وجود

... loading ...

وجود
وجود

ایرانی شہر چاہ بہار سے کراچی کے ملیر تک اسمگلنگ کا نیٹ ورک بے نقاب

پیر 06 مارچ 2017 ایرانی شہر چاہ بہار سے کراچی کے ملیر تک اسمگلنگ کا نیٹ ورک بے نقاب

ایف آئی اے نے ایران کے شہر چاہ بہار سے کراچی کے علاقے ملیر تک چلنے والے اسمگلنگ کے منظم ایرانی نیٹ ورک کا سراخ لگا لیا ہے ، تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ پنجاب کی 25فیکٹریاں چاہ بہار سے چلنے والے ایرانی نیٹ ورک کے ذریعے چاول سمیت دیگر مصنوعات ایران منتقل کرنے میں ملوث ہیں۔ ایف آئی اے نے ان فیکٹریوںکے مالکان کو بیانات قلم بند کرنے اور تحقیقات کو آگے بڑھانے کے لیے خطوط ارسال کرنے شروع کر دیے ہیں۔ تحقیقات میں یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ ایران سے اسمگل ہو کر آنے والے تیل کو سندھ اور بلوچستان میں فروخت کر کے 8ارب روپے سے زائد رقم کمائی گئی اور اس رقم سے پاکستانی کارخانوں سے مصنوعات اور مویشی خرید کر اسی نیٹ ورک کے ذریعے ایران منتقل کیے گئے، ایف آئی اے نے کارخانوں اور مویشیوں کے تاجروں کو ملنے والی ادائیوںں کا بھی ریکارڈ حاصل کر لیا ہے۔ جس کے بعد تحقیقات کا دائرہ ملک بھر میں موجود اس نیٹ ورک سے جڑے لوگوں تک پھیلا دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ چاہ بہار ایران کا ہی علاقہ ہے جہاں سے بھارتی جاسوس پاکستان علاقوں میں داخل ہوتے رہے ہیں اور اسی علاقے سے پاکستان کی گوادر بندرگاہ کے خلاف سازشیں تیار کی جاتی رہی ہیں، تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ چاہ بہار سے اربوں روپے کراچی کے علاقے ملیر میں قائم بینکوں کے پانچ اکاؤنٹس میں منتقل ہوتے رہے ہیں ان بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات بھی حاصل کر لی گئی ہیں، ملیر میں موجود بینک اکاؤنٹس میں اربوں روپے گوادر ، تربت اور بلوچستان کے دیگر شہروں میں قائم بینکوں سے حاصل کردہ آرٹی سی یعنی روپیز ٹریول چیک کی مدد سے جمع کروائے جاتے رہے ۔یہ اربوں روپے پاکستان کے مختلف شہروں میں موجود درجنوں افراد کے بینک اکاؤنٹس میں منتقل ہوئے۔ اب تک کی تحقیقات میں ایف آئی اے نے ساڑھے 8ارب روپے کی منتقلی کا ریکارڈ حاصل کر لیا ہے جبکہ مزید چھان بین جاری ہے ۔ اس ضمن میں ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایران سے پاکستان تک چلنے والے نیٹ ورک کے خلاف ایف آئی اے کو مشکوک بینک ٹرانزیکشن کی صورت میں اطلاعات موصول ہوئی تھیں جس پر ایف آئی اے کے اسٹیٹ بینک سرکل کراچی میں انکوائری نمبر 04\2016شروع کی گئی تھی ، مذکورہ انکوائری میں ایف آئی اے اسٹیٹ بینک کے افسر نے جب تحقیقات کا آغاز کیا توانکشاف ہوا کہ چاہ بہار اسمگلنگ نیٹ ورک میں ایرانی تیل پاکستان اسمگل کیا جاتا ہے اور اسی کے عوض پاکستان سے چاول ، آٹا ، گنا اور کپاس سمیت دیگر اشیاغیر قانونی طور پر ایران منتقل ہوتی رہیں، اسمگلنگ نیٹ ورک کی رقم دہشت گردی میں استعمال ہونے کی علیحدہ سے تحقیقات جاری ہیں، تحقیقات میں اہم ثبوت اور شواہد سامنے آنے پر گزشتہ دنوں ایف آئی اے ٹیم نے کراچی کے علاقے ملیر سے ایک شخص زبیر ولد حاجی لال بخش کو گرفتار کر لیا،اور ایسے 5 اکاؤنٹس پر تحقیقات شروع کی گئیں جس سے بھاری مالیت کی ٹرانزیکشن سامنے آئی ہیں، جب مذکورہ اکاؤنٹس پر تحقیقات شروع ہوئیں تو معلوم ہوا کہ حبیب بینک دیہہ ملاح برانچ ملیر میں بلوچ اینڈ کمپنی کے ٹائٹل سے موجود اکاونٹ نمبر 03547900077003، مذکورہ بینک میں زبیر نامی شخص کے اکاونٹ نمبر 03547900077003، ملیر سٹی میں واقع یونائٹیڈ بینک لمیٹڈ میں زبیر کے نام سے موجود اکانٹ نمبر 200612616، مسلم کمرشل بینک ملیر سٹی برانچ میں موجود بلوچ اینڈ کمپنی کے نام سے موجود اکانٹ نمبر 462347571002511، اور مذکورہ برانچ میںزبیر نامی شخص کے اکانٹ نمبر 462347531001109، میں ساڑھے 8 ارب کی ٹرانزیکشن کے ثبوت ملے ہیں، ذرائع نے بتایا کہ اکاونٹس کے مکمل ثبوت ملنے پر آیف آئی اے نے اپنی تحقیقات کو آگے بڑھایا تو تفشیشی افسران کو اسمگلنگ نیٹ ورک کا انکشاف ہوا کہ پاکستان سے چاہ بہار تک رقوم کی غیر قانونی ترسیل کس طرح سے ہوتی رہی ہے،یہ رقم ایران سے اسمگل ہو کر پاکستان آنے والے تیل کے عوض پاکستانی اسمگلروں اور ڈیلروں سے وصول کی گئی اور پھر اسی رقم کو ٹریول ٹرانزیکشن یا حوالہ کے نیٹ ورک کے ذریعے ایران منتقل کر دیا گیا جبکہ بعض اوقات تیل پاکستانی اسمگلروں کو ڈیلروں کو سپلائی کرنے کے بعد ان اسمگلروں اور ڈیلروں کے ذریعے چاول ، چینی ، آٹا، کپاس اور دیگر اشیاکی کھیپ حاصل کرکے ان اشیاکو بڑے پیمانے پر ایران میں غیر قانونی طور پر سپلائی کیا جاتا رہا ۔اس طرح سے پاکستان معیشت کو ایک لمبے عرصے تک دُہرے بلکہ تہرے طریقوں سے نقصان پہنچایا جاتا رہا ۔ ایک جانب پاکستان میں ایرانی تیل اسمگل کر کے پاکستان کو ٹیکس کی مد میں کروڑوں کا نققصان پہنچایا گیا جبکہ دوسری جانب پاکستان سے ٹیکس کی ادائی کے بغیر سامان ایران منتقل کیا گیا۔ اسی طرح سے پاکستان سے کرنسی غیر قانونی طور پر ایران منتقل کر کے بھی پاکستانی معیشت کو زک پہنچائی گئی۔ ذرائع کے مطابق کچھ عرصہ قبل پاکستانی اداروں نے جس بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سنگھ کو ایران سے پاکستان میں داخل ہوتے ہوئے گرفتار کیا تھا، وہ بھی چاہ بہار میں موجود نیٹ ورک کی مدد سے پاکستان آتا جاتا رہتا تھا۔بھارتی فوج کے حاضر سروس فوجی جاسوس کو ایرانی خفیہ ایجنسی کی بھر پور معاونت حاصل رہی، جس کی وجہ سے یہی سمجھا جا رہا ہے کہ جاسوسی کا یہ نیٹ ورک اسمگلنگ اور حوالہ ہنڈی کے مذکورہ گروپ کی آڑ میں چلایا جاتا تھا جس کے اخراجات بھی پاکستان میں اسمگلنگ کے ذریعے حاصل ہونے والی رقوم سے پورے کیے جارتے رہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے نے مقدمے میں ایرانی شہری حاجی رقیب کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ حاجی رقیب ایران سے ملنے والی تمام رقم زبیر کے اکا ؤنٹ میں منتقل کرتا رہا ہے جس کا ریکارڈ بھی ایف آئی اے کو مل چکا ہے، تا ہم ملزم کی ایران میں موجودگی کے باعث گرفتاری فوری طور پر ممکن نہیں ہو سکی۔ ذرائع نے بتایا کہ ملزم کے ریکارڈ کی چھان بین کی جا رہی ہے کہ وہ کتنی بار ماضی میں پاکستان آچکا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ انتہائی بااثر مافیا ہے جسے کئی تحقیقاتی اداروں میں موجود کرپٹ افسران کی سرپرستی کے ساتھ اہم سیاسی اور کاروباری شخصیات کی پشت پناہی بھی حاصل ہے۔کراچی میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ میں پولیس خود ہی ملوث پائی گئی، پیٹی بند بھائیوں کے خلاف اسپیشل برانچ پولیس نے رپورٹ جاری کردی۔کراچی پولیس ایک طرف شہر میں جرائم کے خاتمے کے دعوے کر رہی ہے تو دوسری جانب خود ہی ایرانی تیل کی اسمگلنگ میں ملوث نکلی۔شہر میں پندرہ مقامات پر ایرانی تیل کے اڈے موجود ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ضلع ویسٹ میں سات اور ضلع ملیر میں چھ اڈے جبکہ ایک ضلع ساؤتھ اور ایک ڈپو ایسٹ میں بھی موجود ہے۔رپورٹ کے مطابق علاقہ پولیس اڈوں کی سرپرستی کر رہی ہے جبکہ رپورٹ میں ایرانی تیل کی اسمگلرز کے نام بھی واضح کر دیے گئے ہیں۔
ایرانی ڈیزل مافیا ایک بار پھر سے سرگرم ہوگئی ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق گوادر اور تربت سمیت مختلف علاقوں سے مسافر کوچز میں ایرانی ڈیزل کی اسمگلنگ پھر سے شروع ہوگئی لیاری زیرو پوائنٹ سے حب ساکران تک پولیس کی سرپرستی میں ایک بار پھر سے یہ کاروبار شروع ہوچکا ہے۔
اس حوالے سے کچھ عرصے قبل ایک نجی ٹی وی چینل نے اس کاروبار کے حوالے سے ایک رپورٹ بنائی جس پر آئی جی پولیس بلوچستان نے نوٹس لیتے ہوئے سابقہ ایس ایچ او حب اور ایڈیشنل ایس ایچ او اور دیگر پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرکے انہیں معطل کر کے تنزلی بھی کی۔
اس کے بعد کافی عرصے تک یہ کاروبار بند رہا تاہم سابقہ ڈی پی او کے تبادلے کے بعد دوبارہ یہ کاروبار عروج پر چل رہا ہے۔ اس حوالے سے باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ زیرو پوائنٹ سے لیکر حب ساکران تک 120000 روپے فی گاڑی پولیس لین لی جاتی ہے جبکہ ہر تھانے کے ایس ایچ اوز نے اس کاروبار کیلئے اپنے مخصوص بندے رکھے ہوئے ہیں جو ان سے باقاعدہ پولیس لین لے کر اعلیٰ افسران تک پہنچاتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق ماہانہ ایرانی ڈیزل کا کاروبار کرنے والے 25000000 دو کروڑ پچاس لاکھ ماہانہ حب پولیس کو دیتے ہیں جو آگے اعلی حکام سمیت دیگر پولیس افسران میں تقسیم ہوتی ہے۔


متعلقہ خبریں


تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان نے خلائی تحقیق کے میدان میں اہم سنگ میل عبور کرلیا، تاریخی خلائی مشن ’آئی کیوب قمر‘چین کے وینچینگ خلائی سینٹر سے روانہ ہو گیا جس کے بعد پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن گیا ہے ۔سیٹلائٹ آئی کیوب قمر جمعہ کو2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا، جسے چینی میڈیا ...

تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے عدالتوں سے ان کے مقدمات کے فیصلے فوری طور پر سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل سے اہم پیغام میں کہا ہے کہ میں اپنے تمام مقدمات س...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ بس مجھے قتل کرنا رہ گیا ہے لیکن میں مرنے سے نہیں ڈرتا، غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا۔برطانوی جریدے دی ٹیلی گراف کے لیے جیل سے خصوصی طور پر لکھی گئی اپنی تحریر میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستانی ریاست اور اس کے عوام ایک دوسرے...

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ وجود - هفته 04 مئی 2024

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان میں کیوں دفتر نہیں کھولتے ، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو پاکستان میں دفاتر کھولنے چاہئی...

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق وجود - هفته 04 مئی 2024

یوم صحافت پر خضدار میں دھماکا، صحافی صدیق مینگل سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے ۔پولیس کے مطابق خضدار میں قومی شاہراہ پر سلطان ابراہیم خان روڈ پر ریموٹ کنٹرول دھماکے سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ایس ایچ او خضدار سٹی کے مطابق ریموٹ کنٹرول دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 10 افراد زخمی ...

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ وجود - جمعه 03 مئی 2024

ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری وجود - جمعه 03 مئی 2024

سندھ کابینہ نے رینجرز کی کراچی میں تعیناتی کی مدت میں 180 دن کے اضافے کی منظوری دے دی۔ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ رینجرز کی کراچی میں تعیناتی 13 جون 2024 سے 9 دسمبر 2024 تک ہے ، جس دوران رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات حاصل رہیں گے ۔کابینہ نے گزشتہ کابینہ ا...

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی وجود - جمعه 03 مئی 2024

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی دے رہے ہیں ۔ دی وائر کے مطابق بی جے پی نے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعے مودی کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندؤں کی جائیداد اور دولت م...

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار وجود - جمعه 03 مئی 2024

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ...

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی وجود - جمعه 03 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجت...

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا وجود - جمعرات 02 مئی 2024

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا

مضامین
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا ! وجود هفته 04 مئی 2024
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا !

آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی وجود هفته 04 مئی 2024
آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی

بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت وجود هفته 04 مئی 2024
بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت

ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر