... loading ...

پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے 5 دسمبرکو ہونے والے انتخابات پنجاب میں ہائی کورٹ کے حکم امتناع اور سندھ میں دھاندلی کی نذر ہوگئے۔ پی ایم ڈی سی کو تباہی کے دہانے پر لے جانے والے ڈاکٹر عاصم حسین گروپ نے انتخاب میں حصہ لینے پر پابندی کے باوجود اپنی شاطرانہ چالوں سے نہ صرف پی ایم ڈی سی کے ارباب اختیار کو ایک بارپھر مشکل حالات سے دوچار کردیا ہے تو دوسری جانب پی ایم ڈی سی کو مثالی ادارہ بنانے کی پرخلوص کوششیں کرنے والے لوگوں کے عزم و حوصلے کو بھی متزلزل کرکے رکھ دیا ہے۔ سندھ میں سرکاری میڈیکل کالج کی نشست پر وزیر اعلیٰ سندھ کی صاحبزادی پروفیسر ڈاکٹر نصرت شاہ اپنے مدمقابل اصل حریف پروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق شیخ سے برتری حاصل کرنے کے باوجود ڈینٹسٹ ڈاکٹر ناصر خان سے 9 ووٹوں سے انتخاب ہار گئیں۔باخبر ذرائع کے مطابق ڈاکٹر عبدالرزاق شیخ کو درپردہ گورنر سندھ کی بھی حمایت حاصل تھی‘ لیکن ڈاکٹر عاصم حسین گروپ نے 2003 ء کی طرح اس بار بھی قواعد کے برعکس کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے نوجوان نووارد ڈاکٹر ناصر خان کو پورے سندھ سے صرف ایک پولنگ اسٹیشن عباسی شہید اسپتال کے ذریعے کامیاب کروا کر پی ایم ڈی سی کے شفاف انتخاب پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
سوال پیدا ہو سکتا ہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین تو دہشت گردی کے ہائی پروفائل کیس میں حالتِ اسیری میں ہیں‘ لیکن طب و صحت کے باخبر حلقوں کے مطابق ڈاکٹر عاصم کے دست راست ڈاکٹر مسعود حمید ایک بار پھر گورنر سندھ کی مہربانی سے ڈاؤ یونیورسٹی کے متنازع قائم مقام وائس چانسلر کی حیثیت سے براجمان ہیں۔ پی ایم ڈی سی کے انتخابات برائے 2015 ء کو دھاندلی زدہ بنانے میں ان کا کلیدی کردار ہے۔ گو کہ ڈاکٹر مسعود حمید کو ایک بار پھر ڈاؤ یونیورسٹی میں معمول کے امور سر انجام دینے کے علاوہ پالیسی ساز فیصلوں سمیت سینڈیکٹ کا اجلاس طلب کرنے سے سندھ ہائی کورٹ نے روک دیا ہے۔ ضمناً بتاتے چلیں اس سے قبل بھی فاضل عدالت کے اسی نوعیت کے حکم کے وہ بالواسطہ حکم عدولی کے مرتکب بتائے جاتے ہیں جس کا تفصیلی ذکر کسی اور موقع پر کیا جائے گا۔تاہم سندھ سے جنرل نشست پر مضبوط امیدوار پروفیسر ڈاکٹرعطاء الرحمن پورے سندھ سے 409 ووٹ حاصل کرنے کے باوجود ڈاکٹر مسعود حمید کے غیر اعلانیہ حمایت یافتہ ڈاکٹر جمال الدین شیخ سے 35 ووٹوں سے غیر سرکاری نتائج کے مطابق شکست کھا گئے ہیں۔ سندھ سے پی ایم ڈی سی کے انتخابات میں ہارنے والے دونوں امیدواروں نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے کامیاب امیدواروں پر سنگین دھاندلی کا الزام عائد کیا ہے اور دھاندلی کامرکز عباسی شہید اسپتال کراچی کے پولنگ اسٹیشن کو قرار دیا ہے۔ اس کا پس منظر یہ بھی ہے کہ جب میڈیا نے عباسی شہید اسپتال میں تعینات پریزائیڈنگ آفیسر سے وہاں ہونے والی بے قاعدگیوں کے بارے میں بات کرنا چاہی تو انہوں نے تسلی بخش جواب کے بجائے معاملہ پی ایم ڈی سی پر ڈال دیا اور جب دوران پولنگ پی ایم ڈی سی کی خاتون میڈیا ترجمان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے اپنے برابر میں بیٹھے کسی شخص سے بات کرکے کراچی کی پولنگ کو قانون کے مطابق قرار دے کر مزید بات کرنے کے بجائے فون بند کردیا اور جب پی ایم ڈی سی کی انتخابی کمیٹی کے سیکریٹری امداد علی وگن سے سندھ کے انتخابات میں ہونے والی دھاندلی اور امیدواروں کے الزام کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو انہوں نے باضابطہ شکایت آنے پر قانون کے مطابق کارروائی کا عندیہ دیا ۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ پی ایم ڈی سی نے خود اتنے بڑے انتخاب کی براہ راست نگرانی کیوں نہیں کی تو انہوں نے کسی بریگیڈیئر صاحب کی تعیناتی کا بتاتے ہوئے مقامی پولنگ اسٹیشنوں کی مانیٹرنگ کی ذمہ داری چیف سیکریٹری سندھ پر عائد کردی اور کہا کہ انہیں بذریعہ خط پی ایم ڈی سی کی انتخابی کمیٹی نے آگاہ کردیا تھا جبکہ مذکورہ متنازع انتخاب پر پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے مرکزی سیکریٹری جنرل ڈاکٹر مرزا علی اظہر نے دو ٹوک انداز میں عباسی شہید اسپتال کے پولنگ اسٹیشن پر ہونے والے انتخابی عمل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہاں جو کچھ ہوا ہے اسے عقل تسلیم نہیں کرتی ہے۔
اس متنازع انتخاب کا اگر اجمالی جائزہ لیا جائے تو پی ایم ڈی سی کی انتخابی کمیٹی اور پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔ یہ درست ہے کہ پی ایم ڈی سی کی انتخابی کمیٹی کے سربراہ جسٹس (ر) طارق پرویز کی تقرری چیف جسٹس آف پاکستان نے کی ہے‘ لیکن کیا اس انتخابی کمیٹی میں شامل ڈاکٹر عاصم اور ڈاکٹر مسعود حمید کی باقیات موجود نہیں ہے۔ اگر یہ مافیا موجود ہے تو اس کی موجودگی میں غیر جانبدار اور شفاف انتخابات کیسے ممکن ہیں جبکہ کونسل کے سابق ارکان پر مذکورہ انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی عائد کرکے جہاں انتخابی کمیٹی نے انتخاب میں حقیقی مقابلے کی فضا کی راہ ہموار کرنے کے بجائے بدعنوان مافیا کی زیر زمین سرگرمیوں کی راہ کو خود ہموار کردیا۔ باالفاظ دیگر سازشی مافیا کو کھل کر کھیلنے کا موقع فراہم کردیا۔ پی ایم ڈی سی میں ڈاکٹر مسعود حمید اور ڈاکٹر عاصم کے لوگ سازشی مافیا سے رابطے میں رہے اور بالآخر ڈاکٹر مسعود حمید انتخابی منظر پر نہ ہوتے ہوئے اپنے پیادوں کے ذریعے نہ صرف انتخابی نتائج پر چھا گئے بلکہ پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کو بھی چاروں شانے چت کرگئے۔ پی ایم اے ڈاکٹر جمال الدین شیخ کی صورت میں ڈاکٹر مسعود حمید کے جال میں فی الحال ایسی پھنسی ہے جس میں سے فی الحال اس کا نکلنا مشکل نظر آرہا ہے۔ پاکستان کی ڈاکٹر برادری نے سندھ سے جنرل نشست پر پی ایم اے کے بلند قامت باکردار امیدوار ڈاکٹر مرزا علی اظہر کے مقابلے میں خراب شہرت کے حامل ڈاکٹر جمال شیخ کے حق میں دستبرداری کے غیر مدبرانہ فیصلے کو تاحال دل اور دماغ سے قبول نہیں کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جنرل نشست پر سندھ میں پی ایم اے کے ووٹرز کا ووٹ پروفیسر عطاء الرحمن جیسے درویش صفت امیدوار کے حق میں استعمال ہوا جو فی الحال پی ایم اے کی قیادت کی آنکھ کھول دینے کے لئے کافی ہے‘ لیکن آخری سطور تحریر کرتے وقت کی اطلاعات یہ ہیں کہ پی ایم اے مزید کسی بڑی غلطی کا ارتکاب کرنے جارہی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ پی ایم ڈی سی کی انتخابی کمیٹی دھاندلی زدہ انتخابات کو شفاف غیر جانبدار اور منصفانہ بنانے کے لئے کیا اقدامات عمل میں لاتی ہے۔
