... loading ...
ناسا کی جانب سے حال ہی میں جاری کی جانے والی تصاویر سے اس خیال کی تصدیق ہوگئی ہے کہ انٹارکٹیکا میں قدیم تہذیب دفن ہے، خیال کیا جاتاہے کہ برف سے ڈھکے ہوئے اس براعظم کے نیچے اٹلانٹس کا 12ہزار سال قدیم شہر دبا ہواہے ، 12ہزار سال قبل انٹارکٹیکا میں برف کانام ونشان نہیں تھا اور اٹلانٹس نامی یہ پر رونق شہر آباد تھا لیکن پھر اس شہر کو برف نے ڈھانپنا شروع کیا اور اس پورے شہر کو برف نگل گیا۔ناسا کی جانب سے جاری کی جانے والی انٹارکٹیکا کی تصاویر سے یہ واضح ہوتاہے کہ اس کے نیچے ایک شہر کے آثار موجود ہیں اور ماہرین کا دعویٰ ہے کہ یہ آثار 12ہزار سال قبل موجود شہر’’اٹلانٹس‘‘ کے ہیں جس کا کوئی سراغ نہیں مل رہاتھا۔ گوگل کی تصاویر سے یہ بھی ظاہر ہوتاہے کہ ایک اہرام جیسی عمارت کا اوپری حصہ اب برف سے سراٹھارہاہے۔ ماہرین کاکہناہے کہ برف سے سر اٹھاتا نظر آنے والا اہرام نما عمارت کا یہ سرا اس بات کاثبوت ہے کہ اس جگہ قدیم شہر اٹلانٹس آباد تھا جو برف میں دب کر دنیا کی نظروں سے اوجھل ہوگیاتھا۔
ایک امریکی تاریخ دان پروفیسر چارلس اے ہیپ گڈ نے 1950 میں اپنے ایک مضمون میں یہ دعویٰ کیاتھا کہ زمین کی نیچے کی پرت کے سرکنے سے یہ ثابت ہوتاہے کہ صرف 11ہزار 600 سال قبل انٹارکٹیکا کے بڑے حصے پر برف کاکوئی وجود نہیں تھا، اور اس پر دنیا کے دیگر علاقوں کی طرح زندگی رواں دواں تھی۔ انھوں نے اپنے اس دعوے کے ثبوت میں 500سال قبل سلطنت عثمانیہ کے ایک ایڈمرل کے تیار کردہ ایک نقشے کا حوالہ دیا تھا ،پروفیسر چارلس اے ہیپ گڈ کے مطابق سلطنت عثمانیہ کے ایڈمرل کے تیار کردہ نقشے سے بھی برف کے نیچے موجود ایک قدیم شہر کی نشاندہی ہوتی تھی۔
متعدد ماہرین نے جنھوں نے یہ نقشہ دیکھا اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس نقشے میں افریقا کا مغربی ساحل ،جنوبی امریکا کے مشرقی ساحل اور انٹارکٹیکا کاشمالی ساحل نظر آرہاہے لیکن یہ علاقہ برف سے ڈھکاہوانہیں ہے۔
امریکی فضائیہ کے لیفٹیننٹ کرنل ہیرولڈ زیڈ اوہلمیور نے 1960میں پروفیسر ہیپ گڈ کو ایک خط میں لکھاتھا جس میں انھوں نے لکھاتھا کہ پیری رئیس کے بارے میں آپ کا نظریہ درست ہے۔ انھوں نے لکھاتھا کہ نقشے کے نچلی جانب جو جغرافیائی تفصیلات دی گئی ہیں وہ 1949میں انٹارکٹیکا کا سفر کرنے والی سوئیڈن اور برطانوی ارکان پر مشتمل ٹیم نے اس علاقے میں جمی برف کی سیسمک پروفائل کی جو تفصیلی رپورٹ پیش کی ہے اس سے مطابقت رکھتی ہیں۔ اس سے ظاہرہوتاہے کہ ساحلی پٹی کانقشہ اس علاقے پر برف جمنے سے پہلے تیار کیاگیاتھا۔اس سے ظاہرہوتاہے کہ انٹارکٹیکا کا یہ حصہ برف سے خالی تھا۔واضح رہے کہ اب اس علاقے میں برف کی تہہ ایک میل موٹی ہوچکی ہے۔
ناقدین بھی اب یہ تسلیم کرنے لگے ہیں کہ ہیپ گڈ کا خیال درست تھا اور ان کا یہ تجزیہ درست تھا کہ سائوتھ پول کے بڑے حصے پر برف کاوجود نہیں تھا اور یہی وہ مقام تھا جہاں قدیم شہر اٹلانٹس آبا د تھاجو اب گم ہوچکاہے۔
اس معروف شہر کا ذکر سب سے پہلے یونانی فلاسفر افلاطون نے 360قبل مسیح کیاتھا۔ افلاطون نے لکھاتھا کہ اٹلانٹس نامی اس شہر کو 9ہزار سال قبل ایسے لوگوں نے دریافت کیاتھا جو نصف انسان اور نصف خدا تھے ۔
اس شہرکاوجود تھا تو یہ ویساہی تھا جیسا کہ پروفیسر ہیپ گڈ نے بیان کیاتھا ،ہیپ گڈنے زمین کے سرکنے کا ذکر کیاتھا۔ اس کے صرف ایک ماہ بعد ہی انٹارکٹیکا میں اٹلانٹس کی موجودگی کا ایک ثبوت ان تصاویر سے مل گیا جن میںانٹارکٹیکا کے برف کی تہہ سے ایک اہرام کی طرح کی عمارت سر اٹھاتی نظر آرہی تھی۔
برف سے برآمد ہونے والی عمارت کی شبیہہ بالکل مصر میں قدیم دور کے اہرام سے مشابہہ نظر آتی ہے جس سے اس کے صدیوں قدیم ہونے کی تصدیق ہوتی ہے۔ یہاں سوال یہ پیداہوتاہے کہ کیا اب دنیا کا ایک زبردست معمہ حل ہونے جارہاہے اور سیکڑوں سال سے پراسراریت کاشکار شہر ایک دفعہ پھر نمودار ہونے کو ہے؟ اس کے ساتھ ہی سائنسدان اس بات کے منتظر ہیں کہ یہ شہر پوری طرح ظاہر ہوجائے تاکہ انھیں یہ اندازہ ہوسکے کہ سیکڑوں ہزاروں سال تک برف میں دبی رہنے والی اشیااور اس دور کے حیوانات اور انسان جو برف کے طوفان میں دب کر ہلاک ہوئے تھے ،اب وہ کس صورت میں نظر آتے ہیں۔
ایک ماہر ارضیات جوناتھن گرے کاکہنا ہے کہ امریکی ٹیلی ویژن کا ایک اہلکار 14سال قبل لاپتا ہوگیاتھا ،وہ انٹارکٹیکا میں فلم بندی کے دوران ہی غائب ہواتھا ،اس لیے ہوسکتاہے کہ وہ اپنی بنائی ہوئی ویڈیوز میں اس قدیم شہر کے بارے میں کچھ شواہد چھوڑ گیاہو۔جوناتھن گرے کاکہناہے کہ2002میں کیلی فورنیا کے ٹی وی چینل کا ایک اہلکار امریکی بحریہ کے ایک مشن کی انٹارکٹیکا میں فلم بندی کے دوران لاپتا ہوا تھا،لاپتاہونے سے قبل اس نے جو فلم بندی کی تھی امریکی حکومت نے اسے منظر عام پر آنے سے روک دیاتھا ۔جوناتھن کاکہناہے کہ عین ممکن ہے کہ لاپتا ٹی وی اہلکار کی بنائی ہوئی ویڈیو سے انٹارکٹیکا کی تہہ میں دبے ہوئے گمشدہ شہر کا کوئی سراغ لگانے یا اس کی تفصیلات معلوم کرنے میں کچھ مدد مل جائے۔امریکی نیوی کے بعض اہلکاروں کاکہناہے کہ گمشدہ ٹی وی اہلکار علاقے میں آثار قدیمہ کی جانب سے کی جانے والی کھدائی کی فلم بندی کررہاتھا ۔لاپتاٹی وی اہلکار کی خدمات سے استفادہ کرنے والی پروڈکشن کمپنی کاکہنا ہے کہ وہ جس وقت لاپتا ہوا ہے ،اس وقت تک علاقے میں دومیل تک گہرائی تک کھدائی مکمل ہوچکی تھی۔
ماہر ارضیات جوناتھن گرے کاکہناہے کہ14سال قبل غائب ہونے والے ٹی وی اہلکار کا ابھی تک کچھ پتہ نہیں چل سکا کہ اسے زمین کھاگئی یا آسمان کھاگیا،ٹی وی اہلکار کے غائب ہونے کے واقعے پر اٹلانٹس ٹی وی کے اٹارنی نے کہاتھا کہ کمپنی کی اصل توجہ اپنے گمشدہ ملازم کی خیریت معلوم کرنے پر مرکوز ہے۔لیکن انھوںنے کہا تھا کہ وہ لاپتا اہلکار کی بنائی ہوئی ویڈیوز کو سنسر کرنے کی بھرپور مخالفت کریں گے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس کی تیار کردہ ویڈیوز عوامی مفاد سے تعلق رکھتی ہیں۔
ان کا کہناتھا کہ کوئی بھی ملک اس برف پوش براعظم کی ملکیت کادعویٰ نہیں کرسکتااور وہ امریکا کی عملداری میں نہیں آتا اس لیے وہ اس کادعویٰ بھی نہیں کرسکتا۔یہ ویڈیو ز بنوانے والی کمپنی اٹلانٹس ٹی وی کے ترجمان کا کہناہے کہ گمشدہ اہلکار کی تیار کردہ ویڈیو یا فلم کمپنی کی ملکیت ہے ہم نے یہ ویڈیو بنوائی ہے اورجیسے ہی یہ ہمیں واپس ملیں گی ہم عوام کی دلچسپی کیلیے اسے نشر کردیں گے۔ جوناتھن گرے نے اپنے خط میں دعویٰ کیاہے انٹارکٹیکا میں مک مردو اسٹیشن پر موجود امریکی نیوی کے 2افسران نے ویڈیو دیکھنے کے بعد اسے نیشنل سائنس فائونڈیشن کے ریسرچرز کے مطلب کی چیز قرار دیاتھا۔ این ایس ایف کے سائنسدانوں نے کہا تھا کہ اس میںقابل دید کھنڈر اور دوسری چیزیں دکھائی گئی ہیں جسے وہ نہیں سمجھ سکتے۔
دوسری طرف انٹارکٹیکا میں موجود امریکی نیول سپورٹ ٹاسک فورس نے ان دعووں کی تردید کی ہے کہ اٹلانٹس ٹی وی کے عملے کی بنائی ہوئی کوئی ویڈیو ان کے پا س ہے ،بحریہ کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ انھیں یہ ویڈیو ووکس ٹاکس اسٹیشن سے کم وبیش 100میل دور کچرے کے ڈھیر سے ملی تھی۔
اسٹیفن ہینارڈ کے مطابق کم از کم 4یوٹیوب پوسٹرز میں یہ خیال ظاہرکیاگیاہے کہ انٹارکٹیکا میں گمشدہ شہر موجود ہوسکتاہے۔ ریسرچرز کی ایک ٹیم یہ دعویٰ کررہی ہے کہ انھوںنے برف پوش براعظم انٹارکٹیکا میں قدیم دور کے 3 اہرام دریافت کیے ہیں، ٹیم کی جاری کردہ تفصیلات مبہم تھیں لیکن ٹیم نے اپنے دریافت کردہ اہرام کی 3تصاویر بھی جاری کی تھیں۔
امریکا اور کئی دوسرے یورپی ملکوںسے تعلق رکھنے والے ریسرچرز کی ٹیم نے دعویٰ کیا تھا کہ انھوںنے دو بڑے اہرام کے ڈھانچے انٹارکٹیکا کے 10میل کے اندر کے علاقے میں دریافت کیے ہیں جبکہ تیسرا اہرام ساحل سے بہت زیادہ دورنہیں تھا،یہ اہرام سمندر سے صاف نظر آرہاتھا۔یہ ٹیم ان اہرام تک پہنچنے کیلیے اس علاقے میں کھدائی کرنے پرغور کررہی تھی تاکہ یہ معلوم ہوسکے کہ یہ اصلی اہرام ہیں یا نقلی،تاہم 29اگست 2012کے بعد سے اس ٹیم کی جانب سے مزید کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...
پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...
دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...
تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...
زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...
8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...
دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...
مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...
پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...
مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...
بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...
ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...