... loading ...
متحدہ قومی موومنٹ کے جلا وطن رہنما سلیم شہزاد کو پیر کی صبح وطن واپسی پر کراچی ائیرپورٹ پر حراست میں لے لیا گیا۔ کراچی پولیس کے سربراہ مشتاق مہر نے گرفتاری کی تصدیق کی۔ڈپٹی ڈائریکٹر امیگریشن عاصم قائم خانی نے میڈیا کو بتایا کہ سلیم شہزاد پیر کی صبح برطانوی پاسپورٹ پر وطن واپس آئے تو ان کے سفری دستاویزات کی جانچ پڑتال کی گئی تاہم امیگریشن کے فوری بعد انہیں پولیس نے گرفتار کر لیا۔ایس ایس پی ملیر راو انوار نے سلیم شہزاد کو حراست میں لیا اور بکتر بند گاڑی میں بیٹھا کر انہیں ائیرپورٹ کی حدود سے باہر لے گئے۔سلیم شہزاد پولیس کو بارہ مقدمات میں مطلوب ہیں تاہم انہیں جس مقدمے میں گرفتار کیا گیا وہ جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ پر وطن سے فرار ہے۔ڈپٹی ڈائریکٹر امیگریشن عاصم قائم خانی کا کہنا ہے کہ کراچی پولیس سے سلیم شہزاد کی کلیئرنس مانگی گئی تھی تاہم انہیں کلیئرنس نہ مل سکی۔سلیم شہزاد، ڈاکٹر عاصم حسین کیس کی تفتیش کے سلسلے میں بھی پولیس کو مطلوب ہیں، ان پر الزام ہے کہ وہ دہشت گردوں کے علاج کرانے میں معاونت فراہم کرتے رہے تھے۔ادھر سلیم شہزاد نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ وہ رضاکارانہ طور پر پاکستان آئے ہیںاورکہا کہ مجھے پرانے ساتھیوں سے لاتعلق ہونے پر کوئی پچھتاوا نہیں۔ عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کروں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ کینسر کے مریض ہیں اور کیموتھراپی کرا رہے ہیں۔ایس ایس پی راؤانوار کے مطابق سلیم شہزاد پرضلع وسطی اور ضلع شرقی کے تھانوں میں بھی مقدمات درج ہیں۔سلیم شہزاد کو انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔ ان کے خلاف مختلف تھانوں میں ایک درجن سے زائد مقدمات ہیں ۔ ان میں ایک اہم مقدمہ ضیا الدین ہسپتال میں دہشتگردوں کے علاج کا ہے جو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں چل رہا ہے ۔ عدالت انہیں مفرور قرار دے چکی ہے اور پانچ مرتبہ وارنٹ گرفتاری جاری کر چکی ہے ۔ سلیم شہزاد نے وطن آنے سے قبل اپنے مقدمات کے سلسلے میں عامر منصوب ایڈووکیٹ سے رابطہ کیا تھا لیکن عامر منصوب ایڈوکیٹ نے اندورن سندھ جانے کے باعث انکار کر دیا ۔ خواجہ نوید ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ سلیم شہزاد نے رابطہ کیا تو ان کے مقدمات کی پیروی کے لیے تیار ہیں ۔متحدہ قومی موومنٹ کے بانی رہنماؤں میں شمار ہونے والے سینئر سیاست دان سلیم شہزاد 25سال کی جلاوطنی ختم کرکے پیر کی صبح دبئی سے کراچی لوٹے تو ایئرپورٹ امیگریشن حکام کے دفتر میں را ئوانوار نے انہیں گرفتار کرلیا اور سلیم شہزاد کے پاس موجود برطانوی پاسپورٹ اور ان کا موبائل فون بھی ضبط کرلیا گیا ہے۔ ایم کیو ایم کی بنیاد میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے سلیم شہزاد کا شمار ایم کیو ایم کے بانی رہنمائوں میں ہوتا ہے، وہ گزشتہ تین سال سے غیر فعال تھے، اس وقت ان کے پاس ایم کیو ایم کے کسی دھڑے میں کوئی عہدہ نہیں ہے۔ تاہم اس سے قبل وہ ایم کیو ایم لندن رابطہ کمیٹی کے سرگرم رکن تھے،ان کے پاس برطانوی شہریت اور پاسپورٹ ہے۔گزشتہ برس 22 اگست کو ایم کیو ایم لندن کے بانی الطاف حسین کی جانب سے اشتعال انگیز تقریر اور پاکستان مخالف نعروں پر جہاں متحدہ پاکستان کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے الطاف حسین سے علیحدگی اختیار کی،وہیں پارٹی بھی دو دھڑوں میں تقسیم ہوگئی، تاہم سلیم شہزاد نے خود کسی دھڑے میں شمولیت اختیار نہیں کی۔ اس سے قبل 2014میں سلیم شہزاد کی جانب سے جاری سنسنی خیز بیان نے بھی ملکی سیاست میں ہلچل مچائی، سلیم شہزاد نے مارچ 2014میں متحدہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم میں متعدد ایسے عناصر موجود ہیں جو کراچی میں بھتہ خوری، قتل عام اور اسمگلنگ جیسے واقعات میں ملوث ہیں۔سلیم شہزاد کے بغاوتی بیان کے بعد بانی ایم کیو ایم کی جانب سے اسی روز سلیم شہزاد کی پارٹی رکنیت معطل کر دی گئی جو تاحال بحال نہ ہوسکی، انہوں نے 2ماہ قبل 15اکتوبر 2015کو بھی ایک بیان جاری کیا کہ وہ سیاست چھوڑنے کا سوچ رہے ہیں۔
16ستمبر2016کو ایک نجی ٹی وی پروگرام میںمتحدہ قومی موومنٹ کے سابق رہنما سلیم شہزاد نے کہا تھا کہ ایم کیو ایم مہذب لوگوں کی جماعت تھی۔ کچھ لوگوں نے پارٹی کارکنوں کو ایسے کاموں پر لگادیا جس سے پارٹی پر دہشت گردی کا لیبل لگ گیا میں بھی اس گناہ میں شامل ہوں اور اس داغ کو دھونا چاہتا ہوں۔
بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک ہے ،پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے پاکستان کی 24 کروڑ آبادی متاثر ہوگی ، جنوبی ایشیا میں عدم استحکام میں اضافہ ہوگا پاکستان کے امن اور ترقی کا راستہ کسی بھی بلاواسطہ یا پراکسیز کے ذریعے نہیں روکا ...
پاکستان نے گزشتہ برسوں میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں بڑی قربانیاں دی ہیں، بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کے بے بنیاد بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہیں پاکستان خود دہشت گردی کا شکار رہا اور خطے میں دہشت گردی کے ہر واقعے کی مذمت کرتا ہے ،وزیراعظم...
بھارتی حکومتی تحقیقات کے مطابق لیک فائلز جنرل رانا کے دفتر سے میڈیا تک پہنچیں لیک دستاویز نے ’’را‘‘ کا عالمی سطح پر مذاق بنا دیا، بھارتی حکومت کو کٹہرے میں لا کھڑا کیا پہلگام واقعے پر ’’را‘‘ کی خفیہ دستاویز لیک ہونے کے بعد بھارت کی ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی (ڈی آئی ا...
متعدد مریض کی صحت نازک، علاج مکمل کیے بغیر پاکستان واپس آنے پر مجبور ہوئے خاندانوں کے بچھڑنے اور بچوں کے ایک والدین سے جدا ہونے کی اطلاعات بھی ہیں پاکستانی شہریوں کی بھارت سے واپسی کے لیے واہگہ بارڈر کی دستیابی سے متعلق دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ متعلقہ بارڈر آئندہ بھی پاکس...
کراچی کی تینوں ڈیری فارمر ایسوسی ایشنز دودھ کی قیمت کے تعین میں گٹھ جوڑ سے باز رہیں، ٹریبونل تحریری یقین دہانی جمع کرانے کی ہدایت،مرکزی عہدیداران کی درخواست پر جرمانوں میں کمی کر دی کمپی ٹیشن اپلیٹ ٹربیونل نے ڈیری فارمرز کو کراچی میں دودھ کی قیمتوں کا گٹھ جوڑ ختم کر...
صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...
پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...
دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...
نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...
تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...