ڈاکٹر ناصر خان کے 15 ووٹ ہارنے والی امیدوار کو دینے کا فیصلہ‘ ریٹائرڈ جج کی عزت کو داؤ پر لگا دیا گیا
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے انتخابات 2015 ء میں سندھ میں ہونے والی انتخابی دھاندلی چھپانے کے لئے ایک اور نئے دھاندلی کے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے۔ سیل بند متنازع انتخابی ریکارڈ اسلام آباد بھجوانے کے بجائے اس میں ردوبدل کے لئے سیاسی جماعتوں کی طرز پر ڈاکٹر رہنماؤں نے آپس میں جوڑ توڑشروع کر دی ہے۔ذرائع کے مطابق پی ایم ڈی سی کی انتخابی کمیٹی اس صورتحال سے لاعلم ہے۔ اس ضمن میں وزیر اعلیٰ سندھ کی خوشنودی کے لئے کمیٹی کے سربراہ ریٹائر جسٹس کی عزت کو داؤ پر لگا دیا گیا ۔
باخبر ذرائع کے مطابق 5 دسمبر کو ہونے والے عام انتخابات میں جنرل نشست پر سندھ سے دھاندلی کے ذریعے کامیاب ہونے والے امیدوار ڈاکٹر جمال الدین شیخ نے اپنی نشست بچانے کے لئے پی ایم اے کے رہنماؤں سے سرکاری میڈیکل کالج کی نشست پر دھاندلی کے ذریعے ناکام ہونے والی امیدوار پروفیسر ڈاکٹر نصرت شاہ کو کامیاب بنانے کی پیشکش کردی ہے جس پر پی ایم اے کے رہنما وزیر اعلیٰ سندھ کی خوشنودی کے حصول کے لئے ڈاکٹر جمال شیخ کی پیشکش کو قبول کرنے کے لئے تیار بتائے جاتے ہیں جس کے مطابق کے ایم ڈی سی سے ڈاکٹر ناصر خان کے 15 ووٹ ڈاکٹر نصرت شاہ کے حق میں ڈلوانے کے لئے تیار ہوچکے ہیں جبکہ ہفتہ کے روز ڈاکٹر نصرت شاہ نے اس دھاندلی کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کیا تھا لیکن اتوار کو انہوں نے پیشکش کے بعد اپنا فون ہی بند کرلیا ہے ۔ یہاں یہ امر دلچسپی سے خالی نہیں ہے کہ ڈاکٹر ناصر خان خود ڈینٹل ڈاکٹر ہوتے ہوئے میڈیکل کی نشست پر انتخاب لڑنے کی اہلیت ہی نہیں رکھتے تھے۔ قانونی ماہرین کے مطابق ڈاکٹر نصرت شاہ کا کیس اتنا مضبوط تھا کہ پہلی تاریخ میں ہی وہ مقدمہ جیت سکتی تھیں لیکن باخبر ذرائع کے مطابق ڈاکٹر جمال شیخ نے اپنی دھاندلی زدہ نشست بچانے کے لئے ایک منصوبے کے تحت ڈاکٹر ناصر خان کو وزیر اعلیٰ کی صاحبزادی کے مدمقابل امیدوار بنا کر سامنے لائے تھے جبکہ مذکورہ صورتحال سے انتخابی کمیٹی لاعلم بتائی جاتی ہے ، یوں انتخابی کمیٹی کے سربراہ جسٹس (ر) طارق پرویز کی عزت کو داؤ پر لگا دیا گیا ہے۔
اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...
سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...
حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...
حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...
سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...
سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...
سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...
پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...
میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...
سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...
کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...
ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...