... loading ...

وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ایک انتہائی اہم موقع پر29 جنوری بروز جمعہ ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے یہ رابطہ ایک ایسے موقع پر کیا ہے جب سندھ میں کچھ اہم فیصلے متوقع ہیں۔ جبکہ ایک روز قبل فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف نے کورکمانڈر کراچی کے دفتر میں پانچ گھنٹے کی بریفنگ کے بعد کراچی میں قیام امن کے لئے اپنے عزم کو نہایت واشگاف الفاظ میں دہرایا ہے جسے ایک مرتبہ پھر فوجی حلقوں کی جانب سے آپریشن میں تیز ی کے اشارہ سمجھا جارہا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے ڈی جی رینجرز سے رابطہ کرکے اُن سے کہا ہے کہ “آپریشن کو آنے والے دنوں میں مزید بہتر انداز میں آگے بڑھاتے ہوئے اس پر عمل درآمد کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔”انتہائی ذمہ دار حلقوں نے وجود ڈاٹ کام کو تصدیق کی ہے یہ دراصل سندھ حکومت کی جانب سے آپریشن کی راہ میں پیدا کی جانے والی رکاوٹوں پر وفاقی حکومت کی جانب سے ایک دوٹوک پیغام ہے۔
سندھ حکومت جے آئی ٹی اور پراسیکویشن کے مسائل سمیت دیگر بہت سے معاملات میں حائل رکاوٹوں کودانستہ دور نہیں کررہی ہے کیونکہ وہ رینجرز کے کردار کے حوالے سے واضح تحفظات رکھتے ہیں۔ سندھ حکومت کو یہ تحفظات دراصل ڈاکٹر عاصم کے خلاف مقدمے کے بعد رینجرز کے کردار پر لاحق ہوئے ہیں۔ جو ذمہ دار ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عاصم کے بعد مزید آگے بڑھ کر کردار ادا کرنا چاہتی ہے ۔ مگر اُسے سندھ حکومت ہی نہیں بالواسطہ طور پر وفاقی حکومت سے بھی ایک دباؤ کا سامنا ہے۔
اس تناظر میں سندھ حکومت اگلے چند دنوں میں ایک مرتبہ پھر رینجرز کے اختیارات کی توسیع کے معاملے کو ایک موقع کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق سندھ حکومت نے یہ طے کررکھا ہے کہ چند دنوں بعد جب ایک مرتبہ پھر توسیع کامعاملہ پیش آئے گا تو وہ اس موقع کر بھرپور طور پر استعمال کرے گی۔ سندھ حکومت کے حلقے اس پر غور کررہے ہیں کہ نوٹیفیکشن کے معاملے میں وفاقی حکومت پر انحصار کرنے کے بجائے وہ خود ہی اس کو جاری کردے ۔ وجہ کچھ بھی ہو سندھ حکومت نے ایک مرتبہ پھر وفاقی وزارت داخلہ کو کسی قسم کی سمری نہیں بھیجی ہے۔ دوسری طرف قانونی ماہرین رد کررہے ہیں کہ چونکہ رینجرز وفاقی حکومت کے ماتحت ہے اس لئے یہ ممکن نہیں ہے کہ سندھ حکومت خود کوئی نوٹیفیکیشن جاری کرسکے۔ دوسری طرف خود رینجرز ذرائع اس کی تصدیق کررہے ہیں کہ وہ کسی بھی طرح سندھ حکومت کے ماتحت کردار ادا نہیں کریں گے۔ چنانچہ وفاقی وزیر داخلہ نے پیش قدمی کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی حکومت کے زیر غور اقدامات کے غباروں میں سے ابھی سے ہوا نکالنے کی کوشش کی ہے۔
وجود ڈاٹ کام کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق رینجرز بہت جلد چونکا دینے والے اقدامات اُٹھانے والی ہے۔ جس میں بعض بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کے خدشات بھی شامل ہیں۔اس ضمن میں باخبر حلقوں کا اصرا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں ہی وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کراچی کادرورہ کرنے والے ہیں۔ اس بات کے خطرات ظاہر کئے جارہے ہیں کہ اس دورے میں چوہدری نثار اور سندھ حکومت میں بدمزگی پیدا ہونے کے آثار ہیں۔ جو وفاقی حکومت کوایک بڑے فیصلے کی جانب لے جانے میں بھی مددکرسکتا ہے۔ چاہے کچھ بھی ہو جائے سندھ حکومت ایک طرف خود کوخودکش مشن کی پوزیشن پر لےجارہی ہے ۔ اوردوسری طرف کراچی آپریشن کو تیز کرنے کا فیصلہ بھی پوری قوت سے عملدرآمد کا انتظار کررہاہے۔جس پر ایک روز قبل فوجی سربراہ نے دوسرے روز خود وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے مستحکم بنیادوں پر آپریشن کو آگے بڑھانے پر اصرار کر رہے ہیں۔
ٹرمپ کے ہاتھوں سے فلسطینیوں کا خون ٹپک رہا ہے ، شہباز شریف اسے امن کا نوبل انعام دینے کی بات کر رہے ہیں، آئین کو کھلونا بنا دیا گیا ،بڑے لوگوں کی خواہش پر آئینی ترامیم ہو رہی ہیں افغان پالیسی پر پاکستان کی سفارت کاری ناکام رہی، جنگ کی باتوں سے مسئلے حل نہیں ہوں گے ، ...
متوقع نئے گورنر کے لیے تین سابق فوجی افسران اور تین سیاسی شخصیات کے نام زیر غور تبدیلی کے حوالے سے پارٹی کا ہر فیصلہ قبول ہوگا، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی خیبرپختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے پر غور شروع کردیا گیا، گورنر راج کے لیے فیصل کریم کنڈی کو رکھنے یا ان کی جگہ...
اسرائیل کی بے دریغ بربریت نے غزہ کو انسانیت ،عالمی ضمیر کا قبرستان بنا دیا ہے صورتحال کو برداشت کیا جا سکتا ہے نہ ہی بغیر انصاف کے چھوڑا جا سکتا ہے ، اسحق ڈار نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عالمی قانون کے مطابق اسرائیل کی جانب سے کیے گئے جنگی جر...
آئینی ترمیم مسترد کرنا کسی عدالت کا اختیار نہیں،قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے کسی ایسے عمل کا ساتھ نہیں دیں گے جس سے وفاق کمزور ہو،تقریب سے خطاب پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے ،آئینی ترمیم کو مسترد کرنا کسی عدالت کے ا...
پاکستان اور افغانستان کے مابین تجارت کی بندش کا مسئلہ ہماری سیکیورٹی اور عوام کے جان و مال کے تحفظ سے جڑا ہے ،خونریزی اور تجارت اکٹھے نہیں چل سکتے ،بھارتی آرمی چیف کا آپریشن سندور کو ٹریلر کہنا خود فریبی ہے خیبرپختونخوا میں سرحد پر موجودہ صورتحال میں آمد و رفت کنٹرول...
یہ ٹیسٹ رن کر رہے ہیں، دیکھنے کے لیے کہ لوگوں کا کیا ردعمل آتا ہے ، کیونکہ یہ سوچتے ہیں اگر لوگوں کا ردعمل نہیں آتا، اگر قابل انتظام ردعمل ہے ، تو سچ مچ عمران خان کو کچھ نہ کر دیں عمران خان ایک 8×10 کے سیل میں ہیں، اسی میں ٹوائلٹ بھی ہوتا ہے ،گھر سے کوئی کھانے کی چیز...
سہیل آفریدی کی زیر صدارت پارٹی ورکرزاجلاس میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ منگل کے دن ہر ضلع، گاؤں ، یونین کونسل سے وکررز کو اڈیالہ جیل پہنچنے کی ہدایت پاکستان تحریک انصاف نے اگلے ہفتے اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا اعلان کر دیا، احتجاج میں آگے لائحہ عمل کا اعلان بھی کیا جائے گا۔وزیر ...
جب 28ویں ترمیم سامنے آئے گی تو دیکھیں گے، ابھی اس پر کیا ردعمل دیں گورنر کی تقرری کا اختیار وزیراعظم اور صدر کا ہے ، ان کے علاوہ کسی کا کردار نہیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کی تقسیم کی افواہوں پر پریشان ہونا چھوڑ دیں۔سیہون میں میڈیا سے گفتگو میں مراد ...
دنیا بھر میںایئربس اے 320طیاروں میں سافٹ ویئر کے مسئلے سے ہزاروں طیارے گراؤنڈ پی آئی اے کے کسی بھی جہاز میں مذکورہ سافٹ ویئر ورژن لوڈڈ نہیں ، طیارے محفوظ ہیں ،ترجمان ایئر بس A320 طیاروں کے سافٹ ویئر کا مسئلہ سامنے آنے کے بعد خدشہ ہے کہ پاکستان میں بھی فلائٹ آپریشن متاثر ہو سک...
37روز سے کسی کی ملاقات نہیں کرائی جارہی، بہن علیمہ خانم کو ملاقات کی اجازت کا حکم دیا جائے سپرنٹنڈنٹ کو حکم دیا جائے کہ سلمان اکرم راجہ،فیصل ملک سے ملاقات کی اجازت دی جائے ، وکیل بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے جیل میں ملاقات سے متعلق درخواستوں پر سماعت مکمل ہونے کے بعد ف...
پاکستان تحریک انصاف نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کر انے وانے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ''بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروائو '' کے نعرے لگا ئے جبکہ حکومت نے واضح کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر بانی پی ٹی آئی کی صحت سے متعلق چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، وہ بالکل ٹھیک ہیں۔ جمعہ کو سی...
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے اڈیالہ جیل فیکٹری ناکے پر جاری دھرنا جمعہ کی صبح ختم کر دیا ۔ دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ علامہ ناصر عباس کے آنے کے بعد ہونے والی مشاورت میں کیا گیا، علامہ ناصر عباس، محمود اچکزئی، وزیراعلیٰ سہیل آفریدی، مینا خان، شاہد خٹک اور مشال یوسفزئی مشاو...