... loading ...

دنیا بھر میں ڈرون کے ذریعے مشتبہ افراد کو مارنے کا امریکی منصوبہ نفرت، بدلے اور بنیاد پرستی کی آگ کو پھیلانے کے لیے کافی ایندھن فراہم کر چکا ہے اور اب بھی اس کے مزید بھڑکنے کا سبب سمجھا جا رہا ہے۔ اب ڈرون دنیا بھر میں دہشت گردی کو پھیلانے اور عدم استحکام پیداکرنے کے لیے مہلک ترین قوتوں میں سےایک بن چکا ہے۔ اس منصوبے میں شریک چار سابق اہلکاروں نے امریکا کے صدر براک اوباما، وزیر دفاع آشٹن کارٹر اور سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان برینن کو ایک کھلا خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ معصوم شہریوں کے قتل میں ملوث رہے ہیں اور اب مختلف نفسیاتی مسائل سے دوچار ہیں۔
“ہمیں اس حقیقت کا اندازہ ہوا کہ دراصل ہم معصوم شہریوں کا قتل عام کررہے ہیں، ہم نفرت کے احساسات کو بھڑکانے اور دہشت گردی میں اضافے اور داعش جیسے گروپوں کو نہ صرف مشتعل کرنے کا کام کررہے ہیں بلکہ ان کو بھرتی کے لیے بنیادی وجہ بھی فراہم کررہے ہیں۔” یہ بات برینڈن برائنٹ، کیان ویسٹ مورلینڈ، اسٹیفن لوئس اور مائیکل ہاس نے کہی جو ڈرون کا مجموعی طور پر 20 سالہ تجربہ رکھتے ہیں۔ویسٹ مورلینڈ ایک نشریاتی ماہر تھے جبکہ باقی تینوں قاتل ڈرونز کے طاقتور سینسرز کو قابو کرتے تھے۔
ان چاروں کی وکلی جیسیلن ریڈک کہتی ہیں کہ یہ پہلا موقع ہے کہ ڈرون منصوبے کے خلاف بولنے والوں کی تعداد اتنی زیادہ ہوگئی ہے۔ ان چاروں کا انٹرویو ایک برطانوی اخبار میں شائع ہوا جس کے مطابق ڈرون منصوبے پر کام کرنے والے جلد بے حس ہو جاتے ہیں اور بسا اوقات ایسے افراد کو بھی مارنے سے نہیں چوکتے، جن کے بارے میں انہیں کچھ معلوم نہیں ہوتا کہ یہ دشمن ہیں بھی یا نہیں۔ جیسا کہ برائنٹ نے بتایا کہ ایک مرتبہ ان کے ڈرون نے پانچ ایسے قبائلی افراد کو مارا، جو اپنے اونٹ کے ساتھ پاکستان سے افغانستان جا رہے تھے، حالانکہ انہیں معلوم بھی نہیں تھا کہ یہ کون ہیں اور اس علاقے میں کیا کررہے ہیں۔ برائنٹ کہتے ہیں کہ “ہم نے انتظار کیا کہ وہ کسی جگہ رکیں، قیام کریں اور جب وہ ایک جگہ رکے اور سونے کے لیے بستروں میں چلے گئے توہم نے انہیں مار دیا۔ یہ ایک بزدلانہ قتل تھا، جو ہم سے سرزد ہوا۔”
فوجی خدمات کی تکمیل پر برائنٹ کو ایک لفافہ ملا، جس میں ان کا رپورٹ کارڈ موجود تھا۔ ان میں ان افراد کی تعداد لکھی ہوئی تھی جن کے قتل میں وہ ملوث رہے، اور وہ تعداد تھی 1626۔
قدامت پسند ری پبلکنز کے بعد جب امریکا میں اقتدار اعتدال پسند ڈیموکریٹس کے ہاتھ میں آیا تو اندازہ تھا کہ اس پالیسی پر نظرثانی ہوگی لیکن 2009ء میں براک اوباما کے اقتدار میں آنے سے اب تک ڈرون پروگرام بہت وسیع ہوچکا ہے۔ جارج ڈبلیو بش کے مقابلے میں ان کے دور میں امریکا نے کہیں زیادہ ڈرون حملے کیے اور ان میں بہت زیادہ افراد مارے گئے ہیں۔ پاکستان سمیت مشرق وسطیٰ اور وسط ایشیا کے متعدد ممالک ان کے ڈرون کے قاتلانہ حملوں کی زد میں ہیں۔
گزشتہ ماہ جاری ہونے والے ایک جامع رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اوباما انتظامیہ نے ڈرون حملوں میں مارے جانے والے شہریوں کی تعداد کوچھپایا گیا ہے۔ خفیہ دستاویزات میں امریکی افواج نے حملوں میں “دورانِ کارروائی مارے جانے والے دشمن” کا لفظ استعمال کیا ہے، چاہے مارے جانے والے کی شناخت ہی معلوم نہ ہو یا وہ ہدف کا نشانہ نہ ہو تب بھی اسے “دشمن” قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ بتاتی ہے کہ پانچ ماہ کے ایک عرصے کے دوران ڈرون سے مارے گئے تقریبا 90 فیصد افراد ایسے تھے، جو دراصل ہدف کا نشانہ نہیں تھے۔
امریکی فوج کے دو سابق ڈرون آپریٹرز “ڈرون” نامی دستاویزی فلم میں پیش ہوں گے، جو ایک دو روز میں نیو یارک میں نمائش کے لیے پیش کی جا رہی ہے۔

سوشل میڈیا پر 90 فیصد فیک نیوز ہیں، جلد کریک ڈاؤن ہوگا،کوئی لندن میں بیٹھ کر بکواس کررہا ہے اداروں میں مسئلہ چل رہا ہے ،بہت جلد آپ یہاں آئیں گے اور ساری باتوں کا جواب دینا ہوگا، محسن نقوی تینوں صوبوں میں افغان باشندوں کیخلاف کارروائی جاری ، پختونخوا میں تحفّظ دیا جا رہا ہے، ج...
حکومت اس طرح کے واقعات کا تدارک کب کریگی، کھلے ہوئے مین ہول موت کو دعوت دینے کے مترادف ہیں، معصوم بچے کی لاش گیارہ گھنٹے کے بعد ملی ،بی آر ٹی ریڈ لائن پر تیسرا واقعہ ہے،اپوزیشن ارکان کب تک لاشیں اٹھاتے رہیں گے،بچے کی تصویر ایوان میں دکھانے پر ارکان آبدیدہ، خواتین کے آنسو نکل ...
دونوں حملہ آور سڑک کنارے کھڑے تھے، پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی پولیس اسٹیشن تجوڑی کی موبائل قریب آنے پر ایک نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت میں پولیس موبائل پر خودکش حملے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 6زخمی ہوگئے۔پولیس کے مطابق لکی مروت میں خو...
صوبے میں کسی اور راج کی ضرورت نہیں،ہم نہیں ڈرتے، وفاق کے ذمے ہمارے 3 ہزار ارب روپے سے زیادہ پیسے ہیں بند کمروں کی پالیسیاں خیبر پختونخوا میں نافذ کرنے والوں کو احساس کرنا چاہیے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی نجی ٹی وی سے گفتگو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ ص...
ٹرمپ کے ہاتھوں سے فلسطینیوں کا خون ٹپک رہا ہے ، شہباز شریف اسے امن کا نوبل انعام دینے کی بات کر رہے ہیں، آئین کو کھلونا بنا دیا گیا ،بڑے لوگوں کی خواہش پر آئینی ترامیم ہو رہی ہیں افغان پالیسی پر پاکستان کی سفارت کاری ناکام رہی، جنگ کی باتوں سے مسئلے حل نہیں ہوں گے ، ...
متوقع نئے گورنر کے لیے تین سابق فوجی افسران اور تین سیاسی شخصیات کے نام زیر غور تبدیلی کے حوالے سے پارٹی کا ہر فیصلہ قبول ہوگا، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی خیبرپختونخوا میں گورنر راج نافذ کرنے پر غور شروع کردیا گیا، گورنر راج کے لیے فیصل کریم کنڈی کو رکھنے یا ان کی جگہ...
اسرائیل کی بے دریغ بربریت نے غزہ کو انسانیت ،عالمی ضمیر کا قبرستان بنا دیا ہے صورتحال کو برداشت کیا جا سکتا ہے نہ ہی بغیر انصاف کے چھوڑا جا سکتا ہے ، اسحق ڈار نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ عالمی قانون کے مطابق اسرائیل کی جانب سے کیے گئے جنگی جر...
آئینی ترمیم مسترد کرنا کسی عدالت کا اختیار نہیں،قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے کسی ایسے عمل کا ساتھ نہیں دیں گے جس سے وفاق کمزور ہو،تقریب سے خطاب پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ قانون سازی پارلیمنٹ کا حق ہے ،آئینی ترمیم کو مسترد کرنا کسی عدالت کے ا...
پاکستان اور افغانستان کے مابین تجارت کی بندش کا مسئلہ ہماری سیکیورٹی اور عوام کے جان و مال کے تحفظ سے جڑا ہے ،خونریزی اور تجارت اکٹھے نہیں چل سکتے ،بھارتی آرمی چیف کا آپریشن سندور کو ٹریلر کہنا خود فریبی ہے خیبرپختونخوا میں سرحد پر موجودہ صورتحال میں آمد و رفت کنٹرول...
یہ ٹیسٹ رن کر رہے ہیں، دیکھنے کے لیے کہ لوگوں کا کیا ردعمل آتا ہے ، کیونکہ یہ سوچتے ہیں اگر لوگوں کا ردعمل نہیں آتا، اگر قابل انتظام ردعمل ہے ، تو سچ مچ عمران خان کو کچھ نہ کر دیں عمران خان ایک 8×10 کے سیل میں ہیں، اسی میں ٹوائلٹ بھی ہوتا ہے ،گھر سے کوئی کھانے کی چیز...
سہیل آفریدی کی زیر صدارت پارٹی ورکرزاجلاس میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ منگل کے دن ہر ضلع، گاؤں ، یونین کونسل سے وکررز کو اڈیالہ جیل پہنچنے کی ہدایت پاکستان تحریک انصاف نے اگلے ہفتے اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج کا اعلان کر دیا، احتجاج میں آگے لائحہ عمل کا اعلان بھی کیا جائے گا۔وزیر ...
جب 28ویں ترمیم سامنے آئے گی تو دیکھیں گے، ابھی اس پر کیا ردعمل دیں گورنر کی تقرری کا اختیار وزیراعظم اور صدر کا ہے ، ان کے علاوہ کسی کا کردار نہیں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کی تقسیم کی افواہوں پر پریشان ہونا چھوڑ دیں۔سیہون میں میڈیا سے گفتگو میں مراد ...