وجود

... loading ...

وجود
وجود

آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کی واپسی ۔ آصف زرداری اور انور مجید نے کڑوا گھونٹ کیوں پیا؟

پیر 02 جنوری 2017 آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کی واپسی ۔ آصف زرداری اور انور مجید نے کڑوا گھونٹ کیوں پیا؟

گزشتہ سال کے آغاز میں جب اس وقت کے آئی جی سندھ پولیس غلام حیدرجمالی کی داستانیں ہرزبان پر عام تھیں تواس وقت سپریم کورٹ نے انہیں ہٹانے کے احکامات جاری کردیے تھے۔ اس وقت دبئی میں پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سخت پریشان تھے کیونکہ آئی جی کا انتخاب ان کے لیے ایک امتحان تھا۔
پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے تب ایڈیشنل آئی جی ثناء اﷲ عباسی سے رابطہ کیا اوران سے صلاح مشورے کیے۔ ثناء اﷲ عباسی کی تجویز پر ہی آصف زرداری نے اے ڈی خواجہ اورثناء اﷲ عباسی کو دبئی بلایا۔ اُن سے مزید صلاح مشور ے کیے اورپھرثناء اﷲ عباسی کی تجویزپر اے ڈی خواجہ کوسندھ پولیس کا آئی جی بنانے کی منظوری دی گئی۔ اس کے بعد سمجھا جارہاتھا کہ اب کم ازکم دوتین سال تک تواے ڈی خواجہ ہی آئی جی سندھ رہیں گے۔ لیکن چند ماہ میں ہی یہ واضح ہوگیاکہ حکومت سندھ ان سے ناراض ہے۔ اس کا سبب آصف علی زرداری کے کارو باری شراکت دار انور مجید تھے۔ چونکہ پولیس کے معاملات انورمجید دیکھتے ہیں اور انور مجید جس طرح غلام حیدر جمالی کواپنی انگلی پرچلا یا پھر نچارہے تھے اس طرح وہ اے ڈی خواجہ کو بھی چلانا چاہتے تھے۔ سب سے پہلے جس معاملے میں انورمجید مشتعل ہوئے وہ پولیس میں بھرتیاں تھیں۔12ہزار نئے پولیس اہلکار بھرتی کرنے تھے۔ باخبر ذرائع کے مطابق انور مجید ان بھرتیوں پر اپنی رال ٹپکا رہے تھے۔ مبینہ طور پر اُن دنوں ہرپولیس اہلکار کی بھرتی پر5لاکھ روپے کے ریٹ ہر جگہ سنائی پڑ رہے تھے۔ اب یہ ریٹ کس نے عام کیے اور کس نے نہیں ۔ اس سے قطع نظر اگر اس ریٹ کو درست مانا جائے تو پھر پولیس کی ان بھرتیوں سے چھ ارب روپے بٹورے جاسکتے تھے۔ مگراے ڈی خواجہ کے باعث یہ بیل منڈھے نہ چڑ ھ سکی۔ اور اس منصوبے پرپانی پھر گیا۔ اے ڈی خواجہ نے پولیس کی بھرتیوں میں فوج کا بھی ایک افسر شامل کیا اس طرح پچھلے30 سال میں پہلی مرتبہ پولیس میں میرٹ پربھرتیاں ہوئیں جس میں غریبوں کے بچے بھی بھرتی ہوگئے۔اس پورے کھیل سے انور مجید کا کیا تعلق تھا اس سے قطع نظر پولیس کی ان شفاف بھرتیوں پر سب سے زیادہ اے ڈی خواجہ پر انور مجید نے ہی اشتعال کا مظاہرہ کیا۔
اے ڈی خواجہ پر انور مجید کی ناراضی دوسری بار سب کے سامنے تب آئی جب انورمجید ٹھٹھہ سے نوابشاہ تک تمام شوگر ملز خریدنا چاہتے تھے ۔ ایک شوگرملز کنگ بننے کے خواب آور مقصد کے لئے وہ پولیس کواستعمال کرناچاہتے تھیــ۔مگراے ڈی خواجہ نے صاف انکار کردیا پھرانورمجید کے چہیتے پولیس افسران رائو انوار،ڈاکٹر فاروق ،پیر فرید جان سرہندی کو اہم تعیناتیاں دینے پرزور دیاگیا لیکن اے ڈی خواجہ نے انکار کردیا۔حال ہی میں گنے کے کاشتکاروں کوگرفتار کرکے ان پرگنا کم قیمت پرانورمجید کودینے کے لئے دبائو ڈالنے کا دباؤ بھی سامنے آیا۔ جس کے سامنے اے ڈی خواجہ نہ صرف ڈٹ گئے بلکہ انہوں نے انورمجید کو کھری کھری سنا دیں بس اس بات نے جلتی پرتیل کا کام کیا۔ ذرئع کے مطابق انورمجید اس کے بعدسیدھے آصف زرداری کے پاس جاکر بیٹھ گئے اوردھمکی دی کہ اگراے ڈی خواجہ کونہ ہٹایا گیا تووہ ان کے کاروبار سے الگ ہوجائیں گے۔ آصف زرداری نے وزیراعلیٰ سندھ پردبائوڈالا پہلے تو وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اے ڈی خواجہ کی حمایت کی اور بلاول بھٹو زرداری نے اس کی تائید کی مگرجب انورمجید کا دبائو بڑھا توآصف زرداری نے ہتھیار ڈال دیئے اوروزیراعلیٰ کوحکم دیا کہ فوری طورپر اے ڈی خواجہ کو ہٹایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے وفاقی حکومت سے بات کی مگروفاقی حکومت نے انکارکردیا تب وزیراعلیٰ نے منت سماجت کرکے اے ڈی خواجہ کوچھٹی لینے پرراضی کیا ۔وزیراعلیٰ نے اے ڈی خواجہ کی چھٹی کے بعد پارٹی قیادت کے حکم پر غلام قادرتھیبو کا نام نئے آئی جی سندھ پولیس کے لئے بھیج دیا جووفاقی حکومت نے مسترد کردیا۔پھردوسری سازش یہ کی کہ ایک ماہ سے تعیناتی کے منتظر گریڈ 21کے پولیس افسر سردارعبدالمجید دستی کو اچانک ایڈیشنل آئی جی ریسرچ مقررکردیا۔ اسی روز انہیں آئی جی سندھ پولیس کا اضافی چارج دینا تھا مگر اسی روز سندھ ہائی کورٹ نے حکم امتناعی جاری کیا کہ آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ کو12جنوری تک نہ ہٹایا جائے۔ وفاقی حکومت کے صاف انکاراورسندھ ہائی کورٹ کے واضح حکم پرحکومت سندھ اورپیپلزپارٹی کی قیادت مجبور ہوگئی۔ دوسری جانب رینجرز نے اے ڈی خواجہ کی عدم موجودگی پرانورمجید کے دفاترپرچھاپے مارے اوربڑی تعداد میںاسلحہ برآمد کیا تب آصف زرداری اور انور مجید نے دفاعی پوزیشن اختیار کرلی۔ اس صورت حال میں اچانک نئے کورکمانڈر اورنئے ڈی جی رینجرز کی تجویز پر 2 جنوری پیر کے روز (آج)ایپکس کمیٹی کا اجلاس بلالیاگیا ہے۔ اورآج ہی اے ڈی خواجہ چھٹیاں ختم کرکے اپنا عہدہ سنبھالیں گے ۔بتایاجاتاہے کہ نئے کورکمانڈر اور نئے ڈی جی رینجرز نے بھی اے ڈی خواجہ کوہٹانے کی مخالفت کی ہے تب وزیراعلیٰ سندھ نے جاکر آصف زرداری کومنایا اور پھر آصف زرداری نے انورمجید کوٹھنڈا کیا۔
ذمہ دار ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ آصف علی زرداری کے کارباری شراکت دار انور مجید نے نئی صورتِ حال سے مجبوراً نباہ تو کیا ہے مگر اُنہوں نے اپنی رضامندی کو مشروط کرتے ہوئے زور دیا کہ ان کے خلاف رینجرز کی طرف سے درج کرائے گئے مقدمات اے ڈی خواجہ ختم کرائیں گے۔ نیز آئندہ دنوں میں اُن کے گھر اوردفاتر پر مزید چھاپے نہیں مارے جائیں گے۔ باخبر ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے ان تمام امور پرضمانت لی ہے جس کے بعد حکومت سندھ اورپی پی قیادت کوزہرکا گھونٹ پیتے ہوئے اے ڈی خواجہ کی واپسی کوبادل نخواستہ قبول کرنا پڑا ہے۔ اگلے دنوں میں یہ طے ہو گا کہ اے ڈی خواجہ اپنے منصب پر رہنے کے لیے انور مجید کے خلاف اب تک ہونے والی کارروائیوں کو واپسی کا راستہ دکھاتے ہوئے اپنی نیک نامی کو قربان کرتے ہیں یا پھر وہ اپنے کردار کی حفاظت کرتے ہوئے قانون کو اپنا راستا دیتے ہیں۔ اس پوری صورتِ حال کو قریب سے دیکھنے والے آئندہ دنوں میں اس بحران میں کمی کے بجائے ابھی سے اضافے کی پیش گوئی کررہے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت وجود - اتوار 28 اپریل 2024

پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔پاکستان تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادہ ہے، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی اجازت دیے جانے کی تصدیق ک...

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

امریکا کی مختلف جامعات میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف مظاہروں میں گرفتار طلبہ اور اساتذہ کی تعداد ساڑھے پانچ سو تک جا پہنچی ۔ کولمبیا یونیورسٹی نے صیہونیوں کیخلاف نعروں پر طلبہ کو جامعہ سے نکالنے کی دھمکی دے ڈالی ۔ صہیونی ریاست کیخلاف احتجاج آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گئے ۔ سڈن...

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم وجود - اتوار 28 اپریل 2024

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کراچی تجاوزات کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیاہے۔سپریم کورٹ نے ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔حکم نامے کی کاپی اٹارنی جنرل، تمام ایڈووکیٹ جنرلز اور تمام سرکاری اداروں کو بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔پیمرا کو اس ضمن میں ...

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی پولیس کا اسپیشلائزڈیونٹ مسروقہ گاڑیاں برآمد کرنے میں ناکام ہو گیا ہے، اے وی ایل سی کی جانب سے شہریوں کی مسروقہ گاڑیوں کو برآمد کرنے میں روایتی سستی کا مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔کراچی کے علاقے گلشن حدید میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل(اے وی ایل سی)گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی ...

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی میں ناکے لگا کر شہریوں کے چالان کرنا ٹریفک پولیس اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک پولیس احمد نواز نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے غیر قانونی چیکنگ پر ایکشن لے لیا۔ڈی آئی جی نے ایس او محمود آباد اور ریکارڈ کیپر سمیت 17افسران و اہلکاروں کو معطل ...

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ وجود - اتوار 28 اپریل 2024

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ہدایت پر ضلع شکارپور سے کراچی رینج میں تبادلہ کیے جانے والے پولیس افسران کے خلاف شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق اِن اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائیگی۔ترجمان پولیس کے مطابق اہلکاروں کے خلاف ملزمان کے سات...

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ

سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر لیا،گاڑی نذر آتش وجود - اتوار 28 اپریل 2024

وزیرستان میں تعینات سیشن جج شاکر اللہ مروت کو نامعلوم افراد نے اغوا کرلیا جبکہ وزیراعلی نے نوٹس لے کر آئی جی کو بازیاب کرانے کی ہدایت جاری کردی۔تفصیلات کے مطابق سیشن جج وزیرستان کو ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے سنگم سے نامعلوم افراد نے اسلحے کے زور پر اغوا کیا اور اپنے ہمراہ لے گ...

سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر لیا،گاڑی نذر آتش

پی ٹی آئی میں پارٹی رہنمائوں کے درمیان اختلافات، شبلی فراز، شیر افضل مروت آمنے سامنے آگئے وجود - اتوار 28 اپریل 2024

پاکستان تحریک انصاف میں پبلک اکانٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے لیے پارٹی رہنمائوں کے درمیان اختلافات شدت پکڑتے جارہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین پبلک اکانٹس کمیٹی کی تقرری کے معاملے پر تحریک انصاف کے رہنمائوں میں اختلافات اب منظر عام پر آگئے ہیں۔پی ٹی آئی رہنما اور سینیٹر شبلی فرا...

پی ٹی آئی میں پارٹی رہنمائوں کے درمیان اختلافات، شبلی فراز، شیر افضل مروت آمنے سامنے آگئے

پی ٹی آئی فوج کو دوبارہ سیاست میں دھکیل رہی ہے، حکومتی اتحاد وجود - اتوار 28 اپریل 2024

پاکستان مسلم لیگ (ن)کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ تحریک انصاف اسٹیبشلمنٹ سے مذاکرات کا مطلب اور خواہش پوری کرلے جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا ہے کہ تحریک انصاف ایک بار پھر فوج کو سیاسی میں دھکیل رہی ہے۔تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی جانب سے پا...

پی ٹی آئی فوج کو دوبارہ سیاست میں دھکیل رہی ہے، حکومتی اتحاد

نون لیگ میں کھینچا تانی، شہباز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ وجود - هفته 27 اپریل 2024

مسلم لیگ (ن) پنجاب کے تنظیمی اجلاس میں پارٹی قائد نوازشریف کو پارٹی صدر بنانے کے حق میں متفقہ قرارداد منظور کرلی گئی جبکہ مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثناء اللہ خاں نے کہاہے کہ (ن) لیگ پنجاب کے اجلاس کی تجاویز نواز شریف کو چین سے وطن واپسی پر پیش کی جائیں گی،انکی قیادت میں پارٹ...

نون لیگ میں کھینچا تانی، شہباز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا فیصلہ

ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ، سندھ حکومت کا اہم اعلان وجود - هفته 27 اپریل 2024

سندھ حکومت نے ٹیکس چوروں اور منشیات فروشوں کے گرد گہرا مزید تنگ کردیا ۔ ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شایع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔منشیات فروشوں کے خلاف جاری کریک ڈائون میں بھی مزید تیزی لانے کی ہدایت کردی گئی۔سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔جس میں شرج...

ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ، سندھ حکومت کا اہم اعلان

مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار وجود - هفته 27 اپریل 2024

بھارتی ہندو انتہا پسند سیاسی جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی کے ایک بار پھر اقتدار میں آنے کے بڑھتے خدشات کے پیش نظر بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں۔مسلسل 10 برس سے اقتدار میں رہنے کے بعد بھی مودی سرکار ایک بار پھر اقتدار پر قابض ہونے کے خواہش مند ہیں۔ نری...

مودی کے تیسری بار اقتدار میں آنے کے خدشات، بھارتی مسلمان شدید عدم تحفظ کا شکار

مضامین
''مرمتی خواتین'' وجود اتوار 28 اپریل 2024
''مرمتی خواتین''

جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4) وجود اتوار 28 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4)

ریٹرننگ سے پریذائڈنگ آفیسرتک وجود اتوار 28 اپریل 2024
ریٹرننگ سے پریذائڈنگ آفیسرتک

اندھا دھند معاہدوں کانقصان وجود هفته 27 اپریل 2024
اندھا دھند معاہدوں کانقصان

ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے! وجود هفته 27 اپریل 2024
ملک شدید بحرانوں کی زد میں ہے!

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر