وجود

... loading ...

وجود
وجود

ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا جیو انٹرٹینمنٹ سے پھر استعفیٰ:اصل کھیل کیا ہے؟

بدھ 16 دسمبر 2015 ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا جیو انٹرٹینمنٹ سے پھر استعفیٰ:اصل کھیل کیا ہے؟

aamir-Liaquat

عامر لیاقت حسین جیو انٹرٹینمنٹ کی صدارت سے ایک بار پھر مستعفی ہو گئے ہیں۔ اُنہیں اس عہدے پر ۲؍نومبر ۲۰۱۵ء کو دوبارہ فائز کیا گیا تھا۔ صرف تیرہ روز میں اُنہوں نے اچانک ایک عجیب وغریب اعتراض داغ کر اپنے عہدے کو چھوڑنے کا اعلان بذریعہ ٹوئٹر کر دیا ہے۔

amir-liaquat-tweet

عامر لیاقت حسین نے جیو نیوز پر ۱۶؍ دسمبر کو نیوز ریڈرز کی جانب سے آرمی پبلک اسکول کی یونیفارم پہن کر خبریں پڑھنے پر اعتراض کیا ہے۔ نیوز ریڈرز کی جانب سے یہ یونیفارم شہدائے پشاور کی یاد میں اظہارِ یکجہتی کے لئے پہنے گئے ہیں۔ مگر ڈاکٹر عامر لیاقت کے اعتراض کے مطابق آرمی پبلک اسکول کی یونیفارم پہن کر تفریحی اور بھارت سے متعلق خبریں پڑھنا شہداء کے خون کے ساتھ مزاق اور قوم کے جذبات کو مجروح کرنے کے مترادف ہے۔ اُنہوں نے اس مسئلے پر بات کرتے ہوئے یہ تک کہہ دیا ہے کہ وہ ایسے ادارے کے صدر نہیں رہ سکتے جہاں حق بات نہیں سنی جاتی۔

مضحکہ خیز بات یہ ہے کہ عامر لیاقت حسین نے جب صدات سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تب تک نیوز ریڈرز کے پاس بھارت کے متعلق کوئی خاص خبریں پڑھنے کا موقع تک نہیں آیا تھا۔ مگر اُنہوں نے اس کو ایک مفروضے کے طور پر جواز بنایا کہ ’’کیا آرمی پبلک اسکول کا یونیفارم پہن کر بھارتی فلمی خبریں نہیں پڑھی جائیں گی؟

عامرلیاقت حسین ایک انتہائی متنازع کردار ہونے کے باوجوداپنی مقبولیت کے باعث جیو انتظامیہ کے لئے ہمیشہ لپک پیدا کرتے رہے ہیں۔ وہ حامد میر پر قاتلانہ حملے کے بعد ایک ایسے موقع پر جیو ٹی وی چھوڑ گیے تھے، جب یہ ادارہ عسکری اداروں کے سخت دباؤ میں اپنی بقا کی جنگ لڑ رہا تھا۔ عامر لیاقت حسین نے اس دفعہ بھی صدارت چھوڑتے ہوئے ایک ایسا جواز پیش کرنے کی کوشش کی ہے جو براہِ راست عسکری حلقوں یا پھر عوامی حلقوں میں اُن کے لئے کسی پزیرائی کا باعث بن سکے۔ مگر عامر لیاقت حسین خود بھی اپنے ٹی وی پروگراموں میں اسی طرح کے اعتراضات کا نشانہ رہے ہیں۔ اس مرتبہ اُنہوں نے خود کو جیو انٹرٹینمنٹ کی صدارت سے علیحدہ کیا ہے مگر اعلان کیا ہے کہ وہ ایک میزبان کی حیثیت سے اپنا پروگرام اور کالم نگار کی حیثیت سے اپنا کالم ادارے میں جاری رکھیں گے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ وہ ایک مذہبی اسکالر کہلواتے ہیں۔ صدارت جیو انٹرٹینمنٹ کی فرماتے ہیں اور اعتراض جیو نیوز پر اُٹھاتے ہیں۔ جن کا اُن سے براہِ راست کوئی تعلق نہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ عامر لیاقت حسین ایک مذہبی اسکالر کہلواتے ہیں۔ صدارت جیو انٹرٹینمنٹ کی فرماتے ہیں اور اعتراض جیو نیوز پر اُٹھاتے ہیں۔ جن کا اُن سے براہِ راست کوئی تعلق نہیں

جیو ٹی وی کے اندرونی ذرائع کا اصرار ہے کہ عامر لیاقت حسین کے جیو انٹرٹینمنٹ کی صدارت سے استعفیٰ کی وجہ دراصل آرمی پبلک اسکول کے سانحے سے اظہارِ یکجہتی کرنے کے لئے نیوز ریڈرز کی طرف سے پہنی گئی یونیفارم نہیں ہے۔ بلکہ اس کے اصل اسباب جیو نیٹ ورک میں جاری مناصب کے کھیل میں ایک دوسرے پر وارد ہونے والے اعتراضات ہیں۔

عامر لیاقت حسین کی طرف سے اُٹھائے گیے اس اقدام کی پشت پر دراصل چار روز قبل کی ایک بڑی تبدیلی بھی بیان کی جارہی ہے۔ جیو کے اندرونی ذرائع کے مطابق چار روز قبل ۱۲؍ دسمبر کو عمران اسلم کو جنگ گروپ اور پورے جیو ٹی وی نیٹ ورک کے صدر کے عہدے پر ترقی دینے کی خبر جاری کی گئی تھی۔ عمران اسلم بھی اُن لوگوں میں شامل تھے جو جیو کی اُتھل پتھل میں کچھ پر کشش پیشکشوں کے آگے ہتھیار ڈال چکے تھے۔ مگر جیو انتظامیہ اپنے افراد کا جس طرح تعاقب جاری رکھتی ہے اسی طرح اُس نے حالات کو سازگار بنانے کے بعد ایک بار پھر اپنے افراد نیے سرے سے شکار کرنے شروع کر دیے تھے۔ جس کے بعد اہم ترین پیشرفت عمران اسلم کی صورت میں سامنے آئی۔ جنہیں پورے جیو نیٹ ورک کی صدارت سپر د کردی گئی۔ جس میں جیو کا انٹرٹینمنٹ چینل بھی شامل تھا۔ جیو اور جنگ گروپ نے عمران اسلم کی ذمہ داریوں کا اعلان کرتے ہوئے یہ بات بھی بطور خاص اجا گر کی تھی کہ عمران اسلم کی صدارت میں ہی جیو نیٹ ورک نے جیو نیوز، جیو انٹرٹینمنٹ، جیو سپر، آگ، جیو کہانی اور جیو تیز چینلز شروع کئے ۔ عامر لیاقت حسین کو جو کچھ بھی میسر ہو وہ مزاجاً ہمیشہ خود کو اُس سے زیادہ کا مستحق سمجھتے ہیں، چنانچہ جیو کے اندرونی ذرائع عمران اسلم کی آمد کو اس ناراضی کا محرک سمجھتے ہیں۔

اس پس منظر میں ایک اور خبر بھی گردش میں ہے کہ عامر لیاقت حسین کی جیو انٹرٹینمنٹ اور عمران اسلم کی جیو نیٹ ورک کی صدارت پر جیو کے کیپٹل ٹاک کے میزبان حامد میر بھی خوش نہیں تھے۔ وہ اس تمام پیش رفت پر اپنے تحفظات جیو کے مالکان تک پہنچا چکے تھے۔ باخبر ذرائع کے مطابق جیو کے مالکان نے عسکری حلقوں کی پُرانی ناراضی کے خاتمے کے لئے ایک نئی مہم بھی شروع کررکھی ہے جس میں اُنہیں حامد میر کے کردار کو ٹیلی ویژن پر ایک پروگرام سے آگے بڑھا کر کسی انتظامی منصب تک پھیلانے سے مشکلات بھی پیش آسکتی تھی۔ لہذا جیو کے مالکان اس موقع پر کوئی خطرہ نہیں مول لینا چاہتے تھے۔ ایسے ہی حساس موقع پر عامر لیاقت حسین نے ایک بار پھر آرمی پبلک اسکول کے واقعے کو استعمال کرتے ہوئے جیو مخالف جذبات کو خود اس ادارے میں رہتے ہوئے ہوا دینے کی کوشش کی ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ اپنے صرف مفادات کو پیش نظر رکھ کر کام کرنے کی شہرت رکھنے والے جیو کے مالکان عامر لیاقت حسین کے اس اقدام کو کتنی سنجیدگی سے لیتے ہیں؟ جیو کے مالکان کی طبیعت اور فیصلوں کے مزاج سے آشنا افرادکی رائے یہ ہے کہ جیو کے مالکان اس موقع پر بھی ’’باغباں بھی خوش رہے اور خوش رہے صیاد بھی‘‘ کی حکمت ِ عملی استعمال کرنے کی طرف گامزن رہیں گے۔ یہی کچھ معاملہ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کا بھی ہے، وہ بھی کسی بھی وقت اپنا استعفیٰ واپس لے کر دوبارہ جیو انٹرٹینمنٹ کی صدارت سنبھال سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


حکومت کاگندم بحران کی جامع تحقیقات سے گریز وجود - پیر 06 مئی 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے ’ہر قیمت پر کسانوں کے مفادات کا تحفظ‘کرنے کا عہد کیا ہے ، جبکہ وفاقی حکومت میگا اسکینڈل کی جامع تحقیقات کرنے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں نظر آتی ہے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے درآمدات میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی کمیٹی کے...

حکومت کاگندم بحران کی جامع تحقیقات سے گریز

سعودی وفد کادورہ پاکستان، 10ارب ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے متوقع وجود - پیر 06 مئی 2024

سعودی تجارتی وفد سرمایہ کاری کے باہمی تعاون کیلئے پاکستان پہنچ گیا۔ سعودی عرب کے نائب وزیر سرمایہ کاری ایچ ای ابراہیم المبارک کی قیادت میں 50ارکان پر مشتمل اعلیٰ سطحی تجارتی وفد پاکستان پہنچا۔ سرمایہ کاروں کے وفد کے دورہ پاکستان کے دور ان 10 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کے معاہدوں ...

سعودی وفد کادورہ پاکستان، 10ارب ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے متوقع

اسرائیلی فوج کی طولکرم ،رفح میں وحشیانہ کارروائیاں ،8 فلسطینی شہید وجود - پیر 06 مئی 2024

اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں ، طولکرم میں مزید5 فلسطینی شہید کردئیے ، رفح میں ماں دو بچوں سمیت شہید جبکہ3 فلسطینی زخمی ہو گئے ۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر طولکرم کے قریب ایک قصبے میں رات کو کارروائی کے دوران 5 فلسطینیوں ک...

اسرائیلی فوج کی طولکرم ،رفح میں وحشیانہ کارروائیاں ،8 فلسطینی شہید

فیصلہ کن گھڑی آچکی، ریونیوکلیکشن بڑا چیلنج ہے ، شہبا ز شریف وجود - اتوار 05 مئی 2024

وزیر اعظم محمد شہبا ز شریف نے کہا ہے کہ فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے سب کو مل کر ملک کی بہتری کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان کو آج مختلف چیلنجز کا سامنا ہے ریونیوکلیکشن سب بڑا چیلنج ہے ،جزا ء اور سزا کے عمل سے ہی قومیں عظیم بنتی ہیں،بہتری کارکردگی دکھانے والے افسران کو سراہا جائے گا...

فیصلہ کن گھڑی آچکی، ریونیوکلیکشن بڑا چیلنج ہے ، شہبا ز شریف

احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت، حافظ نعیم الرحمان رضامند وجود - اتوار 05 مئی 2024

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں، ادارے آئین کی تابعداری کے لیے تیار ہیں تو گریٹر ڈائیلاگ کا آغاز ہوسکتا ہے ، ڈائیلاگ کی بنیاد فارم 45ہے ، فارم 47کی جعلی حکومت قبول نہیں کرسکتے ، الیکشن دھاندلی پر جوڈیشل کمیشن بنے جس کے پاس مینڈیٹ ہے اسے حکومت بنانے د...

احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت، حافظ نعیم الرحمان رضامند

شہباز سرکار میں بھی 98ارب51 کروڑ کی گندم درآمد ہوئی، نیا انکشاف وجود - اتوار 05 مئی 2024

ملک میں 8؍فروری کے الیکشن کے بعد نئی حکومت آنے کے بعد بھی 98 ارب51 کروڑ روپے کی گندم درآمد کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ موجودہ حکومت کے دور میں بھی 6 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم درآمد کی گئی، ایک لاکھ13ہزار ٹن سے زیادہ کا کیری فارورڈ اسٹاک ہونے کے باوجو...

شہباز سرکار میں بھی 98ارب51 کروڑ کی گندم درآمد ہوئی، نیا انکشاف

ٹیکس نادہندگان کی سم بلاک کرنے سے پی ٹی اے کی معذرت وجود - اتوار 05 مئی 2024

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے ) نے نان ٹیکس فائلر کے حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے 5لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کی معذرت کر لی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے 2023 میں ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والے 5...

ٹیکس نادہندگان کی سم بلاک کرنے سے پی ٹی اے کی معذرت

پیپلز بس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف وجود - اتوار 05 مئی 2024

کراچی میں پیپلزبس سروس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف کروا دیا گیا ۔ کراچی میں پیپلز بس سروس کے مسافروں کیلئے سفر مزید آسان ہوگیا۔ شہری اب کرائے کی ادائیگی اسمارٹ کارڈ کے ذریعے کریں گے ۔ سندھ حکومت نے آٹومیٹڈ فیئر کلیکشن سسٹم متعارف کرادیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی ش...

پیپلز بس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف

گندم ا سکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی نے انوار الحق کاکڑ کو طلب کرلیا وجود - اتوار 05 مئی 2024

گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقاتی کمیٹی نے سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو طلب کرلیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی نے اجلاس میں نگراں دور کے سیکریٹری فوڈ محمد محمود کو بھی طلب کیا تھا، جوکمیٹ...

گندم ا سکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی نے انوار الحق کاکڑ کو طلب کرلیا

تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان نے خلائی تحقیق کے میدان میں اہم سنگ میل عبور کرلیا، تاریخی خلائی مشن ’آئی کیوب قمر‘چین کے وینچینگ خلائی سینٹر سے روانہ ہو گیا جس کے بعد پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن گیا ہے ۔سیٹلائٹ آئی کیوب قمر جمعہ کو2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا، جسے چینی میڈیا ...

تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے عدالتوں سے ان کے مقدمات کے فیصلے فوری طور پر سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل سے اہم پیغام میں کہا ہے کہ میں اپنے تمام مقدمات س...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ بس مجھے قتل کرنا رہ گیا ہے لیکن میں مرنے سے نہیں ڈرتا، غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا۔برطانوی جریدے دی ٹیلی گراف کے لیے جیل سے خصوصی طور پر لکھی گئی اپنی تحریر میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستانی ریاست اور اس کے عوام ایک دوسرے...

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان

مضامین
کچہری نامہ (٣) وجود پیر 06 مئی 2024
کچہری نامہ (٣)

چور چور کے شور میں۔۔۔ وجود پیر 06 مئی 2024
چور چور کے شور میں۔۔۔

غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا وجود پیر 06 مئی 2024
غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا

بھارت دہشت گردوں کا سرپرست وجود پیر 06 مئی 2024
بھارت دہشت گردوں کا سرپرست

اک واری فیر وجود اتوار 05 مئی 2024
اک واری فیر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر