ) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بھارت کان کھول ...

بھارت کان کھول کر سن لے پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے، حافظ نعیم

پاک افواج نے جارحیت کا دندان شکن جواب دے کر سرحدوں کا دفاع کیا،وفاقی وزرا وجود - پیر 08 ستمبر 2025

6ستمبرشجاعت اور بہادری کاتاریخ ساز دن،شہدا اور غازیوں کے ورثے سے ملنے والی طاقت ، جذبہ اور شجاعت ہماری اصل قوت ہے،محسن نقوی یومِ دفاع ہماری جرات کی روشن علامت ہے،پاک فوج نے ایک طاقت رکھنے والے دشمن کو شکست دی ،غرور کو توڑ کر ملک کا نام روشن کیا،مصطفی کمال وفاقی وزرا نے کہا ہے...

پاک افواج نے جارحیت کا دندان شکن جواب دے کر سرحدوں کا دفاع کیا،وفاقی وزرا

پاکستان ایٔر فورس ہماری قومی غیرت و وقار کی علامت ہے،بلاول بھٹو وجود - پیر 08 ستمبر 2025

ایٔر فورس ڈے پر پاک فضائیہ کے شہداء کو خراج عقیدت اور غازیوں کی جرأت کو سراہتا ہوں، چیئرمین  پیپلز پارٹی 7 ستمبر ہماری تاریخ میں جرأت، قربانی اور پاکستان ایٔر فورس کی بے مثال پیشہ ورانہ صلاحیت کا دن ہے،پیغام پاکستان پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکس...

پاکستان ایٔر فورس ہماری قومی غیرت و وقار کی علامت ہے،بلاول بھٹو

26ویں ترمیم کیخلاف دائر درخواستوں پر فل کورٹ کیوں نہیں،جسٹس منصور نے چیف جسٹس سے جواب مانگ لیا وجود - هفته 06 ستمبر 2025

پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس کیوں نہیں بلایا گیا؟سپریم کورٹ رولز کی منظوری سرکولیشن کے ذریعے کیوں کی گئی؟اختلافی نوٹ کو جاری کرنے سے متعلق پالیسی میں تبدیلی کیلئے انفرادی طور مشاورت کیوں کی گئی؟ ججز کی چھٹیوں پر جنرل آرڈر کیوں جاری کیا گیا؟ آپ ججز کوکنٹرولڈ فورس کے طور پ...

26ویں ترمیم کیخلاف دائر درخواستوں پر فل کورٹ کیوں نہیں،جسٹس منصور نے چیف جسٹس سے جواب مانگ لیا

مضامین
سنبھل فساد کے دلدل میں یوگی کا انتخابی دنگل وجود منگل 09 ستمبر 2025
سنبھل فساد کے دلدل میں یوگی کا انتخابی دنگل

بھارت میں لو جہاد کانیا قانون وجود منگل 09 ستمبر 2025
بھارت میں لو جہاد کانیا قانون

ہوتا ہے شب وروز تماشا میرے آگے وجود منگل 09 ستمبر 2025
ہوتا ہے شب وروز تماشا میرے آگے

جنگ ستمبر میں پاک فضائیہ کے کارنامے وجود پیر 08 ستمبر 2025
جنگ ستمبر میں پاک فضائیہ کے کارنامے

حضرت محمدۖ ، محسن انسانیت وجود هفته 06 ستمبر 2025
حضرت محمدۖ ، محسن انسانیت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر